اسپورٹس

ریال میڈرڈ 14ویں بار چیمپئنز لیگ کی فاتح، فائنل میں لیور پول کو شکست

Written by Omair Alavi

کلب فٹ بال کا سب سے بڑا مقابلہ ’یوئیفا چیمپئنز لیگ ‘ اسپینش فٹ بال کلب ریال میڈرڈ نے اپنے نام کرلیا اور انگلش کلب لیورپول کو صرف ایک گول کے فرق سے خالی ہاتھ جانا پڑا۔

ریال میڈرڈ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں ریکارڈ 14ویں مرتبہ فائنل جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

کراچی —
کلب فٹ بال کا سب سے بڑا مقابلہ ’یوئیفا چیمپئنز لیگ ‘ اسپینش فٹ بال کلب ریال میڈرڈ نے اپنے نام کرلیا اور انگلش کلب لیورپول کو صرف ایک گول کے فرق سے خالی ہاتھ جانا پڑا۔

ریال میڈرڈ ٹورنامنٹ کی تاریخ میں ریکارڈ 14ویں مرتبہ فائنل جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔اس کامیابی نے نہ صرف ریال میڈرڈ کو سب سے زیادہ مرتبہ چیمپئنز لیگ جیتنے والی فاتح ٹیم بنایا بلکہ اس کے مینیجر کارلو اینچلوٹی بھی چار مرتبہ چیمپئنز لیگ جیتنے والے پہلے مینیجر بن گئے ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ تو سنسنی خیز رہا لیکن اسپینش کلب نے کم بیک کرکےمیچ جیتنے کی روایت کو قائم رکھا اوراس بڑے مقابلے میں بھی کامیابی حاصل کی۔

کس نے محمد صلاح کا خواب پورا نہ ہونے دیا؟

پیرس کے اسٹیڈ ڈی فرانس اسٹیڈیم میں کھیلا گیا چیمپئنز لیگ کا فائنل آدھے گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔

اس تاخیر کی وجہ یوئیفا نے تو نہیں بتائی لیکن سوشل میڈیا پر نظر آنے والے مناظر کے مطابق تاخیر کی وجہ مقامی پولیس اور لیورپول کے مداحوں کے درمیان جھڑپ تھی جو اسٹیڈیم کے باہر ہوئی۔

فرینچ پولیس نے ‘پیپر اسپرے’ کا استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش تو کی لیکن اس جھگڑے کے نتیجے میں ہونے والی بھگڈر میں جہاں لیور پول کے بغیر ٹکٹ والے مداح بھاگ گئے وہیں ٹکٹ والوں کو بھی اندر جانے میں مشکل ہوئی۔

جب معاملہ کنٹرول سے باہر نظر آیا تو منتظمین نے میچ کو پہلے 15 اور پھر 30 منٹ آگے بڑھا دیا لیکن یہ تاخیر بھی لیورپول کے محمد صلاح کا ریال میڈرڈ کو چیمپیئز لیگ فائنل میں ہرانے کا خواب پورا نہ کر سکی۔

انگلش کلب کے فٹ بالر کے لیے یہ مقابلہ اہم اس لیے تھا کیوں کہ چار سال قبل جب آخری بار دونوں ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے آئی تھیں تو وہ زخمی ہونے کے سبب پورا میچ نہیں کھیل سکے تھے۔

اس بار وہ فٹ بھی تھے اور فارم میں بھی، البتہ ان کے سامنے تھے ریال میڈرڈ کے گول کیپر ٹیبو کورٹوا، جو برتری اور لیورپول کے درمیان چٹان بن کر کھڑے رہے

نہ صرف پہلے ہاف میں انہوں نے گیند کو کئی مرتبہ گول میں جانے سے روکا بلکہ دوسرے ہاف میں بھی بہترین کیپنگ کا مظاہرہ کیا۔

محمد صلاح نے میچ کے دوران تین مرتبہ گیند کو جال میں مہارت سے پھینکا لیکن ٹیبو کورٹوا نے ایک بار بھی بال کو اپنے پاس سے گزرنے نہیں دیا۔

آغاز سست مگر انجام فاتحانہ

فائنل کے آغاز میں ریال میڈرڈ کی ٹیم بجھی بجھی نظر آئی تھی اور ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ پہلے ہی ہاف میں شائد لیورپول کے کھلاڑی ایک دو گول اسکور کرنے میں کامیاب یوجائیں گے لیکن 30 منٹ کے بعد ریال میڈرڈ نے ایسا کم بیک کیا کہ سب دیکھتے ہی رہ گئے۔

پہلے ہاف کے اختتام سے قبل کریم بنزیما کا ایک گول ریفری نے اس لیے رد کر دیا کیوں کہ ان کے خیال میں وہ آف سائیڈ تھے۔ تاہم ری پلے سے پتا چلا کہ وہ غلطی پر نہ تھے اور غلطی کا مرتکب لائن مین تھا۔

ٹی وی مبصرین کے شور مچانے کے باوجود اس گول کو اسکور میں شامل نہیں کیا گیا لیکن اس کے بعد جیسے ریال میڈرڈ کے کھلاڑیوں کا موڈ ہی بدل گیا۔

دوسرے ہاف میں وہ ایک نئے جذبے کے ساتھ میدان میں اترے اور انہوں نے لیور پول کو بریک کے بعد سنبھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔

میچ کے 59ویں منٹ میں ونیکیا جونیا کے گول نے ریال میڈرڈ کو وہ برتری دلادی جو انہیں پہلے ہاف میں ہی ملنے کی امید کی گئی تھی البتہ اس کے بعد دفاعی کھلاڑیوں اور گول کیپرنے لیور پول کی جانب سے تمام حملوں کو روکا اور کھیل کے آخر تک اپنی برتری برقرار رکھی۔

میچ میں گول پر زیادہ حملے لیورپول نے کیے اور بال بھی ان کے پاس زیادہ رہی لیکن فیصلہ کن گول اور بہترین گول کیپنگ نے ریال میڈرڈ کو چیمپئن شپ کا فاتح بنادیا۔ یہ ریال میڈرڈ کی مجموعی طورپر 14ویں اور گزشتہ نو سیزن میں پانچویں کامیابی ہے۔

چیمپئنز لیگ کے فائنل کو دیکھنے کے لیے جہاں دنیا بھر سے شائقین آئے ہوئے تھے وہیں ٹینس اسٹار رافیل نڈال اپنے ہم وطن کلب ریال میڈرڈ کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

اسی طرح فرینچ فٹ بال لیجنڈ زین الدین زیڈان کی اسٹیڈیم میں موجودگی سے شائقین بہت خوش ہوئے۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔