اسپورٹس

پی ایس ایل: آٹھویں ایڈیشن میں کون سے کھلاڑی نئی ٹیم کے ساتھ ایکشن میں نظر آئیں گے؟ 

Written by Omair Alavi

کراچی

پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کا آغاز پیر سے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے ہونے جا رہا ہے۔ایونٹ میں جہاں چند کھلاڑی اپنی ٹیم کوفتح دلانے کے لیے بے تاب ہیں وہیں کچھ کھلاڑیوں کو نئی ٹیم کے ساتھ کھیلنے کا چیلنج درپیش ہے۔

ان کھلاڑیوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر عظم اورسابق کپتان شعیب ملک بھی شامل ہیں۔ گزشتہ برس بابر اعظم کراچی کنگز کا حصہ تھے لیکن اس بار وہ پشاور زلمی کے قائد ہوں گے۔جب کہ شعیب ملک پشاور زلمی چھوڑکر واپس اس ہی کراچی کنگز میں آگئے جس کا وہ پہلے دو سیزن میں حصہ تھے۔

ان دونوں کھلاڑیوں کے علاوہ بھی بہت سے انٹرنیشنل کرکٹرز بھی اس بار پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ رواں برس کئی ایسے کھلاڑیوں کو بھی ایونٹ میں شامل کیا گیا ہے جو پہلی بار پی ایس ایل میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

چلیں ایسے ہی کھلاڑیوں کے بارے میں جانتے ہیں جو رواں برس پاکستان سپر لیگ میں کسی نئی ٹیم کے ساتھ یا پہلی بار پی ایس ایل میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

بابر اعظم

بابر اعظم نہ صرف پاکستان سپر لیگ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں بلکہ ان کا شمار دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔

بابر اعظم اب تک پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کی نمائندگی کرکے 68 میچوں میں 121 عشاریہ ایک تین کے اسٹرائیک ریٹ اور 42 عشاریہ تین تین کی اوسط سے ریکارڈ 2413 رنز اسکور کرچکے ہیں۔

پی ایس ایل میں ان کی 23 نصف سنچریاں بھی ایک ریکارڈ ہے۔ اس سال وہ پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے ساتھ ساتھ ٹیم کی قیادت بھی کریں گے۔ ان کے مداح پُرامید ہیں کہ اس بار وہ انٹرنیشنل کرکٹ کی طرح یہاں بھی سنچری اسکور کریں گے۔

مارٹن گپٹل

نیوزی لینڈ کے اوپننگ بلے باز مارٹن گپٹل اپنے ملک میں سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہ کرنے کی وجہ سے اس بار پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو دستیاب ہوں گے۔

اگر سرفراز احمد کی ٹیم مارٹن گپٹل کی موجودگی سے فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہوگئی تو شاید کوئٹہ اس بار چیمپئن بن جائے۔

مارٹن اس سے قبل 2021 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ اُس وقت انہوں نے چھ میچز کھیل کر صرف 69 رنز بنائے تھے لیکن امکان ہے کہ اس بار ان کی وہی جارح مزاجی دیکھنے کو ملے گی جس نے انہیں دنیا کا بہترین اوپنر بنایا تھا۔

ڈیوڈ ملر

مارٹن گپٹل کی طرح ڈیوڈ ملر بھی دوسری مرتبہ پی ایس ایل کا حصہ ہوں گے۔

اس سے قبل انہوں نے 2021 میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے صرف تین اننگز میں 116 رنز بنائے تھے۔ لیکن اس بار وہ آٹھ مارچ تک ملتان سلطانز کا حصہ ہوں گے۔

شعیب ملک

اکتالیس سالہ آل راؤنڈر شعیب ملک فرانچائز کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ اس بار وہ پشاور زلمی کے بجائے کراچی کنگز کا حصہ ہوں گے اور امکان ہے کہ اپنے تجربے سے ٹیم کو فائدہ پہنچائیں گے۔

اب تک کراچی کنگز، ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے سابق کپتان ایونٹ کے ٹاپ اسکوررز میں تو 1882 رنز کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر پر ہیں۔

ان کا 130 رنز کا اسٹرائیک ریٹ اور 34 عشاریہ دو ایک کی اوسط کسی بھی ٹیم کو مشکل میں ڈالنے کے لیے کافی ہوگی۔

سکندر رضا

گزشتہ سال کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں تین مرتبہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ لینے والے زمبابوے کے کھلاڑی سکندر رضا بھی دوسری مرتبہ پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔

سکندر رضا اس سے قبل 2019 میں کراچی کنگز کی تین میچوں میں نمائندگی کرچکے ہیں جس میں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھاسکے۔

اس بار وہ دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کی ٹیم کا حصہ ہوں گے جس کے کپتان شاہین آفریدی کی قیادت نے گزشتہ سیزن میں سب ہی کو متاثر کیا تھا۔

بھنوکا راجاپاکسا

سری لنکن بلے باز بھنوکا راجاپاکسا کو دنیائے کرکٹ میں ان کی جارح مزاج بلے بازی کی وجہ سے سب ہی جانتے ہیں۔

اس مرتبہ وہ پاکستان سپرلیگ میں پہلی مرتبہ شرکت کریں گے لیکن پشاور زلمی کے کپتان و آفیشل پرامید ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

جمی نیشم

ساتھی کیوی کھلاڑی مارٹن گپٹل کی طرح جمی نیشم نے بھی کرکٹ نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے سینٹرل کنٹریکٹ پر سائن نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے وہ پاکستان سپر لیگ کےتمام میچوں میں پشاور زلمی کو دستیاب ہوں گے۔

اس سے پہلے انہوں نے پی ایس ایل میں شرکت تو نہیں کی لیکن پاکستانی شائقین ان کی آل راؤنڈ کارکردگی سے بخوبی واقف ہیں۔

میتھیو ویڈ

آسٹریلیا کے وکٹ کیپر بلے باز میتھیو ویڈ کو پاکستانی شائقین 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی وجہ سے جانتے ہیں جہاں انہوں نے پاکستانی بالر شاہین آفریدی کو متعدد چھکے مار کر پاکستان کو ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔

لیکن پاکستان سپر لیگ میں وہ کراچی کنگز کی ٹیم کا حصہ ہوں۔ میتھیو ویڈ صرف ایک جارح مزاج بلے باز ہی نہیں ایک بہترین وکٹ کیپر بھی ہیں۔

ابرار احمد

ابرار احمد رواں برس پی ایس ایل میں اسلام آباد یوینائیٹڈ کی ٹیم میں اپنی کارکردگی دکھائیں گے۔

سن 2017 میں کراچی کنگز اور 2021 میں پشاور زلمی کے لیے دو دو میچ کھیلنے والے مسٹری بالر نے گزشتہ برس ٹیسٹ ڈیبیو پر 10 انگلش کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

اس بار وہ جس ٹیم کا حصہ ہیں اس کے کپتان بھی ایک لیگ اسپنر شاداب خان ہیں اور امکان ہے کہ اگر دونوں اینڈز سے لیگ اسپنرز کا جادو چل گیا تو اسلام آباد کی ٹیم تیسری مرتبہ فاتح بن سکتی ہے۔

عمران طاہر

یسے تو عمران طاہر کو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوئے کافی وقت گزر گیا ہے لیکن آج بھی وہ جس جوش و ولولے سے بالنگ کرتے ہیں وہ قابلِ دید ہے۔

انتالیس میچز میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنے والے 43 سالہ لیگ اسپنر نے ایونٹ میں 53 وکٹیں حاصل کی ہیں جس میں ان کی بہترین بالنگ سات رنز کے عوض تین وکٹیں ہیں۔

عمران طاہر پہلی مرتبہ پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کے خلاف ایکشن میں نظر آئیں گے۔ پی ایس ایل 8 میں وہ کراچی کنگز کی نمائندگی کریں گے۔

ونیندو ہسارانگا

اس وقت آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی بالرز رینکنگ میں نمبر دو پر موجود سری لنکا کے ونیندو ہسارانگا پہلی مرتبہ پاکستان سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔

اپنی جادوئی بالنگ سے دنیا کے بہترین بلے بازوں کو پریشان کرنے والے لیگ اسپنر کی آمد سے سرفراز احمد کی ٹیم نے اگر فائدہ اٹھا لیا تو کوئٹہ کو شکست دینا مشکل ہوجائے گا۔

سری لنکن کھلاڑی اپنی ٹیم کو تین مارچ تک دستیاب ہوں گےجس کے بعد وہ قومی ٹیم کی نمائندگی کے لیے واپس لوٹ جائیں گے۔

تبریز شمسی

جنوبی افریقی لیفٹ آرم رسٹ اسپنر تبریز شمسی عالمی درجہ بندی میں اس وقت چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔ وہ بھی پہلی بار پاکستان سپر لیگ میں شرکت کررہےہیں اور آٹھ مارچ تک ہی کراچی کنگز کو دستیاب ہوں گے۔

تبریز شمسی نے انٹرنیشنل کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے لیے 130 وکٹیں لی ہیں۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔