راچی —
کپتان افتخار احمد کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت خیبر پختونخوا نے مسلسل دوسرے سال نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ اپنے نام کر لیا ہے۔ افتخار احمد نے نہ صرف بالنگ کرتے ہوئے دو اوورز میں تین وکٹیں حاصل کیں بلکہ ان کے ناقابل شکست 45 رنز کی بدولت خیبر پختونخوا نے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا۔
افتخار احمد کو شاندار کارکردگی پر فائنل کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے اپنے ناقدین کو بھی تعریف کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
Iftikhar delivering the FINAL FINISHING ACT!
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 13, 2021
KP coasting towards the target and successful defence of their #NationalT20 title. 🏆#KPvCP Live: https://t.co/AJMOSJoZgT#KhelTouHoRahaHai | #NationalT20Cup pic.twitter.com/2c66OUQKWM
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں خیبر پختونخوا کی ٹیم نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
کپتان افتخار احمد اور نوجوان لیفٹ آرم پیسر محمد عمران کی شاندار بالنگ کے آگے سینٹرل پنجاب کی ٹیم بے بس نظر آئی۔ پوری ٹیم آؤٹ ہو کر آخری اوور میں پویلین لوٹ گئی تھی۔ البتہ اوپنر احمد شہزاد کے 44 رنز اور کامران اکمل کے 42 رنز کی وجہ سے سینٹرل پنجاب کی ٹیم 148 رنز بنا سکی۔
Mohammad Imran turns it around!
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 13, 2021
Two in two for the KP pacer, Faizan and Qasim return to the dugout.#KPvCP Live: https://t.co/AJMOSJoZgT#KhelTouHoRahaHai | #NationalT20Cup pic.twitter.com/BsL6QwSKg7
خیبر پختونوا کی جانب سے محمد عمران نے 26 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جب کہ افتخار احمد نے صرف دو اوورز پھینک کر پانچ رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔
Match Summary!
— Pakistan Cricket Live (@TheRealPCB_Live) October 13, 2021
Home City Central Punjab: 148 all out (19.2 ov)
Khyber Pakhtunkhwa: 152-3 (17 ov)
Result: Khyber Pakhtunkhwa win by 7 wickets
Scorecard: https://t.co/YIbf3SWgwE#KPvCP | #KhelTouHoRahaHai | #NationalT20Cup
جواب میں خیبر پختونخوا کی ٹیم نے مطلوبہ ہدف تین اوورز قبل ہی تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا۔
کپتان افتخار احمد نے صرف 19 گیندوں پر دو چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے ناقابلِ شکست 45 رنز اسکور کرکے ٹیم کو فتح سے ہم کنار کیا۔
Captain on a mission!@IftiAhmed221 smashes it straight down the ground.#KPvCP Live: https://t.co/AJMOSJoZgT#KhelTouHoRahaHai | #NationalT20Cup pic.twitter.com/ugx42UXLin
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 13, 2021
ٹورنامنٹ کے دوران سنچری اسکور کرنے والے کامران غلام 37 اور ایونٹ کے ٹاپ اسکورر صاحب زادہ فرحان 26 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
سینٹرل پنجاب کی ٹیم نے فائنل میں کپتان بابر اعظم سمیت ان تمام کھلاڑیوں کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کے لیے قومی ٹیم کے ساتھ تیاریوں میں مصروف ہیں۔
صاحب زادہ فرحان، افتخار احمد 400 رنز
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران ویسے تو کئی بلے بازوں نے اچھی اننگز کھیلیں۔ البتہ 400 سے زائد رنز بنانے کا اعزاز صرف دو بلے بازوں کو حاصل ہوا۔
چار سو سے زائد رنز بنانے والے دونوں کھلاڑیوں صاحبزادہ فرحان اور افتخار احمد کا تعلق فاتح ٹیم خیبر پختوانخوا سے ہے۔
صاحبزادہ فرحان نے 12 میچز میں تین نصف سنچریوں کی بدولت 132.24 کے اسٹرائیک ریٹ سے 447 رنزاسکور کیے۔ جب کہ افتخار احمد 409 رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
محمد رضوان کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کرنے والے افتخار احمد نے یہ رنز 170.41 کے اسٹرائیک ریٹ سے تین نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے۔
That’s the winning shot by Iftikhar Ahmed!👏👏#KPvCP Live: https://t.co/AJMOSJoZgT#KhelTouHoRahaHai | #NationalT20Cup pic.twitter.com/LYNtMPPyUB
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 13, 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے شرجیل خان اور احمد شہزاد 371 اور 344 رنز کے ساتھ بدستور تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے۔
عمران خان کی سب سے زیادہ وکٹیں
ٹیسٹ کرکٹر عمران خان نے خیبر پختوانخوا کی نمائندگی کرتے ہوئے ایونٹ میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا۔ انہوں نے صرف 12 میچز میں 16 وکٹیں حاصل کر کے سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
حال ہی میں پاکستان کے لیے انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے ارشد اقبال 12 میچز میں 14 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ جب کہ قومی ٹیم کے اٹیک بالر شاہین شاہ آفریدی 6 میچز میں 12 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمایاں بالر رہے۔
سندھ کی جانب سے 10 میچز میں 12 وکٹیں حاصل کرنے والے رومان رئیس نے خود کو مکمل فٹ ثابت کیا۔ تو سینٹرل پنجاب کے وہاب ریاض اور خیبر پختونخوا کے آصف آفریدی نے 12 میچز میں 12، 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے ٹیم کو فائنل میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
قومی ٹیم میں شامل حسن علی آٹھ میچز میں 11، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے متبادل کھلاڑیوں میں جگہ بنانے والے شاہنواز داہانی سات میچز میں نو اور نوجوان فاسٹ بالر حارث رؤف چھ میچز میں نو وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔
فائنل میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ جیتنے والے افتخار احمد نے ایونٹ میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں اور ساتھی اسپنر محمد نواز کی طرح بطور آل راؤنڈر خود کو منوایا۔
Great addition to the cabinet –
— Iftikhar Ahmad (@IftiAhmed221) October 13, 2021
▪️ Player of match x 2.
▪️ Player of the final.
▪️ Player of the tournament.
▪️ National T20 2021 Champions.
#TeamKP 🖤 pic.twitter.com/HRExErbVkS
ایونٹ میں تین سنچریاں
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں جہاں چوکوں اور چھکوں کی بارش ہوئی وہیں ایونٹ میں مجموعی طور پر صرف تین سنچریاں ہی بنیں۔
ایونٹ کی سب سے بڑی اننگز خیبر پختونخوا کے کامران غلام نے ناردرن کے خلاف کھیلی۔ انہوں نے صرف 64 گیندوں پر 110 رنز اسکور کرکے اپنی ٹیم کی پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سینٹرل پنجاب کی قیادت کرتے ہوئے ناردرن کے خلاف 63 گیندوں پر 105 ناٹ آؤٹ اسکور کیے تھے اس کے باوجود ان کی ٹیم یہ میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔
ایونٹ کی تیسری سنچری شرجیل خان نے اسکور کی۔ ان کے 101 رنز نے سدرن پنجاب کے خلاف سندھ کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ایک اننگز میں چار وکٹیں
اسی ایونٹ کے دوران صرف چھ بالرز ایک اننگز میں چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
ان میں سندھ کے شاہنواز داہانی کا نام سرفہرست ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے خلاف میچ میں شاندار بالنگ کرتے ہوئے صرف 12 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
سینٹرل پنجاب کے حسن علی نے سدرن پنجاب کے خلاف 24 رنز دے کر چار اور عثمان قادر نے بلوچستان کے خلاف 25 رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
خیبر پختونخوا کے عمران خان نے سدرن پنجاب کی چار وکٹیں صرف 28 رنز دے کر اپنے نام کی تھیں۔
2020-2021 Khyber Pakhtunkhwa on top 🏆🙌#NationalT20Cup pic.twitter.com/GrhZkSPvwv
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 14, 2021
انجری سے واپس آنے والے رومان رئیس نے بھی سندھ کی نمائندگی کرتے ہوئے سینٹرل پنجاب کے چار بلے بازوں کو 33 رنز کے عوض واپس پویلین بھیجا۔ سدرن پنجاب کے ضیاالحق نے سینٹرل پنجاب کی 4 وکٹیں 40 رنز دے کر اپنے نام کیں۔
روحیل نذیر بہترین وکٹ کیپر
نیشنل ٹی ٹوئٹی کپ کے پہلے مرحلے کے اختتام تک سندھ کے کپتان سرفراز احمد سب سے کامیاب وکٹ کیپر کے طور پر سامنے آئے تھے۔ البتہ قومی ٹیم میں شمولیت کے بعد انہیں ایونٹ کے آخری میچز سے دستبردار ہونا پڑا اور ناردرن کے نوجوان وکٹ کیپر روحیل نذیر نے ان کی جگہ لے لی۔
پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کے سابق کپتان روحیل نذیر نے 11 میچز میں مجموعی طور پر 12 کھلاڑی آؤٹ کرنے میں معاونت کی جس میں تین اسٹمپ شامل ہیں۔
سرفراز احمد آٹھ میچز میں 10 شکار اور سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل سات میچز میں سات شکار کے ساتھ نمایاں رہے۔
فیلڈنگ سے شائقین مایوس
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران اگر کسی ڈپارٹمنٹ سے شائقین کو مایوس کیا تو وہ فیلڈنگ کا تھا۔ نوجوان کھلاڑیوں نے نہ صرف آؤٹ فیلڈ میں کیچز چھوڑے بلکہ ان کی مس فیلڈنگ بھی ٹیم کو مہنگی پڑی ۔
ایسے میں خیبرپختونخوا کے صاحبزادہ فرحان نے بہتر فیلڈنگ سے کا مظاہرہ کیا۔
Super proud of my team Khyber Pakhtunkhwa on winning the second successive title NT20 Cup. Congratulations to every one involved especially @ImeeK218 , @IftiAhmed221 , @RiffatU and @AbdulRehmanCC Bahi. #TeamKPK pic.twitter.com/J1eMLBdcqJ
— Sahibzada Farhan (@RealSahibzada) October 13, 2021
ایونٹ کے سب سے کامیاب بلے باز ہونے کے ساتھ ساتھ 12 میچز میں 12 کیچز کے ساتھ وہ سب سے کامیاب فیلڈر بھی رہے۔ انہی کی ٹیم کے کپتان افتخار احمد نے ایونٹ میں 10 کیچز تھام کر ‘تھری ڈی’ کھلاڑی ہونے کا ثبوت دیا۔
بعض مبصرین کے مطابق نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کی وجہ سے جہاں چند بہترین پرفارمنس دکھانے والے کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں جگہ ملی تو وہیں اچھی کارکردگی کے باوجود کئی کھلاڑی منتخب نہ ہوسکے۔ ایک طرف حیدر علی آٹھ میچز میں 317 رنز، شعیب ملک سات میچز میں 225 رنز، فخر زمان چار میچز میں 88 رنز اور سرفراز احمد آٹھ میچز میں 198 رنز قومی ٹیم میں شامل ہوئے تو دوسری جانب افتخار احمد، صاحب زادہ فرحان، کامران غلام اور عمران خان بہتر کارکردگی کے باوجود ٹیم سے باہر ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل دو وارم اپ میچ
ویسے تو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا میلہ باقاعدہ طور پر 23 اکتوبر سے شروع ہو رہا ہے۔
اس سے قبل ایک طرف کوالیفائر ٹیمیں کوالیفائنگ مرحلہ کھیلیں گی تو ایونٹ کے مین راؤنڈ میں جگہ بنانے والی ٹیمیں وارم اپ میچز کھیلیں گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم اپنا پہلا وارم اپ میچ 18 اکتوبر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف دبئی میں اور دوسرا 20 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف ابو ظہبی میں کھیل کر ٹیم کمبی نیشن بنانے کی کوشش کرے گی۔
Babar Azam optimistic about Pakistan’s T20 World Cup chances
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) October 13, 2021
More details ➡️ https://t.co/VonnUZLPru#T20WorldCup
گرین شرٹس ایونٹ کا پہلا میچ 24 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلیں گے جب کہ 26 اکتوبر کو قومی ٹیم نیوزی لینڈ اور 29 اکتوبر کو افغانستان کے مد مقابل ہو گی۔