ویب ڈیسک —
ہالی وڈ اسٹار ٹام کروز کی فلم ‘ٹاپ گن: میورک’ نہ صرف رواں برس ہالی وڈ کی کی کامیاب ترین فلم ثابت ہورہی ہے بلکہ یہ امریکی باکس آفس پر اب تک کی سب سے زیادہ کامیابی سمیٹنے والی فلموں کی فہرست میں آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنارہی ہے۔
ستائیس مئی 2022 کو دنیا بھر کے سنیما کی زینت بننے والے ‘ٹاپ گن’ کے سیکوئل نے اب تک صرف شمالی امریکہ کے باکس آفس پر 68 کروڑ 34 لاکھ ٖڈالرز کا بزنس کیاہے۔ جو اس سال دوسرے نمبر پرآنے والی فلم ‘ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس’ سے 25 کروڑ ڈالرز زیادہ ہے۔
یہی نہیں ہالی وڈ کی اب تک کی کامیاب ترین فلموں میں ‘ٹاپ گن: میورک’ چھٹے نمبر پر ہے جب کہ اسے پانچ بڑی فلموں میں جگہ بنانے کے لیے چند ہی ملین ڈالرز درکار ہیں۔
‘ٹاپ گن: میورسک ‘کی کامیابی اس لیے حیران کن ہےکہ اسے دنیا کی دو بڑی مارکیٹوں چین اور روس میں ریلیز نہیں کیا گیا تھا۔
امریکی باکس آفس پر ٹاپ گن سے اوپر کون کون سی فلمیں ہیں؟
امریکی باکس آفس پر ‘ٹاپ گن: میورک’ 68 کروڑ 34 لاکھ ڈالرز کے ساتھ اس وقت چھٹی پوزیشن پر ہے۔ ‘ٹاپ گن:میورک’ کو پانچویں نمبر پر موجود فلم ‘بلیک پینتھر ‘کو پیچھےچھوڑنے کے لیے دو کروڑ سے بھی کم ڈالرز کی ضرورت ہے۔ ‘بلیک پینتھر ‘ سن 2018 میں ریلیز ہوئی تھی جس نے 70 کروڑ ڈالرز کا بزنس کیا تھا۔
پہلے نمبر پر سن 2015 میں ریلیز ہونےوالی ‘اسٹار وارز سیون’ اور ‘دی فورس اوییکنز’ موجود ہے جس نے ریلیز ہونے کے بعد امریکی باکس آفس پر 93 کروڑ 66 لاکھ ڈالرز کمائے تھے۔
سن 2019 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘ایونجرز اینڈ گیم’ کا امریکی باکس آفس پر راج اسے 85 کروڑ 83 لاکھ ڈالرز تک لے گیا جس کے بعد اسے دوسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا جب کہ گزشتہ سال کے آخر میں ریلیز ہونے والی ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم ‘ 80 کروڑ 47 لاکھ ڈالرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
ان تینوں فلموں کی باکس آفس پر کامیابی سے قبل سن 2009 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘ایواٹار’ نے دس سال تک سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم کا ریکارڈ اپنے پاس رکھا اور آج بھی 76 کروڑ ڈالرز کے ساتھ امریکی باکس آفس پر اس کا چوتھا نمبر ہے۔
ٹاپ گن کے سیکوئل نے باکس آفس پر ساتویں نمبر پر موجود ‘ایونجرز انفنٹی وار’،آٹھویں نمبر پر ‘ٹائی ٹینک’، نویں پر ‘جراسک ورلڈ ‘اور دسویں پر ‘دی ایونجرز ‘ کو پیچھے چھوڑا ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ امریکی باکس آفس پر کامیاب ہونے والی ٹاپ ٹین فلموں میں سے اس وقت سپر ہیرو فلمیں کی تعداد آدھی ہے۔ تاہم رواں برس سپر ہیرو فلموں کی کامیابی کا تناسب ماضی جیسا نہیں رہا۔
سن 2022 میں کامیاب ہونے والی ٹاپ فائیو فلموں میں ‘ٹاپ گن: میورک ‘ کے بعد دوسرا نمبر ‘ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس’ کا ہے جس نے امریکی باکس آفس پر 41 کروڑ 13 لاکھ ڈالرز کمائے ہیں۔ جب کہ ‘جراسک ورلڈ ڈومینین ‘ 37 کروڑ 39 لاکھ ڈالرز اور ‘دی بیٹ مین’ 36 کروڑ 93 لاکھ ڈالرز کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
امریکی باکس آفس پر رواں سال 35کروڑ ڈالرز کمانے والی فلم ‘منینز: دی رائز آف گرو ‘ پانچویں پوزیشن پر ہے جس نے 33 کروڑ 21 لاکھ ڈالرز کمانے والی ‘تھور: لو اینڈ تھنڈر’ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا جو اس کے ایک ہفتے بعد ہی ریلیز ہوئی تھی۔
کیا سپر ہیرو فلموں کی مقبولیت کم ہو رہی ہے؟
رواں برس اگست کے آغاز میں گلوبل ڈیسیژن انٹیلی جنس کمپنی کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ عوام اب سپر ہیرو فلموں کے بجائے ان فلموں کو ترجیح دے رہے ہیں جن کی کہانی سپر ہیرو ز کے گرد نہیں گھومتی ۔
امریکی جریدے ‘فوربز’ میں ڈیرک سول نے اس سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپرہیرو فلمز اور بالخصوص ‘مارول اسٹوڈیو’ کی فلموں کی مانگ میں کمی ان کے پارٹنر ‘ڈزنی ‘ کے لیے پریشان کن بات ہے۔
The share of adults who enjoy superhero movies ticked down slightly compared to a year ago, according to a Morning Consult survey released Thursday. https://t.co/Q3ekNMPr4f pic.twitter.com/9vudFsyLrG
— Forbes (@Forbes) August 6, 2022
ان کے خیال میں گزشتہ ایک سال کے دوران سپر ہیرو فلموں کی مقبولیت میں کمی نمایاں ہوئی ہے جس کی وجہ ‘مارول اسٹوڈیو’ کی ‘شینگ چی’، ‘ایٹرنلز’، اور ‘موربیئس’ کا ناکام ہونا ہے۔
‘مارننگ کنسلٹ’ سروے میں 2200 ایسے افراد سے بات کی گئی جو بالغ ہیں۔ جب کہ سروے کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں سپر ہیرو فلموں کو پسند کرنے والوں کی تعداد 64 فی صد تھی جو اب کم ہوکر 59 فی صد رہ گئی ہے۔
اسی طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں سپر ہیرو فلموں کو ناپسند کرنے والوں کی تعداد 36 فی صد تھی جو اب 41 فی صد ہوگئی ہے۔یاد رہے کہ یہ پانچ فی صد اضافہ ایک ساتھ نہیں ہوا بلکہ اگر جائزہ لیا جائے تو یہ 2018 کے مقابلے نو فی صد اضافہ ہے۔
صرف یہی نہیں ‘مارول اسٹوڈیو’ کی فلموں کے وہ مداح جو ہر فلم کا بے تابی سے انتظار کرتے تھے ان کی تعداد 87 فی صد کے بجائے اب 82 فی صد تک رہ گئی ہے۔
سروے میں شامل ایک تہائی کے قریب افراد ‘مارول اسٹوڈیو’ کی سپر ہیرو فلموں کی کثرت سے تنگ آگئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں دو فی صد اضافہ ہے۔اس کی وجہ ‘مارول اسٹوڈیو ‘کے فیز فور میں سوائے ‘اسپائڈر مین: نو وے ہوم’ کے کسی فلم کا باکس آفس پر زیادہ بزنس نہ کرنا بھی ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ سروے مارول سپر ہیرو تھور کی نئی فلم ‘تھور: لو اینڈ تھنڈر’ کی ریلیز کے بعد لیا گیا تھا جو گزشتہ ماہ ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کی معروف ویب سائٹ ‘روٹن ٹماٹو’ پر 68 فی صد ریٹنگ آئی تھی۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ تھور کی چوتھی فلم سیریز میں پسندیدگی کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔
اس سروے سے ‘مارول’ اور ‘ڈزنی’ پر کیا فرق پڑے گا؟ اس بارے میں کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ تاہم ‘مارول اسٹوڈیو ‘کے صدر کیون فائیگی پر امید ہیں کہ حال سے بہتر مستقبل ہوگا۔
‘مارول اسٹوڈیو ‘کے صدر کیون فائیگی نے حال ہی میں سین ڈیاگو میں ہونے والے کامک کون میں دو ایونجرز فلموں سمیت دس مارول فلموں اور متعدد ٹی وی سیریز کا اعلان کیا تھا جو اگلے تین برسوں میں ریلیز ہوں گی۔
دوسری جانب ‘ڈی سی’ اسٹوڈیو اس وقت مشکلات کا شکار ہے۔ اس کی آنے والی فلم ‘دی فلیش’ اپنے اسٹار ایزرا ملر کی غیر قانونی سرگرمیوں کی وجہ سے مشکلات کا تو شکار ہے لیکن ڈیون جانسن کی فلم ‘بلیک ایڈم’ کا بھی حال کچھ مختلف نہیں ہے۔
جب ٹیسٹ آڈیئنس نے دی راک کی اکتوبر میں آنے والی سپر ہیرو فلم دیکھی تھی تو انہوں نے ناپسند گی کا اظہار کیا تھا۔ اور اسی طرح کا ردِعمل ‘بیٹ گرل’ کے حصے میں بھی آیا تھا۔ جس کے بعد 9 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے بننے والی ‘بیٹ گرل’ کو پروڈیوسر ‘وارنر برادرز’ نے ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔