- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں کئی ریکارڈز ایسے ہیں جو کھلاڑیوں کی پہنچ سے زیادہ دور نہیں۔
- روہت شرما اگر 1000 رنز کا سنگ میل عبور کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ کوہلی اور جے وردھنے کے بعد ایسا کرنے والے تیسرے بلے باز بن جائیں گے۔
- آسٹریلوی بلےباز ڈیوڈ وارنر کے پاس بھی 1000 رنز کا سنگ میل عبور کرنے کا ایک موقع ہے۔
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اب تک آٹھ ایڈیشن ہوچکے ہیں لیکن سینچریوں کی تعداد صرف 11 ہی رہی ہے۔
- ویسٹ انڈیز کے سابق بلے باز کرس گیل دو سینچریوں کے ساتھ سو کا ہندسہ دو بار عبور کرنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔
- بھارت کے وراٹ کوہلی 14 نصف سینچریوں کے ساتھ پچاس یا اس سے زائد رنز کی اننگز کھیلنے والے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا میلہ ہفتے سے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں سجنے جا رہا ہے اور دنیا کی بہترین ٹیمیں جہاں اس بار ٹائٹل جیتنے کی کوشش کریں گی وہیں کئی ریکارڈز بھی کھلاڑیوں کے نشانے پر ہوں گے۔
کسی کی کوشش ہوگی کہ تیز ترین سینچری کا ریکارڈ اپنے نام کرے تو کسی نے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا سوچا ہوا ہوگا۔ میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ کیچز تھامنے کا ریکارڈ بھی محفوظ نہیں۔
فی الحال تو ریکارڈز کی دوڑ میں بھارت کے وراٹ کوہلی 1141 رنز کے ساتھ اور بنگلہ دیش کے شکیب الحسن 47 وکٹوں کے ساتھ سرِ فہرست ہیں۔ لیکن ایونٹ میں شریک کئی کھلاڑی ان کے ریکاڑدز سے زیادہ دور نہیں۔
آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ کون سے کھلاڑی ہیں جو اچھی کارکردگی دکھا کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ریکارڈز اپنے نام کرسکتے ہیں۔
سب سے زیادہ رنز
وراٹ کوہلی 27 میچوں میں 1141 رنز کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تو ہیں، لیکن ان کے ہم وطن روہت شرما اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر ان سے زیادہ دور نہیں۔
اپنا نواں ورلڈ کپ کھیلنے والے روہت شرما نے اب تک 39 میچوں میں 9 نصف سینچریوں کی مدد سے 963 رنز بنائے ہیں۔ اگر وہ 1000 رنز کا سنگ میل عبور کرنے میں کامیاب ہوگئے تو کوہلی اور جے وردھنے کے بعد ایسا کرنے والے تیسرے بلے باز بن جائیں گے۔
اپنے آٹھویں ورلڈ کپ میں ڈیوڈ وارنر کے پاس بھی 1000 رنز کا سنگ میل عبور کرنے کا ایک موقع ہے۔ اب تک انہوں نے 34 میچز میں چھ نصف سینچریوں کی مدد سے 806 رنز اسکور کیے ہیں۔
اسی فہرست میں انگلش کپتان جوس بٹلر 799 اور بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن 742 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔
ایک ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بھی وراٹ کوہلی کے پاس ہے جو انہوں نے 2014 کے ایونٹ کے دوران 319 رنز بنا کر قائم کیا تھا۔ پاکستان کے موجودہ کپتان بابر اعظم 2021 کے ورلڈ کپ میں 303 رنز بناکر کوہلی کے ریکارڈ کے قریب پہنچے تھے۔
وراٹ اور بابر نے یہ ریکارڈ چھ چھ میچز میں بنائے تھے لیکن اس سال میگا ایونٹ میں زیادہ میچز ہونے کی وجہ سے یہ ریکارڈ ٹوٹنے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔
ایک اننگز میں سب سے زیادہ مجموعی ٹوٹل کا ریکارڈ سری لنکن ٹیم کے پاس ہے جس نے کینیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے ایڈیشن میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 260 رنز بنائے تھے۔
ایک اننگز میں سب سے کم اسکور کا ریکارڈ نیدرلینڈز کے پاس ہے جو 2014 کے ایڈیشن کے دوران سری لنکا کے خلاف میچ میں 39 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے تھے۔
سینچریاں اور چھکے
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اب تک آٹھ ایڈیشن ہوچکے ہیں لیکن سینچریوں کی تعداد صرف 11 ہی رہی ہے۔ ان میں سب سے بڑی انفرادی اننگز نیوزی لینڈ کے برینڈن مکلم نے 2012 میں اس وقت کھیلی تھی جب انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف 58 گیندوں پر 123 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کے کرس گیل 117 اور انگلینڈ کے ایلکس ہیلز ناقابلِ شکست 116 رنز کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
کرس گیل دو سینچریوں کے ساتھ سو کا ہندسہ دو بار عبور کرنے والے واحد کھلاڑی ہیں جب کہ حالیہ کھلاڑیوں میں نیوزی لینڈ کے گلین فلپس اور انگلینڈ کے جوس بٹلر سمیت نو کھلاڑی یہ کارنامہ ایک ایک بار انجام دے چکے ہیں۔
تیز ترین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سینچری کا ریکارڈ بھی کرس گیل کے ہی پاس ہے جنہوں نے 48 گیندوں پر انگلینڈ کے خلاف 2016 میں سو ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی تھی۔
بھارت کے وراٹ کوہلی 14 نصف سینچریوں کے ساتھ پچاس یا اس سے زائد رنز کی اننگز کھیلنے والے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔ موجودہ کھلاڑیوں میں روہت شرما نو اور ڈیوڈ وارنر چھ بار ففٹی یا اس سے زیادہ رنز اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ویسے تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ چھکے مارنے کا ریکارڈ بھی کرس گیل کے پاس ہے، لیکن ان کے 63 چھکوں کے بعد دوسرا نمبر بھارتی کپتان روہت شرما اور تیسرا نمبر انگلش قائد جوس بٹلر کے پاس ہے، جنہوں نے بالترتیب 35 اور 33 چھکے مارے ہیں۔
اس فہرست میں آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر بھی 31 چھکوں کے ساتھ موجود ہیں۔ ایک ہی اننگز میں سب سے زیادہ چھکے مارنے کا ریکارڈ بھی کرس گیل نے 2016 میں اس وقت بنایا تھا جب انہوں نے انگلینڈ کے خلاف سینچری اسکور کی تھی۔
ایک اوور کی مسلسل چھ گیندوں پر چھ چھکے مارنے کا انوکھا ریکارڈ اب بھی سابق بھارتی بلے باز یوراج سنگھ کے پاس ہے جنہوں نے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران انگلش فاسٹ بالر اسٹورٹ براڈ کے ایک اوور میں 36 رنز بٹورے تھے۔
سب سے زیادہ وکٹیں
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ 47 وکٹیں لینے کا ریکارڈ شکیب الحسن کے پاس ہے اور وہ اپنا نواں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں۔ ان کا ریکارڈ اس لیے بھی محفوظ ہے کیوں کہ اس فہرست میں موجود کئی کھلاڑی اب ریٹائر ہوچکے ہیں۔
سری لنکن کپتان ونیندو ہسارانگا 31 وکٹوں کے ساتھ موجودہ کھلاڑیوں میں سب سے آگے ہیں، جب کہ نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤتھی 29 اور آسٹریلیا کے مچل اسٹارک 27 وکٹوں کے ساتھ اس ریس میں ان ہیں۔
سری لنکن اسپنر اجنتھا مینڈس کی ایک میچ میں آٹھ رنز کے عوض چھ وکٹیں اب بھی میگا ایونٹ کی بہترین بالنگ ہے، جب کہ ایک ہی سیریز میں سب سے زیادہ وکٹوں کا ریکارڈ ونیدو ہسارانگا کے پاس ہے جنہوں نے 2021 کے ایڈیشن میں 16 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔
میگا ایونٹ کی تاریخ میں اب تک چھ بالرز ہیٹ ٹرک یعنی تین مسلسل گیندوں پر تین وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ 2007 میں سب سے پہلے آسٹریلیا کے بریٹ لی نے بنگلہ دیش کے خلاف ہیٹ ٹرک کی تھی۔
جس کے بعد آئرلینڈ کے کرٹس کیمفر، سری لنکا کے ونیندو ہسارنگا، جنوبی افریقہ کے کگیسو رباڈا نے 2021، متحدہ عرب امارات کے کارتھک می اپن اور آئرلینڈ کے جوش لٹل نے 2022 میں ہیٹ ٹرک کا کارنامہ انجام دیا۔
آخر میں بات کچھ انفرادی ریکارڈز کی۔ بھارتی وکٹ کیپر مہندرا سنگھ دھونی 32 شکاروں کے ساتھ سب سے کامیاب وکٹ کیپر اور جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز 23 کیچز کے ساتھ سب سے کامیاب فیلڈر ہیں۔
جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک اگر گیارہ شکار کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو میگا ایونٹ کے سب سے کامیاب وکٹ کیپر بن جائیں گے۔ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر کو بھی ڈی ویلیئرز سے آگے جانے کے لیے صرف تین کیچز تھامنے ہوں گے۔