اسپورٹس

پشاور زلمی نے دوسرے ایلی منیٹر میں جگہ بنالی، اسلام آباد یونائیٹڈ کا سفر ختم 

Written by Omair Alavi

کراچی

پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں ملتان سلطانز کا سامنا کون سی ٹیم کرے گی، اس کا فیصلہ تو آج ہوگا، لیکن کون سی ٹیم کا ایونٹ میں سفر ختم ہوگیا، اس کا فیصلہ پہلے ایلی منیٹر کے بعد ہوگیا ہے۔

یہ ٹیم تھی اسلام آباد یونائیٹڈ جسے پہلے ایلی منیٹر میں پشاور زلمی کے ہاتھوں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 12 رنز سے شکست ہوئی۔ اس کامیابی کے بعد بابر اعظم کی قیادت میں پشاور زلمی نے آج ہونے والے دوسرے ایلی منیٹر میں جگہ بنالی ہے جس میں فائنل میں پہنچنے کے لیے اس کا مقابلہ آج دفاعی چیمپین لاہور قلندرز سے ہوگا۔

ایونٹ کے پہلے ایلی منیٹر میں پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے آٹھ وکٹ پر 183 رنز اسکور کیے جس کے جواب میں اسلام آباد کی ٹیم 20 اوورز میں6 وکٹ کے نقصان پر 171 رنز ہی بناسکی۔

ایونٹ کافائنل جو اتوار کو کھیلا جانا تھا اب وہ خراب موسم کے پیش نظر ہفتے کو کھیلا جائے گا۔ اس فائنل میں اب تک ملتان سلطانز کی ٹیم جگہ بناچکی ہے جس نے کوالی فائینگ میچ میں لاہور قلندرز کو شکست دی تھی۔

بابر اعظم کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پشاور زلمی نے 8 وکٹ پر 183 رنز بنالیے

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے اسلام آباد نے پشاور کو بیٹنگ کی دعوت دی لیکن صرف 4 عشاریہ تین اوورز میں کپتان بابر اعظم اور صائم ایوب نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 60 رنز جوڑ کر حریف کپتان کے فیصلے کو غلط ثابت کیا۔

پاور پلے میں پہلے صائم ایوب اور پھر حسیب اللہ نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر اسلام آباد کے بالرز کو آڑھے ہاتھوں لیا۔ پہلے چھ اوورز میں پشاور نے 14 چوکوں کی مدد سے ایک وکٹ کے نقصان پر 77 رنز اسکور کرکے بڑے اسکور کی بنیاد رکھی۔

اپنی اننگز کے دوران بابر اعظم بہترین فارم میں نظر آئے اورایونٹ میں اپنی پانچویں نصف سینچری اور پچاس سے زیادہ کا چھٹا اسکور بنانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے 64 رنز بنانے کے لیے 39 گیندوں کا سامنا کیا، اور اننگز میں دس چوکے مارے۔

بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد اسلام آباد کے بالرز میچ میں ٹیم کو واپس لے آئے۔ 17 گیندوں پر 34 رنز بنانے والے محمد حارث کے سوا کوئی بھی کھلاڑی ٹیم کے اسکور میں بڑا اضافہ نہ کرسکا۔

اسلام آباد کی نپی تلی بالنگ کی وجہ سے پشاور کے بلے باز آخری 5 اووروں میں صرف 35 رنز ہی بناسکے۔ شاداب خان ٹیم کے سب سے کامیاب بالر رہے۔ ان کی دو وکٹوں کی بدولت پشاور کی ٹیم 20 اوورز میں 8 وکٹ پر 183 رنز ہی بناسکی۔

اسلام آباد کی ٹیم صہیب مقصود اور ایلکس ہیلز کی نصف سینچریوں سے فائدہ نہ اٹھاسکی

184 رنز کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگز بھی زیادہ مختلف نہیں تھی۔ رحمان اللہ گرباز کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد ایلکس ہیلز اور صہیب مقصود نے رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے پاور پلے کے اختتام تک ٹیم کا اسکور 67 تک پہنچا دیا۔

اس کاوش میں مجموعی طور پر تینوں بلے بازوں نے 4 چھکے اور 9 چوکے لگائے تھے جب کہ اس مرحلے پر ان کی ٹیم کی ایک ایک وکٹ ہی گری تھی۔ایونٹ میں دیر سے انٹری مارنے والے صہیب مقصود نے ایلکس ہیلز کے ساتھ مل کر دوسری وکٹ کی شراکت میں تقریبًا 13 اوورز میں 115 رنز بنائے۔

صہیب مقصود نے 49 گیندوں پر 60 رنز بنائے اوران کی اننگزمیں دو چھکوں کے ساتھ ساتھ 7 چوکے بھی شامل تھے۔ جب 15ویں اوور میں وہ آؤٹ ہوئے تو ان کی ٹیم کو جیت کے لیے 35 گیندوں پر 56 رنز درکار تھے۔

ایسے میں انجری سے واپس آنے والے وکٹ کیپر اعظم خان کو کپتان نے پروموٹ کیا، لیکن وہ دو رنز بناکر سلمان ارشاد کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ اگلے ہی اوور میں صہیب مقصودکو واپس پویلین بھیجنے والے عامر جمال نے نصف سینچری بنانے والے ایلکس ہیلز کو بھی آؤٹ کردیا۔

ایلکس ہیلز نے 37 گیندوں پر 2 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 57 رنز بنائے ۔لیکن ان کے بعد کوئی بھی بلے باز تیز رفتاری سے رنز نہیں بناسکا، اور کپتان شاداب خان کے 12 گیندوں پر 26 رنز کی اننگز بھی ٹیم کے کام نہ آئی۔

سلمان ارشاد اور عامر جمال کی دو دو وکٹوں کی وجہ سے اسلام آبادکی ٹیم کا سفر ایونٹ میں ختم ہوگیا۔ 184 رنز کے تعاقب میں پوری ٹیم 20 اوورز میں 6 وکٹ پر صرف 171 رنز بناسکی۔

عامر جمال کو ان کی شاندار کارکردگی پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا جب کہ اپنے پہلے اوور میں 18 رنز دینے والے وہاب ریاض کو اننگز میں صرف دو اوورز تک ہی محدود رکھا گیا۔

اس فتح کے ساتھ ہی بابر اعظم کی قیادت میں پشاور زلمی نے دوسرے ایلی منیٹر میں جگہ بنالی ہے جہاں اس کا مقابلہ آج لاہور قلندر زسے ہوگا۔ جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی وہ ہفتے کو فائنل میں ملتان سلطانز کے مدمقابل ہوگی۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔