اسپورٹس خبریں

ون ڈے انٹرنیشنل رینکنگ میں پاکستان کی پہلی پوزیشن، نیوزی لینڈ کو چوتھے میچ میں شکست

Written by Omair Alavi

کراچی — پاکستان نے نیوزی لینڈ کو چوتھے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں 102 رنز سے شکست دے کر پانچ میچز پر مشتمل سیریز میں چار صفر کی واضح برتری حاصل کر لی ہے، اس فتح کے ساتھ ہی میزبان ٹیم نے آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں پہلی بار ٹاپ پوزیشن حاصل کر لی، جس پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے اسے سیریز کا پانچواں اور آخری میچ لازمی جیتنا ہوگا۔

102 رنز کے بڑے مارجن سے حاصل ہونے والی اس فتح میں اہم کردار پاکستانی کپتان بابر اعظم اور لیگ اسپنر اسامہ میر کا تھا۔ جہاں بابر اعظم نے میچ کے دوران کیریئر کی 18 ویں سینچری بناتے ہوئے ون ڈے کی تاریخ میں تیز ترین 5 ہزار رنز بنانے کا کارنامہ انجام دیا، وہیں اسامہ میر نے کیریئر میں پہلی بار چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں اسکور کی گئی اس سینچری کے ساتھ ہی بابر اعظم ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 20 سینچریاں بنانے والے سعید انور کے قریب پہنچ گئے ہیں، اس فارمیٹ میں مزید دو سینچریاں اسکور کرکے وہ سعید انور کے برابر آ جائیں گے۔ جب کہ مزید ایک سینچری انہیں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سینچریاں بنانے والا کھلاڑی بنادے گی۔

اپنی اننگز کے دوران بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کو تیز ترین پانچ ہزار ون ڈے رنز کے ریکارڈ سے بھی محروم کیا۔پاکستانی کپتان نے 97ویں اننگز میں 107 رنز کی اننگز کھیل کر ہاشم آملہ کا آٹھ سال قبل قائم کیا گیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا جو انہوں نے 101 اننگز میں بنایا تھا۔

اس طرح بابر اعظم سب سے کم 97 ون ڈے اننگز میں پانچ ہزار رنز بنانے والے بلے باز بن گئے۔اس فہرست میں ہاشم آملہ کے بعد ویسٹ انڈیز کےسر ویوین رچرڈز، بھارت کے وراٹ کوہلی اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر بھی بالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔

سیریز میں مسلسل چوتھی کامیابی نے جہاں پاکستان کو پہلی بار ون ڈے کرکٹ کی ٹاپ ٹیم بنا دیا ہے وہیں سیریز کے آخری میچ میں شکست انہیں اس اعزاز سے محروم بھی کرسکتی ہے۔ سیریز میں اب تک چار کامیابیاں سمیٹنے والی ٹیم اگر 7 مئی کو ہونے والا پانچواں اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ ہار گئی تو اسے آسٹریلیا اور بھارت کے بعد ون ڈے رینکنگ میں تیسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑے گا۔ کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس اس فارمیٹ کی ٹاپ ٹیم بن جائیں گے۔

پاکستان نے کیویز کو جیت کے لیے 335 رنز کا ہدف دیا

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کا موقع دیا۔ میچ میں پانچ تبدیلیوں کے ساتھ جانے والی میزبان ٹیم نے شان مسعود کو امام الحق کی جگہ شامل کیا جنہوں نے 55 گیندوں پر 44 رنز اسکور کرکے اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا۔

فخر زمان کے 14 رنز پر آؤٹ ہوجانے کے بعد بابر اعظم اور شان مسعود نے دوسری وکٹ کی شراکت میں پچاس رنز جوڑے۔ گو کہ نمبر چار پر آنے والے محمد رضوان 28 گیندوں پر زیادہ سکور نہ کر سکے، لیکن کپتان بابر اعظم نے رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھا۔

بابر اعظم نے پہلے سلمان علی آغا کے ساتھ کی چوتھی وکٹ کی شراکت میں قیمتی 117 رنز بنائے جب کہ افتخار احمد کے ساتھ انہوں نے چھ اوورز سے بھی کم وقت میں 41 رنز جوڑے۔

سلمان علی آغا نے اپنے دسویں میچ میں دوسری نصف سینچری اسکور کرکے نہ صرف اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا بلکہ ایک اچھے اسکور کی بھی بنیاد رکھی۔ وہ 46 گیندوں پر جب دو چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 58 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور 245 رنز تھا، اور اس کے نو اوورز باقی تھے۔

اس موقع پر بابر اعظم کیوی بالرز کے سامنے ڈٹے رہے اور اننگز کے دوران دنیا میں سب سے کم اننگز میں پانچ ہزار رنز بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔ میچ کے 47 ویں اوور میں وہ ون ڈے کیریئر کی 18ویں سینچری بھی بنانے میں کامیاب ہوئے۔

مجموعی طور پر پاکستانی کپتان نے 117 گیندوں میں دس چوکوں کی مدد سے 107 رنز بنانے ۔ اس طرح اب وہ سعید انور کی 20 ون ڈے سینچریوں کے قومی ریکارڈ سے صرف دو سینچریاں پیچھے ہیں۔

پاکستانی اننگز کی خاص بات نچلے نمبر پر آنے والے بلے بازوں کی تیز رفتار بیٹنگ تھی۔ پہلے عبداللہ شفیق کی جگہ فائنل الیون میں شامل کیے جانے والے افتخار احمد نے جارحانہ انداز میں 28 رنز بناکر مخالف ٹیم کو دباؤ میں لیا جس کے بعد محمد حارث کے 8 گیندوں پر ناقابل شکست 17 اور شاہین شاہ آفریدی کے 7 گیندوں پر 23 ناٹ آؤٹ نے پاکستان کو 6 وکٹ کے نقصان پر 334 رنز تک پہنچا دیا۔

شاہین آفریدی نے اننگز کے آخری اوور میں بلیئر ٹکنر کی چھ گیندوں پر 22 رنز اسکور کیے جس میں ایک چوکا اور تین چھکے شامل تھے۔ اس اوور کی وجہ سے بلیئر ٹکنر اننگز کے سب سے مہنگے بالر ثابت ہوئے۔ انہوں نے آٹھ اوورز پھینکے اور 74 رنز دیے جب کہ ان کے حصے میں کوئی وکٹ نہیں آئی۔

فاسٹ بالر میٹ ہنری نے مہمان ٹیم کی جانب سے تین کھلاڑیوں کو تو آؤٹ کیا لیکن اس کوشش میں انہوں نے 65 رنز دیے۔ بین لسٹر 57 رنز کے عوض ایک اور ایش سودھی 53 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

کیوی بلے باز لیگ اسپنر اسامہ میر کے سامنے بے بس، پوری ٹیم 232 رنز بناکر ڈھیر

335 رنز کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار نظر آئی۔ پاکستانی بالرز کی شاندار کارکردگی کے سامنے سوائے کپتان ٹام لیتھم اور مارک چیپمین کے تمام ہی بلے باز بے بس نظر آئے۔

ٹام لیتھم نے نمبر چار پر آ کر 76 گیندوں پر 60 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی لیکن ان کا دوسرے اینڈ سے کوئی بلے باز ساتھ نہ دے سکا۔ مارک چیپمین 33 گیندوں پر 46 رنز بناکر نمایاں رہے لیکن ان کی یہ کوشش رائیگاں گئی۔

نیوزی لینڈ کے خلاف گرین شرٹس کی مسلسل چوتھی شکست اس لیے بھی ایک بڑی خبر ہے کیوں کہ میزبان ٹیم نے سیریز جیتنے کے بعد اس میچ میں بینچ پر بیٹھے متعدد کھلاڑی آزمائے۔

نائب کپتان شاداب خان کی جگہ فائنل الیون میں شامل ہونے والے اسامہ میر نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا ۔ اس کوشش میں انہوں نے صرف 43 رنز دیے جس کی وجہ سے زخمی ہوکر باہر ہونے والے محمد نواز کی میچ میں کمی محسوس نہیں ہوئی۔

آل راؤنڈر محمد وسیم جونیئر جنہوں نے گزشتہ میچ میں اپنی شاندار فیلڈنگ کی وجہ سے داد سمیٹی تھی ، چوتھے ون ڈے میں 40 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے نمایاں رہے۔ ایک میچ کے بعد واپس ٹیم میں آنے والے حارث روؤف نے دو اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان کو پانچ میچز پر مشتمل سیریز میں چار صفر کی واضح برتری حاصل ہو گئی ہے۔ سیریز کا پانچواں اور آخری میچ اتوار کو کراچی میں کھیلا جائے گا جس میں ممکنہ کامیابی کے بعد قومی ٹیم آئی سی سی کی ٹاپ پوزیشن پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔