شوبز

مسجد وزیر خان کا تقدس پامال کرنے کا الزام، صبا قمر کو اب ’گھبرانا نہیں ہے‘

Written by Omair Alavi

اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید مسجد وزیر خان میں گانے کی شوٹنگ کے دوران، لاہور

لاہور — 

اداکارہ صبا قمر کے چاہنے والوں کےلیے ایک اچھی خبر۔ معروف اداکارہ اور گلوکار بلال سعید کو لاہور کی مسجد وزیر خان میں گانے کی شوٹنگ کے دوران مسجد کا تقدس پامال کرنے کے الزام سے بری کردیا گیا ہے۔

لاہور کے ایڈیشنل سیشنز جج محمد مشتاق نے دونوں فنکاروں کی بریت کی درخواستیں منظور کیں اور مکمل دلائل سننے کے بعد انہیں بے قصور قرار دیا۔

صبا قمر اور بلال سعید پر الزام تھا کہ انہوں نے تقریبادو سال قبل لاہور کی مشہور مسجد ، مسجد وزیر خان میں ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران مبینہ طور پر رقص کیا تھا۔ تاہم، عدالت نے پیر کو ہونے والی کارروائی کے بعد دونوں فنکاروں کو بری کر دیا۔

دونوں کے خلاف مقدمہ تھانہ اکبری گیٹ پولیس نے درج کیا تھا، جس کے بعد صبا قمر اور بلال سعید نے پہلے ضمانت اور پھر بریت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشنز کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جس میں فنکاروں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ مسجد وزیر خان میں شوٹنگ مسجد انتظامیہ کی اجازت سے ہوئی، جس کے دوران مسجد کے تقدس کا خاص خیال رکھا گیا۔

اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ مسجد میں رقص کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، عدالت نے تمام حقائق جاننے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے صبا قمر اور بلال سعید کو بری کردیا۔

مسجد وزیر خان میں یہ واقعہ کب پیش آیا ، اور اس کا پس منظر کیا تھا؟

اگست 2020 میں موسیقار و گلوکار بلال سعید کے ایک گانے ‘قبول ہے’ کی ویڈیو صبا قمر کی ہدایتکاری میں شوٹ ہورہی تھی، میوزک ویڈیو کی ریلیز سےقبل اس کی چند تصاویر اور ٹیزر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں بلال سعید کے ساتھ ساتھ ساتھی اداکارہ صبا قمر کو ایک نکاح کا سین فلماتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔

لیکن ان تصاویر اور ٹیزر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کو ایسا لگا جیسے دونوں فنکار نکاح کے بعد مسجد میں رقص کررہے ہیں، اور انہوں نے اس کا تقدس پامال کیا، ، جس پر سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا۔

اس کیس سے بری ہونے کے بعد صبا قمر نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم دو سال قبل انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لگا کر لوگوں سے معافی مانگی تھی۔اس پوسٹ میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ مسجد میں شوٹنگ کے دوران نہ تو انہوں نے وہاں کوئی ساز استعمال کیا تھا نہ ہی اس جگہ پر موسیقی لگائی گئی تھی۔

دوسری جانب بلال سعید نے اگست 2020 میں ایک ویڈیو کے ذریعے معافی مانگی تھی۔ اس ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اندازہ ہے کہ ان کے فعل سے لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ تاہم، بطور ایک مسلمان وہ کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ اپنے مذہب یا کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کو دکھ پہنچائیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کی اس ویڈیو سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ اس وضاحتی ویڈیوکو صبا قمر اور اپنی جانب سے معافی سمجھ کر قبول کرلیں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے مسجد میں شوٹ کیا گیا سین بھی میوزک ویڈیو سے ہٹانے کا اعلان کیا۔

سوشل میڈیا پر وضاحتیں اور صفائیوں کے باوجود لوگوں نے مطالبہ کیا کہ مسجد کا تقدس پامال کرنے پر دونوں کے خلاف ایکشن لینا چاہیے جس کے بعد لاہور میں تھانہ اکبری گیٹ پولیس نے اس واقعے کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

محکمہ اوقاف نے بھی اس میوزک ویڈیو کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد مسجد وزیر خان کے منیجر کو معطل کر دیا تھا۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔