اسپورٹس

پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنی شنل: نیوزی لینڈ کو 88 رنز سے شکست ، سیریز میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز

Written by Omair Alavi

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوم سیریز کا پہلا ٹی ٹوینٹی۔ نیوزی لینڈ کا بلے باز آؤٹ ہونے پر خوشی کا اظہار۔ 14 اپریل 2023

کراچی — نئی ٹیم مینجمنٹ اور پرانے کھلاڑیوں کی واپسی کے ساتھ ہی پاکستان ٹیم کامیابی کی راہ پرگامزن ہوگئی ہے۔ افغانستان سے پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز ہارنے والی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں 88 رنز سے ہرا کر سیریز کا فاتحانہ آغاز کیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل پر مشتمل سیریز کے پہلے معرکے میں پاکستان کی فل اسٹرینتھ اور نیوزی لینڈ کی بینچ اسٹرینتھ آمنے سامنے تھی۔وائٹ بال کپتان کین ولیمسن اگر انجری کی وجہ سے مہمان ٹیم میں شامل نہ تھے تو ڈیون کونوے، فن ایلن اور ٹم ساؤتھی جیسے کرکٹرز انڈین پریمئیر لیگ میں مصروف ہونے کی وجہ سے سیریز کا حصہ نہیں۔

ایسے میں کپتان بابر اعظم، فاسٹ بالرز شاہین شاہ آفریدی اور حارث روؤف کے ساتھ ساتھ وکٹ کیپر محمد رضوان کی واپسی نے پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف یک طرفہ کامیابی دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ افغانستان کے خلاف سیریز میں آرام کی غرض سے شرکت نہ کرنے والے حارث روؤف نے میچ میں مجموعی طور پر چار وکٹیں حاصل کرکے کیوی بلے بازوں کو سخت پریشان کیا۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان نے سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل 88 رنز سے جیت کر ایک صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔ سیریز کا دوسرا میچ ہفتے کو جب کہ تیسرا میچ پیر کو لاہور میں کھیلا جائے گا جس کے بعد باقی دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے دونوں ٹیمیں راولپنڈی کا رخ کریں گی۔


میٹ ہنری کی ہیٹ ٹرک بھی کیوی ٹیم کو 88 رنز کی شکست سے نہ بچا سکی

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ لیکن ٹیم میں واپس آنے والے محمد رضوان اسکور میں آٹھ، اور کپتان بابر اعظم 9 رنز بناکر واپس پویلین چلے گئے۔ ایسے میں فخر زمان اور صائم ایوب نے جارح مزاجی سے رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھا اور صرف سات اووروں میں اسکور میں 79 رنز کا اضافہ کیا۔

نمبر چار پر بیٹنگ کے لیے آنے والے صائم ایوب نے صرف 28 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 47 رنز کی اننگز کھیلی۔ فخر زمان نے 34 گیندوں پر چار چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 47 رنز بناکر ان کا بھر پور ساتھ دیا۔

صائم ایوب کے آؤٹ ہوتے ہی وکٹیں گرنے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔ فہیم اشرف کے 22 اور عماد وسیم کے 16 رنز کی بدولت میزبان ٹیم 19 عشاریہ پانچ اوورز میں 182 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے کامیاب بالر میٹ ہنری رہے جنہوں نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرئیر کی پہلی ہیٹ ٹرک اپنے نام کی۔ انہوں نے بارہویں اوور کی پانچویں گیند پر شاداب خان، چھٹی گیند پر افتخار احمد اور انیسویں اوور کی پہلی گیند پر شاہین شاہ آفریدی کو آؤٹ کرکے یہ کارنامہ اپنے نام کیا۔


اس سے پہلے جیک اورم ، مائیکل بریسویل اور ٹم ساؤتھی ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے
ہیٹ ٹرک کرچکے ہیں۔ میٹ ہنری کو نہ صرف اپنے تیسرے شکار کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑا بلکہ جس طرح ڈیرل مچل اور چیڈ بوزکے گٹھ جوڑ نے باؤنڈری پر یہ کیچ پکڑا وہ بھی قابلِ تعریف تھا۔

ایڈم ملن اور بین لسٹر دو دو وکٹوں کے ساتھ نیوزی لینڈ کے دوسرے کامیاب بالرز رہے، جب کہ جمی نیشم اور ایش سودھی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

183رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی۔ اننگز کے دوسرے ہی اوور میں چیڈ بوزایک اور تیسرے اوور میں ول ینگ دو رنز بناکر بالتریب زمان خان اور شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے۔


ایسے میں مارک چیپمین اور کپتان ٹام لیتھم نے اننگز کو سہارا دینے کی کوشش تو کی لیکن پاکستان کی
عمدہ فیلڈنگ کے سامنے رنز بنانے سے قاصر رہے، سوائے محمد رضوان کے ایک مس اسٹمپ چانس کے، میزبان ٹیم نے فیلڈ میں اچھی کارکردگی دکھائی۔


مارک چیپمین کے34 اور ٹام لیتھم کے 20 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد مہمان ٹیم کے بلے باز بوکھلاہٹ کا
شکار نظر آئے جس کا حارث روؤف نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ فاسٹ بالر نے تیز رفتار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین عشاریہ تین اوورز میں 18 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں جن میں کپتان ٹام لیتھم اور تجربہ کار جمی نیشم شامل تھے۔

ان کا بھرپور ساتھ دیا ایک ہی اوور میں دو وکٹیں لینے والے عماد وسیم اور ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے والے شاہین شاہ آفریدی، زمان خان، فہیم اشرف اور شاداب خان نے۔

نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم سولہویں اوور میں 94 رنز پر ڈھیر ہوگئی جو بلیک کیپس کا ایک اننگز میں نوواں سب سے کم ترین اسکور ہے۔ پاکستان نے 88 رنز سے یہ میچ جیت کر سیریز کا فاتحانہ آغاز کیا۔ چار وکٹیں حاصل کرنے والے حارث روؤف کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔


بابر اعظم کا سوواں میچ، اسپرٹ آف کرکٹ شائقین کی توجہ کا مرکز بنی رہی!

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ دیکھنے جہاں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی وہیں قومی انڈر 19 ٹیم کے کھلاڑی بھی اسٹیڈیم ہی میں موجود تھے۔


میچ کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی کپتان بابر اعظم نے صائم ایوب اور فخر زمان کی
تعریف کرتے ہوئے ان دونوں کی پارٹنرشپ کو اہم قرار دیا ۔ انہوں نے بالخصوص صائم ایوب کے بارے میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ روز بروز وہ ایک بہتر کھلاڑی بن کر سامنے آرہا ہے، اور جس طرح وہ مخالف ٹیم کو پریشان کرتا ہے اس سے کپتان کو فائدہ ہوتا ہے۔


یہ میچ پاکستانی کپتان بابر اعظم کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرئیر کا سوواں میچ تھا جسے انہوں نے جیت کر
خوب جشن منایا۔ میچ کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نےوہ وقت بھی یاد گیا جب وہ اسی گراؤنڈ پر پہلی بار بطور بال پکر آئے تھے۔


نہ صرف میچ کے دوران ان کی کی کپتانی میں جارح مزاجی نظر آئی بلکہ مبصرین کے خیال میں وہ ایک نئے روپ میں نظر آئے۔ جس کی وجہ سے مخالف ٹیم پوری اننگز میں پریشر میں رہی۔

اس فتح کے ساتھ ہی وہ کامیابیوں کے لحاظ سے بھارتی کپتان ایم ایس دھونی کے برابر آگئے ہیں جنہوں نے 72 میچز میں قیادت کرکے 41 میچ جیتے تھے، بابر اعظم کو 41ویں کامیابی کے لیے 67 میچز کھیلنا پڑے۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا سب سے کامیاب کپتان بننے کے لیے انہیں مزید دو میچز جیتنا ہوں گے۔ 42، 42 کامیابیوں کا ریکارڈ افغانستان کے اصغر افغان اور انگلینڈ کے اوئن مورگن کے پاس ہے۔


سوشل میڈیا صارفین میچ میں کامیابی پر تو خوش تھے لیکن کسی کو افتخار احمد کو کھلانا سمجھ نہیں آیا تو کسی نے احسان اللہ کو ڈراپ کرنے کی مخالفت کی۔


لیکن تمام شائقین دونوں ٹیموں کے درمیان نظر آنے والی اسپرٹ آف کرکٹ کے مداح نکلے اور اسے خوب
سراہا۔

Omair Alavi – Voice of America

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔