کراچی — انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ برینڈن مکلم کے انوکھے ‘بیزبال’ طریقے سے تو سب ہی واقف ہیں۔ لیکن فی الحال ان کے ستارے کسی اور وجہ سے گردش میں ہیں۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ ان کے خلاف اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی کی تحقیقات کر رہا ہے۔
نیوزی لینڈ کے سابق کپتان پر الزام ہے کہ انہوں نے بھارت میں جاری انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے دوران ایک ایسی کمپنی کے اشتہارات میں کام کیا جو مبینہ طور پر آن لائن بیٹنگ کو فروغ دیتی ہے۔انگلش اخبار ‘دی گارڈین’ کے مطابق آئی پی ایل کے دوران برینڈن مکلم ’22 بیٹ انڈیا’ نامی کمپنی کے چند اشتہارات میں نظر آئے جو نیوزی لینڈ میں یوٹیوب پر دیکھے گئے۔
سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی ان ویڈیو اشتہارات میں انڈین پریمیئر لیگ کا استقبال کرتے ہوئے انگلش کوچ کو دیکھا جاسکتا ہے۔ وہ ان اشتہارات میں کہتے ہیں کہ ان کے ’22 بیٹ’ کے دوست آئی پی ایل کے تجربے کو مزید بہتر بنانے میں شائقین کی مدد کرسکتے ہیں کیوں کہ 22 بیٹ انڈیا انہیں بہترین ‘اوڈز’ کی گارنٹی دیتا ہے۔
دی گارڈین کے مطابق بات اس وقت زیادہ بڑھی جب گوگل نے اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ان اشتہارات کو روک دیا۔انہوں نے اپنے تجزیے میں نیوزی لینڈ کی پرابلم گیمبلنگ فاؤندیشن کے ترجمان کا بھی بیان شامل کیا جس نے اس کیمپین کو ‘موسٹ ایگریسیو مارکیٹنگ کمپین’ قرار دیا تھا۔
اسی تجزیے میں گارڈین کے اسپورٹس رپورٹر نے یہ بھی لکھا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر داخلہ باربرا ایڈمنڈز نے بھی 22 بیٹ کے عہدیداروں سے رجوع کرکے ان کی تشہیر کے طریقے کی مذمت کی۔
ECB discusses Brendon McCullum’s appearances in bookmaker adverts https://t.co/cyGC4ZVLmO
— The Guardian (@guardian) April 13, 2023
تفصیلات کے مطابق ’22 بیٹ انڈیا’ قبرص میں رجسٹرڈ ایک آن لائن بیٹنگ کمپنی ہے جس کا کام مبینہ
طور پر مختلف کھیلوں میں سٹے بازی کو فروغ دینا ہے۔ اس کمپنی سے برینڈن مکلم نے انگلینڈ کا کوچ بننے کے بعد رواں سال کے آغاز میں معاہدہ کیا تھا۔ لیکن اس کے اشتہار حال ہی میں نشر ہوئے۔
انگلش کوچ جن کی زیر نگرانی ان کی ٹیم نے گزشتہ سال کئی کامیابیاں سمیٹیں،انہوں نے بذاتِ خود تو کسی میچ پر سٹہ نہ کھیلا ہو لیکن سٹے بازی کی پروموشن بھی انہیں مہنگی پڑسکتی ہے۔
انگلش بورڈ کی تحقیقات میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ آیا انگلینڈ سے باہر اور فرنچائز کرکٹ میں سٹے بازی کو پروموٹ کرنے پر ٹیسٹ ٹیم کے کوچ پر جرمانہ ہوبھی سکتا ہے یا نہیں۔
Exclusive: England Test head coach Brendon McCullum under scrutiny from ECB for potential breach of rules banning promotion of gambling on cricket. He has recently advertised an online gambling platform's betting on IPL: https://t.co/NbtFLMKshN
— Martyn Ziegler (@martynziegler) April 13, 2023
انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بورڈ اور برینڈن مکلم کے درمیان بات
چیت جاری ہے جس میں 22 بیٹ کے ساتھ ان کے تعلقات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔سٹے بازی کے حوالے سے بورڈ کے قوانین موجود ہیں جن پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔
برینڈن مکلم کے ایجنٹ سائمن اوٹری نے دی ٹائمز اخبار کو بیان دیتے ہوئے انگلش بورڈ سے بات چیت کی تصدیق کی، تاہم اس سے زیادہ انہوں نے بتانے سے گریز کیا۔
Exclusive: England Test head coach Brendon McCullum under scrutiny from ECB for potential breach of rules banning promotion of gambling on cricket. He has recently advertised an online gambling platform's betting on IPL: https://t.co/NbtFLMKshN
— Martyn Ziegler (@martynziegler) April 13, 2023
برینڈن مکلم کا شمار ان انٹرنیشنل کوچز میں ہوتا ہے جن کے آتے ہی ان کی ٹیم کی قسمت بدل گئی، ان کی
زیر نگرانی انگلینڈ نے 12 میں سے دس ٹیسٹ میچز جیتے جب کہ صرف دو میں انہیں ناکامی ہوئی۔ان کے آنے سے پہلے انگلینڈ کو 17 ٹیسٹ میچز میں صرف ایک ہی میچ میں کامیابی نصیب ہوئی تھی۔
برینڈن مکلم کے ساتھ ساتھ اس سال کے آغاز میں فٹ بال کلب آرسنل کے ایمانیول اڈےبیور اور برازیل کے سابق گول کیپر ہولیو سیزر بھی 22 بیٹ کے سفیر بنے تھے۔
Shahid Afridi is in Qatar to play Legend League. But he refused to wear the team kit due to a logo of gambling company on it. So Management has decided to cover the company name with sticker. pic.twitter.com/sTTUdvYQMl
— TEAM AFRIDI (@TEAM_AFRIDI) March 10, 2023
یہ پہلا موقع نہیں جب کسی بیٹنگ ادارے نے انٹرنیشنل یا فرنچائز کرکٹ میں قدم رکھا ہو، گزشتہ ماہ ہونے
والی پی ایس ایل 8 میں بھی لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کے درمیان پلے آف میچ میں ملتان کے کپتان محمد رضوان نے ایک ایسی کمپنی کے اشتہار پر مبنی شرٹ پہننے سے انکار کیا تھا جو ان ڈائریکٹ آن لائن بیٹنگ ویب سائٹ سے منسلک تھی۔
شاہد آفریدی نے بھی گزشتہ ماہ لیجنڈز لیگ ٹورنامنٹ میں شرکت کے دوران اس طرح کے لوگو پر مبنی شرٹ پہننے سے انکار کیا تھا۔