فیصل کپاڈیا نے ‘اسٹرنگز’ کے خاتمے کے اعلان کے بعد کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کے گانے ‘پھر ملیں گے’ میں اپنی گلوکاری کا جادو جگایا ہے۔
کراچی —
پاکستان میں جب بھی پاپ میوزک کی بات ہوگی تو ‘اسٹرنگز’ کا تذکرہ ضرور ہوگا۔ 30 برس تک پاپ موسیقی کی دنیا پر راج کرنے والے بینڈ کو گزشتہ برس مارچ میں بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا نے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
‘اسٹرنگز’ کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے گلوکار فیصل کپاڈیا میوزک سین سے باہر تھے۔ لیکن مارچ میں ان کےایک نہیں بلکہ دو گانے ریلیز ہوتے ہی وہ ایک مرتبہ پھر موسیقی کی دنیا میں نمایاں نظر آئے۔
فیصل کپاڈیا نے کوک اسٹوڈیو سیزن 14 کے گانے ‘پھر ملیں گے’ میں اپنی گلوکاری کا جادو جگایا جس کے بعد ان کا ایک اور گانا ‘تم جڑے ہو تو’ سامنے آیا۔
ان کے دونوں ہی گانوں کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔ فیصل کپاڈیا نے وائس آف امریکہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بغیر کسی پلان کے یہ دونوں گانے ان کے حصے میں آگئے۔ وہ تو ‘اسٹرنگز’ ختم ہونے کے بعد یورپ کے کسی ملک میں چھٹیاں گزارنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
فیصل کپاڈیا نے بتایا کہ 30 برس تک ‘اسٹرنگز’ کا حصہ رہنے کے بعد جب بینڈ کو ختم کرنےکا وقت آیا تو اس اعلان کے بعد وہ اگلے دو دن تک روتے رہے۔
گلوکار کے بقول”میں اسٹرنگز کو بینڈ سے زیادہ ایک ریلیشن شپ کہوں گا۔ آپ اگر تیس برس تک ایک ریلیشن شپ میں رہیں تو اسے چھوڑ کر سولو کریئر نہیں شروع کرسکتے اسی لیے میرا پلان تھا کہ میں میوزک سے بریک لوں اور چِل کروں ، لیکن جب یہ دونوں پراجیکٹس میرے حصے میں آئے تو میں نے صرف یہ سوچ کر حامی بھر لی کہ اس میں کوئی نہ کوئی بہتری ہی ہوگی۔”
واضح رہے کہ ‘اسٹرنگز’ کے ختم ہونے پر فیصل کپاڈیا کا کہنا تھا کہ لوگوں کے لیے یہ فیصلہ اچانک تھا لیکن وہ اور بلال اس بارے میں کافی عرصے سےسوچ رہے تھے۔ ‘اسٹرنگز’ نے اپنے 30 برس کے کریئر میں بہت کچھ حاصل کیا جس پر اللہ کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے۔
‘اسٹرنگز کو ختم کرنا اتنا آسان نہیں تھا’
فیصل کپاڈیا کے مطابق "ہم نے نوے کی دہائی کا وہ دور بھی دیکھا جب بینڈ سین اپنے عروج پر تھا۔ اس کے بعد ہم نے بالی وڈ فلموں کے لیے گانے بھی گائے جب کہ ہمارا گانا ہالی وڈ کی فلم اسپائڈر مین کا حصہ بھی بنا اور پاکستان میں ہم نے متعدد میوزک البم ریلیز کیے جس میں ایک فلم بھی شامل ہے۔ اسٹرنگز کے لیے جب کچھ کرنے کو نہیں بچا تو ہم نے اسے ختم کرنے کا سوچا لیکن یہ اتنا آسان نہیں تھا۔”
انہوں نے کہا کہ پہلے ‘کوک اسٹوڈیو’ اور پھر ‘پیپسی بیٹل آف دی بینڈز’ نے ‘اسٹرنگز کو ختم کرنے کے اعلان کو چند برسوں تک مؤخرکیا ، ہوسکتا تھا کہ ‘اسٹرنگز’ مزید چار سے پانچ برس اور چل جاتا لیکن انہوں نے اور بلال نے ٹاپ پر ایگزٹ کو ترجیح دی۔
فیصل کپاڈیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب وہ اور بلال اپنے اپنے سولو کریئر کے ذریعے خود کودریافت کرنے کی کوشش کریں گے۔
‘اسٹرنگز’ نے کوک اسٹوڈیو کے پہلے سیزن میں بطور بیند شرکت کی تھی جب کی ساتویں سے دسویں سیزن تک اسے پروڈیوس بھی کیا۔ لیکن جب سیزن 14 میں فیصل کپاڈیا کی کوک اسٹوڈیو کے ذریعے دوباہ واپسی ہوئی تو ان کے مداح کے ساتھ ساتھ وہ بھی بے حد پُر جوش تھے۔
کوک اسٹوڈیو کے 14ویں سیزن کے گانے ‘پھر ملیں گے’ میں فیصل کپاڈیا کے ساتھ نوجوان ریپرز ‘ینگ اسٹنرز’ نے بھی اپنی ریپ سے سب کو محظوظ کیا۔
فیصل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جب کوک اسٹوڈیو کے 14ویں سیزن میں انہیں اپنا سولو کریئر شروع کرنے کا موقع ملا تو انہوں نے اس پیش کش کو اللہ کا فیصلہ سمجھ کر قبول کیا جب کہ وہ ذوالفقار جبار خان (زلفی) کی موسیقی کے مداح ہیں یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اس گانے کے لیے منع نہیں کیا۔
علاوہ ازیں تئیس مارچ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی پروموشنل میوزک ویڈیو لانچ کی جس میں فیصل کپاڈیا کے ساتھ ساتھ حدیقہ کیانی اور شہزاد رائے نے بھی گلوکاری کا جادو جگایا۔ فیصل کپاڈیا کے مطابق وہ نوے کی دہائی کے گلوکاروں کا اتنے عرصے بعد اکٹھا ہونا مِس نہیں کرسکتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک طرف تو وہ ینگ اسٹنرز جیسے نئے لوگوں کے ساتھ کام کر رہے تھے تو دوسری جانب وہ اپنے زمانے کے گلوکاروں کے ساتھ بھی کام کر رہے تھے تو اس کے لیے وہ بے حد پُر جوش تھے اور حدیقہ اور شہزاد کے ساتھ گانا کرنے میں انہیں خوب مزہ آیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بہت کم وقت میں یہ گانا ریکارڈ کیا اور اس دوران پرانے دنوں کی باتیں کرکے میوزک چینل کے دنوں کی یاد کو بھی تازہ کیا۔
’30 برس تک اسٹرنگز کا رہنا ایک معجزہ ہے’
پاکستان کی میوزک انڈسٹری میں کئی اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آئے۔ ماضی میں گلوکار سلمان احمد نے ‘وائٹل سائنز’ سے اپنا سفر شروع کیا تھا جس کے بعد انہیں شناخت ‘جنون’ سے ملی۔ گلوکار علی عظمت ‘جوپیٹرز’ چھوڑ کر ‘جنون’ آئےاور اسی طرح کئی گلوکار و موسیقار اپنے بینڈز بدلتے رہتے ہیں۔ لیکن ‘اسٹرنگز’ وہ واحد بینڈ ہے جس کے دو ممبرز 30 برس تک اکٹھا رہے۔
اس بارے میں فیصل کپاڈیا کا کہنا تھا کہ اگر آپ اخلاقی طور پر سلجھے ہوئے ہوں تو یہ سب آسان ہو جاتا ہے۔’اسٹرنگز ‘کے تیس برس بلال اور انہوں نے جو بھی کام کیا وہ ساتھ ہی کیا جب کہ وہ انٹرویوز بھی ایک ساتھ ہی دیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کو ایک دوسرے پر اعتماد تھا اور یہ معلوم تھا کہ جو بھی کام ہم ساتھ کریں گے وہ’اسٹرنگز’ کی بہتری کے لیے ہی کریں گے۔
فیصل کپاڈیا کے مطابق وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھنا بھی بہت ضروری ہے، اسٹرنگز نے تیس برس تک عروج دیکھا جو ایک معجزے سے کم نہیں تھا۔ اس سے پہلے کہ بینڈ کا زوال آتا ہم نے بینڈ خود ہی ختم کردیا اور اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہوگئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلال اور وہ آج بھی اچھے دوست ہیں اور ان دونوں کا ایک دوسرے پر جو اعتماد تھا وہ اب بھی قائم ہے۔