پاکستان کی نمائندگی کرنے والی خواتین کھلاڑی
کراچی —
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی منگل کو خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن کا مقصد خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
معاشرے میں خواتین کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے اس دن ہر شعبے کے لوگ اپنی اپنی فیلڈ میں شاندار کار کردگی دکھانے والی خواتین کو خراجِِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
پاکستان میں کھیل کے میدان میں بھی مرد اور خواتین شانہ بشانہ چلتے ہیں اور کبھی کبھی تو خواتین ایتھلیٹ مردوں سے بھی آگے نکل جاتی ہیں۔
Bismillah 🤲🏽
— Bismah Maroof (@maroof_bismah) February 8, 2022
Prayers needed as we’re leaving for #WorldCup2022#PakistanZindabad 🇵🇰 pic.twitter.com/DEirN7WYct
پاکستان کی کئی ایسی خواتین ایتھلیٹس ہیں جنہوں نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ لیکن عالمی یومِ خواتین پر آپ کو آٹھ ایسی خواتین ایتھلیٹس سے ملواتے ہیں جو اپنے ملک کا نام روشن کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ خواتین دنیا کو بتا رہی ہیں کہ پاکستان میں کھیل کے میدان صرف مردوں تک محدود نہیں بلکہ خواتین بھی اس میں کسی سے پیچھے نہیں۔
بسمہ معروف(کرکٹ)
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی موجودہ کپتان بسمعہ معروف ان دنوں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ ویمن ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے میچ کے بعد بسمہ کی بیٹی کے ساتھ بھارتی ٹیم کی کھلاڑیوں کا سیلفی لینے کا منظر ہے۔
بسمہ معروف کے ماں بننے کے بعد کرکٹ میں واپس آنے کے فیصلے کو سب عزت کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔اس سے پاکستان کو بھی ایک ترقی پسند ملک کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
Great times ahead InshaAllah 🇵🇰 pic.twitter.com/lR9QKNFNcu
— Bismah Maroof (@maroof_bismah) February 2, 2022
پاکستانی کی خواتین ٹیم کی کپتان بسمہ معروف بین الاقوامی کرکٹ میں 200 سے زائد میچز کھیل چکی ہیں جس میں 109 ون ڈے اور 108 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
دونوں فارمیٹ میں ان کی نصف سنچریوں کی تعداد 25 ہے جب کہ ون ڈے کرکٹ میں وہ 44 اور ٹی ٹوئنٹی میں 36 کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیج چکی ہیں۔
ان کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے کئی میچز میں فتوحات حاصل کی ہیں جس میں 2018 میں سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز قابل ذکر ہیں۔
What a lovely moment! Cricket has boundaries on the field, but it breaks them all off the field.
— Sachin Tendulkar (@sachin_rt) March 6, 2022
Sport unites!#CWC22 pic.twitter.com/isgALYeZe1
ندا ڈار(کرکٹ)
پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے پہلے 100 وکٹیں جس بالر نے حاصل کیں، وہ کوئی مرد نہیں بلکہ ندا ڈار تھیں، انہوں نے سب سے پہلے وہ کارنامہ انجام دیا جو اپنے پورے کریئرمیں مایہ ناز کھلاڑی شاہد آفریدی، عمر گل اور سعید اجمل بھی نہ انجام دے سکے۔
About today! After first win over Pcb 11 gr8 day Gr8 work team well played jErry @ImJaveria pic.twitter.com/lehWQupVt2
— Nida Dar (@CoolNidadar) May 1, 2018
آف اسپنر نے مجموعی طور پر 85 ون ڈے اور 108 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ہےجس میں انہوں نے مجموعی طور پر 179 وکٹیں حاصل کی ہیں جس میں 103 ٹی ٹوئنٹی اور 76 ون ڈے وکٹیں شامل ہیں۔
اس وقت وہ نیوزی لینڈ میں جاری ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کا حصہ ہیں، اپنے منفرد ہئیراسٹائل کی وجہ سے وہ لڑکیوں میں کافی مقبول بھی ہیں، جو انہیں دیکھ کر اس فیلڈ میں آنے کی خواہش مند بھی ہیں۔
ڈیانا بیگ(کرکٹ،فٹ بال)
گلگت بلتستان کا علاقہ کرکٹ کے لیے زیادہ مقبول ہو یا نہ ہو، لیکن ڈیانا بیگ کی وجہ سے ضرور مقبول ہوگیا ہے، وہ پاکستان کی واحد ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے کرکٹ کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل لیول پر فٹ بال میں بھی ملک کی نمائندگی کی ہے۔
Love this game, this jersey that star and my country 🇵🇰 so much 🙏🏼❤️#PakistanZindabad pic.twitter.com/1yCCNK7bX7
— Diana baig (@baig_diana) December 26, 2021
چھبیس سالہ ایتھلیٹ نے سال2015 میں پہلی بار پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی اور اب تک اپنی میڈیم پیس بالنگ سے 36 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 38 اور 28 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں 23 وکٹیں حاصل کرچکی ہیں۔
اس سے قبل وہ سال2014 میں بحرین میں ہونے والی ساؤتھ ایشین فٹ بال فیڈریشن چیمپئن شپ میں پاکستان کی ویمنز فٹ بال ٹیم کی نمائندگی کرچکی تھیں ، انہوں نے ایونٹ میں بطور دفاعی کھلاڑی شرکت کی تھی۔
بعدا زاں جب انہوں نے پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلا تو وہ کرکٹ اور فٹ بال دونوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی واحد کھلاڑی بن گئیں۔
نورینہ شمس (سائیکلنگ ،اسکواش)
ڈیانا بیگ نے کرکٹ اور فٹ بال میں جس طرح پاکستان کی نمائندگی کی، اسی طرح لوئر دیر سے تعلق رکھنے والی نورینہ شمس بھی دو کھیلوں اسکواش اور سائیکلنگ میں ملک کی نمائندگی کرچکی ہیں۔یہی نہیں بلکہ انہوں نے ان دونوں کھیلوں کے ساتھ ساتھ لڑکا بن کر کٹ بھی کھیلی ہے۔
Remarkable achievements by the 19-year-old Noreena Shams..making a mark in sports world.. #PakistanisStandOut pic.twitter.com/els0MuWR4s
— Andleeb Abbas PTI (@AndleebAbbas) April 1, 2017
چوبیس سالہ نورینہ نے نور الاسلام بن کر لڑکوں کی ٹیم میں ایک سال تک کرکٹ کھیلی، ان کے ساتھی لڑکوں نے ان کی بہت حوصلہ افزائی کی اور کسی نے بھی ان کی اصلیت جاننے کے بعد بھی ان کا مذاق نہ اڑایا۔
البتہ جب ضلعی سطح پر ویمنز ٹیم میں ان کی سلیکشن کی باری آئی تو ان کی والدہ نے منع کردیا، جس کے بعد انہوں نے سائیکلنگ کے ساتھ ساتھ اسکواش کو اپنانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے سال 2008 میں جونیئر اولمپکس میں پاکستان کے لیے سلور میڈل جیتا اور یہ کارنامہ انجام دینے والی جنوبی ایشیا کی کم عمر ترین سائیکلسٹ بن گئیں۔
اس کے بعد انہوں نے اسکواش کا رخ کیا اور صرف تین سال میں ہی ان کا شمار پاکستان کی ٹاپ اور ایشیا کے ٹاپ چالیس خواتین اسکواش کھلاڑیوں میں ہونے لگا۔
ماحور شہزاد (بیڈمنٹن)
بیڈمنٹن کے کھیل میں پاکستان کی اولمپک لیول پر نمائندگی کرنے کا اعزاز سب سے پہلے ماحور شہزاد کو حاصل ہوا، جنہوں نے گزشتہ سال ٹوکیو میں ہونےوالے اولمپک گیمز میں حصہ لیا۔ وہ اس وقت بیڈ منٹن میں پاکستان کی نمبر ون سنگلز پلیئر ہونے کے ساتھ ساتھ اب تک اولمپک میں شرکت کرنے والی واحد پاکستانی شٹلر ہیں۔
Alhumdulillah, I have become the National Badminton Champion of Pakistan for the SIXTH consecutive time, despite not having fully recovered from the Hamstring injury. Not only I have won Singles, but I have been TRIPLE CROWNED by winning the Singles, Doubles and the TEAM event. pic.twitter.com/Wpqbqi6kSO
— Mahoor Shahzad (@OfficialMahoor) March 7, 2022
انہیں میگا ایونٹ میں شرکت کے لیے وائلڈ کارڈ انٹری ضرور ملی لیکن وہ کئی برسوں سے پاکستان کی انٹرنیشنل مقابلوں میں نمائندگی کررہی ہیں، 2014 کے ایشین گیمز ہوں، 2018 کے کامن ویلتھ گیمز یا پھر 2021 میں ہونے والے اولمپکس، ان کا شمار پاکستان کی بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔
نیشنل لیول پر لاتعداد فتوحات سمیٹنے والی ماحور شہزاد کی اس وقت انٹرنیشنل رینکنگ بھی بری نہیں، سنگلز میں ان کا نمبر 164 واں اور ڈبلز میں 216 واں ہے۔ ان کی کریئر کی اب تک کی بہترین رینکنگ 133 تھی جو انہوں نے سال 2020 میں حاصل کی تھی۔
پلوشہ بشیر(بیڈمنٹن)
کسی بھی کھیل میں مسلسل کامیاب رہنا ہر ایتھلیٹ کا خواب ہوتا ہے اورکراچی سے تعلق رکھنے والی پلوشہ بشیر آٹھ سال پاکستان کی قومی سنگلز چیمپئن رہ کر یہ خواب پورا کرچکی ہیں۔
سن 2010 میں ڈھاکہ میں ہونے والے ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی اس شٹلر نے 2014 کے ایشین گیمز،2014 اور 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی ہے، اور حال ہی میں ایک بار پھر نیشنل ڈبلز چیمپئن ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔
Shukar Alhamdulilah🙏 We have won the Women’s Double Title in All Pakistan National Badminton Tournament after beating Mahoor Shazad and Ghazala Siddique with a promising win of 21 – 13 & 21 – 12.🏆
— Palwasha Bashir (@BashirPalwasha) January 2, 2022
I have maintained my rank as 🇵🇰 No.1 & National Champion.
Keep supporting 🙏 pic.twitter.com/phoeWAYDuN
اس وقت وہ پاکستان کی ٹاپ ڈبلز کھلاڑی تو ہیں ہی، سنگلز اور ڈبلز دونوں کی انٹرنیشنل رینکنگ میں بھی وہ ٹاپ 250 کھلاڑیوں میں شامل ہیں، سنگلز میں ان کی رینکنگ 229 اور ڈبلز میں 216 ہے۔
سارہ محبوب خان (ٹینس)
پاکستانی ٹینس اسٹار سارہ محبوب خان کا شمار پاکستان کے ٹاپ ٹینس کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، 2004 میں صرف 14 سال کی عمر میں پاکستان کی قومی ٹینس چیمپئن شپ جیت کر انہوں نے نہ صرف سب کو حیران کیا، بلکہ سب سے کم عمر چیمپئن ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
وہ فیڈ کپ اور آئی ٹی ایف ٹورنامنٹ سمیت کئی انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں ، کسی بھی آئی ٹی ایف ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی وہ پہلی پاکستانی خاتون کھلاڑی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ امریکہ کی یونی ورسٹی آف نیو میکسیکو اور ورجینیا کی جیمز میڈیسن یونی ورسٹی کی نمائندگی بھی کرچکی ہیں۔
Get ready tennis fans! Sarah Mahboob Khan, the current No.1 ladies singles player in Pakistan is all set to host #Backhand an exclusive show dedicated to tennis, only on PTV-Sports! #GameOnHai pic.twitter.com/pQsDJ9nMcA
— PTV Sports (@PTVSp0rts) February 9, 2018
وہ کلےہو ، گھاس یا ہارڈ کورٹ ہر سطح پر کھیلنے کی مہارت رکھتی ہیں۔گزشتہ سال کے آغاز میں انہوں نے شادی کی وجہ سے کھیل سے بریک لیا تھا۔ البتہ سال کے آخر میں انہوں نے واپس کورٹ کا رخ کیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ نیشنل ٹی وی پر بھی ٹینس کے پروگرام ‘بیک ہینڈ’ کی میزبانی بھی کرتی ہیں۔
کلثوم ہزارہ (مارشل آرٹس)
پاکستا ن میں کراٹے کےکھیل کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو دیگر اولمپک کھیلوں کو ملتی ہے، لیکن ان سب کے باوجود کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی کلثوم ہزارہ نے انٹرنیشنل مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی، اور میڈل بھی جیتے۔
"Kulsoom is a role model for every kid, be it a girl or a boy, who comes to this club.”
— Al Jazeera English (@AJEnglish) May 16, 2020
Meet Kulsoom Hazara who has won medals at national and international karate tournaments, inspiring young Pakistanis https://t.co/hR6TmWw5KJ pic.twitter.com/THXm9U2hU8
اپنے والدین کے انتقال کے بعد کلثوم کوئٹہ سے کراچی منتقل ہوگئیں، جہاں انہوں نےکراٹے کے شوق کو کھیل میں بدل دیا۔
سال 2005 میں ایران کے شہر تہران میں ہونے والے چوتھے اسلامی ویمنز گیمز میں انہوں نے پہلی بار پاکستان کی نمائندگی کی ، لیکن خالی ہاتھ لوٹیں، مگر پھر پانچ سال کی محنت کے بعد ڈھاکہ میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں انہو ں نے ایک نہیں دو کانسی کے تمغے جیتے۔
Kulsoom Hazara, Marital Artist.
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) March 8, 2020
A Real Champion
Happy Women’s Day!#WeTheGladiators #PurpleForce #ShanePakistan #WomensDay #ARealChampion pic.twitter.com/Kt4ORoxkh9
نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر ان کی کامیابیوں کا سلسلہ تب سے جاری ہے، اور ان کو دیکھ کرکئی لڑکیاں مارشل آرٹس کی فیلڈ میں آرہی ہیں۔اس وقت وہ کراچی یونی ورسٹی سے فزیکل ایجوکیشن میں ماسٹرز کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو کراٹے بھی سکھارہی ہیں۔