اسپورٹس

فیفا ورلڈکپ میں کامیابی، میسی کا رونالڈو سے موازنہ ہمیشہ کے لیے ختم

Written by Omair Alavi

کراچی

جب بھی فٹ بال کی تاریخ لکھی جائے گی، اس میں جن کھلاڑیوں کا نام ‘گریٹسٹ آف آل ٹائم’ میں آئے گا، ان میں لیونل میسی کا نام ضرور شامل ہوگا۔ ارجنٹائن کو ورلڈ کپ فٹ بال کا ٹائٹل جتوانے والے کھلاڑی نے یہ کارنامہ انجام دے کر ہم وطن ڈیاگو میراڈونا، برازیل کے پیلے اور رونالڈو کی فہرست میں جگہ بنالی ہے۔

تاہم جو کھلاڑی اس فہرست میں صرف اس وجہ سے شامل نہیں ہوگا کیوں کہ اس نے ورلڈ کپ کی ٹرافی نہیں جیتی، وہ پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو ہوں گے، جن کے مجموعی گولز کی تعداد زیادہ، تجربہ زیادہ اور مداحوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود ان کی شیلف پر سب سے بڑی ٹرافی کا نہ ہونا ، ان کے خلاف جائے گا۔

فیفا ورلڈ کپ 2022 سے قبل لیونل میسی اور کرسٹیانو رونالڈو نے چار چار بار میگا ایونٹ میں شرکت کی تھی اور چاروں بار ٹرافی جیتے بغیر واپس چلے گئے تھے۔ کرسٹیانو رونالڈو کے حصے میں صرف 2006 کا سیمی فائنل آیا تھا جب کہ میسی نے 2014 کے میگا ایونٹ کا فائنل کھیلا تھا۔

امکان یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ ان دونوں میں سے جو بھی کھلاڑی ٹرافی کو جیتنے میں کامیاب ہوگا، اسی کو ‘گریٹسٹ آف آل ٹائم’ کھلاڑی تصور کیا جائے گا اور ایسا کرنے کے بعد لیونل میسی اس کے حق دار بنے۔

ارجنٹائن کے کپتان نے نہ صرف سب سے بڑی ٹرافی جیت کر اس موازنے کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا بلکہ ریٹائرمنٹ کے معاملے پر یوٹرن لے کر اپنے سب سے بڑے حریف کے مداحوں کو مایوس کیا، جو اس انتظار میں بیٹھے تھے کہ میگا ایونٹ کے بعد دونوں کھلاڑی انٹرنیشنل فٹ بال کو خیرباد کہہ دیں گے۔

رونالڈو کے مداح ورلڈ کپ کو بھلانے کی کوشش کیوں کریں گے؟

2022 کا فٹ بال ورلڈ کپ اگر میسی کے لیے یادگار رہا تو کرسٹیانو رونالڈو کے لیے کسی بھیانک خواب سے کم نہیں تھا۔

ایونٹ سے قبل ان کا ایک ٹی وی انٹرویو نشر ہوا تھا جس میں انہوں نے اپنے کلب مانچسٹر یونائیٹڈ کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی۔

اس انٹرویو کی وجہ سے انگلش فٹ بال کلب نے انہیں فارغ تو کیا ہی ، خود ان کی اپنی ٹیم کے کوچ نے ان کی خراب کارکردگی کی وجہ سے متعدد میچز کے آغاز میں بینچ پر بٹھا کر رکھا۔

اس کے مقابلے میں قطر میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں تمام میچ کھیل کر لیونل میسی نے نہ صرف میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ 26 میچز کھیلنے کا ریکارڈ بنایا بلکہ ان کے سات گول ارجنٹائن کی ٹیم کے فائنل تک پہنچنے اور کامیابی کا بھی سبب بنے۔

میگا ایونٹ کے سات میچز میں سات گول اسکور کر کے لیونل میسی نے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پانچویں پوزیشن بھی حاصل کرلی۔

جرمنی کے میروسلاو کلوزے آج بھی 24 میچوں میں 16 گول اسکور کرنے والے اس فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔

برازیل کے رونالڈو 19 میچوں میں 15 گول کے ساتھ دوسرے جب کہ جرمنی کے گرڈ ملر 13 میچوں میں 14 گول کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

فرانس کے جسٹ فونٹین جنہوں نے 1958 کے ورلڈ کپ میں چھ میچوں میں 13 گول اسکور کرکے ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ گول کا ریکارڈ بنایا تھا، ان کا اس فہرست میں چوتھا نمبر ہے۔

لیونل میسی نے میچز تو جسٹ فونٹین سے زیادہ کھیلے لیکن ان کے گولوں کی تعداد بھی 13 ہے جو چھٹی اور ساتویں پوزیشن پر موجود برازیل کے پیلے اور فرانس کے کیلین باپے سے ایک ایک زیادہ ہے۔

اگلا ورلڈ کپ کھیل کر باپے میروسلاو کروزے کا ریکارڈ بھی توڑ سکتے ہیں لیکن تب تک میسی ان سے آگے ہی رہیں گے۔

میسی جہاں اپنے ملک کی جانب سے میگا ایونٹ میں ٹاپ اسکورر ہیں، وہیں کرسٹیانو رونالڈو اس ورلڈ کپ میں صرف ایک ہی ریکارڈ بناسکے جسے بعد میں میسی نے برابر کردیا۔

پرتگال کے کپتان نے جب پہلے راؤنڈ کے میچ میں گھانا کے خلاف پنلٹی کک پر گول اسکور کیا تو وہ پانچ ورلڈ کپ ایڈیشن میں گول اسکور کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے تھے ، اس ریکارڈ کو ٹورنامنٹ کے دوران ہی میسی نے نہ صرف برابر کیا بلکہ ناک آؤٹ مرحلے میں گول اسکور کرکے رونالڈو کو پیچھے چھوڑ دیا جو آج تک ایسا نہیں کرسکے۔

اس ورلڈ کپ سے قبل کرسٹیانو رونالڈو کو اپنے ملک کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے کے لیے تین گول کی ضرورت تھی لیکن وہ ایسا کرنے سے قاصر رہے۔

پرتگال کی طرف سے 1966 میں 9 گول اسکور کرنے والے یوسیبیو کے مجموعی گولوں کی تعداد رونالڈو کے پانچ ورلڈ کپس، 22 میچوں اور 16 سالہ ورلڈ کپ کرئیر سے زیادہ ہے۔

ان کے گولوں کی تعداد میں اضافے کا فی الحال کوئی امکان نہیں کیوں کہ اگلے ورلڈ کپ کے وقت ان کی عمر 41 برس ہوگی، جس میں بڑے سے بڑا کھلاڑی میگا ایونٹ کے لیے فٹ نہیں ہوتا۔

اس کے برعکس لیونل میسی نے نہ صرف اس ورلڈ کپ کے دوران ارجنٹائن کی جانب سے سب سے زیادہ گول اسکور کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا بلکہ اس کوشش میں ڈیاگو میراڈونا اور گیبرئیل بیٹسٹوٹا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

میسی اور رونالڈو کا کریئر

کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی کی بالادستی پر بحث تو شاید برسوں تک جاری رہے البتہ ٹرافیوں اور ایوارڈز کے لحاظ سے یہ ریس فی الحال لیونل میسی نے جیت لی ہے، انہوں نے اپنے کریئر کے دوران اب تک سات ’بیلن ڈی اور‘ جیتے ہیں، جو سال کے بہترین کھلاڑی کو دیا جاتا ہے، کرسٹیانو رونالڈو کے حصے میں یہ ایوارڈ پانچ مرتبہ آیا ہے۔

اسی طرح لیونل میسی ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے کے ساتھ ساتھ تاریخ میں وہ پہلے کھلاڑی بھی بن گئے جس کو ایک نہیں، دو بار میگا ایونٹ کا گولڈن بال ایوارڈ دیا گیا، جو صرف ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو دیا جاتا ہے۔

کرسٹیانو رونالڈ و کی ٹیم ان کی موجودگی میں آج تک فائنل نہ کھیل سکی، گولڈن بوٹ یا گولڈن بال جیتنا تو ان کی پہنچ سے دور ہی رہا۔

بات صرف یہیں ختم نہیں ہوتی، یورپی گولڈن شوز کا ایوارڈ بھی لیونل میسی نے چھ بار جیتا جب کہ کرسٹیانو رونالڈو اسے چار مرتبہ جیت کر دوسرے نمبر پر رہے۔

اگر ٹرافیوں کی تعداد پر بات کی جائے تو یہاں بھی میسی رونالڈو سے آگے ہیں، نہ صرف انہوں نے قطر میں ہونے والا ورلڈ کپ جیتا بلکہ اس سے قبل وہ 2005 میں ارجنٹائن کو انڈر 20 ورلڈ کپ اور 2008 میں اولمپک گیمز میں بھی فتح دلاچکے ہیں۔

کوپا امریکہ کے ٹائٹل کو ملا کر ان کی مجموعی ٹرافیوں کی تعداد 42 ہوتی ہے جو رونالڈو کے 34 ٹائٹل سے زیادہ ہے۔

میسی کے 11 لیگ ٹائٹل بھی رونالڈو کے سات سے زیادہ ہیں، تاہم چیمپئنز لیگ کے معاملے میں رونالڈو آگے ہیں جسے انہوں نے پانچ بار جیتا جب کہ میسی کے حصے میں یہ ٹرافی چار مرتبہ آئی۔

رونالڈو نے یورو چیمپئن شپ میں پرتگال کو ایک بار فتح دلائی جب کہ ایک بار نیشنز لیگ کا ٹائٹل بھی جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

اب بات ہوجائے کچھ انفرادی کارکردگی کی جس میں رونالڈو ہیں تو آگے ہیں البتہ میسی بھی زیادہ دور نہیں۔

پرتگالی کھلاڑی کے انٹرنیشنل اور کلب لیول پر مجموعی گولز کی تعداد 819 ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے، آسٹریا کے جوزف بیکان 805 گولز کےساتھ دوسرے اور میسی 793 گولز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

یہاں جو بات میسی کے حق میں جاتی ہے وہ ان کی عمر اور ان کا فارم میں ہونا ہے۔ کرسٹیانو رونالڈو نے اپنا کریئر 2002 میں شروع کیا تھا جب کہ میسی نے 2004 میں لیگ فٹ بال میں قدم رکھا تھا۔ تاہم ان کی فی میچ گول کی اوسط میں زیادہ فرق نہیں، اگر رونالڈو کی اوسط 0.72 ہے تو میسی کی 0.78 ہے۔

جہاں رونالڈو کو یہ کارنامہ انجام دینے کے لیے 1145 میچ کھیلنے پڑے ،وہیں میسی نے 1003 میچوں میں یہ کارنامہ انجام دیا۔

میسی کے اسسٹ (گول اسکور کرنے میں معاونت) کی تعداد 350 ہے جو رونالڈو کے 234 سے کہیں زیادہ ہے۔

انٹرنیشنل گولز کی بات کی جائے تو کرسٹیانو رونالڈو نے پرتگال کی جانب سے ریکارڈ 196 میچز میں 118 گول اسکور کیے، جب کہ 172 میچوں میں لیونل میسی کے گولز کی تعداد 98 ہے، جو ارجنٹائن کی جانب سے کسی بھی کھلاڑی کے سب سے زیادہ گول ہیں۔

یہاں بھی دونوں کھلاڑیوں کے کریئر کے آغاز میں دو سال کا فرق ہے۔ جہاں رونالڈو کا گول اوسط 0.6 ہے وہیں میسی کا 0.57 ہے۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔