فلموں میں اولمپکس گیمز کو کہیں فرضی تو کہیں اصلی کہانی کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
کراچی — جب بھی کھیلوں کے مقابلے ’اولمپکس‘ کا ذکر ہو گا تو پاکستان اور بھارت میں بننے والی ان فلموں کو بھی یاد کیا جائے گا جنہوں نے دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے میلے کو اسکرین پر دوبارہ زندہ کیا۔
فلموں میں اولمپکس گیمز کو کہیں فرضی تو کہیں اصلی کہانی کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ ان فلموں کے ذریعے اُن کھلاڑیوں کے کارناموں کو زندہ کیا گیا جنہوں نے اپنے ملک کا نام روشن کیا۔
گولڈ
آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ فلموں کے بارے میں بتائیں گے جن کی کہانی اولمپکس کھلاڑیوں کے گرد گھومتی ہیںول گولڈ
بالی وڈ اداکار اکشے کمار کی فلم ‘گولڈ’ کی کہانی حقیقت پر مبنی تھی لیکن اس کا مرکزی کردار فرضی تھا۔
فلم میں بھارت کے سپر اسٹار نے تپن داس نامی بنگالی ہاکی اسسٹنٹ مینجر کا کردار ادا کیا تھا جو دراصل بھارت کے پہلے ہاکی منیجر اے سی چیٹر جی پر مبنی تھا۔
اس فلم کی کہانی 1948 میں ہونے والے اولمپکس کے ہاکی مقابلوں کے گرد گھومتی ہے جس کی تیاریوں کو اس وقت زبردست دھچکا لگتا ہے جب اس کے اہم کھلاڑی بھارت کے بجائے پاکستان سے کھیلنے کی حامی بھر لیتے ہیں۔
اس فلم میں اکشے کمار کے ساتھ ساتھ کنال کپور، امیت سادھ اور ونیت کمار سنگھ نے بھی اداکاری کی تھی۔
بھاگ ملکھا بھاگ
برصغیر کے تیز ترین ایتھلیٹس میں سے ایک بھارتی اسپرنٹر ملکھا سنگھ جب اولمپکس کے میدان میں اترے تو بد قسمتی سے وہ وہاں پرفارم نہ کر سکے اور مایوس لوٹ گئے۔
راکیش اوم پراکاش مہرا کی فلم ‘بھاگ ملکھا بھاگ’ نہ صرف ان کی ناکامی کی وجہ کا کھوج لگاتی ہے بلکہ ملکھا سنگھ کے کریئر پر ایک نظر بھی ڈالتی ہے۔
بھارت کے اداکار فرحان اختر نے اس فلم کے لیے نہ صرف خود کو ملکھا سنگھ کی طرح فٹ بنایا بلکہ فلم میں اسٹنٹس بھی خود کیے۔
بھارت سمیت دنیا بھر میں اس فلم کو خوب پذیرائی ملی تھی۔
فلم میں اداکار فرحان اختر سمیت اداکارہ سونم کپور، ٹیسٹ کرکٹر یوراج سنگھ کے والد یوگراج سنگھ، پوون ملہوترا اور پاکستانی اداکارہ میشا شفیع نے نے اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
علاوہ ازیں پاکستانی لوک گلوکار عارف لوہار نے فلم کا ٹائٹل ٹریک گایا تھا جب کہ گلوکار جاوید بشیر نے بھی فلم کے دو گانوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا تھا۔
شاہ
ہدایت کار، اداکار و مصنف عدنان سرور کی یہ فلم 1988 میں پاکستان کی جانب سے اولمپک گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے باکسر سید حسین شاہ کی کہانی پر مبنی ہے۔
فلم ’شاہ‘ عدنان سرور کی جانب سے بنائی گئی تھی جب کہ اس مرکزی کردار بھی انہوں نے ہی ادا کیا تھا۔
اس فلم کی کہانی کراچی کے پس ماندہ علاقے لیاری میں پیدا ہونے والے ‘شاہ’ کے گرد گھومتی ہے جس نے نہ صرف حالات کو شکست دے کر پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ کسی کی مدد لیے بغیر دنیا میں اپنا الگ مقام بنایا۔
دنگل
بالی وڈ اداکار عامر خان کی ہوم پروڈکشن ‘دنگل’ ویسے تو کامن ویلتھ گیمز میں کامیابی حاصل کرنے والی دو بہنوں اور ان کے والد کے گرد گھومتی ہے لیکن اس فلم نے بھارت میں ریسلنگ کے کھیل کو دوبارہ زندہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
عامر خان نے اس فلم میں ماہاویر سنگھ پھوگٹ کا کردار ادا کیا تھا جنہوں نے اپنی دو بیٹیوں گیتا اور ببیتا کو محنت اور لگن سے پہلوان بنایا تھا۔
نتیش تیواری کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’دنگل‘ نے بھارت اور چین میں ریکارڈ بزنس کیا تھا۔
فلم میں اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ اور ثانیہ ملہوترا نے دو بہنوں کا کردار ادا کیا تھا۔
یاد رہے کہ گیتا پھوگٹ 2012 میں بھارت کی جانب سے اولمپکس میں شرکت کرنے والی پہلی جب کہ ان کی بہن ببیتا چار برس بعد دوسری ریسلنگ اولمپئن بنیں تھیں۔
یری کوم
بالی وڈ کی فلم ’میری کوم‘ کی کہانی بھارت کی جانب سے باکسنگ میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی میری کوم کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔
ایتھلیٹ میری کوم نے ٹوکیو اولمپکس میں بھی شرکت کی تھی۔ اس فلم میں مرکزی کردار کے لیے اداکارہ پریانکا چوپڑا کو چنا گیا تھا۔
فلم میری کوم کی ہدایت امنگ کمار نے دی تھی جسے خوب پسند کیا گیا تھا۔
سائنا
امول گپتے کی فلم ’سائنا‘ کی کہانی بھارت کی ٹاپ بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال کی زندگی پر مبنی ہے جس میں اداکارہ پرینیتی چوپڑا نے سائنا کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم میں ایک ایسی لڑکی کو دکھایا گیا ہے جو ہریانا میں پیدا ہوتی ہے اور وہ اولمپک گیمز میں بھارت کے لیے کانسی کا تمغہ اپنے نام کرتی ہے۔
فلم میں اداکارہ پرینیتی چوپڑا کے ساتھ دیا مانو کول نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
سلطان
فلم ’سلطان‘ میں بھارتی سپر اسٹار سلمان خان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا جب کہ فلم کی کہانی اور ہدایت علی عباس ظفر نے دی تھی۔
فلم کی کہانی سلمان خان کے کردار ’سلطان‘ کے گرد گھومتی ہے کہ کیسے ایک عام سا نوجوان عالمی شہرت یافتہ سلطان بنتا ہے۔
اولمپکس کا اس فلم میں ذکر صرف اس وقت ہے جب سلطان کی بیوی عارفہ کو پتا چلتا ہے کہ وہ حاملہ ہے اور نیشنل چیمپئن ہونے کے باوجود وہ اولمپکس میں شرکت نہیں کر سکتی۔
اس فلم میں اصل ایم ایم اے فائٹرز ٹائرون ووڈلی، ماریس کرمپ اور مارکو زرور نے بھی اداکاری کی تھی۔