کراچی —
سن 1968 میں جب برطانیہ کی ورجینیا ویڈ نے یو ایس اوپن ٹینس کا ٹائٹل جیتا تھا تو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اگلی پانچ دہائیوں تک کوئی برطانوی خاتون ٹینس کھلاڑی امریکی سرزمین پر یہ اعزاز حاصل نہیں کر پائے گی۔
ہفتے کو یو ایس اوپن کے فائنل میں 18 سالہ ایما راڈوکانو نے ورجینیا ویڈ کے سامنے یہ ٹائٹل جیت کر سابق چیمپئن اور برطانیہ کا طویل انتظار ختم کر دیا۔
We are taking her HOMEEE❤️🇬🇧🏆 pic.twitter.com/L6P52UFpAm— Emma Raducanu (@EmmaRaducanu) September 12, 2021
وہ مجموعی طور پر 53 سال بعد یہ ٹرافی اٹھانے والی پہلی خاتون ٹینس کھلاڑی بن گئی ہیں جن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔
یہ کامیابی اس لیے بھی اہم سمجھی جا رہی ہے کیوں کہ گزشتہ 44 برسوں سے کوئی برطانوی خاتون کھلاڑی کسی بھی گرینڈ سلیم میں فتح نہیں سمیٹ سکی تھیں۔ 1977 میں ورجینیا ویڈ ہی تھیں جنہوں نے ومبلڈن ٹینس میں کامیابی حاصل کی تھی اور اب 2021 میں ایما راڈوکانو نے ایک اور گرینڈ سلیم جیت کر برطانیہ سمیت دنیا بھر کے شائقین کے دل جیت لیے۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی راڈوکانو یو ایس اوپن کی تاریخ میں فائنل جیتنے والی پہلی کوالی فائر بھی بن گئیں کیوں کہ اس سے قبل تاریخ میں کوئی نیا کھلاڑی ایسا نہیں کر سکا۔
From one #USOpen champion to another 🤗 pic.twitter.com/VqOoTPTnUG— US Open Tennis (@usopen) September 12, 2021
ایونٹ میں کوالی فائر کی حیثیت سے شرکت کرنے والی اس نوجوان کھلاڑی نے ویمنز سنگلز مقابلوں کے فائنل میں کینیڈا کی لیلا فرنینڈز کو اسٹریٹ سیٹس میں ہرا کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
That whole champion thing seems to be settling in 🏆 pic.twitter.com/KBSt6XZtR1— US Open Tennis (@usopen) September 12, 2021
انہوں نے پہلا سیٹ چار کے مقابلے میں چھ گیمز جب کہ دوسرا تین کے مقابلے میں چھ گیمز سے اپنے نام کر کے ریکارڈ بکس میں جگہ بنائی۔
🇬🇧 @EmmaRaducanu did a thing.Highlights from the women’s singles final 👇 pic.twitter.com/oLKnAlyPSU— US Open Tennis (@usopen) September 11, 2021
نئی یو ایس اوپن چیمپئن ایما راڈوکانو کون ہیں؟
ایما راڈوکانو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پیدا ہوئیں، ان کے والد کا تعلق رومانیہ اور ماں کا چین سے ہے۔ ان کی ٹینس آئیڈیلز رومانیہ کی سیمونا ہیلیپ اور چین کی لی نا ہیں جن کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے انہوں نے ٹینس کھیلنا اور جیتنا شروع کیا ۔
دو سال کی عمر میں وہ اپنے والدین کے ساتھ انگلینڈ منتقل ہو گئیں اور اس وقت ان کے پاس کینیڈا اور برطانیہ دونوں کی شہریت ہے۔ رواں برس وہ پہلی مرتبہ ومبلڈن ٹینس کے ویمنز ایونٹ میں وائلڈ کارڈ انٹری کے طور پر شامل ہوئیں اور چوتھے راؤنڈ تک جگہ بنائی۔
ماڈرن ٹینس میں وہ 18 سال اور 239 دن کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دینے والی سب سے کم عمر ٹینس کھلاڑی بنیں۔ لیکن کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ اسی برس آگے جا کر وہ یو ایس اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کر لیں گی۔
ایما راڈوکانو کی اس غیر معمولی کامیابی اور ٹائٹل جیتنے پر پورے برطانیہ میں جشن کا سماں ہے۔
The kids are more than alright.Full recap of @EmmaRaducanu‘s dream debut at the #USOpen ⬇️— US Open Tennis (@usopen) September 12, 2021
ملکہ برطانیہ سے لے کر وزیرِ اعظم برطانیہ بورس جانسن تک، سابق چیمپئن کھلاڑیوں سے لے کر شاہی خاندان کے افراد تک ہر ایک نے اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔
ملکہ برطانیہ نے اس تاریخ ساز کامیابی پر راڈوکانو کو اپنے تعریفی پیغام میں کہا کہ اتنی کم عمر میں بڑی کامیابی بہت اہم ہے اور یہ آپ کی سخت محنت اور کھیل سے لگاؤ کا ثبوت ہے۔
“It meant everything to get a message from Her Majesty” @EmmaRaducanu is over the moon, not only because of her stunning US Open victory in New York but also after receiving a personal message from the Queen. #USOpen2021 #TheQueen #RoleModelspic.twitter.com/PU6INKzoe5— British Royal News (@UKRoyalNews) September 12, 2021
ملکہ الزبتھ کا مزید کہنا تھا کہ راڈوکانو اور ان کی فائنل میں مخالف لیلا فرنینڈز کی شاندار کارکردگی سے آنے والی نسل ٹینس کی جانب مائل ہو گی۔
‘I have no doubt your outstanding performance, and that of your opponent Leylah Fernandez, will inspire the next generation of tennis players.’Read The Queen’s message to @EmmaRaducanu in full: https://t.co/m5lxaH7kKi pic.twitter.com/aFSaCisDC0— The Royal Family (@RoyalFamily) September 11, 2021
دوسری جانب پرنس ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن نے بھی اس فتح پر ایما راڈوکانو کی خوب تعریف کی۔
برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن بھی اس موقع پر کسی سے پیچھے نہ تھے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ایما راڈوکانو نے غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جس پر سب کو ان پر فخر ہے۔
What a sensational match! Huge congratulations to @EmmaRaducanu 🇬🇧 You showed extraordinary skill, poise and guts and we are all hugely proud of you.#USOpen— Boris Johnson (@BorisJohnson) September 11, 2021
لندن کے میئر صادق خان نے بھی انگلش کھلاڑی کی کامیابی کا جشن سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے انداز میں منایا۔ انہوں نے 18 سالہ کھلاڑی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ لندن میں ان کی کامیابی کے بعد ہونے والے شور ایما نے نیو یارک میں سنا ہو گا۔
Congratulations @EmmaRaducanu on your trailblazing victory in the #USOpenFinal. We hope you heard London cheering you on all the way. 🎾🎾🎾 https://t.co/WABXm3VRqo— Mayor of London, Sadiq Khan (@MayorofLondon) September 12, 2021
ایما راڈوکانو کو ایونٹ کی ٹرافی 12 گرینڈ سلیم جیتنے والی امریکی ٹینس اسٹار بلی جین کنگ نے دی، بعد میں اپنے پیغام میں بلی جین کنگ کا کہنا تھا کہ دو نوجوان کھلاڑیوں کا فائنل تک پہنچنا اور شان دار کھیل پیش کرنا، ان کے لیے کسی خواب کی خوبصورت تعبیر سے کم نہیں۔
What a terrific display of competition & maturity from two exceptional players. It is wonderful to see this generation living our dream. I can’t remember a #USOpen with better crowd support. Thank you, NY, the greatest fans in the world. And congratulations, Emma! pic.twitter.com/fQcOMkV3wk— Billie Jean King (@BillieJeanKing) September 11, 2021
یہاں تک کے اتوار کے روز برطانیہ کے تمام بڑے اخبار ات کے فرنٹ پیج پر نئی یو ایس اوپن چیمپئن کی تصاویر نمایاں تھی۔ان کی اس تاریخی کامیابی نے مانچسٹر یونائیٹڈ کی جانب سے اپنے کم بیک میچ میں دو گول اسکور کرنے والے کرسٹیانو رونالڈو کی واپسی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
مانچسٹر یونائیٹڈ نے بھی اس کامیابی پر خوب جشن منایا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ایما کو مبارکباد پیش کی۔
Congratulations on becoming the #USOpen champion, @EmmaRaducanu! 🏆The Reds were right behind you 🙌🎾#MUFC | @LukeShaw23 pic.twitter.com/UWMPK2ssiS— Manchester United (@ManUtd) September 11, 2021