کراچی —
معروف گلوکارہ لتا منگیشکر نے سات دہائیوں تک بھارتی فلموں میں اپنی آواز کا جادو جگایا ۔ گلوکارہ کا سن 1940 کی دہائی میں شروع ہونے والا کریئر 2010 تک جاری رہا جس میں انہوں نے بالی وڈ کی تقریباً تمام ٹاپ ہیروئنوں کے لیے پلے بیک گلوکاری کی۔
لتا منگیشکر نے اپنے طویل کریئر میں لاتعداد ایسے گیت گائے جنہیں ایوارڈز سے بھی نوازا گیا اور سننے والوں نے انہیں بے حد پسند کیا اور یہ لازوال گیت آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔
گلوکارہ کے چند گانے ایسے بھی ہیں جن کی مقبولیت آج بھی کم نہ ہو سکی اور نوجوان ہوں یا بڑے سب ہی انہیں سننا پسند کرتے ہیں۔
ایسے ہی چند فلمی گیتوں پر نظر ڈالتے ہیں جنہیں سن کر آج بھی لتا منگیشکر کے مداح ان کی مدھر آواز کے سحر میں کھو جاتے ہیں۔
نوے کی دہائی کی کامیاب ترین فلم ‘ دل والے دلہنیا لے جائیں گے’ میں لتا منگیشکر کے ایک یا دو نہیں بلکہ مجموعی طور پر چارگانے شامل تھے۔
معروف فلمی جوڑی شاہ رخ خان اور کاجول پر فلمایا گیا ان کا یہ گیت موسیقار جتن للیت نے کمپوز کیا تھا جب کہ اس کے بول آنند بخشی نےلکھے تھے۔
سننے والوں کو فلم کا یہ گیت اتنا پسند آیا کہ 27 برس گزرنے کے بعد بھی یہ نئے جیسا ہی لگتا ہے۔
نئی صدی کی شروعات بھی لتا منگیشکر کے ہٹ گانوں سے ہی ہوئی۔ فلم ‘محبتیں’ میں جہاں کئی نئے اداکاروں کو بطور ہیرو یا ہیروئن کام کرنے کا موقع ملا وہیں سابق مس ورلڈ ایشوریا رائے پر لتا کی آواز خوب جچی۔
ساتھی گلوکار ادت نارائن کے ساتھ ان کا یہ گانا آنند بخشی نے لکھا تھا اور اس کی دھن جتن للیت نے بنائی تھی۔ شاہ رخ خان اور ایشوریا رائے پر فلمائے جانے کی وجہ سے یہ گانا فلم کی ریلیز سے قبل ہی مقبول ہوگیا تھا جسے آج بھی سنا جاتا ہے۔
جب بھی لتا منگیشکر کے یادگار گیتوں کی بات ہوگی تو اس میں فلم ‘کبھی خوشی کبھی غم’ کا ٹائٹل ٹریک ضرور شامل ہوگا۔
سن 2001 میں ریلیز ہونے والی ہدایت کار کرن جوہر کی فلم کا ٹائٹل ٹریک دو دہائیاں گزرجانے کے باوجود بھی لوگوں کو یاد ہے اور آج بھی خوب پسند کیا جاتا ہے۔
نوے کی دہائی میں نئے گلوکاروں کی آمد کے باوجود لتا منگیشکر کے پاس گانوں کی کمی نہیں تھی۔ راج شری پروڈکشن کی فیملی ڈرامے پر مبنی فلم ‘ہم آپ کے ہیں کون’ میں لتا مادھوری دکشٹ کی آواز بنیں۔
لتا منگیشکر نے اس فلم کے دس سے زائد گانے گائے جو آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔
سن 1994 میں ریلیز ہونے والے اس گانے میں لتا منگیشکر مادھوری دکشٹ کی آواز بنی تو گلوکار ایس پی بالا سلمان خان کے پلے بیک گلوکار تھے۔یہ گانا دیو کوہلی نے لکھا تھا جسے رام لکشمن نے کمپوز کیا اور آج بھی یہ گیت ہندوستان اور پاکستان میں شادی کی تقاریب میں چلایا جاتا ہے۔
5. آئے گا آنے والا
سن 1949 میں ریلیز ہونے والی کمال امروہی کی فلم ‘محل’ نے لتا منگیشکر کو ٹاپ گلوکارہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ شاعر نقشب جارچوی کا لکھا ہوا یہ گیت ‘آئے گا آنے والا’ مدھوبالا اور اشوک کمار پر فلمایا گیا تھا جس کی دھن کھیمل پرکاش نے ترتیب دی تھی۔
اس فلم کی کہانی ایک ایسے محل کے گرد گھومتی تھی جس میں رہنے والے ہیرو کو ایک آواز ستاتی تھی جس کی تلاش میں وہ مارا مارا پھرتا تھا اور یہ آواز کسی اور کی نہیں بلکہ لتا منگیشکر کی تھی جس کی وجہ سے فلم میں مدھوبالا کے پُرسرار کردار کو پیش کرنےمیں آسانی ہوئی۔
سن 1953 میں ریلیز ہونے والا یہ گانا آج تقریباً ستر برس کے بعد بھی اپنی دھن اور شاعری کی وجہ سے سب ہی کو یاد ہے۔
یہ گانا پردے پر تو نرگس اور راج کپور پر فلمایا گیا تھا لیکن اسے شنکر جے کشن ترتیب دیا تھا جب کہ اس کے بول شلیندرا نے لکھے تھے۔
راج کپور نے جب بھی کسی فلم کی ہدایت دی تو اس فلم میں تمام گانے لتا منگیشکر نے ہی گائے۔ سن 1956 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘چوری چوری’ کی ریلیز کے وقت لتا منگیشکر کا شمار بھارت کی ٹاپ پلے بیک سنگرزمیں ہونے لگا تھا اور اس گانے نے ان کی شہرت میں مزید اضافہ کر دیا تھا۔
موسیقار شنکر جے کشن کے ترتیب دیے گئے اس گیت کے بول شلیندرا نے لکھے تھے جس میں لتا اور گلوکار مناڈے نے اپنی آواز کا جادہ جگایا تھا۔
فلم ‘چوری چوری’ میں اداکارہ نرگس نے ایک امیرزادی کا کردار ادا کیا تھا جن کا دل راج کپور کے کردار پر آ جاتا ہے۔
8. پیار کیا تو ڈرنا کیا
ہدایت کار کے آصف کی تاریخ ساز فلم ‘مغلِ اعظم’ کی کہانی انارکلی کے گرد گھومتی ہے جسے مغل سلطنت کے شہزادہ سلیم سے محبت ہو جاتی ہے۔
سن 1960 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں مدھوبالا نے انارکلی اور دلیپ کمار نے سلیم کا کردار ادا کیا تھا اور انارکلی پر فلمائے گئے نو کے نو گیت لتا منگیشکر نے گائے تھے۔
اس فلم میں مغلِ اعظم کا مرکزی کردار پرتھوی راج کپور نے ادا کیا تھا اور اس گانے میں ان کی کنیز انارکلی ان کے بیٹے سے محبت کا اقرار کرتی ہے۔
موسیقار نوشاد کے ترتیب دیے ہوئے اس گانےکو شکیل بدایونی نے لکھا تھا۔ اس گانے کو اتنا پسند کیا گیا تھا کہ آج بھی سب اس کے سحر میں مبتلا ہیں۔
موسیقار شنکر جے کشن کا کمپوز کیا ہوا یہ گیت ساٹھ برس کا عرصہ گزر جانے کے باوجود آج بھی لوگوں کو یاد ہے۔
فلم ‘دل اپنا اور پریت پرائی’ کا یہ گیت مینا کماری اور راج کپور پر فلمایا گیا تھا جب کہ اسے شیلندرا نے لکھا تھا۔’
10. لگ جا گلے
لتا منگیشکر کے بہترین گانوں کی فہرست ہو اور فلم ‘وہ کون تھی’ کا گیت ‘لگ جا گلے’ کا ذکر نہ ہو تو یہ فہرست نامکمل تصور کی جائے گی۔
کہتے ہیں کہ اس گیت کے آغاز میں موسیقار مدن موہن نے شاعر راجہ مہدی علی خان کی اجازت سے کچھ بول ہٹا دئے تھے کیوں کہ ان کے خیال میں دونوں کردار کی پہلی ملاقات ادھوری لگنا چاہیے تاکہ وہ آئندہ ایک دوسرے سے ملنے کے لیے پُرامید رہیں۔
سن 1964 میں ریلیز ہونے والا یہ گانا سادھنا اور منوج کمار پر فلمایا گیا تھا۔ فلم ‘وہ کون تھی’ کی کہانی ایک ایسی عورت کے گرد گھومتی ہے جس میں ہیرو اس کی محبت میں گرفتار تو ہو جاتا ہےلیکن اسے معلوم نہیں ہوتا کہ وہ حقیقت میں ہے بھی یا بھوت ہے؟ لتا منگیشکر کی آواز نے سادھنا کے کردار کے تجسس میں مزید اضافہ کر دیا تھا۔
11. آج پھر جینے کی تمنا ہے
سن 1965 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘گائیڈ’ کے تمام ہی گانے بے حد مقبول ہوئے لیکن لتا کا گایا ہوا گیت ‘آج پھر جینے کی تمنا ہے’ آج بھی فلم کی پہچان بناہوا ہے۔
یہ گانا اداکارہ وحیدہ رحمان اور دیو آنند پر فلمایا گیا تھا جب کہ اسے ایس ڈی برمن نے ترتیب دیا تھا۔ اس لازوال گیت کے بول شلیندرا نےلکھے تھے۔
12.چلتے چلتے
سن 1972 میں ہدایت کار کمال امروہی کی فلم ‘پاکیزہ’ کے تمام ہی گانے مشہور ہوئے تھے لیکن اس کے گانے ‘چلتے چلتے’ کو باقی تمام گانوں پر اس لیے انفرادی حیثیت حاصل ہے کیوں کہ اس میں لتا کی آواز اداکارہ مینا کماری کی صورت پر ایسے جچتی ہے جیسے یہ گانا وہ ہی گا رہی ہوں۔
13. اک پیار کا نغمہ ہے
منوج کمار کی فلم ‘شور’ کی کہانی آواز کے گرد گھومتی ہے۔ اس فلم کا گیت ‘اک پیار کا نغمہ ہے’ سنتوش آنند نے لکھا تھا جب کہ اس کی دھن لکشمی کانت پیارے لال نے ترتیب دی تھی۔
سن 1972 میں ریلیز ہونے والی اس فلم میں یہ گانا اداکارہ نندا پر فلمایا گیا تھا اور آج بھی یہ گیت بے حد مقبول ہے۔
14. اس موڑ سے جاتے ہیں
فلم ساز و شاعر گلزار کی فلم ‘آندھی’ کی کہانی اس وقت کی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی ازدواجی زندگی سے متاثر تھی۔
فلم کے تمام گانے آر ڈی برمن نےترتیب دیے تھے جب کہ فلم اس وقت ریلیز ہوئی تھی جب اندرا گاندھی نے ملک میں ایمرجنسی لگائی ہوئی تھی۔
سچیترا سین اور سنجیو کمار پر فلمایا گیا یہ گیت آج بھی اپنے شاعری کی وجہ سے لوگوں کو یاد ہے اور جب بھی فلم’آندھی’ کا تذکرہ ہوتا ہے لوگ اس گانے اور لتا اور کشور کی آواز میں کھو جاتے ہیں۔
15. جب تک ہے جاں
کہتے ہیں کہ بھارتی فلم انڈسٹری کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ایک فلم ‘شعلے’ سے پہلے اور ایک ‘شعلے’ کے بعد کی فلم انڈسٹری، سن 1975 میں ریلیز ہونے والی سپر ہٹ فلم ‘شعلے’ میں لتا منگیشکر ہیما مالنی کی آواز بنی جب کہ آر ڈی برمن اور آنند بخشی کی جوڑی کا بنایا ہوا یہ ساؤنڈ ٹریک سب کو ہی یاد ہے۔
کہا جاتا ہے کہ فلم کے کلائمکس میں آنے والا یہ گیت جب سنیما میں چلا تو ناظرین نے ہیما مالنی کی اداکاری اور لتا منگیشکر کی آواز پر ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور جب فلم کے اختتام پر گبر سنگھ کو زندہ چھوڑ دیا گیا تو انہیں غصہ یہ تھا کہ اتنا ظلم کرنے والا کردار مرا کیوں نہیں۔
16. یہ کہاں آگئے ہم
یش چوپڑا کی رومانوی فلم ‘سلسلہ’ کو جہاں امیتابھ بچن، جیہ بچن اور ریکھا کی وجہ سے یاد رکھا جاتا ہے وہیں 1981 کی اس فلم کے گانے آج بھی پسند کیے جاتے ہیں۔
شیو ہاری کا کمپوز کیا ہوا ساؤنڈ ٹریک اگر چالیس برس بعد بھی پرانا نہیں ہوا تو لتا منگیشکر کی آواز میں گایا ہوا گیت ‘یہ کہاں آگئے ہم’ بھی ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا۔
یورپ کےحسین باغات میں فلمایا گیا یہ گیت لتا منگیشکر نے گایا تھا جس میں امیتابھ بچن نے جاوید اختر کے لکھے بول پڑھے۔ چار دہائیوں بعد بھی لوگ اس گیت کو بھول نہ پائے۔
17. ساگر کنارے
اسی کی دہائی میں جہاں کشور کمار اور محمد رفیع کے انتقال کی وجہ سے نئے نئے گلوکاروں نے انڈسٹری میں قدم رکھ کر ان کی جگہ پُر کرنے کی کوشش شروع کی تھی وہیں لتا منگیشکر سب کے ساتھ کامیاب پیئر بنانے میں مصروف تھیں۔
رمیش سپی کی فلم ‘ساگر’ میں لتا منگیشکر نے ‘ساگر کنارے’ گانے کے المیہ اور طربیہ دونوں ورژن گا کر سب کو حیران کردیا تھا۔
طربیہ ورژن میں کشور کمار نے ان کا ساتھ دیا تھا جو ڈمپل کپاڈیا اور رشی کپور پر فلمایا گیا تھاجب کہ جاوید اختر کا لکھا اور آر ڈی برمن کا کمپوز کیا ہوا المیہ ورژن صرف لتا منگیشکر نے گایا تھا۔
18. دل دیوانہ
راج شری پروڈکشن کی فلم ‘میں نے پیار کیا’ نے جہاں سلمان خان اور بھاگیہ شری کو پہلی مرتبہ بطور ہیرو اور ہیروئن پیش کیا وہیں لتا منگیشکر کے کریئر کو بھی مزید طول دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
موسیقار رام لکشمن کے کمپوز کیے ہوئے گانوں کے بول دیو کوہلی نےلکھے تھے جب کہ لتامنگیشکر نے اس فلم کے آٹھ گانے گائے تھے۔
سن 1989 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کا گانا ‘دل دیوانہ’ لتا منگیشکر کے بعد ایس پی بالا نے بھی گایا تھا اور دونوں ہی گانے بے حدمقبول ہوئے۔
ہدایتکار یش چوپڑا کی فلم ‘لمحے’ جب 1991 میں ریلیز ہوئی تو باکس آفس پر زیادہ کامیاب نہیں ہوسکی تھی لیکن فلم کے گانوں کی وجہ سے آج اسے ایک کلاسک فلم مانا جاتا ہے۔
اس فلم میں اداکارہ سری دیوی نے ڈبل رول ادا کیا تھا جب کہ فلم میں انیل کپور نے ینگ ٹو اولڈ کا کردار نبھایا تھا۔
شیو ہاری کی کمپوز کی ہوئی اس فلم کے تمام گانے آنند بخشی نے لکھے تھے جس میں سے نو گانے لتا منگیشکر نے گائے تھے۔