کراچی —
‘منی ہائیسٹ’ کے پروفیسر کو تو سب ہی جانتے ہیں، لیکن پاکستانی کرکٹ کے پروفیسر محمد حفیظ ان سے بہت پہلے آئے اور ان کے کریئر کا اختتام بھی ‘منی ہائیسٹ’ کے اختتام کے ساتھ ہی ہوا۔ 2003 سے 2021 تک پاکستان کی تینوں فارمیٹ میں نمائندگی کرنے والے محمد حفیظ نے پیر کو انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔
✨ One of Pakistan's best pic.twitter.com/rU5ro1J5vU
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) January 3, 2022
لیکن اگر محمد حفیظ کے کریئر پر نظر ڈالی جائے تو وہ بھی ‘منی ہائیسٹ ‘سے کچھ کم نہیں، اس کہانی میں ڈرامہ ہے، ٹریجڈی ہے، کامیڈی ہے، اور بہت سا ایکشن بھی۔ آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ کون سے واقعات ہیں جن کی وجہ سے محمد حفیظ کا نام کرکٹ کے ایوانوں میں یاد رکھا جائے گا۔
Mohammad Hafeez 🇵🇰 (2003-21)
— Fox Sports Lab (@FoxSportsLab) January 3, 2022
Tests: 55
Runs: 3,652
100s: 10
HS: 224 v Bangladesh Khulna 2015
Wickets: 53
ODIs: 218
Runs: 6,614
100s: 11
HS: 140* v Sri Lanka Sharjah 2013
Wickets: 139
T20Is: 119
Runs: 2,514
Wickets: 61
All Formats: 392
Runs: 12,780
100s: 21
Wickets: 253
ایک سال میں سب سے زیادہ مین آف دی میچ ایوارڈز جیتنے والے پاکستانی کرکٹر
عام طور پر پاکستان میں 2011 کو ورلڈ کپ کرکٹ کے سیمی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے سال کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔ لیکن یہ وہی سال تھا جب محمد حفیظ نے پاکستان کے لیے ریکارڈ 10 مرتبہ انٹرنیشنل کرکٹ میں مین آف دی میچ کا ایورڈ جیتا۔
Congratulations Mohammad Hafeez on his Man of the Match award.#SAvPAK pic.twitter.com/3H08j17dXb
— Cricket South Africa (@OfficialCSA) January 19, 2019
وہ مجموعی طور پر پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ مین آف دی میچ ایوارڈ جیتنے والے کھلاڑی تو نہیں۔ لیکن ایک سال میں 10 بار مردِ بحران بننے کی مثال پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔
One of Pakistan's greatest match-winners 🙌
— CricWick (@CricWick) January 3, 2022
Mohammad Hafeez earned a total of 3️⃣2️⃣ man of the match and 9️⃣ player of the series awards throughout his illustrious career 🏆#Hafeez pic.twitter.com/tG1HPfZjFy
مجموعی طور پر اپنے کریئر کے دوران تینوں فارمیٹس میں انہوں نے 32 مرتبہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔
کلینڈر ایئر میں کئی بار ایک ہزار سے زائد رنز بنانے والے کھلاڑی
ایک سال کے دوران ون ڈے کرکٹ میں ایک ہزار رنز اسکور کرنے کا شوق تو ہر بلے باز کو ہوتا ہے، لیکن بہت کم افراد کو یہ موقع ملتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے یہ کارنامہ محمد یوسف چار مرتبہ انجام دے چکے ہیں اور ان کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں محمد حفیظ۔
Mohammad Hafeez won an astounding 10 Man-of-the-Match awards in all types of international cricket and only player to score 1000 runs and take 30 wickets in ODIs in scheduled calendar year in 2011 and journey of success goes on living legend. #TeamICA pic.twitter.com/yD8q6yja5M
— ICA (@ICAssociation) May 23, 2021
ویسے تو اعجاز احمد نے 1996 اور 1997 میں اور انضمام الحق نے 1999 اور 2000 میں ایک روزہ میچز میں ایک سال میں ہزار رنز کا کارنامہ انجام دیا۔ لیکن 2011 اور 2013 میں جس وقت محمد حفیظ نے کلینڈر ایئر میں ہزار رنز کا ہندسہ عبور کیا اس وقت پاکستان ٹیم مشکلات کا شکار تھی۔
ایک ہی ون ڈے سیریز میں تین سینچریاں بنانے والا بلے باز
سن 2013 میں جب محمد حفیظ رنز کے انبار لگا رہے تھے، تب ہی انہوں نے ایشین بریڈمین ظہیر عباس کا ایک ایسا ریکارڈ برابر کیا جو بہت کم لوگوں کو یاد تھا۔ سری لنکا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز میں محمد حفیظ نے ایک ہی ملک کے خلاف ایک ہی ون ڈے سیریز میں تین سینچری بنائیں جو کہ اس وقت ایک انوکھا کارنامہ تھا۔
"Mohammad Hafeez is still ideal for the no. 3 slot & I was surprised that he didn't play even one ODI match recently in Zim. When you are playing the World Cup in Eng, you need a 3rd opener batting at no. 3 and someone who can bat well against the new ball": Aamir Sohail pic.twitter.com/wRPZRVz07s
— PakPassion.net (@PakPassion) July 28, 2018
محمد حفیظ نے پانچ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں 129 گیندوں پر 122، تیسرے میچ میں 136 گیندوں پر اپنے کریئر کی سب سے بڑی اننگز 140 ناٹ آؤٹ اور چوتھے میچ میں ناقابلِ شکست 113 رنز کی اننگز کھیلی۔ تینوں میچ میں وہ مین آف دی میچ بھی رہے۔
اس سے قبل یہی کارنامہ 20 برس قبل ظہیر عباس انجام دے چکے تھے، انہوں نے بھارت کے خلاف مسلسل تین ون ڈے میچز میں سینچریاں اسکور کی تھیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سینچری، ٹی ٹوئنٹی میں ناقابلِ شکست 99 رنز
محمد حفیظ کو بطور آل راؤنڈر تو دنیا بھر میں شہرت ملی، لیکن اس آل راؤنڈر میں ایک ایسا بلے باز بھی چھپا تھا جو جب چل جاتا تھا تو اسے روکنا مشکل ہو جاتا تھا۔ 2014 میں بنگلہ دیش کے خلاف کھلنا ٹیسٹ میچ ہو یا 2020 میں نیوزی لینڈ کے خلاف جارحانہ 99 ناٹ آؤٹ، محمد حفیظ جب بھی چلے خوب چلے۔
#PakvsBan 1st Test | Mohammad Hafeez's career-best 224 helps visitors take charge on Day 3http://t.co/9oBz92os2a pic.twitter.com/fDiKBKUYDu
— HT Sports (@HTSportsNews) April 30, 2015
کھلنا ٹیسٹ میں انہوں نے نہ صرف اپنے کریئر کی پہلی اور واحد ڈبل سینچری (224 رنز) اسکور کی تھی بلکہ پاکستان کے اسکور کو 628 رنز تک پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں ناقابل شکست 99 رنز نے میزبان ٹیم کو سخت پریشان کیا۔ 57 گیندوں کی اس اننگز میں انہوں نے دس چوکے اور پانچ چھکے بھی لگائے۔
99 NOT OUT!
— Spark Sport (@sparknzsport) December 20, 2020
Muhammad Hafeez just misses out on his first T20 century as his team set New Zealand 163/6 to win the series.
Tune in live to watch the chase #NZvPAK #InsideEdge ⭕️🏏 pic.twitter.com/8hw92IXEWm
ڈیل اسٹین، محمد حفیظ کے نجات دہندہ
ایک طرف آف اسپنر محمد حفیظ کو لیفٹ ہینڈرز کا نجات دہندہ کہتے تھے تو دوسری جانب ڈیل اسٹین کو محمد حفیظ کا۔ اپنے کریئر کے دوران ایک درجن سے بھی زائد بار جنوبی افریقن فاسٹ بالر کا شکار بنے۔
ایک وقت تو ایسا بھی آیا تھا جب ڈیل اسٹین بالنگ کرنے آتے تو شائقین اس بات کا انتظار کرتے تھے کہ محمد حفیظ کتنی دیر تک وکٹ پر ٹھہر سکتے ہیں۔ 2013 میں کھیلی جانے والی سیریز میں تو ڈیل اسٹین نے محمد حفیظ کو آؤٹ کرنے کے بعد ایک زوردار قہقہہ بھی لگایا تھا۔
محمد حفیظ اور دو ٹھپوں والی گیند
محمد حفیظ کا شمار پاکستان کے منجھے ہوئے آف اسپنرز میں تو ہوتا ہے، لیکن اپنے کریئر کے دوران انہیں متعدد بار اپنے بالنگ ایکشن کی وجہ سے معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔ جب جب انہیں غیر قانونی بالنگ ایکشن کی وجہ سے معطل کیا گیا، انہوں نے بطور بلے باز ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار کیا، لیکن اپنے کریئر کے آخری چھ سال وہ معطل زیادہ اور بحال کم ہی رہے۔
Speaking on his YouTube channel, Harbhajan Singh. "Though it was within the rules, it should not have happened (Warner hitting a six off the double-bounce ball by Hafeez). It doesn't convey a good message. We also got a similar chance in the past but we didn't do it" #PAKvAUS pic.twitter.com/Lyu0YLyOKQ
— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) November 12, 2021
بالنگ ایکشن سے زیادہ جس بات پر انہیں لوگ یاد رکھیں گے وہ ہے ان کے آخری انٹرنیشنل میچ میں ایک ایسی ڈیلیوری جو بیٹسمین کے پاس پہنچنے سے پہلے دو مرتبہ زمین پر باؤنس ہوئی۔ اس دو ٹھپوں والی گیند پر آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے چھکا مار کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کی مسلسل کامیابیوں کے سلسلے کو بریک لگانے کی طرف قدم بڑھایا۔
اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کی مخالفت
جب جب محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی بات ہو گی تب تب محمد حفیظ کا ذکر آئے گا۔ کیونکہ نہ صرف انہوں نے محمد عامر کی واپسی کی کھل کر مخالفت کی تھی، بلکہ یہ بھی محض اتفاق تھا کہ محمد عامر کی واپسی کے بعد اُنہوں نے سلپ میں اُن کی گیند پر کئی کیچز بھی چھوڑے جس پر یہ مطالبات بھی سامنے آئے کہ عامر کی بالنگ کے دوران حفیظ کو سلپ پر نہ کھڑا کیا جائے۔
Oh #Hafeez what a Ghaleez drop! How ironic, Hafeez drops a catch off Amir.
— Haroon Shahid (@Haroon_5hahid) July 15, 2016
یہی نہیں، مایہ ناز آل راؤنڈر ٹیسٹ عبد الرزاق نے بھی 2012 میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد اپنے کپتان محمد حفیظ کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ سینئر کھلاڑی کے مطابق انہیں ایونٹ میں صرف ایک میچ کھلانے کا فیصلہ محمد حفیظ کا تھا۔
‘میرا 12 سالہ بیٹا رمیز راجہ سے زیادہ کرکٹ جانتا ہے’
جس دن سابق کپتان رمیز راجہ نے بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ چارج سنبھالا، کرکٹ کے دیوانوں نے محمد حفیظ کی ریٹائرمنٹ کی پیش گوئی کر دی، وجہ محمد حفیظ کے وہ بیانات تھے جو انہوں نے اس وقت دیے جب رمیز راجہ ایک کمنٹیٹر اور تجزیہ کار کی حیثیت سے اپنا کام کر رہے تھے۔
Mohammad Hafeez said that his 12-year old son has better cricketing awareness than Rameez Raja. Rameez keep saying anything just to promote his YouTube channel.
— Mufaddal Vohra (@mufaddal_vohra) November 23, 2020
ایک بہت ہی مشہور بیان میں محمد حفیظ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے (اس وقت) 12سال کے بیٹے کو رمیز راجہ سے زیادہ کرکٹ کا علم ہے۔ اس بیان کو رمیز راجہ نے تو شاہدبھلا دیا ہو گا، لیکن شائقینِ کرکٹ کو وہ آج بھی اچھی طرح یاد ہے۔