فلمیں

آرنلڈ شوارزنیگر کی پہلی او ٹی ٹی سیریز ’فوبار‘ کی مقبولیت کی وجہ کیا ہے؟

Written by ceditor

کراچی — ٹرمنیٹر، کمانڈو اور ٹرو لائز جیسی معروف فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے ہالی وڈ ایکشن اسٹار آرنلڈ شوارزنیگر کی پہلی او ٹی ٹی سیریز کی ان دنوں نیٹ فلکس پر دھوم مچی ہوئی ہے۔

پچیس مئی کو ریلیز ہونے والی سیریز ‘فوبار’ دنیا کے مختلف ممالک میں نیٹ فلکس پر نمبر ون سیریز بنی ہوئی ہے۔

امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے سابق گورنر کی اس سیریز کی کہانی 90 کی دہائی میں ریلیز ہونے والی مشہور فلم ‘ٹرو لائز’ سے ملتی جلتی ہے، جس میں آرنلڈ شوارزنیگر نے ایک ایسے خفیہ ایجنٹ کا کردار ادا کیا تھا جس کے گھر والے اس کی خطرناک زندگی سے واقف نہیں ہوتے۔

‘فوبار’ میں بھی ایسا ہی کچھ دکھایا گیا ہے لیکن یہاں آرنلڈ شوارزنیگر کے کردار کے ساتھ ساتھ ان کی بیٹی بھی سی آئی اے ایجنٹ ہوتی ہے اور دونوں ہی اس سے بے خبر ہوتے ہیں۔

آٹھ اقساط پر مشتمل سیریز کو جہاں اس کی ایکشن کوریوگرافی کی وجہ سے پسند کیا جا رہا ہے وہیں اس میں باپ بیٹی کے درمیان ہونے والی نوک جھونک بھی شائقین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

پچاس منٹ پر محیط سیریز کی ہر قسط کو پروڈکشن کوالٹی، اسٹنٹس اور اداکاری کی وجہ سے خوب پسند کیا جا رہا ہے۔

آرنلڈ شوارزنیگر نے ایک پاکستانی مداح سمیت سیریز کے پہلے سیزن کو پسند کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

کامران بلکھی نامی صارف نے جب ٹوئٹر پر آرنلڈ شوارزیگر کی توجہ ‘فوبار’ کی پاکستان میں نمبر ون پوزیشن کی جانب دلوائی تو معروف اداکار بھی پاکستان بھر میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیے بغیر نہ رہ سکے۔

‘فوبار’ کی کہانی کیا ہے؟

نیٹ فلکس کی سیریز ‘فوبار’ کے ذریعے جہاں اداکار آرنلڈ شوارزنیگر نے او ٹی ٹی یپلیٹ فارم پر ڈیبیو کیا ہے وہیں ‘ٹاپ گن: میورک’ میں شاندار پرفارمنس دکھانے والی اداکارہ مونیکا باربارو کی بھی چار برس بعد چھوٹے اسکرین پر واپسی ہوئی ہے۔

سیریز میں شوارزنیگر نے لیوک برونر نامی سینئر سی آئی اے آپریٹیو کا کردار نبھایا ہے جو ریٹائرمنٹ کے قریب ہے اور اسے شاندار کریئر کی وجہ سے ایجنسی میں تو لیجنڈ کا درجہ حاصل ہے لیکن اس کی سابق اہلیہ اور بیٹی ایک معمولی سیلزمین ہی سمجھتی ہے۔

کہانی میں ایک دلچسپ موڑ اس وقت آتا ہے جب لیوک برونر کو پتہ چلتا ہے کہ ان کی اپنی بیٹی ایما بھی اسی آرگنائزیشن کا حصہ ہے جس سے وہ 40 برسوں سے منسلک ہیں۔

دونوں باپ بیٹی پر جب یہ راز فاش ہوتا ہے تو پہلے انہیں یقین ہی نہیں آتا لیکن اس کے بعد دونوں متعدد مشنز پر ساتھ جاتے ہیں اور اپنی ٹیم کے ہمراہ کامیابی سے ہر مشن مکمل کرکے واپس آتے ہیں۔

شوارزنیگر اور مونیکا باربارو کے ساتھ ساتھ اس سیریز کی کاسٹ میں میلان کارٹر، فورچیون فیمسٹر، ٹریوس وین ونکل اور فیبیانا اوڈینیو بھی شامل ہیں جب کہ گیبریئل لونا اس سیریز کے مرکزی ولن بورو پولونیا ہیں جن کے والد اومار پولونیا کو، لیوک برونر نے ہی ایک مشن کے دوران ہلاک کردیا تھا۔

سیریز کی پسندیدگی کی سب سے بڑی وجہ آرنلڈ شوارزنیگر کی بطور ایکشن اسٹار واپسی ہے۔ اسی اور 90 کی دہائی میں جب وہ فلموں کے ٹاپ ایکشن اسٹار تھے تو ان کے ون لائنرز یعنی مختصر ڈائیلاگ بے حد مشہور تھے۔ جس میں ‘ٹرمنیٹر’ سیریز کا ’آئیل بی بیک‘ اور ‘کم ود میں ’اِف یو وانٹ ٹو لو‘آج بھی مقبول ہیں۔

اس سیریز کے رائٹر نے بھی آرنلڈ کو ایسے ہی ون لائنرز دیے ہیں جس کی وجہ سے شائقین کو ان کی پرانی فلموں کی یاد آگئی۔

آرنلڈ شوارزنیگر اور مونیکا باربارو کی کیمسٹری

اسی اور نوے کی دہائی میں چند ایسی فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں مرکزی کردار ادا کرنے والوں کی کیمسٹری کو ناظرین نے خوب پسند کیا۔ ان فلموں میں جہاں انڈیانا جونر کی سیریز کی تیسری فلم ‘انڈیانا جونز اینڈ دی لاسٹ کروسیڈ’ سرفہرست ہے وہیں آرنلڈ شوارزنیگر کی ‘ٹرولائز’ اور ‘ٹوئنز’ کو بھی اس لسٹ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

‘فوبار’ کو دیکھ کر انڈیانا جونز کی تیسری فلم کی یاد آتی ہے جس میں ہیرسن فورڈ اور شون کونری نے باپ بیٹے کا کردار نبھایا تھا۔ بالکل اسی طرح اس سیریز میں آرنلڈ شوارزنیگر اور مونیکا باربارو باپ بیٹی کے روپ میں نظر آرہے ہیں جو دونوں اسپائی یعنی جاسوس تو ہیں لیکن دونوں کی سوچ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

سیریز کی کہانی ‘ٹرو لائز’ سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔ رواں برس کے آغاز میں اس فلم کو بطور ٹی وی سیریز پیش کرنے کی ایک کوشش کی گئی جو ناکام ہوئی۔ لیکن ‘فوبار’ نے کہانی میں ‘مشن امپاسبل’ اور ‘مسٹر اینڈ مسز اسمتھ’ کا ٹچ ڈال کر خود کو مختلف بنایا۔

ناقدین کے بقول سیریز نے کبھی ایمیزون پرائم کی ایکشن سیریز ‘جیک رائن ‘ بننے کی کوشش کی تو کبھی ایک ایسا فیملی ڈرامہ جس میں کامیڈی کے ساتھ ساتھ لو ٹرائی اینگل بھی شامل ہے۔ لیکن زیادہ تر تجزیہ کاروں کی رائے میں اس سیریز کے ذریعے آرنلڈ شوارزنیگر نے شاندار کم بیک کیا ہے۔

ایک تجزیے کے مطابق فریم میں ان کے ساتھ کوئی بھی کھڑا ہو وہ ہر کسی کے ساتھ ایسی کیمسٹری ڈیولپ کرلیتے ہیں جس سے ناظرین محظوظ ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔

مونیکا باربارو کی کارکردگی بھی اس سیریز میں آرنلڈ سے کم نہیں۔ جس طرح انہوں نے ٹاپ گن کے سیکوئل میں ٹام کروز کی موجودگی میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی ویسے ہی یہاں وہ آرنلڈ شوارزنیگر کے ساتھ بہترین فارم میں نظر آئی ہیں۔

جو لوگ آرنلڈ شوارزنیگر کی فلمیں دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں ان کے لیے ایک مایوس کن پہلو یہ ہے کہ اداکار ماضی میں جو اسٹنٹ خود کیا کرتے تھے اس سیریز میں ان کی جگہ ان کے اسٹنٹ ڈبل نے یہ فریضہ انجام دیا۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

ceditor