اسپورٹس

سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو 3 رنز سے شکست دے دی

Written by Omair Alavi

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں سیزن میں سنسنی خیز میچوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ملتان میں کھیلے جانے والے میچ میں میزبان ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کو تین رنز سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی۔

میچ کی خاص بات ملتان سلطانز کے کپتان کی شاندار بلے بازی اور کپتانی تھی جنہوں نے پورے اوورز میں مخالف ٹیم کو پریشان رکھا۔ ایک موقع پر تو ایسا لگ رہا تھا کہ کراچی کنگز کی ٹیم میچ جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی لیکن محمد رضوان کی کوشش سے ان کی پہلی پی ایس ایل سینچری رائیگاں نہیں گئی۔

محمد رضوان نے بیٹنگ کرتے ہوئے پی ایس ایل میں اپنی پہلی سنچری اسکور کرتےہوئے ٹیم کا اسکور 2 وکٹ پر 196 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جس کے بعد بالرز کو اس طرح استعمال کیا کہ وہ تین رنز پہلے ہی محالف ٹیم کو روکنے میں کامیاب ہوگئے۔

اس فتح کے ساتھ ہی ملتان سلطانز نے پوائٹنس ٹیبل پر اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ پانچ میچوں کے بعد آٹھ پوائنٹس کی وجہ سے وہ تین تین میچوں کے بعد چار چار پوائنٹس والے لاہور قلندرز اور پشاور زلمی سےآگے ہیں۔

کراچی کنگز کو اس میچ میں ناکامی کے بعد چوتھی پوزیشن پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا لیکن ایک اور شکست انہیں مزید نیچے ڈھکیل دے گی۔ پانچ میچوں کے بعد ان کے دو ہی پوائنٹس ہیں۔ جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پوائنٹس کی تعداد تو اتنی ہی ہے، لیکن اسلام آباد نے صرف دو اور کوئٹہ نے چار میچز کھیلےہیں۔

محمد رضوان نے پہلی پی ایس ایل سینچری اسکور کی، دوسرے پچاس رنز 18 گیندوں پر بنائے

پی ایس ایل 8 کے 11ویں میچ میں ملتان کے مقام پر میزبان ملتان سلطانز اور کراچی کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں۔ کراچی کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر ملتان کو بیٹنگ کی دعوت دی جس سے میزبان ٹیم کے اوپنرز نے خوب فائدہ اٹھایا۔

اننگز کے پاورپلے میں 50 رنز جوڑ کر ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا ۔ جب دسویں اوور میں شان مسعود 33 گیندوں پر 51 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 85 رنز تھا۔ ایسے میں رائلی روسو نے کپتان کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے دوسری وکٹ کی شراکت میں نو عشاریہ دو اوورز میں 109 رنز جوڑے۔

رائلی روسو تیز رنز بنانے کی وجہ سے 21 گیندوں پر صرف 29 رن زبناکر آؤٹ ہوئے لیکن ان کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے محمد رضوان نے اپنے پی ایس ایل کریئر کی پہلی سینچری اسکور کی۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ محمد رضوان نے پہلے 50 رنز کے لیے 42 گیندوں کا سامنا کیا تھا جب کہ اگلی 18 گیندوں پر رنز کے انبار لگاکر اپنی سینچری صرف 60 گیندوں پر مکمل کی۔

جب 20 اوورز میں میزبان ٹیم 2 وکٹ پر 196 رنز کا اسکور بورڈ پر ڈالنے میں کامیاب ہوئی تو محمد رضوان کا اس میں حصہ 110 ناٹ آؤٹ تھا۔محمد رضوان کی اننگز میں مجموعی طور پر 10چوکے اور 4 چھکے شامل تھے ۔ اس اننگز کے بعد وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ففٹی بنانے والے وکٹ کیپرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے۔

ان سے آگے اس وقت صرف جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک ہیں جنہوں نے مجموعی طور پر 56 نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ اس سینچری کی وجہ سے محمد رضوان انگلینڈ کے جوس بٹلر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ محمدرضوان نے ان 54 میں سے 47 نصف سینچریاں گزشہ تین سالوں میں بنائی ہیں جو ہر لحاظ سے قابل تعریف ہے۔

میتھیو ویڈ، جیمز وینس کا شاندار آغاز ، حیدر علی کی بے احتیاطی نے کیے کرائے پر پانی پھیر دیا

197 رنز کے تعاقب میں کراچی کنگز کا آغاز ہر لحاظ سے شاندار تھا۔ مہمان ٹیم نے صرف پاور پلے میں اتنے چھکے ماردیے تھے جتنے ملتان سلطانز نے پورے 20 اوورز میں مارے۔ ایک موقع پر جب میتھیو ویڈ اور جیمز وینس بیٹنگ کررہے تھے تو لگ رہا تھا جیسے کراچی کی ٹیم باآسانی یہ میچ جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

دونوں اوپنرز نے پاورپلے میں بغیر آؤٹ ہوئے 72 رنز جوڑ کر پی ایس ایل 8 کے بہترین پاورپلے اسکور کا ریکارڈ قائم کیا۔ تاہم یہ اسٹینڈ اس وقت ٹوٹ گیاجب 14 گیندوں پر 20 رنز بنانے کے بعد میتھیو ویڈ اسامہ میر کا شکار بنے۔

میتھیو ویڈ کے آؤٹ ہوجانے کے بعد حیدر علی کریز پر آئے جنہوں نے نہ صرف ان فارم جیمزوینس کو انجانے میں رن آؤٹ کرایا بلکہ بعد میں خود بھی 17 گیندوں پر صرف 12 رنز بناکر چلتے بنے۔

جیمز وینس میچ میں بھرپور فارم میں نظر آرہے تھے جس کا ثبوت ان کے صرف 34 گیندوں پر 75 رنز تھے۔ ان کی اس کوشش میں سات چوکے اور چھ چھکے شامل تھے جس میں ایک ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا 106 میٹر لمبا چھکا بھی تھا۔

ان کے آؤٹ ہوتے ہی مہمان ٹیم دباؤ کا شکار ہوگئی اور 19 گیندوں پر 13 رنز بنانے والے تجربہ کار شعیب ملک سمیت کوئی بھی بلے باز سنبھل کر نہ کھیل سکا۔ ایسے میں کپتان عماد وسیم نے ایک مرتبہ پھر اننگز کو سنبھالا اور 26 گیندوں پر 46 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو جیت کے قریب لائے لیکن ان کی یہ کوشش ٹیم کو فتحیاب نہ کرواسکی۔

عماد وسیم نے اننگز کے 19ویں اوور میں جسے محمد الیاس نے پھینکا تھا ، بین کٹنگ کے ہمراہ 18 رنز اسکور کیے جس کے بعد ٹیم کو آخری اوور میں جیت کے لیے 22 رنز درکار تھے۔

عباس آفریدی کے آخری اوور میں نو بال پر چھکے اور دو وائیڈز کی وجہ سے کراچی کنگز کو آخری گیند پر صرف پانچ رنز درکار تھے لیکن عماد وسیم صرف ایک ہی رن بناسکے جس کے بعد ملتان سلطانز نے تین رنز سے میچ جیت لیا۔

عباس آفریدی دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ اسامہ میر اور خوشدل شاہ کی ایک ایک وکٹ نے کراچی کی اننگز کو بریک لگانے میں مدد دی۔

سوشل میڈیا صارفین کا حیدر علی اور شعیب ملک کی کارکردگی پر سخت تنقید

کراچی کنگز کی سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست پر جہاں اسٹیڈیم میں موجود شایقین افسردہ تھے وہیں سوشل میڈیا پر ان کے مداح بھی۔ ہیز ہارون نامی صارف کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں کراچی کنگز کے صدر وسیم اکرم کو غصے میں ایک کرسی کو لات مارتے ہوئے دکھایا گیا۔

تاہم کئی سوشل میڈیا صارفین نے اس شکست کا ذمہ دار نوجوان حیدر علی کو قرار دیا جنہوں نے نہ صرف ایک سیٹ بلے باز کو آؤٹ کرایا بلکہ خود بھی سلو بیٹنگ کی وجہ سے جیتا ہوا میچ پھنسایا۔ باسط سبحانی سمجھتے ہیں کہ کراچی کنگز کو آخری اوور میں 22 رنز تک پہنچانے میں سب سے بڑا ہاتھ شعیب ملک اور حیدر علی کی سلو بیٹنگ کا تھا جس کی وجہ سے ٹیم جیتا ہوا میچ ہاری۔

نجیب الحسنین نے عماد وسیم کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس شکست کے بعد انہیں کراچی کنگز کے کپتان پر افسوس ہوتاہے۔

مزمل آصف نے کراچی کی مینجمنٹ کو مشورہ دیا کہ کوئی حیدر علی کو صحیح ٹائٹ کرے ، خود اپنا ستیاناس کررہا ہے، ایک سیٹ ردھم پر بھی اسکور نہیں ہوا۔

عمران صدیق نے شعیب ملک کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ فٹنس میں نوجوانوں سے مقابلہ کرنے والے آل راؤنڈر اگر میچ نہیں جتوا سکتے تو کیا فٹنس کا اچار ڈالیں ؟

بھارتی صحافی اویناش آریان نے بھی شعیب ملک اور حیدر علی کی ٹیم سلیکشن پر سوال اٹھا کر انہیں ولن سے تشبیہ دی۔

فرید خان کے بقول پاور پلے میں 72 رنز اسکور کرنے کے بعد ٹیم کا ہارنا سمجھ سے باہر ہے۔

عامر ملک نے اس میچ کو ایک شاندار میچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میچ میں اسی ٹیم کو کامیابی ملی جس نے دباؤ برداشت کیا۔

ایک صارف نے تو ایک مزیدار بات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس بار پی ایس ایل کی دونوں سینچریاں کراچی کنگز کے خلاف ایسے کھلاڑیوں نے اسکور کیں جو ماضی میں ان کا حصہ تھے۔ ان کا اشارہ مارٹن گپٹل اور محمد رضوان کی جانب تھا جو ماضی میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔