کراچی —
ارجنٹائن کے لیونل میسی کو دنیا کے مشہور ترین فٹ بال کے کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دورِ حاضر کے دو بڑے کھلاڑیوں میں سے ایک ان کو جب کہ دوسرا پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو کو قرار دیا جاتا ہے۔
میسی کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اس وقت ٹرینڈ کر رہے تھے جب دنیا بھر کی نظریں ٹوکیو اولمپکس پر لگی ہوئی تھیں۔
ٹوئٹر پر لیونل میسی کے ٹرینڈ کرنے کی وجہ بھی نرالی تھی۔ انہوں نے مشہور ہسپانوی فٹ بال کلب بارسلونا کو 21 برس بعد اس وقت خیر باد کہا ہے جب ان کے معاہدے میں توسیع ہونے والی تھی۔
LATEST NEWS | Leo #Messi will not continue with FC Barcelona
— FC Barcelona (@FCBarcelona) August 5, 2021
ایف سی بارسلونا نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میسی سے ان کی راہیں جدا ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہسپانوی فٹ بال لیگ لا لیگا کے قواعد و ضوابط ہیں۔
بارسلونا کے مطابق کھلاڑی اور کلب دونوں کی خواہشات پر بالآخر عمل کرنا نا ممکن ہو گیا تھا جس کی وجہ سے میسی بارسلونا کو چھوڑ گئے۔
بارسلونا نے میسی کو اسٹار بنایا اور میسی نے بارسلونا کو
سن 2000 میں جب ایک 13 سالہ لیونل میسی نے بارسلونا کی یوتھ ٹیم کو جوائن کیا تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ آگے جا کر یہ لڑکا اس کلب کو لاتعداد کامیابیاں دلائے گا۔
Lionel Messi. Barcelona.
— GOAL (@goal) August 5, 2021
End of an era 🥲 pic.twitter.com/ClRSfNhXCs
سترہ سال کی عمر میں انہوں نے کلب کے لیے ڈیبیو کیا اور تب سے لے کر اب تک بارسلونا کی کئی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا اور اسی دوران انہیں فٹ بال کا سب سے بڑا اعزاز ‘بیلن ڈی اور’ بھی ریکارڈ چھ بار ملا۔
گزشتہ 17 سیزنز میں میسی نے بارسلونا کی جانب سے 705 میچز میں ریکارڈ 672 گول کیے۔
اس دوران انہوں نے اپنے کلب کو 34 ٹرافیاں جتوائیں۔ جس میں لا لیگا کے 10 ٹائٹلز، کوپا ڈیل رے کی سات ٹرافیاں اور باقی یو ای ایف اے چیمپیئن شپ شامل ہیں۔
From signing a contract with barca on a tissue paper to becoming the GOAT. #Messi legacy is unmatchable.
— tathagat sharma (@TathagatSharma) August 6, 2021
Thank you leo💔 pic.twitter.com/WvwOvQgeL9
دو سال قبل میسی کو جریدے ’فوربز‘ نے دنیا کا سب سے مہنگا کھلاڑی بھی قرار دیا تھا۔ البتہ کسی کو کیا پتا تھا کہ دو سال بعد یہی ‘معاوضہ’ ان دونوں کی راہیں جدا کرنے کا سبب بنے گی۔
میسی اور بارسلونا تنازع کیا تھا؟
ایک ایسے وقت میں جب اسٹار فٹ بالرز کلب اور لیگز بدلنے میں دیر نہیں لگاتے، میسی نے بارسلونا کے ساتھ دو دہائیوں سے بھی زیادہ وقت گزارا۔
دوسرے کئی کلبز سے ملنے والی پیشکشیں بھی ٹھکرائیں۔ البتہ پھر اسی کلب نے ان کے معاہدے میں تجدید سے انکار کر دیا۔
میسی اور بارسلونا کے درمیان معاہدہ گزشتہ ماہ ختم ہو گیا تھا اور خیال یہی کیا جا رہا تھا کہ اسٹار فٹ بالر اپنے کلب سے ہی معاہدہ کر لیں گے۔ البتہ کلب کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق میسی اور بارسلونا کی جوڑی ہسپانوی فٹ بال لیگ کے قواعد کی وجہ سے ٹوٹی ہے۔
Barça president Laporta: “We had an agreement with Messi to sign a five-years contract but paying him two years salary. Leo agreed the contract, it was ACCEPTED. We were convinced it was a good agreement for Financial Fair Play but… it wasn’t allowed by La Liga”. 🔴 #Messi pic.twitter.com/8QAqRskewL
— Fabrizio Romano (@FabrizioRomano) August 6, 2021
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ دونوں فریق اس بات پر تیار تھے کہ میسی معاوضے کی کٹوتی کے ساتھ اور سال کی تنخواہ کی ادائیگی کے بعد بارسلونا کا مزید پانچ سال کے لیے حصہ رہیں گے۔ لیکن مالی اور انتظامی رکاوٹوں کی وجہ سے ان سے نیا معاہدہ نہ کیا جا سکا۔
نئے معاہدے کے لیے اسپین کے اس کلب کو اپنے مالی اسٹرکچر کی از سرنو تشکیل جیسے مشکل اقدام کرنا تھا۔ جو فی الحال ان کے لیے ممکن نہیں تھا اور ممکن بھی کیسے ہو، بارسلونا اس وقت تقریباََ سوا ارب ڈالرز کے قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا کلب ہے۔
اس کے علاوہ 2013 میں نافذ کیے جانے والے لالیگا قوانین کے مطابق کوئی بھی کلب اپنے کسی کھلاڑی کو 70 فی صد ریوینیو سے زیادہ پیسوں پر سائن نہیں کر سکتا۔ آسان الفاظ میں نقصان میں جانے والا کلب بارسلونا میسی با بوجھ برداشت نہیں کر سکتا تھا اور انہوں نے اس کے لیے موردِ الزام لالیگا قوانین کو ٹھیرا دیا ہے۔
کون سا کلب میسی کو ادائیگی کی استطاعت رکھتا ہے؟
اکیس سال بعد دنیائے فٹ بال کا ایک ہیرا کسی بھی کلب سے معاہدہ کرنے کے لیے آزاد ہے لیکن جسے بارسلونا نہ رکھ سکا، اسے کون سا کلب اپنائے گا؟
امکان تو یہی ہے کہ میسی رہیں گے تو یورپ میں ہی، جہاں انہوں نے نصف سے زیادہ زندگی گزاری ہے، لیکن کھیلیں گے اس کے لیے جو ان کا معاوضہ ادا کرنے کی استطاعت رکھتا ہو گا۔
اگر وہ اس سال یوئیفا چیمپیئنز لیگ کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو انہیں ستمبر کے آغاز تک کسی کلب سے معاہدہ کرنا ہوگا۔
اگست 31 کو ختم ہونے والی ٹرانسفر ڈیڈ لائن کے لیے وہ اہل نہیں ہوں گے کیوں کہ ان کا کوئی کلب نہیں ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق لیونل میسی اور پیری سینٹ جرمین کی انتظامیہ رابطے میں ہے۔ اگر یہ خبر درست نکلی تو میسی کو اسپین کے شہر بارسلونا سے فرانس کے شہر پیرس منتقل ہونا پڑے گا اور وہ ہسپانوی لیگ کے بجائے فرنچ لیگ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔
Paris Saint-Germain are confident to find the right ‘deal structure’ soon to sign Leo Messi after opening direct talks since yesterday. PSG are already working on Leo’s potential contract. 🇦🇷🚨 #Messi
— Fabrizio Romano (@FabrizioRomano) August 6, 2021
Been told confidence is growing also in PSG dressing room – Neymar is pushing.
ادھر انگلش پریمیئر لیگ چیمپیئن مانچسٹر سٹی کے پاس پیسہ بھی ہے اور جگہ بھی۔ البتہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آسٹن ولا سے 100 ملین پاؤنڈ میں جیک گریلش کو خریدنے والے پیپ گارڈیولا جب اتنے ہی رقم میں ہیری کین کو ٹوٹینہم ہوٹسپر سے خرید سکتے ہیں، تو میسی کو کیوں بلائیں گے۔
اس کے علاوہ وہ ایک انٹرویو میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ میسی ان کی پلاننگ میں شامل نہیں ہیں۔
دیگر رپورٹس کے مطابق چیلسی نے بھی میسی کو اپنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس حوالے سے انہوں نے ارجنٹائن کے کھلاڑی کے مینیجرز سے بھی رابطہ کیا ہے۔
بارسلونا نے اپنے مالی معاملات اگر درست کر کے کہیں سے کوئی ایسی ڈیل بنالی جس پر میسی بھی خوش ہوں، کلب بھی خوش رہے اور لالیگا بھی مطمئن رہے۔ تو امکان ہے کہ میسی وہیں رہیں گے، جہاں وہ ہیں اور باقی فٹ بال کلب کو ان کے لیے مزید کچھ سال انتظار کرنا پڑے گا۔