کراچی —
متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز ہفتے کو ہو گا لیکن اس کا سب سے بڑا ٹاکرا پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان اتوار کو دبئی میں ہوگا۔
پاکستانی ٹیم اس وقت شاہین شاہ آفریدی کے بغیر فیلڈ میں اترے گی جب کہ بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ ایکشن میں نظر نہیں آئیں گے۔ دونوں کھلاڑی انجری کی وجہ سے اس ایونٹ کا حصہ نہیں جسےمبصرین نےمخالف ٹیموں کے لیے ریلیف قرار دیا ہے۔
جس گروپ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو رکھا گیا ہے اس میں تیسری ٹیم ہانگ گانگ کی ہے جس نے کوالی فائنگ راؤنڈ کھیل کر گروپ اسٹیج میں جگہ بنائی، پاکستانی ٹیم ہانگ گانگ کے خلاف اپنا دوسرا میچ جمعہ دو ستمبر کو شارجہ میں کھیلے گی۔
دونوں میچز جیتنے کی صورت میں پاکستان اپنے گروپ میں ٹاپ کرلے گی جب کہ ایک میچ میں فتح بھی اسے سپر فور مرحلے میں پہنچانے کے لیے کافی ہو گی جہاں ٹاپ دو ٹیمیں فائنل میں جگہ بنائیں گی۔
Joy for Hong Kong as they book their place at the Asia Cup with an emphatic victory over UAE.
— ICC (@ICC) August 24, 2022
SCORECARD: https://t.co/79Lgww95Sp pic.twitter.com/oZxFjBkAt9
یونٹ کی خاص بات اس کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل انعقاد ہے کیونکہ اس میں شرکت کرنے والی ٹیموں کو میگا ایونٹ سے قبل اپنے کمبی نیشن بنانے کا اس سے اچھا موقع دوبارہ نہیں ملے گا۔
ا
ایشیا کپ کرکٹ، بھارت نے پاکستان کو اب تک آٹھ میچز میں ہرایا جب کہ اسے پانچ بار شکست کاسامنا کرنا پڑا
ایشیا کپ کی 38 سالہ تاریخ میں اب تک پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مجموعی طور پر 14 مرتبہ مدِمقابل آ چکی ہیں جس میں سب سے زیادہ سات مرتبہ جیتنے والی بھارت کی ٹیم نے پاکستان کو آٹھ بار شکست دی۔
پاکستان نے بھارت کے خلاف پانچ میچز میں کامیابی حاصل کی ، اور اس وقت پاکستا ن کا پلڑا اس لیے بھاری ہے کیونکہ گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے ہرا کر سب کو حیران کردیا تھا۔
اس وقت گروپ اے میں موجود دونوں ٹیموں کے اہم کھلاڑی انجری کا شکار ہیں جس میں پاکستانی ٹیم شاہین شاہ آفریدی گھٹنے کی انجری اور بھارت کے جسپرت بمراہ کمر کی تکلیف کی وجہ سے میدان میں نہیں اتر سکی گے۔
The moment Pakistan got one hand on the ICC Champions Trophy! 🏆
— ICC (@ICC) April 13, 2018
To celebrate @iamamirofficial's birthday, revisit the crucial moment he claimed the wicket of @imVkohli in the #CT17 final! pic.twitter.com/q7LYyHRfZC
اد رہےکہ گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلے گئے پاک بھارت میچ میں شاہین آفریدی نے بھارتی ٹیم کے تینوں ٹاپ آرڈر بلے بازوں کے ایل راہول، روہت شرما اور وراٹ کوہلی کو صرف 31 رنز دے کر واپس پویلین بھیج دیا تھا۔
ماضی میں بھی وہاب ریاض، جنید خان اور محمد عامر بھارتی ٹاپ آرڈر کے لیے مشکلات پیدا کر چکے ہیں۔ اس بار پاکستانی اسکواڈ میں ایک بھی لیفٹ آرم پیسر کے نہ ہونے سے مخالف ٹیموں بالخصوص بھارت کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
ان کی غیر موجودگی میں پیس بالنگ کی ذمے داری حارث رؤف، محمد وسیم، شاہنواز داہانی اور نسیم شاہ کے کندھوں پر ہوگی جب کہ شاہین شاہ آفریدی کے متبادل محمد حسنین سے بھی اچھی کارکردگی کی توقع ہے۔
میچ سے دو روز قبل محمد وسیم کو کمر میں تکلیف کی وجہ سے ایم آر آئی اسکین کے لیے بھیجا گیا تھا تاہم کرکٹ بورڈ کے مطابق وہ فٹ ہیں اور سلیکشن کے لیے دستیاب ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ ثقلین مشتاق نے پاکستانی ٹیم کے پریکٹس کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان کے بالنگ اٹیک سے امیدیں وابستہ ہیں، وہ کسی بھی بیٹنگ لائن کو مشکل میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
'They can destroy any..': #SaqlainMushtaq sends warning to India batters ahead of #AsiaCup clash vs PAKhttps://t.co/dRMnleVA5m
— Zee News English (@ZeeNewsEnglish) August 25, 2022
پاکستان کی بیٹنگ کا دارومدار کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان پر ہوگا جنہوں نے بغیر آؤٹ ہوئے گزشتہ برس دبئی میں بھارت کے خلاف پہلی وکٹ کی شراکت میں 152 رنز اسکور کر کے پاکستان کو کامیابی دلوائی تھی۔
اس کے ساتھ ساتھ ٹیم میں فخر زمان، حیدر علی، آصف علی، کے ساتھ ساتھ آل راؤنڈرز شاداب خان اور محمد نواز بھی شامل ہیں جو اپنی جارح مزاجی سے کسی بھی میچ کا رخ موڑ سکتے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی کیمپ میں بھی حالات کچھ مختلف نہیں، فاسٹ بالر جسپرت بمراہ کے بعد میڈیم پیسر ہرشل پٹیل کا پسلی کی انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوجانا سابق چیمپئنز کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
سابق کپتان وراٹ کوہلی کا مسلسل آؤٹ آف فارم ہونا بھی بھارت کے لیے تشویش ناک ہے، انہوں نے حال ہی میں سینچری بنائے بغیر انٹرنیشنل کرکٹ میں 1000 دن مکمل کرلیے جو اتنے بڑے بلے باز کے لیے کسی لمحہ فکریہ سے کم نہیں۔
𝑨𝑵𝑫 𝑻𝑯𝑬 𝑫𝑹𝑶𝑼𝑮𝑯𝑻 𝑪𝑶𝑵𝑻𝑰𝑵𝑼𝑬𝑺 🌵
— CricWick (@CricWick) August 19, 2022
It has now been exactly 1000 days since @imVkohli's 136 in Kolkata against Bangladesh 🇧🇩 in November 2019 🤯
When do you think the former India 🇮🇳 skipper will score an international 💯❓#ViratKohli𓃵 #Century #CricketTwitter pic.twitter.com/XxsC47RAGX
نہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی آخری سینچری نومبر 2019 میں بنائی تھی جس کے بعد سے وہ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل، کسی بھی فارمیٹ میں 100 کا ہندسہ عبور نہیں کرسکے۔
بھارتی کپتان روہت شرما اور اوپنر کے ایل راہول سے ان کے مداحوں کو امیدیں ہیں کہ اس بار وہ پاکستان سے گزشتہ سال کی شکست کا بدلہ لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
نوجوان کھلاڑی رشبھ پنت ، ہاردیک پانڈیا اور سوریاکمار یادیو بھی اپنے مداحوں کے چہروں پر خوشی لانے کے لیے بے تاب ہیں۔
بھارتی ٹیم کے مستقل کوچ راہول ڈریوڈ بھی کرونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ٹیم کے ساتھ متحدہ عرب امارات نہیں جاسکے،ان کی جگہ کوچنگ کی ذمہ داری عبوری طور پر سابق ٹیسٹ کرکٹر وی وی ایس لکشمن نبھائیں گے۔
🚨 Breaking 🚨
— Sportskeeda (@Sportskeeda) August 24, 2022
VVS Laxman has been appointed the interim Head coach of team India for the Asia Cup 2022 in the absence of Rahul Dravid 🇮🇳#VVSLaxman #India #TeamIndia #CricketTwitter pic.twitter.com/bmh2BHCiHb
شاہین شاہ آفریدی کی عدم موجودگی ، بھارتی ٹاپ آرڈر کے لیے اچھی خبر ہے!
پاکستانی کرکٹ ٹیم اس مرتبہ کسی بھی بڑے ایونٹ میں کافی برسوں بعد بائیں ہاتھ سے بالنگ کرنے والے پیسر کے بغیر میدان میں اترے گی جس کی وجہ سے مخالف بلے بازوں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا۔
سابق پاکستانی کپتان وقار یونس کے بقول شاہین آفریدی کی انجری سے بھارتی کھلاڑی خوش ہوں گے، 20 اگست کو انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ شاہین شاہ آفریدی اس ایونٹ میں پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے، لیکن یہ بھارتی ٹاپ آرڈر کے لیے اچھی خبر ہے۔
Shaheen’s injury Big relief for the Indian top order batsmen. Sad we won’t be seeing him in #AsiaCup2022 Get fit soon Champ @iShaheenAfridi pic.twitter.com/Fosph7yVHs
— Waqar Younis (@waqyounis99) August 20, 2022
وقار یونس کے ٹویٹ کے ایک دن بعد سابق بھارتی پیسر عرفان پٹھان نے بمراہ اور ہرشل کی غیر موجودگی کو دوسری ٹیموں کے لیے ‘ریلیف’ قرار دیا۔
It’s a relief of other teams that Bumrah and Harshal aren’t playing this Asia cup!
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) August 21, 2022
اتوار کو پاک بھارت ٹاکرے کا شائقین بے صبری سے انتظار کررہے ہیں، اگر پاکستا ن اور بھارت نے سپر فور مرحلے کے لیے کوالی فائی کرلیا جس کا قوی امکان ہے، تو دونوں ٹیمیں اس مرحلے میں بھی آمنے سامنے ہوں گی۔
پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ کرنے کی صورت میں دونوں ٹیموں کا 11 ستمبر کو ہونے والے فائنل میں ٹاکرا بھی ہوسکتا ہے۔