- مانچسٹر سٹی نے اتوار کو اپنے آخری لیگ میچ میں ‘ویسٹ ہیم’ کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دی۔
- ‘مانچسٹر سٹی’ انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیت کر ایونٹ کی 32 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلسل چار بار چیمپئن بننے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
- مانچسٹر سٹی نے پہلی بار انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل 2012 میں جیتا تھا جس کے بعد سے انہوں نے 2014، 2018، 2019، 2021، 2022 ، 2023 اور 2024 میں پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیتا۔
کراچی— فٹ بال کلب ‘مانچسٹر سٹی’ انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیت کر ایونٹ کی 32 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلسل چار بار چیمپئن بننے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
مانچسٹر سٹی نے اتوار کو اپنے آخری لیگ میچ میں ‘ویسٹ ہیم’ کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے کر مانچسٹر یونائیٹڈ کے مسلسل تین سال چیمپئن بننے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
مانچسٹر سٹی کو مسلسل چوتھا ٹائٹل جیتنے کے لیے اس آخری میچ میں تین پوائنٹس حاصل کرنا تھے جو انہوں نے فل فوڈن کے دو گول کی بدولت باآسانی حاصل کر لیے تھے۔
کھلاڑی فل فوڈن نے میچ کے دوسرے ہی منٹ میں اپنی ٹیم کو برتری دلا دی جسے 18ویں منٹ میں انہوں نے دگنا کر دیا تھا۔ ویسٹ ہیم کی جانب سے محمد قدوس نے 42ویں منٹ میں گول اسکور کر کے اس خسارے کو کم تو کیا تھا لیکن 59ویں منٹ میں روڈری کے گول نے مانچسٹر سٹی کو دو گول کی برتری دلا دی۔
یہ کوچ پیپ گارڈیولا کی زیرِ نگرانی مانچسٹر سٹی کا گزشتہ سات برسوں میں چھٹا ٹائٹل ہے، جس کے بعد ان کے مجموعی ٹائٹلز کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔
مانچسٹر سٹی نے پہلی بار انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل 2012 میں جیتا تھا جس کے بعد سے انہوں نے 2014، 2018، 2019، 2021، 2022 ، 2023 اور 2024 میں پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیتا۔
اس سے قبل سب سے زیادہ مسلسل چیمپئن بننے کا ریکارڈ مانچسٹر یونائیٹڈ کے پاس تھا جنہوں نے دو مرتبہ انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیتنے کی ہیٹ ٹرک کی تھی۔
سب سے زیادہ مرتبہ انگلش پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ اس وقت بھی مانچسٹر یونائیٹڈ کے پاس ہے جس نے مجموعی طور پر 13 ٹائٹل جیتے ہیں۔ لیکن مانچسٹر سٹی نے مسلسل چار سال چیمپئن بن کر انہیں سب سے زیادہ مسلسل ٹائٹلز کے ریکارڈ سے محروم کر دیا ہے۔
میچ ختم ہونے سے قبل اس وقت دلچسپ صورتِ حال دیکھنے میں آئی جب مانچسٹر سٹی کے مداح ریکارڈ فتح کا جشن منانے کے لیے گراؤنڈ پر آگئے لیکن کھلاڑیوں نے انہیں پلیئنگ ایریا سے دور رہنے کا کہا۔ مداحوں کو جشن منانے کے لیے ریفری کی سیٹی کا انتظار کرنا پڑا تھا۔
اس سال پریمیئر لیگ میں دوسری پوزیشن آرسنل نے حاصل کی ہے۔ آرسنل کے 38 میچوں کے بعد 89 پوائنٹس تھے، تیسری پوزیشن پر لیور پول آئی جس کے 82 پوائنٹس تھے۔ جب کہ ایسٹن ولا اور ٹوٹنہم نے سیزن کا اختتام چوتھے اور پانچویں نمبر پر کیا۔
کس کھلاڑی نے سب سے زیادہ گول اسکور کیے؟
انگلش پریمیئر لیگ مقابلوں میں فاتح کا فیصلہ فائنل کے بعد نہیں ہوتا۔ بلکہ جس ٹیم کے 38 میچوں کے بعد سب سے زیادہ پوائنٹس ہوتے ہیں اسے ٹرافی کا حق دار قرار دیا جاتا ہے۔
جو ٹیمیں اس لیگ میں پہلی چار پوزیشن پر آتی ہیں انہیں یورپی فٹ بال کلبز کے سب سے بڑے مقابلے ‘چیمپئنز لیگ’ کے مین راؤنڈ میں جگہ ملتی ہیں۔
یوں اس سال ٹاپ فور پوزیشن پر جگہ بنا کر چیمپئن مانچسٹر سٹی، آرسنل، لیورپول اور ایسٹن ولا نے نو جولائی سے شروع ہونے والی ‘چیمپئنز لیگ’ کے لیے کوالی فائی کر لیا ہے۔
مانچسٹر سٹی کی جیت میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے اسٹار کھلاڑی ایرلنگ ہالنڈ کو 27 گول اسکور کرنے کی وجہ سے گولڈن بوٹ ایوارڈ دیا گیا۔ وہ گزشتہ سال بھی ٹاپ اسکورر ہونے کی وجہ سے اس ایوارڈ کے حق دار قرار پائے تھے۔
چیلسی کے کول پالمر 22 اور نیوکاسل یونائیٹڈ کے ایلگزینڈر ایساک 21 گول کے ساتھ ٹاپ اسکورر کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رہے۔ آخری لیگ میچ میں دو گول اسکور کرنے والے فل فوڈن کے گول کی تعداد 19 رہی۔
کامیابی کے بعد فل فوڈن کا بیان بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے تاریخ رقم کرنے پر بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ "کامیابی کو لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔ ہم نے ٹیم کو تاریخ میں جگہ دلائی ہے، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ مداحوں اور ہمارے لیے یہ کتنی بڑی بات ہے۔”
انگلش پریمیئر لیگ میں جہاں اچھی کارکردگی پر ٹیموں کو چیمپئنز لیگ میں جگہ ملتی ہے وہیں مایوس کن کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کی تنزلی کر کے انہیں نچلے لیول کی انگلش فٹ بال لیگ میں بھیج دیا جاتا ہے۔
اس سال جن تین ٹیموں کی تنزلی ہوئی ان میں لوٹن ٹاؤن، برنلی اور شیفلیڈ یونائیٹڈ شامل ہیں۔ لیسٹر سٹی اور اپسویچ ٹاؤن کی ای ایف ایل چیمپئن شپ میں اچھی کارکردگی کے سبب انگلش پریمیئر لیگ میں واپسی ہوئی ہے۔