اسپورٹس

پیری سان جرمین سے راہیں جدا، کیا میسی بھی سعودی کلب کا رخ کرنے والے ہیں؟

Written by ceditor

کراچی — ارجنٹائن فٹ بال اسٹار لیونل میسی اور ان کے فرینچ کلب پیری سان جرمین (پی ایس جی) کی راہیں جدا ہوگئی ہیں۔

ہفتے کی رات کو پی ایس جی نے سوشل میڈیا پر ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اگلے سیزن میں ان کا حصہ نہیں ہوں گے۔

لیونل میسی نے دو سال فرانسیسی کلب کے ساتھ گزارے جس کا اختتام ہفتے کو لیگ ون کے آخری میچ کے ساتھ ہوا۔

اس میچ میں حریف کلب کلیرموں فٹ نے میسی اور ایم پابے جیسے کھلاڑیوں کی موجودگی میں دو کے مقابلے میں تین گول سے فتح سمیٹی۔

اس میچ میں شکست کے باوجود لیونل میسی کی ٹیم نے فرینچ لیگ کا ٹائٹل ریکارڈ گیارہویں بار اپنے نام کیا۔ گزشتہ سیزن بھی لیگ میں فتح سمیٹنے والی ٹیم نے 27 مئی کو اسٹراس برگ کے خلاف اہم میچ ڈرا کرکے یہ کامیابی حاصل کی۔

اس فتح کے ساتھ ہی پی ایس جی فرانس کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم بن گئی ہے لیکن اس کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والے لیونل میسی اب ان کی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔

پی ایس جی کے صدر ناصر الخلیفی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے لیونل میسی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان دو برسوں میں سات مرتبہ بیلن ڈور جیتنے والے کھلاڑی کی موجودگی سے کلب کو بہت فائدہ ہوا۔

ان کے بقول نہ صرف میسی نے ان کے کلب کو کئی ٹرافیاں جتوانے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ ان کی موجودگی سے نئے کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملا جس کے لیے وہ ان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

انہوں نے میسی اور ان کے خاندان کو نیک خواہشات کے ساتھ رخصت تو کیا لیکن ان کی اگلی منزل کیا ہوگی، اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا البتہ ایک بات تو طے ہے کہ میسی اور فرینچ کلب کے معاملات کو بہتر اندا ز میں حل کیا جاسکتا تھا۔

لیونل میسی اور پیری سان جرمین کے تعلقات کچھ عرصے سے خراب تھے۔ گزشتہ ماہ انہیں بغیر اجازت سعودی عرب کا ایک نجی دورہ کرنے پر سزا کے طور پر معطل کردیا گیا تھا جس سے ان کے مداحوں کو سخت مایوسی ہوئی تھی اور انہوں نے سوشل میڈیا پر کلب انتظامیہ پر خوب تنقید کی تھی۔

کیا رواں سیزن میں 21 گول کرنے اور 20 گول میں مدد کرنے والے لیونل میسی یورپی لیگ میں اپنے سابق کلب بارسلونا کی نمائندگی کریں گے یا پھر حریف کرسٹیانو رونالڈو کی طرح سعودی لیگ کا رخ کریں گے جو انہیں منہ مانگی رقم دینے کو تیار ہیں، اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق میسی کو سعودی عرب کے الہلال فٹ بال کلب کا حصہ بننے کی باضابطہ پیشکش ہوچکی ہے جسے ابھی انہوں نے قبول نہیں کیا۔

رپورٹس کے مطابق میسی کو سعودی کلب نے 40 کروڑ یوروز آفر کیے ہیں جو کرسٹیانو رونالڈو کے النصر سے ہونے والے معاہدے سے دو گنے ہیں۔

فٹ بال ویب سائٹ ‘اسپورٹ’ کے مطابق سعوی کلب الہلال کی انتظامیہ لیونل میسی کو اپنی ٹیم کا حصہ بنانے کے لیے اس قدر پرامید ہے کہ انہوں نے میسی کو باقاعدہ کلب میں شامل کرنے کے لیے چھ جون کی تاریخ بھی طے کرلی ہے۔

خیال رہے کہ الہلال سعودی فٹ بال لیگ کا سب سے کامیاب کلب ہے۔ جس نے 18 مرتبہ ٹرافی اپنے نام کی ہے اور اگر لیونل میسی نے اس کلب میں شمولیت اختیار کرلی تو نہ صرف وہ دنیا کے سب سے امیر ترین فٹ بالر بن جائیں گے بلکہ ان کی موجودگی سے لیگ کا اسٹیٹس بھی بڑھ جائے گا۔

کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی رونالڈو کے بجائے سابق برازیلین کھلاڑی پیلے کی طرح امریکہ میں ہونے والی میجر لیگ ساگر میں انٹر میامی کا رخ کریں گے جس کے مالک ایک اور لیجنڈ کھلاڑی ڈیوڈ بیکہم ہیں۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

ceditor