کراچی —
انگلینڈ کے پرانے کپتان اور مستقل کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی بھی انگلش ٹیم کو پاکستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں شکست سے نہ بچا سکی۔
ناٹنگھم میں کھیلے گئے ٹی ٹونٹی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی بلے بازوں سے بیٹنگ بھی ہوئی، بالرز نے وکٹیں بھی حاصل کیں اور فیلڈرز نے بولرز کا بھر پور ساتھ بھی دیا۔
A diving catch from Haris Rauf, leaping into Sohaib Maqsood's arms! 😅
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
Have you ever seen anything like it?! pic.twitter.com/1EYj1vwqYo
کھلاڑیوں نے زیادہ کیچز پکڑ کر اور بالرز نے میزبان ٹیم کو آل آؤٹ کر کے اپنے پسندیدہ فارمیٹ کی شروعات کی جب کہ تمام ہی بلے بازوں نے 150 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کی۔
پاکستان ٹیم نے سب سے بڑھ کر 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز اسکور کرکے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا نیا قومی ریکارڈ بھی قائم کردیا۔
Well that was fun, wasn't it! Pakistan come out on top in a runfest at Trent Bridge! #ENGvPAK
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
اس سے قبل پاکستان کا کسی بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے بڑا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 205 رنز تھا۔ جو پاکستان نے رواں سال میں سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف اسکور کیا تھا۔
انگلش ٹیم نے کیا غلطی کی؟
میزبان ٹیم نے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ تو کیا لیکن وہی غلطی دہرائی جس کی وجہ سے پاکستان کو ون ڈے سیریز میں شکست ہوئی اور وہ تھی مخالفین کو آسان سمجھنے کی غلطی۔
ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو کامیابی دلوانے والے تین کھلاڑیوں کو انگلش کپتان اوئن مورگن نے فائنل الیون میں جگہ دی جس کی وجہ سے میزبان ٹیم مضبوط نظر آئی۔
لیکن وہ شاید یہ بھول گئے تھے کہ پاکستان ٹیم کے تمام کھلاڑی پی ایس ایل کھیل کر آئے ہیں اور انہیں ٹی ٹوئنٹی میں ہرانا آسان نہیں ہوگا۔
قومی ٹیم کو میچ سے قبل حسن علی کی انجری کی وجہ سے دھچکہ تو لگا لیکن کپتان بابر اعظم نے ایسے میں نوجوان کھلاڑیوں اعظم خان اور محمد حسنین پر بھروسہ کیا۔
آل راؤنڈر عماد وسیم کی واپسی اور نائب کپتان شاداب خان پر کپتان کے اعتماد کی وجہ سے اسپن اٹیک مضبوط ہوا جب کہ بیٹنگ کو محمد حفیظ کی شکل میں ایک قابل اعتماد بلے باز مل گیا۔
دوسری جانب انگلش ٹیم میں اوئن مورگن سمیت نو کھلاڑیوں کی واپسی سے ٹیم متوازن تو ہو گئی لیکن پاکستان کا سامنا نہ کرنے کی وجہ سے انہیں مشکلات ہوئیں۔ جس کا فائدہ مہمان ٹیم نے خوب اٹھایا۔
ٹاس جیت کر انگلینڈ کا پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دینا مہنگا پڑا
وہ ٹیم جو ون ڈے سیریز میں نئے انگلش کھلاڑیوں کے سامنے تین صفر سے سیریز ہار گئی تھی، اسی پاکستان نے سینئر کھلاڑیوں سے لیس انگلش ٹیم کے خلاف پہلے ہی میچ میں اپنا سب سے بڑا اسکور بنا ڈالا۔
کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا پر اعتماد آغاز کرتے ہوئے پہلے پاور پلے میں 49 رنز جوڑے اور پھر پہلی وکٹ کی شراکت میں 150 رنز اسکور کیے۔
بابر اعظم 49 گیندوں پر 85 اور محمد رضوان 41 گیندوں پر 63 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
Pakistan's highest ever T20I total! 💪
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
England will have to pull off a record chase for victory…https://t.co/5MNchn8bp7 | #ENGvPAK pic.twitter.com/T7kWKiOHGp
ن کے بعد صہیب مقصود نے سات گیندوں پر 19، فخر زمان نے 8 گیندوں پر 26 اور محمد حفیظ نے 10 گیندوں پر 24 رنز بنا کر پاکستان کو 232 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اپنا پہلا میچ کھیلنے والے اعظم خان نے پہلی ہی گیند پر باؤنڈری مار کر انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز کیا۔
Hafeez biffs it around before getting yorked by Curran!https://t.co/5MNchn8bp7 | #ENGvPAK pic.twitter.com/8OF72DNS4P
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
پاکستانی اننگز کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس میچ میں نہ صرف تمام پاکستانی بلے بازوں نے 150 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔ بلکہ 12 چھکے مار کر ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکوں کا قومی ریکارڈ برابر بھی کیا۔ جب کہ آخری 5 اوورز میں 72 رنز اسکور کیے۔
نمبر تین، چار اور پانچ پر بیٹنگ کرنے والے صہیب مقصود، فخر زمان اور محمد حفیظ نے 16.56 کے رن ریٹ سے اسکور میں اضافہ کیا۔ جس میں صرف 4.1 اوورز میں 69 رنز بھی شامل تھے۔
Fakhar, Hafeez, Sohaib combined scored 69 runs from 4.1 overs. A run-rate of 16.56. #EngvPak
— Mazher Arshad (@MazherArshad) July 16, 2021
آخری 10 اوورز میں 150 رنز سے زائد بنا کر قومی ٹیم ان چھ ٹیموں میں شامل ہوگئی جو یہ کارنامہ سر انجام دے چکی ہیں۔
امکان ہے کہ اننگز میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے والے بابر اعظم اس سیریز کے بعد ون ڈے انٹرنیشنل کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے بھی نمبر ون بلے باز بن جائیں گے۔
شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کی فارم میں صحیح وقت پر واپسی
دو سو تینتیس رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کا آغاز پاکستان کے مقابلے میں بہت بہتر تھا جہاں پاکستان نے پاور پلے کے چھ اوور میں 49 رنز بنائے تھے، وہیں میزبان ٹیم نے 69 رنز اسکور کیے تھے۔
تواتر سے وکٹیں گرنے کی وجہ سے انگلش ٹیم کو مشکلات تو ہوئیں لیکن پہلے جیسن روئے اور پھر لیئم لیونگ اسٹون کی جارحانہ بیٹنگ انگلینڈ کو میچ میں واپس لے آئی۔
Liam Livingstone becomes just the third man to score a T20I hundred for England! 💯
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
It's the fastest for 🏴, coming off just 42 balls! Brutal hitting! 💪https://t.co/5MNchn8bp7 | #ENGvPAK pic.twitter.com/iUhW62wqAK
ایک موقع پر انگلش ٹیم کو میچ جیتنے کے لیے 12 رنز فی اوور سے بھی کم درکار تھے لیکن جلد بازی میں وکٹیں گرنے کی وجہ سے انگلش ٹیم کے لیے پہاڑ جیسا اسکور حاصل کرنا ناممکن ہوگیا۔
انگلینڈ کی جانب سے 103 رنز بنا کر لیئم لیونگ اسٹون سب سے کامیاب بلے باز رہے۔ انہوں نے صرف 42 گیندوں پرسینچری داغ کر انگلینڈ کی جانب سے تیز ترین ٹی ٹوئنٹی سنچری کاریکارڈ قائم کیا ۔
ان کی جارحانہ اننگز میں 9 بلند و بالا چھکے بھی شامل تھے جو کسی بھی انگلش بیٹسمین کا ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نیا ریکارڈ ہے۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ ان کے کپتان اوئن مورگن (چار مرتبہ)، روی بوپارا اور جیسن روئے کے پاس تھا۔
انگلینڈ کا پہلا نقصان پہلے ہی اوور میں
پہلے ہی اوور میں وکٹ لینے والے شاہین شاہ آفریدی نے تباہ کن بالنگ کرتے ہوئے صرف 30 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ شاداب خان نے 52 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا۔
In a match where the runs were flowing, @iShaheenAfridi was brilliant with the ball and in the field 🔥
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
He's named tonight's Player of the Match 👏https://t.co/5MNchn8bp7 | #ENGvPAK pic.twitter.com/O7ZPHGR68S
محمد حسنین، حارث رؤف اور عماد وسیم کی ایک ایک وکٹ کی وجہ سے ہی انگلش ٹیم آخری اوور میں 201 رنز بنا کر ہی آؤٹ ہوگئی۔
اعظم خان: پاکستان کی انٹرنیشنل کرکٹ میں نمائندگی کرنے والے پانچویں بیٹے
میچ میں پاکستان نے تو کامیابی حاصل کر لی لیکن سابق کپتان معین خان کے بیٹے اعظم خان کے ڈیبیو پر بات نہ کرنا زیادتی ہوگی۔
Azam Khan is the fifth son of a former Pakistan cricketer to also play for the national team 👏https://t.co/5MNchn8bp7 | #ENGvPAK pic.twitter.com/PUSEN5FDlN
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) July 16, 2021
نہوں نے پاکستان کی نمائندگی کر کے اس فہرست میں جگہ بنالی جہاں نذر محمد اور مدثر نذر، حنیف محمد اور شعیب محمد، ماجد خان اور بازید خان کے ساتھ ساتھ عبدالقادر اور عثمان قادر بھی شامل ہیں۔
اس کامیابی کے بعد پاکستانی شائقین نےٹوئٹر پر نہ صرف اپنی ٹیم کو مبارک باد دی بلکہ فیلڈنگ کی خوب تعریف کی۔
سابق آل راؤنڈر یاسر عرفات کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کی آل راؤنڈ کارکردگی کی وجہ سے انگلینڈ کو شکست ہوئی۔
Well done @TheRealPCB 🇵🇰 👏👏. Fearless batting, skillful bowling with lots of energy in the field. Moving forward keep the spirits high. #ENGvsPAK
— Yasir Arafat (@YasArafat12) July 16, 2021
انٹرنیشنل کھلاڑی سہیل تنویر بھی قومی ٹیم کی شاندار فیلڈنگ کو داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
Batting and then great catching won us game,well done team🇵🇰 on winning the first t20 #ENGvsPAK
— Sohail Tanveer (@sohailmalik614) July 16, 2021
گلوکار عاصم اظہر نے بھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے تعریف کی۔
What a game! Awesome come back by the boys in green after a bad patch. One minute down, next minute up 🇵🇰😉 lets win this series InshaAllah !!! #ENGvsPAK
— Asim Azhar (@AsimAzharr) July 16, 2021