کراچی —
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کی اچانک منسوخی کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنا دورۂ پاکستان منسوخ کردیا ہے۔ انگلش کرکٹ بورڈ نے اگلے ماہ ہونے والی سیریز کے لیے مردوں اور خواتین دونوں ٹیموں کو فی الحال پاکستان بھیجنے سے معذرت کی ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ ای سی بی نے پاکستان میں مرد و خواتین ٹیم کے کھیلنے کی صورتِ حال کا جائزہ لیا اور ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ بورڈ نے ہچکچاتے ہوئے دونوں ٹیموں کے اکتوبر کے دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت ہماری اولین ترجیح ہے اور یہ موجودہ حالات میں مزید اہم ہو جاتی ہے۔
ای سی بی کے بقول، ہم جانتے ہیں کہ خطے کے سفر سے متعلق بڑھتے ہوئے تحفظات ہیں اور ایسے میں آگے بڑھنا کھیلنے والے گروپ پر مزید دباؤ ڈال سکتا ہے جو پہلے ہی کرونا کے ماحول میں دباؤ کا شکار ہیں۔
بورڈ نے کہا کہ ہمارے مردوں کے اسکواڈ کے لیے مزید پیچیدگیاں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ان حالات میں دورہ کرنا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہتر تیاری نہیں ہو گا۔
"We can confirm that the Board has reluctantly decided to withdraw both teams from the October trip.” 🇵🇰 #PAKvENG 🏴— England Cricket (@englandcricket) September 20, 2021
ای سی بی کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو مایوسی ہوگی۔ اور اس سے پاکستان کرکٹ پر پڑنے والے اثرات کے لیے وہ معذرت خواہ ہیں۔ تاہم ان کی توجہ 2022 کے ٹور پر مرکوز ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دو ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے دو میچ 13 اور 14 اکتوبر کو راولپنڈی میں کھیلے جانے تھے۔
انگلش ٹیم آخری بار سن 2005 میں پاکستان آئی تھی۔ اور اگر وہ اگلے ماہ پاکستان آتی تو یہ کسی بھی انگلش سائیڈ کا سولہ سال بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہوتا۔
چیئرمین پی سی بی، سابق کھلاڑیوں کا ردِعمل
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جاری کردہ ایک ویڈیو میں چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجا کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی مگر یہ متوقع تھا کیوں کہ بدقسمتی سے مغربی بلاک اکٹھے ہو جاتے ہیں اور یہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سبق ہے یہ، ہم انہیں غیر معمولی سہولتیں دیتے ہیں، ہم ان کی خواہشات کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں۔ ہم دنیا کے بہترین میزبان ہیں جب کہ ہم جب ان کے ہاں جاتے ہیں تو قرنطینہ میں ہمارے کھلاڑیوں کی ڈانٹ ڈپٹ بھی کی جاتی ہے۔ لیکن ہم سہہ جاتے ہیں۔ البتہ اب ہم وہیں تک جائیں گے جہاں ہمارا مفاد ہے۔
ان کے بقول ہمارا مفاد یہ ہے کہ پاکستان میں اب کرکٹ رکنی نہیں چاہیے۔
PCB Chairman Ramiz Raja reacts to @ECB_cricket decision to withdraw their sides from next month’s tour of Pakistan pic.twitter.com/hvPqHqdBcj— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 20, 2021
اس سے قبل انہوں نے ایک ٹوئٹ کیا تھا کہ انگلش بورڈ کے فیصلے سے دکھ ہوا لیکن اس قسم کے فیصلوں سے ہمیں سیکھنا چاہیے اور خود کو بہترین ٹیم بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
Disappointed with England, pulling out of their commitment & failing a member of their Cricket fraternity when it needed it most. Survive we will inshallah. A wake up call for Pak team to become the best team in the world for teams to line up to play them without making excuses.— Ramiz Raja (@iramizraja) September 20, 2021
رمیز راجہ کے ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے معروف کمنٹیٹر اور سابق انگلش کھلاڑی ڈیوڈ گاور نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے ‘سیکیورٹی مسائل’ کو بیان کرنا مشکل ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ ای سی بی نے باہر ہونا ہی بہتر محسوس کیا لیکن میں خوش ہوں کہ اگر پی سی بی کو ضرورت ہوئی تو وہ اگلے سال پی ایس ایل میں آئیں گے۔
The problem is that “security issues” are so hard to define. I’m sorry that ECB has felt obliged to pull out but I’m happy to come back for PSL next year if required and support @TheRealPCB— David Gower (@David215Gower) September 20, 2021
سابق کپتان شعیب ملک نے انگلش بورڈ کے فیصلے کو پاکستان کرکٹ کے لیے بری خبر قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ ہم مضبوط ہو کر دوبارہ آئیں گے۔
– Sad news for Pakistan cricket, just stay strong…We will be back stronger, inshAllah!— Shoaib Malik 🇵🇰 (@realshoaibmalik) September 20, 2021
ادھر راولپنڈی ایکسپریس کہلانے والے سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستان ٹیم کے پاس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بھارت، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے بدلہ لینے کا بہترین موقع ہے۔ بس جن لڑکوں کی ٹیم میں کمی ہے ان کو اسکواڈ میں شامل کرلیا جائے۔
So England also refuses. Its ok guys, see you all at the T20 World Cup. Specially @BLACKCAPS. Ab painja laganay ka time aa gaya hai. Chorna nahi hai ab @babarazam .Full video: https://t.co/zUwpaHDvzb pic.twitter.com/PxMb1Bt5bb— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) September 20, 2021
سابق ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی نے بھی ایک ٹوئٹ کی۔ لیکن اس میں انہوں نے کسی بھی ٹیم کا ذکر نہیں کیا۔
انہوں نے لکھا کہ بھیڑوں کے بھیس میں موجود بھیڑیوں سے بچ کر رہنا چاہیے۔
Be aware of the wolves in sheep clothing. They will eat you in your sleep even right after feeding them..— Daren Sammy (@darensammy88) September 20, 2021
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی جویریا خان نے بھی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے فیصلے پاکستان کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
The way England and Newzealand have turned their backs on Pakistan will make Pakistan more strong. Our strength lies in being united and extending help wherever we can. Others may do, what suits them. Pakistan Zindabad 🇵🇰#PAKvENG— Javeria Khan (@ImJaveria) September 20, 2021
سابق بھارتی کرکٹر وسیم جعفر نے بھی انگلش کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انگلش بورڈ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کا مقروض ہے جنہوں نے وبا کے دوران ویکسین سے قبل انگلینڈ کے دورہ کیا۔
The @TheRealPCB have every reason to be disappointed with the ECB. Pak and WI toured England last year during pandemic before vaccines. England owes so much to both Pak and WI. Least ECB could do is not cancel the reciprocal tours. There are no winners when cricket is cancelled.— Wasim Jaffer (@WasimJaffer14) September 20, 2021
معروف کمنٹیٹر مائیک ہیزمین نے بھی انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔
England’s reasoning of cancelling their short tour of Pakistan reads like.. one excuse won’t really hold water.. let’s find another one as well…! #ShortMemoryEngland #PakistanHelpedHeapsEarlyCovid— Mike Haysman (@MikeHaysman) September 20, 2021
سابق پاکستانی کرکٹر بازید خان نے بھی انگلینڈ نے فیصلے کو افسوسناک قرار دیا۔
Englands withdrawal leaves a real bad taste. I don’t know what more needs to happen to recognise, and do something about the continuing imbalance in the international game— Bazid Khan (@bazidkhan81) September 20, 2021
کرکٹ شائقین بھی ناخوش
ٹوئٹر پر ایک صارف ساج صادق نے لکھا کہ وبا کے دوران پاکستان نے انگلینڈ کا ایک نہیں دو مرتبہ دورہ کیے۔ لیکن جب پاکستان پر مشکل وقت پڑا تو انگلش بورڈ نے پیٹ دکھا دی۔
Pakistan toured England twice during Covid-19 and went through with all the difficulties associated with the tours & helped ECB financially by touring. In return when PCB needed their support, ECB has turned their back on PCB #PAKvENG #Cricket— Saj Sadiq (@SajSadiqCricket) September 20, 2021
ایک اور صارف نے شہزادہ ولیم اور کیٹ کی پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اور انہوں نے دورہ منسوخ کردیا۔
And yet they cancelled d tour #PAKvENG pic.twitter.com/VqJwnQn7MB— Dr Nabil Chaudhry | ڈاکٹر نبیل چوہدری (@NabTheDentist) September 20, 2021
معروف اسٹیٹ اسٹیشن مظہر ارشد کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے دورے کی منسوخی کے بعد پاکستان کے پاس بھارت کے خلاف 24 اکتوبر کو میچ سے قبل کوئی دوسرا میچ نہیں ہوگا اور وہ 84 دن کے وقفے کے بعد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلیں گے۔
These games were extremely important for Pakistan to prepare for T20 World Cup. Now they will go 84 days without a single T20I before their opening match vs India on October 24. So frustrating!— Mazher Arshad (@MazherArshad) September 20, 2021