اسپورٹس

پی ایس ایل 6 کے وہ کھلاڑی جن پر سب کی نظریں ہوں گی

Written by Omair Alavi

— کراچی 

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا چھٹا ایڈیشن 20 فروری کو شروع ہو گا جس کا شائقین کو بے صبری سے انتظار ہے۔ لیکن یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ صرف تین ماہ قبل ہی پی ایس ایل فائیو کا فائنل کھیلا گیا تھا۔ 17 نومبر 2020 کو فاتح بننے والی کراچی کنگز کو تین ماہ تین دن بعد ہی اپنے اعزاز کے دفاع کے لیے میدان میں اترنا ہوگا۔

یہ کسی بھی ٹیم کا نہیں بلکہ دنیا کی کسی بھی لیگ میں سب سے کم وقت چیمپئن رہنے کا ریکارڈ ہے۔ ان تین ماہ تین دن کے دوران ایونٹ کا چیمپئن تو نہیں بدلا لیکن لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے لیے بہت کچھ تبدیل ہو گیا ہے۔

پی ایس ایل 6 میں کسی کھلاڑی کی ٹیم بدلی، کسی کو پہلی بار ایونٹ کا حصہ بنایا گیا اور کسی پر قسمت اتنی مہربان ہوئی کہ نئی ذمہ داری سونپ دی گئی۔

ایونٹ کے آغاز سے چند روز قبل ہی ملتان سلطانز کے مالکان ہی بدل گئے لیکن ایونٹ میں ایکشن میں نظر آنے والے کھلاڑیوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ٹیم سے باہر ہونے والے کھلاڑی اپنی کھوئی ہوئی جگہ واپس لینے کے لیے، اور ٹیم میں موجود کھلاڑی اپنی جگہ مستحکم کرنے کے لئے موڈ میں ہیں۔

کھلاڑی ‘سیٹی بجتے ہی’، ‘دے گھما کر’ اپنی اپنی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کرنے کی کوشش کریں گے۔

قسمت جن پر ہوئی مہربان، رومان رئیس اور محمد رضوان

پاکستان کرکٹ کو دنیا کی سب سے ‘ان پریڈیکٹ ایبل’ ٹیم کہا جاتا ہے۔ اسی لحاظ سے پی ایس ایل میں بھی انہونی کو ہونی ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

گزشتہ سیزن میں صرف دو میچز کھیلنے والے محمد رضوان کو ان کی ٹیم کراچی کنگز نے ریلیز کیا تو گویا اُن کی قسمت ہی بدل گئی۔

محمد رضوان نے دورۂ نیوزی لینڈ کے دوران ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی اور پھر انہوں نے کیویز اور پروٹیز کے خلاف رنز کے انبار لگا دیے۔

ملتان سلطانز نے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کے لیے محمد رضوان کا انتخاب کیا تھا اور ان کی حالیہ کارکردگی دیکھتے ہوئے انہیں ٹیم کا کپتان ہی بنا دیا۔

رضوان سے قبل سابق کپتان شان مسعود کی شاندار قیادت کی وجہ سے ملتان سطانز نے ایونٹ میں اپنے تیسرے سیزن میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

نئے کردار میں نظر آنے والے کرکٹرز

پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے والے رومان رئیس کو بھی اسلام آباد یونائیٹڈ نے بالنگ کنسلٹنٹ رکھ لیا ہے۔

انجری کے سبب رومان رواں بس پی ایس ایل میں بالنگ تو نہیں کر سکیں گے، لیکن اپنے ساتھی بالرز کی رہنمائی کر کے اپنی موجودگی کا احساس دلا سکیں گے۔

رومان رئیس
رومان رئیس

اسلام آباد یونائیٹڈ نے صرف بالنگ کنسلٹنٹ ہی نہیں بدلا بلکہ سابق کپتان اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کی جگہ سابق جنوبی افریقی کھلاڑی یوہان بوتھا بحیثیت ہیڈ کوچ ٹیم کو اپنا کھویا ہوا مقام دلانے کے لیے تیار ہیں۔

دفاعی چیمپیٔنز کراچی کنگز نے بھی ایک اور جنوبی افریقی ہرشل گبز کی خدمات حاصل کی ہیں، وہ آنجہانی ڈین جونز کی جگہ ٹیم کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔

پشاور زلمی کے سابق کپتان ڈیرن سیمی رواں برس بحیثیت کھلاڑی ٹیم کے ساتھ نہیں ہوں گے بلکہ ہیڈ کوچ بن کر ٹیم کی رہنمائی کریں گے۔

نئی ٹیموں میں جانے والے اسٹار کھلاڑی

پاکستان سپر لیگ کے قوانین کے مطابق ہر ٹیم کو 18 رکنی اسکواڈ میں سے آٹھ کھلاڑیو ں کو اپنے پاس رکھنا ہوتا ہے اور باقی کو نیلامی کے لیے پیش کرنا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے کئی کھلاڑی ہر سال اپنی ٹیم سے بے دخل ہوتے ہیں اور نئی ٹیم میں چلے جاتے ہیں۔

پی ایس ایل 2021 میں بھی کئی نامور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو ٹیم بدلنا پڑی ہے۔

کراچی کنگز کی ٹیم کو ایونٹ کے آغاز سے قبل ایک نقصان اُس وقت اٹھانا پڑا جب انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کو انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ سے ٹریڈ کر لیا۔ ہیلز کی جگہ آنے والے جنوبی افریقی کولن انگرم کراچی کنگز کے لیے نئے نہیں، وہ اس سے قبل بھی ٹیم کراچی کا حصہ رہ چکے ہیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ
اسلام آباد یونائیٹڈ

دو مرتبہ ایونٹ کی فاتح رہنے والی ٹیم کو رواں سیزن میں کیوی وکٹ کیپر لیوک رونکی کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔

ادھر اسلام آباد یونائیٹڈ نے وائلڈ کارڈ پر حسن علی کو پک کیا تھا۔ اسی کے ساتھ انگلش آل راؤنڈر لیوس گریگوری بھی پشاور زلمی کو چھوڑ کر اسلام آباد آ گئے ہیں۔

اسلام آباد کی پی ایس ایل فائیو کے چار میچز میں نمائندگی کرنے والے جنوبی افریقی فاسٹ بولر ڈیل اسٹین اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔

گزشتہ سیزن میں ملتان سلطان کے خلاف سینچری اسکور کرنے والے کرس لین کوئٹہ سے ملتان آ گئے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھویٹ جو گزشتہ سیزن میں ہم وطن کیرون پولارڈ کے متبادل کے طور پر پشاور زلمی کا حصہ بنے تھے، اس سال ملتان سلطانز کے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

آخر میں بات حسن علی کو کھونے والی پشاور زلمی کی جس نے جنوبی افریقی پاور ہٹر ڈیوڈ ملر کو منتخب کیا ہے ۔ یہ وہی ڈیوڈ ملر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں پاکستانی بالرز کی خوب پٹائی کی تھی۔

ایک اور جنوبی افریقی بلے باز فاف ڈیوپلیسی، جنہوں نے گزشتہ سیزن میں پشاور زلمی کے لیے ایک میچ کھیلا تھا، اس بار کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لیگ کا حصہ ہوں گے۔ جب تک ویسٹ انڈین بلے باز کرس گیل کوئٹہ کی ٹیم کو جوائن نہیں کرتے، ڈیوپلیسی ان کی جگہ ایکشن میں نظر آئیں گے۔

پہلی بار پی ایس ایل کا حصہ بننے والے نامور کھلاڑی

یہ پہلا موقع ہوگا کہ تین افغان اسپنرز پاکستان سپر لیگ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

دنیائے کرکٹ میں راج کرنے والے افغان لیگ اسپنر راشد خان پہلی بار پی ایس ایل کا حصہ ہوں گے، وہ لاہور قلندرز کی نمائندگی کریں گے۔ اُن کے ہم وطن مجیب الرحمان کو پشاور زلمی نے اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز قیس احمد کے ٹی ٹوئنٹی تجربے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔

افغان لیگ اسپنر راشد خان پہلی بار پی ایس ایل کا حصہ ہوں گے۔ (فائل فوٹو)
افغان لیگ اسپنر راشد خان پہلی بار پی ایس ایل کا حصہ ہوں گے۔ (فائل فوٹو)

دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے شرفین ردر فورڈ اور انگلینڈ کے ثاقب محمود پشاور زلمی کے اسکواڈ میں شامل ہوئے ہیں۔

گزشتہ سیزن کے پلے آف میں ثاقب محمود نے لیئم لیونگ اسٹون کے متبادل کے طور پر شرکت کی تھی۔ لیکن رواں سیزن میں وہ باقاعدہ ٹیم کا حصہ ہیں۔

یاد رہے کہ پشاور زلمی ایونٹ کی وہ واحد ٹیم ہے جس نے نیلامی کے لیے 10 کھلاڑیوں کو ریلیز کرنے کے بجائے 13 کھلاڑیوں کو پیش کیا اور صرف 5 ریگولر کھلاڑیوں کو برقرار رکھا تھا۔

وہ چھ کھلاڑی جن پر سب کی نظر ہو گی

سب سے پہلے بات کراچی کنگز کے نوجوان آل راؤنڈر دانش عزیز کی، جن کے چرچے ہر جگہ ہیں۔ نہ صرف وہ پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے بلکہ انہیں ڈیبیو نہ کرانے پر اُن کے مداح بے حد پریشان بھی ہوئے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے محمد وسیم جونیئر کا شمار پاکستان کے ان ابھرتے ہوئے آل راؤنڈرز میں ہوتا ہے جو عبدالرزاق اور اظہر محمود کی یاد دلاتے ہیں۔

انیس سالہ پیسر کو گزشتہ برس انڈر 19 ورلڈ کپ میں نسیم شاہ کی جگہ شامل کیا تھا اور انہوں نے نہ صرف ایک میچ میں پانچ وکٹیں لیں بلکہ ایک اور میچ میں 20 گیندوں پر 55 رنز کی دھواں دار اننگز بھی کھیلی۔

اس بار محمد وسیم سلیکٹرز کے ساتھ ساتھ شائقین کرکٹ کی بھی توجہ کا مرکز ہوں گے۔

زاہد محمود نے حال ہی میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے پہلے ہی میچ میں تین وکٹیں حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔
زاہد محمود نے حال ہی میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنے پہلے ہی میچ میں تین وکٹیں حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔

نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین روحیل نذیر اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے وکٹ کے پیچھے نظر آئیں گے۔ اُنہیں لیوک رونکی کی غیر موجودگی میں وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دینا ہوں گے۔

شائقین کرکٹ روحیل نذیر سے لیوک رونکی کی ماضی جیسی پرفارمنس کی توقع کر رہے ہیں۔

گزشتہ تین ماہ میں پاکستان کو متعدد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں کامیابی دلانے والے عثمان قادر ملتان سلطانز کی ٹیم میں تو شامل ہیں۔ لیکن شاہد آفریدی اور عمران طاہر جیسے منجھے ہوئے لیگ اسپنرز کی موجودگی میں انہیں کتنے میچز ملتے ہیں، یہ دیکھنا پڑے گا۔

اور آخر میں بات کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جن کے پاس زاہد محمود بھی ہیں اور اعظم خان بھی۔ زاہد محمود نے حال ہی میں جنوبی افریقی بلے بازوں کو پریشان کیا اور پہلے ہی میچ میں تین وکٹیں حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔

سابق کپتان معین خان کے بیٹے اعظم خان بھی مخالفین کی درگت بنانے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا وزن تھوڑا زیادہ ہے لیکن انضمام الحق کی طرح اُنہیں چوکے اور چھکے مارنے کی ایسی عادت پڑ چکی ہے کہ وہ بھاگ کر رنز بنانے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔

پی ایس ایل کے متبادل کھلاڑی

دنیا بھر میں کرونا کی وجہ سے کرکٹ ٹیموں کا شیڈول اور آمد و رفت بری طرح متاثر ہے، ایسے میں چند ٹیموں کے کھلاڑیوں نے آخری موقع پر ایونٹ میں شمولیت اختیار کرنے سے معذرت کر لی تھی۔

ایسے کھلاڑیوں کی جگہ کچھ متبادل کھلاڑیوں نے لی ہے جو کسی بھی طرح سے دوسروں سے کم نہیں۔

اسلام آباد کی ٹیم کو اس وجہ سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا، کیوں کہ ان کے تین کھلاڑی ایونٹ میں شامل نہیں ہوں گے۔

کولن منرو کو ان کے ہی ہم وطن آسٹریلوی کھلاڑی فواد احمد نے رییپلیس کیا ہے، وہ آسٹریلوی ٹیم کی مصروفیات کی وجہ سے پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہوں گے۔ انگلش پیسر کرس جورڈن کی جگہ آئرش ٹیم کے نائب کپتان پال اسٹرلنگ اور انگلش کرکٹر ریس ٹوپلے کی جگہ امریکی پاکستانی علی خان لیں گے۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔