کراچی —
ہالی وڈ فلم ‘ٹاپ گن: میورک’، جراسک ورلڈ: ڈومینین’ اور ‘ایلوس’ جیسی فلموں نے عالمی وبا کرونا وائرس کے بعد دنیا بھر کے سنیما گھروں کو آباد کیا لیکن اینی میٹڈ فلم ‘منینز : دی رائز آف گرو’ نے ریلیز ہوتے ہی ان تمام فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
‘منینز: دی رائز آف گرو’ نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ پاکستان میں بھی باکس آفس پر کامیابیاں سمیٹ رہی ہے۔ امریکہ میں یومِ آزادی کے ویک اینڈ پر ریلیز ہونے والی اینی میٹڈ فلم نے چار دنوں میں مجموعی طور پر 10 کروڑ 25 لاکھ ڈالرز کا بزنس کر لیا ہے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
آخری بار سن 2011 میں فلم ‘ٹرانسفارمرز : ڈارک آف دی مون’ نے انڈی پینڈنس ڈے ویک اینڈ پر 10 کروڑ 16 لاکھ ڈالرز کا بزنس کرکے یہ ریکارڈ بنایا تھا جسے اب منینز کے سیکوئل نے توڑ دیا۔
یکم سے تین جولائی والے ویک اینڈ پر ‘منینز : دی رائز آف گرو’ نے امریکہ میں 10 کروڑ 7 لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا جو ویب سائٹ ‘باکس آفس موجو’ کے مطابق ‘ٹاپ گن: میورک’، ‘ایلویس’ اور ‘جراسک ورلڈ: ڈومینین’ کے اس ہفتے کے مشترکہ بزنس سے بھی زیادہ ہے۔
البتہ ‘منینز : دی رائز آف گرو’ نے اس سیریز کی پہلی فلم ‘منینز ‘ کا ریکارڈ تو نہیں توڑا لیکن اس نے 2015 میں پہلے تین دنوں میں 10 کروڑ 15 لاکھ ڈالرز کمانے والی فلم کے لگ بھگ ہی بزنس کیا۔
پاکستان کے سنیما گھروں میں بھی ‘منینز’ دیکھنے آنے والوں کا رش ہے۔ جس نے ریلیز کے پہلے پانچ دنوں میں ہی ایک کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
پاکستان میں باکس آفس کے حوالے سے مستند سمجھی جانے والی ویب سائٹ ‘باکس آفس ڈیٹیل’ کے مطابق فلم نے پہلے چار دن میں 92 لاکھ روپے بٹورے جو کسی بھی اینی میٹڈ فلم کے لیے ایک اچھا مارجن ہے۔
یہی نہیں تجزیہ کاروں اور مبصرین نے بھی ‘منینز: دہ رائز آف گرو’ کی کامیابی کی وجہ سے اسے ‘نمبر ون مووی ان دی ورلڈ’ کا خطاب دیا۔
The reviews are in and the planet agrees. #Minions #TheRiseOfGru only in theaters NOW! Get tickets at https://t.co/k9Wt7Qz5V9. pic.twitter.com/dsmrnCcSL1
— #Minions (@Minions) July 5, 2022
امریکی جریدے ‘ورائٹی’ کے مطابق ‘منینز: دی رائز آف گرو’ بزنس کے لحاظ سے وبا کےدوران ریلیزہونے والی تمام اینی میٹڈ فلموں سے کہیں آگے ہے۔ اس فہرست میں حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ‘لائٹ ایئر’، ‘دی بیڈ گائز’ اور گزشتہ برس آسکر جیتنے والی فلم ‘اینکانٹو’ بھی شامل ہے۔
اپنے تبصرے میں ریبیکا ریوبن کا کہنا تھا کہ ‘منینز’ کی نئی فلم کی کامیابی نے اس تاثر کو بھی غلط ثابت کیا کہ اب فیملیز سنیما کا رخ نہیں کرتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف دو ہفتے قبل ریلیز ہونے والی ڈزنی کی فلم ‘لائٹ ایئر’ کے مقابلے میں ‘منینز: دی رائز آف گرو’ کا بزنس بتاتا ہے کہ ‘ٹوائے اسٹوری سیریز ‘ کا پریکوئل دیکھنے میں بچوں اور ان کے والدین نے کوئی خاص دلچسپی نہیں لی۔
‘لائٹ ایئر’ نے باکس آفس پر تین ہفتوں بعد پانچ کروڑ ایک لاکھ ڈالرز کا بزنس کیا جب کہ ‘منینز: دی رائز آف گرو’ نے صرف تین دن میں 10 کروڑ 25 لاکھ ڈالرز کمائے۔
‘Minions’ Mania Means Adjusted Expectations for Animated Films https://t.co/a0Qf1dq0he pic.twitter.com/MNAhqYkjrp
— Variety (@Variety) July 6, 2022
ریبیکا ریوبن کے تبصرےکے مطابق امریکی انڈی پینڈنس ڈے ویک اینڈ کی وجہ سے بھی ‘منینز: دی رائز آف گرو’ کو کافی سہارا ملا۔ تین برس میں پہلی مرتبہ لوگوں نے کرونا قوانین کے بغیر سنیما کا رخ کیا اور اپنے پسندیدہ کرداروں کو ایکشن میں دیکھا۔
‘منینز : دی رائز آف گرو’ کی کہانی کیا ہے؟
اینی میٹڈ فلم کی کہانی ایک 12 سالہ لڑکے ‘گرو’ کےگرد گھومتی ہے جس کا خواب سپر ولن بننا ہوتا ہے، اور اس کوشش میں گرو اپنے سے کئی سال بڑی عمرکے سپر ولنز کے گروہ ‘وشس سکس’ سے بِھڑ جاتا ہے۔
اس جنگ میں ‘منینز ‘نامی کردار ‘گرو’ کی مدد کرتے ہیں جن کی زبان اور ساخت بھی انسانوں سے الگ ہوتی ہے۔چھوٹے قد کے یہ کردار پچھلی فلم میں گرو سے پہلی بار ملتے ہیں لیکن یہ اس سے قبل ‘ڈسپکیبل می’ سیریز میں کئی کارنامے انجام دے چکے ہیں۔
‘منینز: دی رائز آف گرو’ ریلیز کے اعتبار سے اس سیزیز کی پانچویں فلم ہے۔ لیکن ترتیب کے لحاظ سے دوسری کیوں کہ اس فلم میں گرو ایک چھوٹا بچہ ہوتا ہے جو اپنے استاد سے ولن بننے کا ہنر سیکھ رہا ہوتا ہے۔
کہانی کی اصل جان کیون، اسٹورٹ، باب اور اوٹو نامی منینز ہیں جو اپنی بے وقوفیوں سے فلم میں رنگ بھرتے ہیں اور شائقین کو محظوظ کرتے ہیں۔
اس سیریز کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس میں سپر ولن بننے کی خواہش رکھنے والا گرو دراصل ایک سپر ولن نہیں بلکہ ایک اچھا انسان ہے جو آگے جاکر دنیا کو بچاتا ہے۔ لیکن لوگ اسے اس کے حلیے اور پہلے کے کارناموں کی وجہ سے برا ہی سمجھتے ہیں۔