کامیڈین تابش ہاشمی نے اپنے کریئر کا آغاز اسٹینڈ اپ کامیڈی سے کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ڈیجیٹل میڈیم کا رخ کیا جو اب ان کی پہچان بن گیا ہے۔
کراچی —
سوشل میڈیا سے کم ہی وقت میں شہرت حاصل کرنے والے اسٹینڈ اپ کامیڈین تابش ہاشمی اپنی حاضر دماغی اور منفرد انداز کی وجہ سے نوجوانوں میں کافی مقبول ہیں۔
کامیڈین تابش ہاشمی نے اپنے کریئر کا آغاز اسٹینڈ اپ کامیڈی سے کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ڈیجیٹل میڈیم کا رخ کیا اور اپنی پہنچان بنائی۔
ڈیجیٹل ٹاک شو ‘ٹو بی آنیسٹ’ کی میزبانی کرنے والے تابش ہاشمی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے جب اسٹینڈ اپ کامیڈی کی دنیا میں قدم رکھا تو ان کا مقصد صرف لوگوں کو ہنسانا تھا اور صرف شہرت حاصل کرنا ان کا مقصد نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ ایک لاجیسٹک کمپنی میں ملازمت کرتے تھے تو ساتھ ہی اپنا اسٹینڈ اپ شو بھی کیا کرتے تھے لیکن انہیں ٹی وی پر آنے کا زیادہ شوق نہیں تھا۔
‘ٹو بی آنیسٹ’ میں میزبانی کرنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ یہ ان کی خوش قسمتی تھی کہ ان کا اسٹینڈ اپ شو اداکار و ہدایت کار اظفر علی نے دیکھا جس کے بعد اظفر نے انہیں ایک ڈیجیٹل شو کی میزبانی کی پیشکش کی تھی۔
اب تابش ہاشمی ‘ٹو بی آنیسٹ’ کے تیسرے سیزن کی میزبانی کر رہے ہیں جہاں شوبز انڈسٹری کے ستارے، کرکٹرز، سیاست دان اور دیگر معروف شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے۔
شو کی میزبانی کے تجربات کے بارے میں تابش ہاشمی نے بتایا کہ انہیں وسیم اکرم کا انٹرویو کرنے میں سب سے زیادہ مزہ آیا جو نہ صرف پاکستان کی معروف ترین شخصیات میں سے ایک ہیں بلکہ وہ اسمارٹ ہونے کے ساتھ ساتھ میزبان کو بھی چیلنج کرتے ہیں۔
تابش ہاشمی پاکستان کی کئی معروف شخصیات کا انٹرویو کر چکے ہیں اور حاضر سروس آرمی چیف اور وزیر اعظم کا ایک ساتھ انٹرویو کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
‘اسٹیج پر پہنچنے کے لیے کوئی تیاری نہیں کرتا
تابش ہاشمی نے بتایا کہ وہ ان سوالات پر اکتفا نہیں کرتے جو انہیں لکھ کر دیے جاتے ہیں بلکہ وہ موقعے کی مناسبت اور مہمان کے جوابوں سے بھی سوال اخذ کرتے ہیں۔
ان کے بقول وہ اسٹیج پر پہنچنے کے لیے میں اُس وقت کوئی تیاری نہیں کرتے۔ وہ یہ تیاری 16، 17 برس سے کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق جو تجربہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ بیٹھ کر حاصل کرتے ہیں اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ اسٹیج پر ہوتے ہیں تو ان کے دماغ میں وہی جملے آتے ہیں جو انہوں نے کبھی مکینک کے پاس بیٹھ کر یا کسی شادی میں سنے ہوتے ہیں۔
تابش ہاشمی کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی کا سہرا ان کی اہلیہ کے سر ہے جو ان کی غیر موجودگی میں کینیڈا میں گھر کی دیکھ بھال کرتی ہیں اور بچوں کا خیال رکھتی ہیں۔
تابش کا یہ ماننا ہے کہ چوں کہ وہ شوبز انڈسٹری سے براہ راست تعلق نہیں رکھتے یہی وجہ ہے کہ ان کا انداز دوسروں سے منفرد ہے اور شاید اسی لیے ان کا شو لوگوں کو پسند آتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کے ایک عام آدمی جیسے ہی ہیں، ان کی زبان سے وہی الفاظ نکلتے ہیں جو وہ اپنے ارد گرد لوگوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
‘شو نوجوانوں سے زیادہ اُن کی ماؤں کو پسند آتا ہے’
تابش ہاشمی کا کہنا تھا کہ ان کا شو کسی کو زبردستی نہیں دکھایا جاتا بلکہ جسے دیکھنا ہوتا ہے وہ اسے یوٹیوب پر جاکر دیکھ لیتا ہے۔
ان کے بقول یہ شو اس نیت سے بنایا گیا تھا کہ یہ جس کو دیکھنا ہو گا وہ یوٹیوب پر جا کر اسے دیکھ لے گا جب کہ یہ ایک فیملی شو ہے جسے تمام گھر والے ایک ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں۔
تابش ہاشمی نے بتایا کہ انہیں زیادہ تر بزرگوں سے ردِ عمل آتا ہے جو سڑک پر ان سے مل کر شو کی تعریف کرتے ہیں۔
ان کے مطابق ان کا شو نوجوانوں سے زیادہ ان کی امّیاں دیکھتی ہیں۔ جب ان سے کوئی کہتا ہے کہ والدہ ڈپریشن میں تھیں اور وہ آپ کا شو دیکھ کر مسکرانے لگیں تو انہیں بہت اچھا لگتا ہے۔
میزبان نے بتایا کہ انہیں آج تک کوئی ایسا آدمی نہیں ملا جس نے ان کے شو کی برائی کی ہو۔
‘اداکاری اور میزبانی کا شوق نہیں تھا’
‘ٹو بی آنیسٹ’ کے ساتھ ساتھ تابش ہاشمی ان دنوں ساتھی ڈیجیٹل فن کاروں کی ویڈیوز اور ٹی وی کمرشلز میں بھی نظر آرہے ہیں۔
اپنے ساتھی کامیڈینز کی طرح کیا تابش بھی اداکاری کے شعبے میں قدم رکھیں گے؟ اس بارے میں انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
تابش نے کہا کہ ان کا پلان تو ‘ٹو بی آنیسٹ ‘کا بھی نہیں تھا لیکن اگر کوئی بھی ایسی پیشکش ہوئی جس میں انہیں اپنی صلاحیتیں منوانے کا موقع ملا تو وہ ضرور کام کریں گے۔