اسپورٹس

ارجنٹائن نے فٹ بال ورلڈکپ جیت لیا، فرانس کو شکست

Written by Omair Alavi

کراچی

ارجنٹائن کا 36 سالہ انتظار بالآخر ختم ہوا اور لیونل میسی نے اپنی ٹیم کے لیے سب سے بڑا ٹورنامنٹ جیت کر ارجنٹائن کو تیسری بار ورلڈ کپ کا فاتح بنا دیا ہے۔ فائنل میں فرانس کو پنلٹی شوٹ آؤٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اتوار کو قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں کیلین ایمپابے کی ہیٹ ٹرک بھی فرانس کو مسلسل دوسری بار فتح نہ دلاسکی جب کہ ایونٹ کا فائنل کھیل کر لیونل میسی نے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے ہیں جن میں سب سے زیادہ 26 ورلڈ کپ میچز کھیلنے کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

ٹورنامنٹ کی 82 سالہ تاریخ میں کسی کھلاڑی نے ان سے زیادہ میچز نہیں کھیلے۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی 2010 کے بعد پہلی بار کوئی ایسی ٹیم ورلڈ چیمپئن بنی ہے جس نے ایونٹ کا آغاز شکست کے ساتھ کیا ہوا۔

اسپین کے ساتھ 12 سال قبل ایسا ہوا تھا جب کہ اس بار سعودی عرب نے ارجنٹائن کو پہلے میچ میں ہرا کر اپ سیٹ شکست دی تھی۔

اس فتح کے ساتھ ارجنٹائن کی ٹیم تین بار ٹرافی جیتنے والی ٹیم بن گئی ہے۔سب سے زیادہ پانچ مرتبہ ورلڈکپ جیتنےکا ریکارڈ برازیل کے پاس ہے جب کہ اٹلی اور جرمنی چار چار بار ٹرافی جیتنے کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔

ارجنٹائن نے اس سے قبل دو بار یہ ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ پہلی بار انہوں نے 1978 میں ورلڈ کپ جیتا تھا جب کہ دوسری مرتبہ 1986 میں ڈیاگو میراڈونا کی قیادت میں ٹرافی اپنے نام کی تھی۔

آئندہ چار سال تک فرانس کی ٹیم یوراگوئے کی طرح دو مرتبہ ورلڈ چیمپئن بننے والی ٹیم کہلائی جائے گی۔

فرانس نے یہ ٹرافی 1998 اور 2018 میں اپنے نام کی تھی جب کہ 2006 اور 2022 میں اسے رنرز اپ پر اکتفا کرنا پڑا۔

فائنل مقررہ وقت اور پھر اضافی وقت میں بے نتیجہ رہا

دوحہ کے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے آغاز میں ارجنٹائن نے بہتر کھیل پیش کیا جب کہ دوسرے ہاف میں فرانس نے شاندار کارکردگی دکھائی۔

مقررہ وقت میں میچ دو دو گول سے برابر ہونے کی وجہ سے اضافی وقت میں گیا جہاں فرانس اور ارجنٹائن دونوں نے ایک ایک گول اسکور کرکے اسکورلائن تین تین کر دی۔

ارجنٹائن کی طرف سے لیونل میسی نے دو اور اینجل ڈی ماریا نے ایک جب کہ فرانس کی جانب سے تینوں گول کیلین ایمپابے نے اسکور کیے۔

تیسرا گول اسکور کرکے ایم پابے نے ہیٹ ٹرک کا ایک انوکھا کارنامہ انجام دیا۔ 1966 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی کھلاڑی نےورلڈ کپ کے فائنل میں تین گول اسکور کیے ہوں۔

آخری بار یہ کارنامہ 1966 کے ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ کے جیف ہرسٹ نے مغربی جرمنی کے خلاف انجام دیا تھا۔

کئی کوششوں اور 120 منٹ کے سخت مقابلے کے بعد میچ کو فیصلہ کن بنانے کے لیے پنلٹی شوٹ آؤٹ تک لے جانا پڑا، جہاں ارجنٹائن کے گول کیپر ایمیلیانو مارٹنیز کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے فرینچ کھلاڑی چار میں سے صرف دو ککس کو گول میں پھینک سکے۔

ارجنٹائن کی طرف سے چاروں پنلٹی ککس گول کے اندر گئیں جس کی وجہ سے انہوں نے یہ مرحلہ دو کے مقابلے میں چار گول سے جیت کر ٹرافی اپنے نام کی۔

گولڈن بوٹ کے حق دار ایمباپے

فیفا ورلڈ کپ 2022 میں جہاں کئی ریکارڈ بنے، وہیں سب سے زیادہ 172 گول اسکور ہونے کا ریکارڈ بھی نمایاں رہا۔

اگر بات کی جائے سب سے زیادہ گول کرنے کی تو ایونٹ میں سب سے زیادہ آٹھ گول فرانس کے کیلین ایمباپے نے اسکور کیے، جنہیں گولڈن بوٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔

یہ واحد ایوارڈ تھا جو ارجنٹائن کے علاوہ کسی کھلاڑی کو ملا کیوں کہ فیفا ینگ پلئیر ایوارڈ ارجنٹائن کے اینزو فرنانڈیز، بہترین گول کیپرکا گولڈن گلوو ایوارڈ ان کے گول کیپر ایمیلیانو مارٹنیز جب کہ بہترین کھلاڑی کا گولڈن بال ایوارڈ لیونل میسی کے نام رہا۔

2014 میں بھی لیونل میسی نے یہ ایوارڈاپنے نام کیا تھا لیکن اس وقت ان کی ٹیم کو رنرز اپ ٹرافی ملی تھی اور اس بار انہوں نے اپنے ہم وطنوں کا 36 سالہ انتظار ختم کرکے ورلڈ چیمپئن بنایا ہے۔

اختتامی تقریب میں فن کاروں کا فن کا مظاہرہ

فائنل میچ شروع ہونے سے قبل ہونے والی اختتامی تقریب جسے ‘اے نائٹ ٹو ری ممبر’ کا نام دیا گیا تھا اس میں دنیا بھر سے اسٹار فنکاروں نے اپنے فن کا جادو جگایا جس میں بالی وڈ اداکارہ نورا فاتحی کے ساتھ ساتھ عرب گلوکار بلقیس، عراقی سپر اسٹار راحمہ ریاض اور مراکش کی منال بنچلیخا نے ایونٹ کا تھیم سونگ ‘لائٹ دے اسکائی’ گایا۔

پورٹوریکو کے ریپر اوزونا اور کانگو سے تعلق رکھنے والے گلوکار گمز نے اپنا مقبول گیت ‘ارحبو‘ گاکر حاضرین کا لہو گرمایا تو نائیجیریا کے ڈیوڈو اور قطر کی عائشہ نے بھرے اسٹیڈیم میں ‘حیا حیا’ لائیو گاکر سب سے داد وصول کی۔

جس دن ایونٹ کا فائنل کھیلا گیا اس دن قطر کے عوام اپنا قومی دن بھی منارہے تھے، اختتامی تقریب سے قبل اس سلسلے میں دوحہ میں ایک ائیر شو کا انعقاد بھی کیا گیا، جسے لوگوں نے بے حد پسند کیا۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔