عبدالحفیظ کاردار اور یونس خان سے قبل پی سی بی کے ہال آف فیم میں معروف لیگ اسپنر عبدالقادر، فاسٹ بالر فضل محمود، وسیم اکرم اور وقار یونس، مایہ ناز بلے باز حنیف محمد، ظہیر عباس اور جاوید میانداد کے ساتھ ساتھ سابق کپتان اور آل راؤنڈر عمران خان جگہ بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
پی سی بی نے ہال آف فیم کا سلسلہ گزشتہ سال شروع کیا اور اس میں ان کرکٹرز کو جگہ دی جنہوں نے یا تو انٹرنیشنل کرکٹ میں کئی ریکارڈز بنائے۔ کئی میچز میں ملک کو کامیابی سے ہم کنار کیا یا جن کی وجہ سے نوجوانوں میں اس کھیل نے مقبولیت حاصل کی۔
عبدالحفیظ کاردار اور یونس خان کو جس پینل نے ووٹ دے کراس ہال آف فیم تک پہنچایا اس میں ‘ہال آف فیمرز’ جاوید میانداد، وسیم اکرم اور وقار یونس کے ساتھ ساتھ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی دو سابق کپتان ثنا میر اور عروج ممتاز بھی شامل ہیں۔
نام ور اسپورٹس صحافی قمر احمد، عالیہ رشید، عبدالرشید شکور، وحید خان اور ڈاکٹر نعمان نیاز بھی اس پینل کا حصہ تھے۔
AH Kardar and Younis Khan inducted into the PCB Hall of Fame
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) October 16, 2022
Read more: https://t.co/Q70TZEs3Rd#PCBHallofFame
اس موقع پر پی سی بی کے چیئرمین اور سابق کپتان رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ پی سی بی ہال آف فیم کا مقصد اپنے رول ماڈلز کی کامیابیوں کو سراہنا اور ان کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
انہوں نے جہاں عبدالحفیظ کاردار کو پاکستان کرکٹ کا خواب دکھانے پر شان دار الفاظ میں یاد کیا وہیں یونس خان کو ان کی لاجواب کارکردگی پرخوب سراہا۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی سال میں دو الگ عہد سے کرکٹرز کا ہال آف فیم میں انتخاب ایک خوش آئند عمل ہے۔ یہ دونوں شخصیات پاکستان کرکٹ کے لیے ہمیشہ دمکتے ستاروں کی مانند رہیں گی۔
Pakistan’s first Test captain Abdul Hafeez Kardar and the country’s most successful Test batter and 2009 T20 World Cup winning captain Younis Khan have been inducted into the PCB Hall of Fame #Cricket
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) October 16, 2022
عبدالحفیظ کاردار نہ صرف پاکستان کے پہلے ٹیسٹ کپتان تھے بلکہ ان کی قیادت میں قومی ٹیم نے بھارت، انگلینڈ، آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسے ممالک کے خلاف پہلی ہی ٹیسٹ سیریز کے ایک میچ میں کامیابی حاصل کی۔
سن 1952 سے لے کر 1958 کے دوران انہوں نے 23میچز میں پاکستان کی قیادت کی۔ جس میں قومی ٹیم کو چھ میں کامیابی اور چھ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جو ایک نئی ٹیسٹ ٹیم کے لیے بہترین آغاز تھا۔
Pakistan’s first Test captain Abdul Hafeez Kardar has been inducted in the #PCBHallofFame.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 16, 2022
More details ➡️ https://t.co/ub2GPRGwZb pic.twitter.com/4I0rrqau4o
اس موقع پر سابق کپتان عبدالحفیظ کاردار کے صاحبزادے شاہد کاردار کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے چند کلب کرکٹرز کو ایک ٹیم میں تبدیل کرکے جو کارنامہ انجام دیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
پی سی بی ہال آف فیم میں ان کی شمولیت پر ان کا کہنا تھا کہ کاردار فیملی کو ان کے والد کی کامیابیوں پر اور ان کامیابیوں کی بنیاد پر اس اعزاز پر پر فخر ہے۔
دوسری جانب یونس خان نے بھی پی سی بی کی جانب سے ہال آف فیم میں شمولیت پر بورڈ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی ہال آف فیم میں پہلے سے موجود عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنانا ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔
Congrats @YounusK75 you truly deserve this honour pic.twitter.com/fusY25IyB5
— Najeeb ul Hasnain (@ImNajeebH) October 16, 2022
اس موقع پر انہوں نے اپنے اہل خانہ، کپتانوں، ساتھی کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کا بھی شکریہ ادا کیا۔ جن کی وجہ سے وہ عزت کے ساتھ ملک کی خدمت کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اپنے کریئر کے دوسرے حصے میں ہوم گراؤنڈ پر ہوم کراؤڈ کے سامنے میچ نہ کھیلنے پر انہوں نے افسوس کا اظہار بھی کیا۔
پی سی بی ہال آف فیم کے قوانین کے مطابق کوئی بھی کھلاڑی ریٹائرمنٹ کے پانچ سال بعد ہی ہال آف فیم میں جگہ بنانے کا اہل ہوگا۔ اسی لیے 2017 میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے یونس خان کو قوانین پر پورا اترتے ہی اس فہرست میں شامل کرلیا گیا۔
یونس خان نے پاکستان کی جانب سے نہ صرف سب سے زیادہ 118 ٹیسٹ میچزکھیلے بلکہ دس ہزار رنز اسکور کرکے انہوں نے نیا قومی ریکارڈ بنایا۔ مجموعی طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں ان کا 14 واں نمبر ہے۔
🏏 17,790 runs in 408 internationals
— ICC (@ICC) November 13, 2020
🏅 First Pakistani to cross 10,000 Test runs
🇵🇰 Pakistan's full-time batting coach
The men's team has got some sharp brains to pick 🙌
What do make of Younis Khan's appointment? pic.twitter.com/rqeHlqsAaw
پاکستان کی ستر سالہ کرکٹ تاریخ میں کوئی بھی کھلاڑی ان کی 34 ٹیسٹ سینچریوں سے آگے نہیں جاسکا۔ وہ پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سینچری بنانے والے چند کھلاڑیوں میں تو شامل ہیں ہی، ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے 139 کیچز پاکستان کا نیشنل ریکارڈ ہے۔
ان دونوں سابق کپتانوں کو پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کرنے کی باقاعدہ تقریب رواں سیزن کے دوران ہوگی۔