فلمیں

 آسکرز 2022: ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ 12 نامزدگیوں کے ساتھ سرِ فہرست

Written by Omair Alavi

فلم ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ مجموعی طور پر 12 کیٹیگریز میں نامزد ہو کر اس سال سب سے آگے ہے۔

کراچی — 

ہالی وڈ کے سب سے معتبر ایوارڈز آسکرز کے لیے نیٹ فلکس کی ویسٹرن فلم ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ 12 کیٹیگریز میں نامزد ہو کر سب سے آگے ہے۔

منگل کو 94ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزدگیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی دنیا کے بہترین اداکار، اداکارہ، ہدایت کار، فلم اور دیگر کیٹگریز میں ٹرافی کے حق دار وہی لوگ ہوں گے جنہیں جیوری سب سے بہتر سمجھے گی۔

رواں برس آسکرز کی رنگا رنگ تقریب 27 مارچ کو لاس اینجلس کے ڈولبی تھیٹر میں منعقد ہو گی۔ اس سال کی تقریب میں خاص بات یہ ہے کہ اس میں تین سال میں پہلی بار باقاعدہ میزبان ہوگا۔

آسکرز کی نامزدگیوں میں دوسرے نمبر پر سائنس فکشن فلم ‘ڈیون’ہے جس نے 10 کیٹیگریز میں نامزدگیاں حاصل کی ہیں جب کہ ‘بلفاسٹ’ اور ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ کو سات سات نامزدگیاں ملی ہیں۔ اسی طرح امریکی اداکار ول اسمتھ کی ‘کنگ رچرڈ’ کو چھ کیٹیگریز میں نامزد کیا گیا ہے۔

اس سال ‘بہترین فلم’ کے آسکر کے لیے نامزد ہونے والی فلموں میں ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ کی میوزیکل فلم ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’، ہدایت کارہ جین کیمپیئن کی ویسٹرن مووی ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ اور کینیتھ برینا کی فلم ‘بلفاسٹ’ قابلِ ذکر ہیں۔

بہترین فلم کی کیٹیگری میں انٹرنیشنل فلم ‘سی او ڈی اے’، نیٹ فلکس کی بلیک کامیڈی فلم ‘ڈونٹ لک اپ’، سائنس فکشن فلم ‘ڈیون’، ‘ڈرائیو مائی کار’، ‘لیکورش پیزا’ ، اور ‘نائٹ میئر ایلی’ بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

بہترین ہدایت کار کی کیٹیگری میں ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ کے لیے اسٹیون اسپیل برگ، ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ کے لیے جین کیمپیئن اور ‘بلفاسٹ ‘ کے لیے کینیتھ برینا، ‘لیکورش پیزا’ کے لیے پال ٹامس اینڈرسن اور ‘ڈرائیو مائی کار’ کے لیے جاپانی ہدایت کار یوسکی ہماگچی کو نامزد کیا گیا ہے۔

بہترین اداکار و اداکارہ کے لیےمیاں بیوی بھی نامزد

اس بار آسکرز کے لیے بہترین اداکار واداکارہ کی گیٹیگری کے لیے ایک شادی شدہ جوڑا بھی نامزد ہوا ہے۔ اداکار ہاویئر بارڈم اور ان کی اہلیہ و اداکارہ پنلپی کروز اس سے قبل معاون اداکار و اداکارہ کا ایوارڈ جیت چکے ہیں لیکن اس بار دونوں کو بہترین اداکار و اداکارہ کی کیٹیگر ی میں نامزد کیا گیا ہے۔

ہاوئیر بارڈم کو ‘بینگ دی ریکارڈوز’ میں اداکاری کی وجہ سے نامزد کیا گیا ہے جب کہ اس کیٹیگری میں ‘کنگ رچرڈ’ کے لیے ول اسمتھ، ‘دی ٹریجڈی آف میک بتھ’ کے لیے ڈینزل واشنگٹن اور اینڈریو گارفیلڈ اور بینیڈکٹ کمبر بیچ بھی نامزد ہیں۔

اسی طرح بہترین اداکارہ کی فہرست میں ‘بینگ دی ریکارڈوز’ کے لیے نکول کڈمین، ‘دی آئز آف ٹیمی فے’ کے لیے جسیکا چیسٹین، ‘دی لوسٹ ڈوٹر’ کے لیے اولیویا کولمین اور ‘پیرالل مدرز’ کے لیے پنلپی کروز کو نامزد کیا گیا ہے۔

‘ٹوائی لائٹ ‘سیریز سے شہرت پانے والی اداکارہ کرسٹن اسٹورٹ ‘اسپنسر’ میں لیڈی ڈیانا کا کردار ادا کرنے پر پہلی بار اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزد ہوئی ہیں۔

معاون اداکار و اداکارہ

بہترین معاون اداکار و اداکارہ کی کیٹیگریز میں بھی کئی معروف نام شامل ہیں جس میں ماضی میں آسکر ایوارڈ جیتنے والے جے کے سمنز کا نام سرِفہرست ہے۔ انہیں ‘بینگ دی ریکارڈوز’ میں شاندار کارکردگی کے لیے نامزد کیا گیا۔

بہترین معاون اداکارہ کی کیٹیگری میں سب سے تجربہ کار امیدوار جوڈی ڈینچ ہیں جنہوں نے ‘بلفاسٹ’ میں کام کیا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ ‘دی لوسٹ ڈوٹر’ کی جیسی بکلی، ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ کی کرسٹن ڈنسٹ، ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ کی ا یریانا ڈیبوس اور ‘کنگ رچرڈ’ کی اجنو ایلس شامل ہیں۔

بہترین اوریجنل اور ایڈاپٹڈ اسکرین پلے کے لیے سخت مقابلہ

بہترین اوریجنل اسکرین پلے کیٹیگری میں، یعنی وہ اسکرپٹ جو خاص طور پر فلم کے لیے ہی لکھا گیا ہو، ‘بلفاسٹ’ اور ‘ڈونٹ لک اپ’ کے ساتھ ساتھ ‘کنگ رچرڈ’،’لیکورش پیزا’ اور ‘دی ورسٹ پرسن ان دی ورلڈ’ شامل ہیں۔

دوسری جانب بہترین ایڈاپٹڈ اسکرین پلے یعنی کسی اور میڈیم سے اخذ کیے گئے اسکرین پلے کی کیٹیگری میں ‘سی او ڈی اے’، ‘ڈرائیو مائی کار’، ‘ڈیون’، ‘دی لوسٹ ڈوٹر’ اور ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ کو نامزد کیا گیا ہے۔

اکیڈمی ایوارڈز میں جہاں فیچر فلموں کو نامزد کیا جاتا ہے وہیں دنیا بھر سے بھیجی گئیں اینی میٹڈ فلمیں، مختصر فلمیں اور دستاویزی فلموں کو بھی نامزد کیا جاتا ہے۔

اس سال بہترین اینی میٹڈ فلم کے لیے ‘اینکانٹو’، ‘فلی’، ‘لیوکا’ ، ‘دی مچلز ورسز دی مشینز’ اور ‘رایا اینڈدی لاسٹ ڈریگن’ شامل ہیں۔

بہترین اینی میٹڈ شارٹ فلم کی کیٹیگری میں ‘افئیرز آف دی آرٹ’، کے ساتھ ساتھ ‘بیسٹیا’، ‘باکس بیلٹ’، ‘رابن رابن’، اور ‘دی ونڈ شیلڈ وائپر’ نامزد ہوئی ہیں۔ جب کہ لائیو ایکشن شارٹ فلم میں ‘الا کچو: ٹیک اینڈ رن’، ‘دی ڈریس’، ‘دی لونگ گڈبائے’، ‘آن مائی مائنڈ’ اور ‘پلیز ہولڈ’ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

جاپان اوربھوٹان کی فلمیں بھی آسکر کے لیے نامزد

اس سال بھارت اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کی فلمیں تو بہترین انٹرنیشنل فلم کی کیٹیگری میں جگہ نہیں بناسکیں البتہ اس بار جاپان اور بھوٹان کی فلمیں نامزد ہوئیں ہیں۔

اگر جاپان کی ‘ڈرائیو مائی کار’ اس فہرست میں ہے تو ڈنمارک کی ‘فلی’، اٹلی کی ‘دی ہینڈ آف گاڈ’ ، بھوٹان کی ‘لونانا، اے ییک ان دی کلاس روم’ اور ناروے کی ‘ڈی ورسٹ پرسن ان دی ورلڈ’ بھی شامل ہیں۔

اور آخر میں بات ان ایوارڈز کی جو ان لوگوں کو دیے جاتے ہیں جو پردے کے سامنے آنے کے بجائے پردے کے پیچھے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

بہترین اوریجنل اسکور دینے والے ہینز زیمر ‘ڈیون’ اور جونی گرین وڈ ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ کے نام قابلِ ذکر ہیں جب کہ جیمز بانڈ کی فلم ‘نو ٹائم ٹو ڈائی’ کو بہترین ساؤنڈ اور بہترین اوریجنل سونگ کی کیٹیگری میں جگہ ملی ہے۔

بہترین ساؤنڈ میں ‘بلفاسٹ’، ‘ڈیون’ اور ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ کے ساتھ ساتھ ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ بھی شامل ہیں اور ان ہی فلموں کو زیادہ تر پسِ پردہ کیٹیگریز میں جگہ ملی ہے۔

بہترین سنیما ٹوگرافی میں جہاں سائنس فکشن فلم ‘ڈیون’ ہے وہیں مسٹری فلم ‘نائٹ میئر ایلی’، ویسٹرن ‘دی پاور آف دی ڈوگ’، ڈرامہ ‘ڈی ٹریجڈی آف میک بتھ’ اور میوزیکل ‘ویسٹ سائڈ اسٹور ی ‘ بھی شامل ہے۔

بہترین فلم ایڈیٹنگ میں ‘ڈونٹ لک اپ’ کو جگہ ملی ہے جب کہ اس کے مدِ مقابل ‘ڈیون’، ‘کنگ رچرڈ’، ‘دی پاور آف دی ڈوگ’ اور ‘ٹک ٹک بوم’ شامل ہے۔

بہترین میک اپ اور ہیئر اسٹائلنگ کے لیے ‘کمنگ ٹو امریکہ’، ‘کروئیلا’، ‘ڈیون’، ‘دی آئیز آف ٹیمی فے’ اور ‘ہاؤس آف گوچی’ کا انتخاب کیا گیا ہے۔

بہترین پروڈکشن ڈیزائن کے ایوارڈ کے لیے بھی ‘ڈیون’، ‘نائٹ میئر ایلی’، ‘دی پاور آف دی ڈوگ’، ‘دی ٹریجڈی آف میک بتھ’ اور ‘ویسٹ سائڈ اسٹوری’ کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

علاوہ ازیں بہترین وژیول افیکٹس کی کیٹیگری میں مارول کی ‘شینگ چی اینڈ لیجنڈز آف ٹین رنگز’ اور ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کے ساتھ ساتھ ‘ڈیون’، ‘فری گائے’ اور ‘نو ٹائم ٹو ڈائی ‘ شامل ہیں۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔