کپتان بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان نے پانچویں مرتبہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
کراچی —
پاکستان کرکٹ ٹیم مسلسل چار میچوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچ گئی ہے۔
گرین شرٹس کے مداح پُرامید ہیں کہ ان کی ٹیم ایونٹ میں مزید کامیابیاں سمیٹتے ہوئے فائنل میں بھی جگہ بنائے گی۔
نمیبیا کے خلاف کامیابی نے جہاں پاکستان کرکٹ ٹیم کو ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی دلا دی ہے، وہیں اس کامیابی سے سب سے زیادہ مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا ریکارڈ بھی پاکستان ٹیم کے نام ہو گیا ہے۔
کپتان بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان نے پانچویں مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے جس نے مداحوں کا نو برس کا طویل انتظار ختم کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے آخری مرتبہ 2012 کے ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلا تھا جس کے بعد اگلے تمام ایڈیشن میں پاکستان کو ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی نہیں مل سکی۔
✅ World-class opening batters
— T20 World Cup (@T20WorldCup) November 3, 2021
✅ Well balanced bowling attack
✅ Winning the crucial moments
There’s no luck involved in #Pakistan’s run to the #T20WorldCup Semi-Finals 👊https://t.co/H8oDhGSkr9
پاکستان ٹیم نے پانچویں مرتبہ ایونٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ کر دو بار چیمپئن بننے والی ویسٹ انڈیز اور سابق چیمپئن سری لنکا سمیت تمام ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کی ٹیموں نے چار چار مرتبہ ایونٹ کا سیمی فائنل کھیلا ہے جہاں دونوں کو دو دو بار کامیابی ملی۔ ویسٹ انڈیز نے 2012 اور 2016 کے ایونٹس جیتے جب کہ سری لنکا نے 2014 میں ٹرافی اپنے نام کی تھی۔
دوسری جانب آسٹریلیا اور بھارت نے تین تین مرتبہ سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ بھارت نے تین میں سے دو سیمی فائنل جیت کر فائنل کھیلا جس میں اسے ایک بار کامیابی اور ایک بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
#OnThisDay in 2014, Sri Lanka beat India by 6 wickets to win the World T20 in Dhaka 🏆
— Cricbuzz (@cricbuzz) April 6, 2020
This was Kumar Sangakkara and Mahela Jayawardene’s final T20I game!
▶️ https://t.co/H9qzuiKgNq pic.twitter.com/UCrFjdSvax
اس کے برعکس آسٹریلیا کو سیمی فائنل میں دو مرتبہ شکست ہوئی، جب کہ انہوں نے ایک بار فائنل کھیلا جہاں انہیں روایتی حریف انگلینڈ نے ہرایا تھا۔
England great @Colly622 has announced his retirement from professional cricket at the end of the season.
— ICC (@ICC) September 13, 2018
He’s the only player to lead England to a senior men’s ICC title – watch the highlights of the #WT20 2010 final win against Australia! 🏆 pic.twitter.com/x8ksGjeSU3
سابق چیمپئن انگلینڈ کی ٹیم بھی اس مرتبہ سیمی فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے دو مرتبہ سیمی فائنل کے لیے کوالی فائی کیا اور دونوں مرتبہ کامیابی حاصل کی تھی۔
ایک بار فائنل جیتنے والی ٹیم دوسری مرتبہ 2016 کے ورلڈ کپ میں کارلوس بریتھویٹ کے آخری اوور میں لگائے گئے چار چھکوں کی وجہ سے چیمپئن بننے سے محروم رہ گئی تھی۔
#OnThisDay in 2016…
— ICC (@ICC) April 3, 2018
6️⃣,6️⃣,6️⃣,6️⃣!
Carlos Brathwaite! Carlos Brathwaite! REMEMBER THE NAME! History for the West Indies! 🏆 pic.twitter.com/ZgKVWhfpn6
اس بار ایونٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ اگر وہ دونوں لاسٹ فور میں پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ ان کا تیسرا تیسرا سیمی فائنل ہو گا۔
ون ڈے کرکٹ کے مقابلے میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا انداز مختلف تھا۔ یہاں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ مقابلوں میں آغاز سے ہی پاکستان کا انداز شاندار رہا۔
سن 2007 میں کھیلے جانے والے پہلے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان ٹیم نے نیوزی لینڈ کو باآسانی چھ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
فائنل میں شعیب ملک کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے مقابلہ تو خوب کیا لیکن سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے کامیابی حاصل کی۔
Most memorable moment of World T20 final Pak vs India 2007 at Johannesburg. Misbah’s reverse sweep,can you name the bowler? pic.twitter.com/tBuxx4bKhy
— Mirza Iqbal Baig (@mirzaiqbal80) October 14, 2017
دو برس بعد انگلینڈ میں کھیلے جانے والے ایونٹ میں یونس خان کی قیادت میں پاکستان نے سیمی فائنل کے لیے نہ صرف کوالی فائی کیا بلکہ شاہد آفریدی کی آل راؤنڈ کارکردگی کی وجہ سے جنوبی افریقہ کو سات رنز سے ہرا کر فائنل میں جگہ بھی بنائی۔
میگا ایونٹ کے فائنل میں گرین شرٹس نے سری لنکا کو مات دے کر پہلی مرتبہ ٹرافی اپنے نام کی۔
اس کے بعد پاکستان ٹیم ایونٹ کے سیمی فائنل میں تو دو مرتبہ پہنچی لیکن دونوں بار اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
سن 2010 میں آسٹریلیا کے مائیکل ہسی نے سعید اجمل کے آخری اوور میں 23 رنز بناکر دفاعی چیمپئن کو ایونٹ سے باہر کر دیا تو 2012 میں سری لنکن اسپنرز کے سامنے فیل ہو جانے والی گرین شرٹس کو سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
#OnThisDay in 2010, Mike Hussey slammed 6️⃣ sixes in one of the most incredible T20 innings of all time 🔥
— CricWick (@CricWick) May 14, 2021
He went 6️⃣6️⃣4️⃣6️⃣ in the final over bowled by @REALsaeedajmal to clinch a thriller 💪
Where were you when Hussey played this iconic knock❓ 👀pic.twitter.com/4AYjbPTKV5
اس وقت متحدہ عرب امارات میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم نے پانچویں مرتبہ سیمی فائنل کے لیے کوالی فائی کیا ہے۔ اس سے قبل گرین شرٹس نے آخری مرتبہ کسی بھی ورلڈ کپ کا سیمی فائنل 2012 میں کھیلا تھا۔