فلمی جائزے فلمیں

تنازعات کی شکار ‘دی فلیش’ کی پہلی فلم بزنس کیوں نہ کر سکی؟

Written by ceditor

کراچی — سپر ہیرو فلم ‘دی فلیش’ کا شائقین کو بے صبری سے انتظار تھامگر پہلے ویک اینڈ کی باکس آفس رپورٹ اس کے بالکل برعکس آئی ہے۔ فلم کا پہلے ویک اینڈ پر بزنس مایوس کن رہا۔

ہدایت کار اینڈی مسکی ایٹی کی فلم نے پہلے ویک اینڈ پر امریکی باکس آفس پر صرف پانچ کروڑ 51 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا جو گزشتہ برس ریلیز ہونے والی ڈی سی اسٹوڈیو کی فلاپ فلم ‘بلیک ایڈم’ سے بھی کم ہے۔

ڈوین جانسن عرف دی راک کی فلم ‘بلیک ایڈم’ نے پہلے ویک اینڈ پر امریکی باکس آفس پر چھ کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کمائے تھے جب کہ ‘دی فلیش’ کا بزنس اس سے بھی ایک کروڑ 19 لاکھ ڈالرز کم ہے۔

امریکی جریدے ‘دی ہالی وڈ ہینڈل’ نے اس فلم کے بزنس کو دیکھتے ہوئے اسے ‘ملٹی ورسل میس’ قرار دیا ہے۔

گزشتہ دہائی میں ریلیز ہونے والی ڈی سی اسٹوڈیو کی سپر ہیرو فلموں ‘مین آف اسٹیل ‘نے امریکی باکس افس پر ڈیبیو ویک اینڈ پر 11 کروڑ ڈالرز سے زائد کا بزنس کیا تھا جب کہ ‘بیٹ مین ورسز سپرمین: ڈان آف جسٹس ‘نے پہلے ویک اینڈ پر 16 کروڑ ڈالرز سے زائد کمائے تھے۔

‘سو سائیڈ اسکواڈ ‘جیسی فلم نے بھی اس عرصے میں امریکی باکس آفس پر 13 کروڑ ڈالرز کا بزنس کیا تھا جو ‘دی فلیش’ کے پہلے ویک اینڈ کے ورلڈ وائیڈ بزنس جتنا ہی ہے۔

یہی نہیں بزنس ویب سائٹ ‘میڈیا اینڈ منی’ کے اندازے کے مطابق 22 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے بننے والی فلم جسے کامیابی کے لیے کم از کم 66 کروڑ ڈالرز کمانا ہوں گے، پوری دنیا سے 35 کروڑ ڈالرز سے بھی کم بزنس کرکے بلیک ایڈم، ایٹرنلز، اور بلیک وڈو جیسی فلاپ سپر ہیرو فلم کے کلب میں شامل ہوجائے گی۔

ان کے تخمینے کے مطابق اس فلم پر پروڈیوسرز ‘وارنر برادرز’ کو 30 کروڑ کے لگ بھگ نقصان اٹھانا پڑے گا جس کا ذمے دار فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ایزرا ملر کو سمجھا جا رہا ہے جن کی قانون سے آنکھ مچولی کی وجہ سے مداح اس فلم سے دور رہے۔

‘دی فلیش’سے شائقین کو کیوں امیدیں وابستہ تھیں؟

‘دی فلیش’ کی کہانی نوجوان بیری ایلن پولیس فرانزک سائنس دان کے گرد گھومتی ہے جو ایک حادثے کے بعد سپر ہیرو ‘ دی فلیش’ بن جاتا ہے۔ فلم کے آغاز میں جب وہ بیٹ مین اور ونڈر وومن کی مدد سے شہر کو تباہی سے بچاتا ہے تو اسے خیال آتا ہے کہ اگر وہ حال میں ایسا کرسکتا ہے تو ماضی میں کیوں نہیں۔

اپنے دوست بروس وین عرف بیٹ مین کے منع کرنے کے باوجود بیری ایلن ماضی میں جاکر اپنی ماں کو ایک ایسے حادثے سے بچاتا ہے جس کے نتیجے میں اس کے باپ کو پولیس پکڑ لیتی ہے اور اسے عمر قید ہوجاتی ہے۔ لیکن ماضی کو تبدیل کرکے بیری ایلن اپنی ہی نہیں دوسروں کی ٹائم لائن بھی خراب کردیتا ہے۔

فلم کی کہانی ڈی سی کامک ‘فلیش پوائنٹ’ پر مبنی ہے جس میں بیری ایلن اپنی مقتول والدہ کو بچانے کے لیے ٹائم ٹریول کرتا ہے۔ ‘دی فلیش پوائنٹ پیراڈاکس’ نامی اینی میٹڈ فلم کی کہانی بھی اسی کامک کے گرد گھومتی ہے اور ڈی سی اسٹوڈیو کے نئے سربراہ جیمز گن کے بقول اس فلم کے ذریعے ڈی سی یونی ورس کو ری سیٹ کرنے کا موقع ملے گا۔

‘دی فلیش’ کی باکس آفس رپورٹ امریکہ میں تو مایوس کن تھی ہی بلکہ دنیا بھر میں بھی اس کا بزنس زیادہ نہیں رہا اور پہلے تین دن کے بعد اس نے مجموعی طور پر صرف 13 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کمائے جس میں امریکی باکس آفس کے پانچ کروڑ 51 لاکھ ڈالرز شامل ہیں۔

فلم کی اس کارکردگی کے ذمے دار وں میں اداکار ایزرا ملر کا نام نمایاں ہے جو اس سے قبل ‘بیٹ مین ورسز سپرمین: ڈان آف جسٹس’ اور ‘جسٹس لیگ’ میں سپر ہیرو فلیش کا کردار ادا کرچکے تھے۔

ان دونوں فلموں میں ان کی کارکردگی کو کافی پسند کیا گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں یہ سولو فلم دی گئی لیکن پروڈیوسرز کا یہ فیصلہ درست ثابت نہیں ہوا۔

گزشتہ پانچ برسوں میں کئی بار اپنے خراب رویے اورعوام سے مار پیٹ کی وجہ سے ایزرا ملر کو پولیس نے متعدد حراست میں لیا جس کی وجہ سے فلم کی ریلیز کئی بار کھٹائی میں پڑگئی تھی۔

فلم کی سب سے اہم بات اداکار مائیکل کیٹن کی تین دہائیوں بعد بیٹ سوٹ میں واپسی ہے۔ فلم کے پہلے ہاف میں تو اداکار بین ایفلیک نے بیٹ مین کا کردار نبھایا لیکن جیسے ہی مائیکل کیٹن بروس وین اور بیٹ مین کے طور پر نظر آئے فلم کی کہانی صرف ان کے گرد گھومنے لگی۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ صرف ‘ڈی سی کامکس’ کے مداحوں کو معلوم ہے کہ فلیش پوائنٹ کامک میں جس بیٹ مین سے دی فلیش کی ملاقات ہوتی ہے وہ بروس وین نہیں بلکہ اس کا والد تھامس وین ہوتا ہے اور اس ٹائم لائن میں اس کی بیوی اور بیٹے بروس کا قتل اسے بیٹ مین بنانے پر راغب کرتا ہے۔

تاہم یہاں پروڈیوسرز کری ایٹیو لبرٹی لیتے ہوئے اس بیٹ مین کو واپس لائے جس نے 1989 اور 1992 کی بیٹ مین فلموں میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں پہلے سپر مین جارج ریوز اور سابق سپر مین کرسٹوفر ریو سمیت کئی افراد سے ڈیجیٹل طور پر کیمیو بھی کرائے گئے جسے شائقین نے خوب سراہا۔

اداکار مائیکل شینن جنہوں نے مین آف اسٹیل میں جنرل زوڈ کا کردار نبھایا تھا ان کی یہاں واپسی ہوئی لیکن ان کا مقابلہ سپر مین کی جگہ سپر گرل سے ہوا جس کا کردار ساشا کیلے نے عمدگی سے تو نبھایا لیکن بیٹ مین اور فلیش کی موجودگی میں ان کا کردار ثانوی ہی رہا۔

بعض مبصرین فلم کے ویژول ایفیکٹس پر تنقید کررہے ہیں جس کے جواب میں فلم کے ہدایت کار کا کہنا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسی گرافکس استعمال کیں تاکہ سپر ہیرو کے پوائنٹ آف ویو سے سب کچھ دیکھا جاسکے۔

فلم کا باکس آفس پر سفر کیسا رہتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن 30 جون کو ‘انڈیانا جونز’ کی سنیما کے پردے پر واپسی اور پھر 14 جولائی کو ٹام کروز کی ‘مشن امپاسبل’ ٹیم کے ساتھ آمد سے ‘دی فلیش’ کی امیدوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

ceditor