کراچی —
پاکستان میں گزشتہ چھ ماہ سے اپنے مکالموں، اداکاری اور اداکار احمد علی اکبر کی بطورمرکزی کردار شاندار پرفارمنس کی وجہ سے شہرت پانے والا ڈرامہ’پری زاد’ منگل کی شب اختتام پذیر ہو گیا۔
ٖڈرامےکی 29ویں اور آخری قسط منگل کو نشر ہوئی جسے شائقین نے خوب پسند کیا۔ چار روز قبل پاکستان کے مختلف سنیما گھروں میں ڈرامے کا پریمیئر بھی کیا گیا تھا۔
ڈرامہ نگار ہاشم ندیم کے ناول ‘پری زاد’ سے ماخوذ اس ڈرامے کو ‘ہم ٹی وی’ کے لیے مومنہ درید نے پیش کیا تھا اور اس کی ہدایت شہزاد کشمیری نے دیں۔
‘پری زاد’ میں مرکزی کردار احمد علی اکبر نے ادا کیا۔ ان کے علاوہ اشنا شاہ ، صبور علی، مشعل خان، یمنیٰ زیدی، عروہ حسین کے ساتھ ساتھ نعمان اعجاز، نادیہ افگن، سلمیٰ حسن، اسد ملک ، ہما نواب اور دیگر نے بھی اس میں اہم کردارنبھایا۔
We Are Truly Humbled And Grateful For All The Love You Showed #Parizaad, Thank You For Making It A Global Success.
— HUM TV (@Humtvnetwork) February 1, 2022
What Were Your Thoughts On The Last Episode? Let Us Know!
Digitally Presented by ITEL Mobile #EnjoyBetterLife
Digitally Powered By #NisaCosmetics pic.twitter.com/ykqTwmNfMp
پری زاد کون ہے اور اس کی اتنی دھوم کیوں؟
‘ہم ٹی وی’ کے اس ڈرامے کی کہانی مرکزی کردار ‘پری زاد’ نامی نوجوان کے گرد گھومتی ہے، جسے بچپن میں اپنی رنگت، غربت اور نام کی وجہ سے زندگی بسر کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لیکن بعد میں حالات ایسےبدلتے ہیں کہ وہ کامیابیوں کی منزلیں طے کرتا ہوا سب کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔
گزشتہ برس جب یہ ڈرامہ نشر ہوا تو شائقین نے احمد علی اکبر کی ڈرامے میں دکھائی جانے والی رنگت کے خلاف شور مچایا ۔ لیکن جوں جوں ڈرامہ آگے بڑھتا گیا لوگ ان کی اداکاری کے معترف ہوتے چلے گئے۔
اگر’ پری زاد ‘ناول کی بات کریں تو اس میں مرکزی کردار پری زاد محبت میں ناکامی کے بعد گمنام زندگی گزارتے ہوئے مر جاتا ہے۔لیکن ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامے میں مرکزی کردار کو زندہ رکھا جاتا ہے اور آخر میں اسےعینی (یمنیٰ زیدی) مل جاتی ہے جس سے محبت کرنے کے باوجود دور ہونے کے لیے وہ سب کچھ چھوڑ کر شمالی علاقہ جات کی طرف چلا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ڈرامے کی آخری قسط کی چرچے
ڈرامے’پری زاد’ میں جہاں معاشرے کی تلخ حقیقتوں کی عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی ،وہیں پیسے کی اہمیت اور ظاہری خوب صورتی کو ترجیح دینے والوں کو بھی آڑےہاتھوں لیا گیا۔
ہاشم ندیم کے مکالمے اور شاعری بھی لوگوں میں مقبول ہوئی جب کہ آخری قسط تک لوگوں کو یہ تجسس بھی رہا کہ آیا پری زاد کو اس کی پری ملے گی یا نہیں۔
ڈرامے میں پری زاد کی بہن سعیدہ کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کرن تعبیر نے آخری قسط نشر ہونے کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈرامہ دیکھنے والوں نےبہن بھائی کے درمیان جذباتی مناظر کو پسند کیا ، وہ ان کی مشکور ہیں۔
Finally PARIZAAD journey comes to An End ..Although it was a short Span But what a journey it was ♥️ It’s Time to say A BIG BIG THANK YOU to our Audience You Guy’s Love the Chemistry Between #saeeda And #parizaad And make them Special So Thank so much Everyone..love you all ♥️😇 pic.twitter.com/6MApy77eHS
— kirantabeir (@kirantabeir) February 1, 2022
آخری قسط نشر ہونے سے قبل اداکارہ یمنیٰ زیدی نے بھی ڈرامے کے گانے ‘نہ پوچھ پری زادو سے’ کے بول ٹوئٹ کرکے ایک تصویر پوسٹ کی، جس میں وہ اور اداکار احمد علی اکبر سیٹ پر موجود ہیں۔
نہ پوچھ پریزادو سے۔۔۔۔۔۔۔۔ pic.twitter.com/IUWwxayyrD— Yumna Zaidi (@yumnazaidiactor) January 19, 2022
پری زاد کی آخری قسط کے بعد مختلف تصاویر اور تبصرے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔
ایک صارف نےایک میم پوسٹ کی جس میں لکھا تھا کہ یہ قسط سنیما میں دیکھ کر انہیں تین دن پہلے ہی پتا چل گیا تھا کہ آخرمیں کیا ہونے والا ہے۔
Ghareeb Log posting about Tonight’s Last episode of #Parizaad
— EHSHAM FIDA 🇵🇰 (@eh_sham_fida_) February 1, 2022
Me who watched it in Cinema: pic.twitter.com/EKSj0jRO9t
سجل چوہدری نامی ایک صارف کے بقول اس سے اچھا اختتام کسی ڈرامے کا نہیں ہوسکتا۔
#Parizaad last episode,kamal brilliant ending,true masterpiece one of its kind💯the ending was soo amazing 🖤🥀 pic.twitter.com/PVV3s2IzIQ
— Sajalchaudhary🦋 (@AB_SAYS01) February 1, 2022
ایک اور صارف فیصل راجپوت نے اپنے ٹوئٹ میں ناول کے مختلف انجام کا حوالہ دیا۔
So a twisted happy ending of #Parizaad this drama serial was not just about parizaad and his side of story but also about people of society around these parizaad..💙 pic.twitter.com/X48iwlIbBG
— faseeh Ra-ج-put (@itz_Sinnerrr) February 1, 2022
ایک صارف نے معروف شاعر منیر نیازی کی وہ نظم بھی شیئر کی جس کا تذکرہ ڈرامے میں کیا گیا ہے۔یہی نہیں بلکہ کچھ صارفین نے تو احمد علی اکبر کو ان کی کارکردگی پر ایوارڈ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔
The official poetry that was used in 2nd last episode of parizaad.. 😍#Parizaad pic.twitter.com/LhjMDuoZUl
— KHALID BARAKZAI (@imkhalid_47) February 1, 2022
ٹوئٹر پر موجود ایک اکاؤںٹ نے شائقین کی توجہ ڈرامے کے ایک سین کی طرف بھی دلائی جس میں عینی اپنی بینائی آنے کے بعد پہلی مرتبہ پری زاد سے ملتی ہے۔
صارف کے بقول یہ سین بھارتی فلم ‘فنا’ کے ایک سین سے متاثر ہے جس میں ہیروئن کاجول اپنی بینائی واپس آنے کے بعد پہلی مرتبہ ہیروعامرخان سے ملتی ہے۔
Are we the only ones having a severe case of deja Vu with this clip from Parizaad?#Parizaad #AhmedAliAkbar #YumnaZaidi pic.twitter.com/ThDOrTBYaf
— Cutacut (@CUTACUTOfficial) February 1, 2022
ڈرامے کی آخری دو اقساط میں دکھائے جانے والے مناظر اور خوب صورت وادیاں بھی لوگوں کو کافی پسند آئیں۔ پاکستان ٹریول گائیڈ نامی ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ڈرامے کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں بتایا گیا کہ ڈرامے کی شوٹنگ پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں واقع وادئ نیلم میں کی گئی ہے۔
Famous Serial of Hum Tv #Parizaad highlights glimpses with Beauty of Neelum Valley 🇵🇰 pic.twitter.com/RTlpiHJ84n
— PakistanTravelGuide (@PakTravelGuide) January 25, 2022
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر تاجک سہیل حبیب نے بھی ٹوئٹ کیا جس میں اداکار احمد علی اکبر شوٹنگ کے بعد وہاں کی انتظامیہ کے تعاون پر شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
Thanks #Parizaad team for filming the last episode in the mesmerising valleys of #AJK. Police, administration & public will always honour guests & tourists here.#Parizaad #parizad #AhmedAliAkbar @Ahmed_AliAkbar @Humtvnetwork @yumnazaidiactor pic.twitter.com/WlW0NTA1wT
— Tajik Sohail Habib (@DrTajikSohail) February 1, 2022