کراچی
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز کا انعقاد اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔ اس سیریز کی خاص بات ان نوجوان کھلاڑیوں کی پاکستان ٹیم میں شمولیت ہے جنہوں نے پاکستان سپرلیگ 8 میں اچھی کارکردگی دکھائی۔
یہ سیریز جہاں نئے کپتان اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک نیا تجربہ ہو گا بلکہ اس ٹیم کے نئے عبوری ہیڈ کوچ عبدالرحمان کے لیے بھی یہ دورہ کسی چیلنج سے کم نہیں ہو گا۔
بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان اور حارث رؤف کو کرکٹ بورڈ نے آرام کی غرض سے منتخب نہیں کیا۔ ان کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں لیگ اسپنر شاداب خان ٹیم کے قیادت کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے جب افغانستان کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کیا تو اس میں عبدالرحمان کا نام بطور ہیڈ کوچ دیکھ کر بعض افراد نے اخذ کیا کہ ماضی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے لیفٹ آرم اسپنر کی بات ہورہی ہے ۔
@TheRealPCB announces Support Personnel for Sharjah T20Is. Abdul Rehman, Head Coach; Umar Gul, Bowling Coach; M Yousuf, Batting Coach; A Majeed, Fielding Coach; Drikus Simon, Trainer; Cliffe Deacon, Physio; Talha Ijaz, Analyst; Mansoor Rana, Manager; Ahsan Nagi, Media. #PAKvAFG
— Najam Sethi (@najamsethi) March 14, 2023
لیکن جو لوگ پاکستان کرکٹ کے معاملات کو دیکھتے آ رہے ہیں انہوں نے بورڈ کے اس فیصلے کو سراہا۔ ان کے خیال میں اس وقت عبدالرحمان کو ٹیم کی باگ ڈور سونپنا ایک اچھا فیصلہ ہے کیوں کہ وہ نوجوان کرکٹرز کے ساتھ کافی عرصے سے کام کرتے آرہے ہیں۔
اپنے انتخاب پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیئرمین نجم سیٹھی کے مشکور ہیں کہ اُنہیں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے انہیں چنا گیا۔
can’t express in words what a great honour this is for me,want to thank the PCB management and the chairman for their trust in me and giving me this opportunity to serve Pakistan. It is now time to make the most of my experience and do justice with this responsibility.
— Abdul Rehman 🇵🇰 (@AbdulRehmanCC) March 14, 2023
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی ٹیم کی کوچنگ ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں اور ان کی کوشش ہو گی کہ اپنا تجربہ بروئے کار لاتے ہوئے اس عہدے کے ساتھ انصاف کریں۔
پہلے مقامی ہیڈ کوچ جنہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی
پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 24 سے 27 مارچ تک شارجہ میں کھیلی جائے گی جو عبدالرحمان کی بطور ہیڈ کوچ سینئر ٹیم کے ساتھ پہلی اسائنمنٹ ہو گی۔
ان کا شمار پاکستان کے ان چند کوچز میں ہوتا ہے جنہوں نے باقاعدہ کوچنگ کی تربیت حاصل کی اور لیول فور سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔یہی نہیں انہوں نے انٹرنیشنل ریلیشنز میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
عبدالرحمان کا انتخاب اس لیے بھی قابلِ ذکر ہے کیوں کہ وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہیں ٹیسٹ، ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے بغیر ہیڈ کوچ بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل یا تو سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹرز کو کوچ بنائے جاتا رہا ہے یا پھر کوالی فائیڈ غیر ملکی کوچز کو جن میں ڈیو واٹمور، مکی آرتھر اور آنجہانی باب وولمر کے نام شامل ہیں۔
With 2 renown coaches of @thebaghstallion and #PCB at Muzaffarabad cricket stadium #KingdomValleyKPL @ejazjr @AbdulRehmanCC pic.twitter.com/STR1WttYo5
— Rashid Latif | 🇵🇰 (@iRashidLatif68) August 21, 2022
اسی اورنوے کی دہائی میں بطور کھلاڑی ڈومیسٹک لیول پر کھیلنے والے عبدالرحمان کا نام 1996 میں پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل تھا لیکن ٹیم کے ساتھ جانے کا قرعہ ان کے ہم عصر شاہد نذیر اور شاداب کبیر کے نام نکلا تھا۔
عبدالرحمان کو نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کا کافی تجربہ حاصل ہے
عبدالرحمان نے بطور کوچ فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم 2010میں رکھا، پاکستان اے کا دورہ ویسٹ انڈیز ان کی پہلی اسائنمنٹ تھی جس میں پاکستان اے ٹیم نے میزبان ٹیم کو دو صفر سے ون ڈے سیریز میں شکست دی تھی جب کہ دو میچ ٹائی ہوئے تھے۔
ترپن سالہ عبدالرحمان کے کریڈٹ پر بلوچستان کو تین بار پین ٹینگولر کپ کا چیمپئن بنوانا اور خیبر پختوانخوا کو پاکستان کپ اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ جتوا نا شامل ہے۔ ایک مرتبہ تو ان کی ٹیم نے سینٹرل پنجاب کے ساتھ قائدِ اعظم ٹرافی بھی شیئر کی۔
2️⃣ x Pakistan Super League
— Multan Sultans (@MultanSultans) October 29, 2022
3️⃣ x National T20 Cup
2️⃣ x Quaid-E-Azam Trophy
1️⃣ x One Day Cup
2️⃣ x Pakistan Cup
We know the future of Pakistan’s Cricket is in safe hands.
Congratulations to our Assistant Coach @AbdulRehmanCC on becoming Pakistan’s U-19 Head Coach 🫶#SultanAaGayya pic.twitter.com/BMDGRW2h29
لسٹ اے اور ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میں ان کی زیر نگرانی پشاور پینتھرز نے دو بار نیشنل ٹی ٹوئنٹی کی ٹرافی اپنے نام کی جب کہ 2017 میں وہ پشاور زلمی کے اسسٹنٹ کوچ تھے جو پی ایس ایل چیمپئن بنی۔
گزشتہ چار سال سے وہ سابق زمبابوین کپتان اینڈی فلاور کے معاون کے طور پر ملتان سلطانز کے ساتھ جڑے ہیں جس نے حال ہی میں مسلسل تیسری بار پی ایس ایل کے فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
Our think tank are putting the final touches to the plans for #SultanSquad at #HBLPSLDraft tomorrow.#LetsPickSaeen pic.twitter.com/qdjmDVmRDZ
— Multan Sultans (@MultanSultans) December 14, 2022
عبدالرحمان کی کوچنگ میں یاسر شاہ، جنید خان، سرفراز احمد اور شان مسعود جیسے کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ بعدازاں ان کھلاڑیوں نے انٹرنیشنل لیول پر بھی اپنی دھاک بٹھائی۔
سن 2017 میں ہونے والے ایشیا کپ میں وہ پاکستان انڈر 19 ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ تھے جس کا حصہ شاہین شاہ آفریدی اور عبداللہ شفیق تھے۔ 2018 میں جو انڈر 19 ٹیم وہ ایشیا کپ میں بطور اسسٹنٹ کوچ لے گئے تھے اس میں شامل صائم ایوب، ارشد اقبال، نسیم شاہ اور محمد حسنین پاکستان کے لیے یا تو کھیل چکے ہیں یا ٹیم میں منتخب ہوئے۔
We are proud to announce @AbdulRehmanCC retained as the Head Coach of BAGH STALLIONS for Season 2, Honoured to have him on board once again.#TheBaghStallions #Baghi #KPL #KheloAazadiSe #KPLSeason2 #BaghStallions #KPL #Pakistan #Kashmir #PlayforPakistan #WeUnite #baghistudio #PCB pic.twitter.com/mTd0UcFih2
— The Bagh Stallions (@thebaghstallion) July 18, 2022
ان کی کوچنگ کی خاص بات نوجوان کھلاڑیوں پر انحصار کرنا ہے۔ 2018 میں نیوزی لینڈ میں کھیلے گئے انڈر 19 ورلڈ کپ میں جب 17 سالہ شاہین شاہ آفریدی کی شاندار بالنگ کی وجہ سے پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کی تو وہ اس ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ تھے۔