کراچی — پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پانچ وکٹ سے شکست دے کر نہ صرف سیریز کا فاتحانہ آغاز کیا بلکہ ساتھ ہی ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا۔ پاکستان ٹیم اس میچ میں کامیابی کے ساتھ ہی 500 ون ڈے انٹرنیشنل میچز جیتنے والی تیسری ٹیم بن گئی ہے۔
پاکستان سے قبل آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیمیں یہ کارنامہ انجام دے چکی ہیں۔گرین شرٹس کو 500 واں میچ جیتنے کے لیے 50 سال میں 949 میچز کھیلنا پڑے۔ پاکستان نے جس ملک کے خلاف اپنا پہلا میچ 1973 میں کھیلا تھا اسی کے خلاف 500 واں میچ جیت کر اس فہرست میں جگہ بنائی ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اس وقت ون ڈے انٹرنیشنل سیریز جاری ہے۔ اس سیریز کے ابھی چار میچ باقی ہیں۔ گرین شرٹس ان میں اچھی کارکردگی دکھا کر اپنا مجموعی ریکارڈ بہتر کرسکتی ہے۔
5️⃣0️⃣0️⃣ ODI wins recorded 🇵🇰💚#PAKvNZ | #CricketMubarak pic.twitter.com/hdDZp2NhDc
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 27, 2023
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم اب تک 978 میچز میں سے 594 جب کہ بھارت 1029 ون ڈے کھیل کر 539 میں کامیاں سمیٹ چکی ہے۔
پاکستان کی 500 میچز میں کامیابی
ون ڈے انٹرنیشنل کا آغاز 1971 میں ہوا لیکن پاکستان کو اس فارمیٹ میں پہلا میچ کھیلنے کے لیے دو سال کا انتظار کرنا پڑا۔ پاکستان نے1973 میں اپنا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
لیکن 1974 میں انگلینڈ کے خلاف دو ون ڈے انٹرنیشنل جیت کر پاکستان نے جو فتوحات کا آغاز کیا وہ آج بھی جاری ہے۔ ون ڈے کرکٹ کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی فتوحات میں بھی اضافہ ہونے لگا لیکن پاکستان کو اپنا 100 واں میچ جیتنے کے لیے 16 سال انتظار کرنا پڑا تھا۔
On this day in 1986, Javed Miandad struck Chetan Sharma for a six on the final ball to hand Pakistan a thrilling one-wicket win over India in the AustralAsia Cup in Sharjah 😮 pic.twitter.com/DdlyqfMH2g
— ICC (@ICC) April 18, 2020
گرین شرٹس نے نومبر 1990 میں ملتان کے مقام پر جب ویسٹ انڈیز کو 31 رنز سے شکست دی تو یہ ان کی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں 100ویں کامیابی تھی۔
پاکستان ٹیم نے کامیابیوں کی ڈبل سینچری جنوری 1998 میں بنگلہ دیش میں کھیلی گئی تین ملکی سیریز میں بھارت کو چھ وکٹ سے شکست دے کر مکمل کی۔
His 194 against India in 1997 was an ODI record high score for over 12 years – Happy Birthday to Pakistan batting legend Saeed Anwar! pic.twitter.com/KnQ0pNT8Xx
— ICC (@ICC) September 6, 2017
نوے کی دہائی کے آخر میں پاکستان کی ون ڈے ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک مانا جاتا تھا، اسی لیے انہیں اپنی 300 ویں کامیابی کے لیے صرف پانچ سال کا انتظار کرنا پڑا۔
ستمبر 2003 میں لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 42 رنز سے ہرا کر کامیابیوں کی ٹرپل سینچری مکمل کی۔
ون ڈے انٹرنیشنل کی مقبولیت کو اس وقت دھچکا لگا جب 2007 میں پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہوا اور اس کی کامیابی کے بعد شائقین اس کے مداح ہوگئے، شاید اسی وجہ سے پاکستان نے ون ڈے سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بہتر کارکردگی دکھائی۔
سال 2011 میں مئی کے مہینے میں جب پاکستان نے آئرلینڈ کو اس کی سرزمین پر سات وکٹ سے شکست دی تو یہ اس کی 400 ویں کامیابی تھی۔
Was 2011 Pakistan's best chance of winning the World Cup? Are we stronger in 2023? #CWC23 pic.twitter.com/RIDwGPjN7H
— Farid Khan (@_FaridKhan) April 6, 2023
اس کے بعد پاکستان کو اپنے اگلے 100 میچز جیتنے میں 12 سال کا عرصہ لگا۔
🎥 A glance at Pakistan's ODI performance against all opponents as we achieve 5️⃣0️⃣0️⃣ ODI victories 📈#PAKvNZ | #CricketMubarak pic.twitter.com/f3r8e310SI
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 27, 2023
پاکستان نے سب سے زیادہ میچز میں سری لنکا کو ہرایا
پاکستان کرکٹ ٹیم کا شمار دنیا کی ان ٹیموں میں ہوتا ہے جو مضبوط سے مضبوط حریف کو شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔ 1974 میں انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد سے لے کر اب تک گرین شرٹس نے تقریباً ہر ٹیم ہی کے خلاف کامیابیاں سمیٹی ہیں۔
پاکستان نے سب سے زیادہ فتوحات سری لنکا کے خلاف سمیٹیں اور انہوں نے 92 میچز میں انہیں شکست دی۔ اس فہرست میں دوسرا نمبر 73 کامیابیوں کے ساتھ بھارت کا ہے جب کہ ویسٹ انڈیز کو پاکستان نے 63 اور نیوزی لینڈ کو 57 میچز میں ہرا یا ہے۔
Pakistan wins the 3rd ODI by 5 wickets and seal the ODI series 2-0.
— Sri Lanka Cricket 🇱🇰 (@OfficialSLC) October 2, 2019
PAK 299/5 (48.2 ov, Fakhar Zaman 76, Abid Ali 74, Haris Sohail 56 : Nuwan Pradeep 2/53) v SL 297/9. #PAKvSL pic.twitter.com/cCjwe4ar8i
پاکستان نے زمبابوے کو 57، آسٹریلیا کو 34 اور انگلینڈ اور بنگلہ دیش کو 32، 32 میچز میں ہرایا ہے جب کہ جنوبی افریقہ کے خلاف اس نے 30 فتوحات سمیٹی ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت کی بات کی جائے تو ویسے تو کئی انٹرنیشنل کرکٹرز نے گرین شرٹس کی کپتانی کی۔لیکن میچز کے اعتبار سے سب سے زیادہ کامیابیاں عمران خان نے سمیٹیں۔ان کی قیادت میں نہ صرف پاکستان نے ورلڈ کپ بلکہ 75 میچز بھی جیتے ہیں۔
On this day in 1992, Pakistan won the Cricket World Cup. Prime Minister Imran Khan (the then Captain of Pakistan team) led Green Shirts to a 22 run win over England in the final at the Melbourne Cricket Ground. pic.twitter.com/DFM00Jd07Y
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) March 25, 2019
وسیم اکرم 66 میچز میں ٹیم کو فتح دلانے میں کامیاب ہوئے جب کہ انضمام الحق 51 اور مصباح الحق 45 فتوحات کے ساتھ نمایاں رہے۔
پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ میں کون کون سے ریکارڈز اپنے نام کیے؟
گزشتہ پچاس برسوں میں پاکستان نے کئی ایسے ریکارڈز بھی اپنے نام کیے جو ایک وقت ورلڈ ریکارڈ کا درجہ رکھتے تھے۔ بھارت کے خلاف عاقب جاوید کی 37 رنز کے عوض 7 وکٹوں کی کارکردگی ہو یا سعید انور کی روایتی حریف کے خلاف 194 رنز کی انفرادی اننگز، ان کارناموں کو کئی سال تک کوئی کھلاڑی توڑ نہیں سکا تھا۔
نوے کی دہائی میں وسیم اکرم اور وقار یونس کی تیز رفتار بولنگ نے پاکستان کو کئی میجوں میں کامیابیاں دلائیں۔ وسیم اکرم ون ڈے میچز میں پانچ سو وکٹیں مکمل کرنے والے پہلے بالر تھے اور وزڈن کرکٹ نے انہیں دنیا کا بہترین ون ڈے باولر قرار دیا ہے۔ ان کی باولنگ کی بدولت پاکستان کئی ٹورنامنٹس بھی جیتا۔
#OnThisDay
— Ahmer Najeeb Satti (@AhmerNajeeb) October 25, 2017
Aqib javed took 7 wickets for just 37 runs against India 🇮🇳#Cricket pic.twitter.com/0bFxviyotD
اسی طرح شاہد خان آفریدی کی 37 گیندوں پر سینچری بھی اپنے وقت کی تیز ترین سینچری تھی ، ان کی بیٹنگ کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کو وہ نئی زندگی ملی جس کی نوے کی دہائی میں اسے ضرورت تھی۔
#OnThisDay in 1996, Shahid Afridi played a 🤯 knock against Sri Lanka!
— ICC (@ICC) October 4, 2019
Promoted to bat at No.3, he smashed 102 off just 40 balls. His 37-ball 💯 was the fastest ODI century at that time.
His innings was studded with 11 sixes 👏 pic.twitter.com/72LGYeu2qj
پاکستان کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 399 رنز ہے جو زمبابوے کے خلاف گرین شرٹس نے 2018 میں بنایا تھا۔
یہ وہی میچ ہے جس میں فخر زمان پاکستان کی جانب سے ون ڈے انٹرنیشنل کی پہلی ڈبل سینچری بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان کے ناقابل شکست 210 رنز آج بھی کسی بھی پاکستانی کا اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔
سن 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستان کی ٹیم نے 1993 میں ایک اننگز میں 43 رنز پر آؤٹ ہوکر ایک ریکارڈ بنایا تھا جسے بعد میں کئی ٹیموں نے توڑ کر اسے اس سے محروم کیا۔ جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان کا مقابلہ ویسٹ انڈیز سے تھا جس نے سات وکٹ سے اس میں فتح سمیٹی تھی۔
24 fours and five sixes 🚀
— ICC (@ICC) July 20, 2021
210* off 156 balls 📈
Three years ago today, Fakhar Zaman became the first @TheRealPCB batter to score an ODI double-century 🇵🇰 pic.twitter.com/k9LWoE3Z1c
پاکستان نے 2016 میں آئرلینڈ کو 255 رنز سے شکست دے کر رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی کامیابی حاصل کی جب کہ چار بار بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے دس وکٹ سے کامیابی سمیٹی۔
گرین شرٹس کی جانب سے انضمام الحق 11 ہزار سات سو ایک رنز کے ساتھ سب سے کامیاب بلے باز ہیں جب کہ وکٹوں کے اعتبار سے 502 وکٹیں لینے والے وسیم اکرم سرفہرست ہیں۔
سب سے بڑی انفرادی اننگز تو فخر زمان نے کھیلی لیکن اب تک کوئی بھی پاکستانی بلے باز سعید انور کی سب سے زیادہ 20 سینچریوں سے آگے نہیں جاسکا ہے۔ بابر اعظم کو سعید انور کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے مزید 3 سینچریاں اسکور کرنا ہوں گی۔
اس وقت پاکستان کی جانب سے بہترین انفرادی بالنگ کا ریکارڈ شاہد آفریدی کے پاس ہے جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 2013 میں نو اوورز پھینک کر 12 رنز کے عوض سات وکٹیں حاصل کیں۔
اسی طرح 287 شکاروں کے ساتھ معین خان پاکستان کے سب سے کامیاب وکٹ کیپر ہیں جب کہ 130 کیچز تھامنے والے یونس خان سب سے کامیاب فیلڈر ہیں۔