کراچی — آسٹریلیا نے آٹھ سال بعد ایک مرتبہ پھر کرکٹ ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، احمدآباد میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے میزبان بھارت کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر ریکارڈ چھٹی مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔
احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں ، ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد تماشائیوں کی موجودگی میں آسٹریلیا نے پہلے بھارت کو 240 رنز تک محدود کیا اور اس کے بعد ہدف 43 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
اس فتح کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے بھارت کو تیسری مرتبہ ٹائٹل جیتنے سے روک بھی دیا اور خود اپنے ورلڈ کپ ٹائٹل کی تعداد کو پانچ سے بڑھا کر چھ کردیا۔
آسٹریلیا نے پہلا ورلڈ کپ ٹائٹل 1987 میں ایلن بارڈر کی قیادت میں جیتا تھا جہاں اس نے کولکتہ میں کھیلے گئے فائنل میں انگلینڈ کو شکست سے دو چار کیا تھا۔
دوسری مرتبہ آسٹریلیا نے 1999 میں اسٹیو وا کی کپتانی میں لارڈز کے مقام پر پاکستان کو، اور 2003 میں جوہانسبرگ کے مقام پر رکی پونٹنگ کی قیادت میں بھارت کو شکست دی تھی۔
چار سال بعد میں ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈ کپ فائنل میں رکی پونٹنگ نے سری لنکا کے خلاف آسٹریلیا کو فتح سے ہمکنار کیا جب کہ 2015 میں مائیکل کلارک اس ٹیم کے کپتان تھے جس نے فائنل میں ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کو ہرا کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔
آسٹریلیا کے کھلاڑی ورلڈ کپ جتینے کے بعد خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کو فائنل میں صرف دو مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، پہلی بار 1975 کے ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز نے انہیں شکست دی تھی، تو دوسری مرتبہ 1996 میں سری لنکا نے لاہور کے مقام پر انہیں زیر کیا
ٹریوس ہیڈ کی سینچری، احمدآباد کا کراؤڈ خاموش
احمد آباد میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 241 رنز کا ہدف ملا تھا جو بظاہر تو آسان نظر تھا، لیکن اننگز کے آغاز ہی میں بھارتی بالرز نے ٹارگٹ کا حصول مشکل بنادیا تھا۔
بھارتی پیسرز جسپرت بمراہ اور محمد شامی نے آسٹریلیا کے تین بلے باز جلد آؤٹ کردیے تھے جس میں ان فارم ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش کے ساتھ ساتھ اسٹیو اسمتھ بھی شامل تھے۔
ایسے میں آسٹریلوی اوپننگ بلے باز ٹریوس ہیڈ نے ہمت نہیں ہاری اور 120 گیندوں پر 137 رنز اسکور کرکے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
وتھی وکٹ کی شراکت میں انہوں نے مارنس لبوشین کے ساتھ 192 رنز کی شراکت قائم کی جس نے ٹیم کو تین وکٹوں کے نقصان پر 47 رنز کی پوزیشن سے باہر نکالا۔
ٹریوس ہیڈ کو ان کی سینچری کی وجہ سے پلئیر آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا ، انہوں نے سیمی فائنل میں بھی پلئیر آف دی میچ کا ایوارڈ جیتا تھا۔
ان کی اننگز میں 15 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے، مارنس لبوشین نے 110 گیندوں پر 58 ناٹ آؤٹ بناکر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
آسٹریلوی بلے بازوں کی مزاحمت کی وجہ سے بھارتی بالرز کا جادو فائنل میں نہ چل سکا، میزبان ٹیم کی جانب سے جسپرت بمراہ دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں بالر رہے۔
اچھے آغاز کے باوجود بھارتی بلے بازوں کی مایوس کن پرفارمنس
احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
بھارت کے بلے بازوں شبمن گل اور کپتان روہت شرما نے چار اوورز میں 30 رنز بناکر ان کے فیصلے کو وقتی طور پر غلط ثابت کیا۔