کراچی —
بعض افراد شاید سمجھتے ہوں کہ نیٹ فلکس کی مشہور سیریز ‘منی ہائیسٹ’ سے قبل ‘ڈکیتی’ پر بنی فلموں یا ڈراموں کا کوئی تصور نہیں تھا۔ البتہ ایسا نہیں، ایک منظم گروہ کی کوئی ناقابلِ یقین چوری کرنا آج سے نہیں، بلکہ ہمیشہ سے ہی فلم بینوں اور فلم سازوں کے لیے دلچسپی کا موضوع رہا ہے۔
سن 1950 میں جب ‘دی ایسفالٹ جنگل’ اور ‘آرمرڈ کار روبری’ جیسی فلمیں سنیما گھروں کی زینت بنیں تو اس کے بعد سے ڈکیتی کی وارداتوں پر مبنی فلموں کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا جو آج بھی کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
حال ہی میں ‘منی ہائیسٹ’ کے پانچویں سیزن کا پہلا حصہ ریلیز کیا گیا تھا جسے کرائم سیریز کے شوقین افراد کی جانب سے خوب پسند کیا گیا۔
آج ہم آپ کو ‘ہائیسٹ’ کے گرد گھومنے والی ایسی ہی فلموں کے بارے میں بتائیں گے جس میں چوری اور ڈکیتی کی واردات کی منظر کشی کی گئی ہے۔
تو چلیں کرائم اور سنسنی سے بھرپور ان 12 فلموں کے بارے میں جانتے ہیں جو پرانی ہونے کے باوجود آج بھی یادگار ہیں۔
1۔ اوشنز الیون
سن 1960 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘اوشنز الیون’ کا نام سنتے ہی موجودہ نسل کے ذہن میں جارج کلونی اور ان کی ٹیم کی تصویر آ جاتی ہے البتہ گزرے زمانے میں ایک اور ڈینی اوشن بھی گزرا ہے جس کا کردار فرینک سیناٹرا نے ادا کیا تھا۔
اس فلم میں ہالی وڈ کے ‘ریٹ پیک’ کے نام سے جانے والے گروپ کے زیادہ تر اداکار شامل تھے جنہوں نے لاجواب اداکاری کے جوہر دکھائے۔ یہ فلم ہالی وڈ کی پہلی ہائیسٹ فلم نہیں تھی اس سے قبل بھی ایسی فلمیں آ چکی تھیں۔
فلم کی کاسٹ میں سیناٹرا کے ساتھ ساتھ پیٹر لافورڈ، ڈین مارٹن، سیمی ڈیوس جونیئر، جوئی بشپ اور اینجی ڈکسن بھی شامل تھے۔
فلم کی کہانی ڈینی اوشن (فرینک سیناٹرا) کے گرد گھومتی ہے جو اپنے دوسری جنگِ عظیم کے ساتھیوں کے ہمراہ ایک ہی رات میں متعدد کسینو لوٹنے کا پلان بناتا ہے اور اسے پایہ تکمیل تک بھی پہنچاتا ہے۔
کہتے ہیں کہ جب فرینک سیناٹرا کو اس فلم کی کہانی سنائی گئی تھی تو انہوں نے فلم میں کام کرنے سے زیادہ حقیقت میں ہائیسٹ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔
2۔ اٹالین جاب
اگر 1960 کی دہائی کا آغاز ‘اوشنز الیون’ جیسی بہترین فلم سے ہوا تھا تو اس کا اختتام بھی کسی کم ہائیسٹ فلم سے نہیں ہوا تھا۔
سن 1969 میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے نہ صرف برطانوی اداکار مائیکل کین کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا بلکہ اس کا کلائیمکس آج بھی میں زیرِ بحث آتا ہے۔
فلم کی کہانی چارلی کروکر نامی چور کے گرد گھومتی ہے جو جیل سے صرف اس لیے باہر آتا ہے تا کہ وہ آخری بار ایک بڑی واردات کر سکے۔
3۔ دی گریٹ ٹرین روبری
مائیکل کرائٹن کے ناول پر مبنی اس میں فلم کی ہدایت بھی مصنف نے خود ہی دی تھی جب کہ اس میں ہالی وڈ کے ٹاپ اداکاروں شان کونری اور ڈونلڈ سدرلینڈ نے کام کیا تھا۔
سن 1978 میں ریلیز ہونے والی فلم کے نام سے ہی یہ ظاہر ہے کہ اس میں ایک ایسی ہائیسٹ ہوئی ہے جس میں کوئی بینک یا کسینو نہیں بلکہ ایک چلتی ٹرین کو لوٹا گیا ہو۔
‘دی گریٹ ٹرین روبری’ کی کہانی سن 1855 میں واقع ہوتی ہے جب ٹرین ہی مسافت طے کرنے کا سب سے اہم ذریعہ تھی۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے دو شاطر چور ایڈورڈ پیئرس اور رابرٹ ایگر اپنی ٹیم کے ساتھ اس ڈاکے کو یقینی بناتے ہیں اور پھر پولیس کو چکما دے کر غائب ہو جاتے ہیں۔
4۔ اسنیکرز
سن 1992 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘اسنیکرز’ میں رابرٹ ریڈفرڈ اور بین کنگزلی نے مرکزی کردار ادا کیے جب کہ دیگر کاسٹ میں ڈین ایکروئیڈ، میری مک ڈونیل، ریور فینکس، سڈنی پوٹیے، ڈیوڈ اسٹریدرن اور جیمز ایرل جونز بھی شامل تھے۔
فلم کی کہانی مارٹن بشپ کے گرد گھومتی ہے جسے پہلے جعلی ایجنسی والے ایک حساس ڈیوائس چوری کرنے پر مجبور کرتے ہیں اور بعد میں اصلی ایجنسی والے انہیں اس ہی ڈیوائس کو واپس چوری کرنے کا کہتے ہیں۔
5۔ دی یوژول سسپیکٹس
جب بھی ہائیسٹ فلموں کی بات ہو گی تو ہدایت کار برائن سنگر کی اس فلم کا ذکر بھی ضرور آئے گا۔
فلم کی کاسٹ میں گیبریئل بائرن، اسٹیفن بالڈوین، بینیسیو ڈیل ٹورو اور کیون پولاک شامل ہیں۔ فلم کی کہانی کیون اسپیسی کے کردار کے گرد گھومتی ہے جس کے تمام ساتھی فلم کے آغاز میں ہی ایک ہائیسٹ کے بعد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اس سانحے کا واحد چشم دید گواہ کیون اسپیسی ہی ہوتا ہے جو فلم کے آغاز سے انجام تک فلیش بیک میں اپنی کہانی سناتا ہے۔
ویسے تو اس فلم میں تمام اداکاروں نے ہی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کیا تھا لیکن اداکار کیون اسپیسی نے ایک معذور کے کردار کو ایسے نبھایا کہ اگلے برس ہی انہیں بہترین معاون اداکار کے آسکر سے نوازا گیا۔
6۔ ہیٹ
ستر اور اسی کی دہائی میں ہالی وڈ پر راج کرنے والے اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور ال پچینو نے ویسے تو ‘گاڈ فادر ٹو’ میں ایک ساتھ کام کیا تھا لیکن ہدایت کار مائیکل مین کی شہرہ آفاق فلم ‘ہیٹ’ انہیں دوبارہ آمنے سامنے لے آئی۔
اس فلم میں ڈی نیرو نے نیل مکولی نامی چور کا کردار ادا کیا تھا۔
فلم اس وقت دلچسپ ہو جاتی ہے جب ایک ہائیسٹ کے بعد مکولی کے گینگ کا ایک ممبر پولیس افسر کو ہلاک کر دیتا ہے اور پھر چور پولیس کا وہ کھیل شروع ہوتا ہے جس کا اختتام کسی کی موت پر ہوتا ہے۔
فلم میں رابرٹ ڈی نیرو اور ایل پچینو دونوں نے ہی اپنی زندگی کی یادگار پرفارمنس دی۔
‘ہیٹ’ میں ویل کلمر، ٹام سائزمور، جان ووئٹ، ایشلی جڈ اور ڈینس ہیزبرٹ نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
7۔ لوک اسٹوک اینڈ ٹو اسموکنگ بیرلز
برطانوی ہدایت کار گائے رچی نے اپنے کیریئر کا آغاز اس ہائیسٹ فلم سے کیا تھا جس میں چار دوست ایک گینگسٹر کے مقروض ہو جاتے ہیں اور قرضہ اتارنے کے لیے ایک چوری کی حامی بھرتے ہیں۔
فلم کی کہانی چار دوستوں کے گرد گھومتی ہے لیکن اس میں متعدد افراد بھی شامل ہوتے ہیں جو کسی اور چوری میں ملوث ہوتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے یہ تمام جرائم آپس میں جڑتے ہیں اور کس کی غلطی کی وجہ سے دوسری ٹیم کو نقصان یا فائدہ پہنچتا ہے۔
علاوہ ازیں اسی فلم کے ذریعے انگلش فٹ بالر ونی جونز نے بھی اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
8۔ اینٹریپمنٹ
اس ہائیسٹ فلم میں اداکار شان کونری خوبرو اداکارہ کیتھرین زیٹا جونز کے ساتھ ایک نہیں بلکہ متعدد ہائیسٹ پلان کیں اور انہیں پایہ تکمیل تک بھی پہنچایا۔
اس فلم کی شہرت کی اصل وجہ ملائیشیا میں موجود پیٹروناس ٹاور پر وہ اسٹنٹ ہے جس میں شان کونری اور زیٹا جونز جلوہ گر ہوئے تھے۔
9۔ دی اسکور
کسی بھی ہائیسٹ فلم میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو کا ہونا ان کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔
فلم ایک ایسے ‘اسکور’ کے گرد گھومتی ہے جس کے لیے میکس کو نک ویلز اور جیک ٹیلر دونوں کی ہی مہارت کی ضرورت پڑتی ہے۔
فلم میں ایک طرف نک ویلز کی یہ آخری چوری ہوتی ہے تو دوسری طرف جیک کے لیے یہ اس کی شروعات ہوتی ہے لیکن یہ دونوں ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے جس کی وجہ سے ان کی پارٹنرشپ کو کئی بار نقصان پہنچتا ہے۔
فلم کے آخر میں دونوں کے مل جانے سے یہ چوری ممکن ہو جاتی ہے۔
10۔ دی انسائیڈ مین
اسپائیک لی کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم میں کلائیو اوون سمیت کرسٹوفر پلمر، جوڈی فوسٹر اور ڈینزل واشنگٹن نے اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔
فلم کی کہانی ‘منی ہائیسٹ’ سے قریب تر ہے جس میں بینک میں ہی چوری کی جاتی ہے۔
11۔ ناؤ یو سی می
عموماََ ہائیسٹ فلموں میں وہی لوگ چوری یا ڈاکا ڈالتے ہیں جن کے ساتھ یا تو زمانے نے زیادتی کی ہو یا پھر وہ پروفیشنل چور ہوں لیکن اس فلم میں جادوگروں سے ہائیسٹ کرائی گئی ہے۔
فلم میں جیسسی آئزنبرگ، ووڈی پاریلسن، ایلزا فشا اور ڈیو فرانکو نے ان چار جادوگروں کا کردار ادا کیا تھا جو سب کو اپنے فن سے محظوظ کرتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ان چاروں جادوگروں کے پیچھے تحقیقاتی ادارہ لگ جاتا ہے جنہوں نے امریکہ سے بیٹھ کر فرانس میں ہائیسٹ کی ہوتی ہے۔
فلم ‘ناؤ یو سی می’ نے خوب کامیابیاں سمیٹیں جس کے بعد اس کا سیکوئیل بھی ریلیز کیا گیا۔
12۔ لوگن لکی
فلم ‘اوشنز الیون’ کا کامیاب ری میک بنانے والے ہدایت کار اسٹیون سوڈربرگ نے جب ایک کامیڈی ہائیسٹ فلم بنانے کی ٹھانی تو کسی نے ان کو سنجیدہ نہیں لیا۔
فلم میں سب کے پسندیدہ جیمز بانڈ ایک ایسے چور کا کردار ادا کرتے ہیں جن سے کام لینے کے لیے پہلے انہیں جیل سے نکالنا ہوتا ہے اور پھر وہ اپنے نئے ساتھیوں کی مدد کرتا ہے۔
فلم کی خاص بات یہ نہیں کہ یہ ایک ہائیسٹ فلم ہے بلکہ اس میں لوگن اور اس کی ٹیم ایک نیسکار ریس کے دوران یہ چوری کرنے کا سوچتے ہیں اور اس میں کامیاب بھی ہوتے ہیں۔