سوشل میڈیا پر بھی اس شکست کے بعد شایقین، صارفین اور مبصرین کا غصہ کم نہیں ہورہا، کسی نے بابر اعظم کی کپتانی میں نقص نکالے تو کسی کے خیال میں زمبابوے کی ٹیم پاکستان کے مقابلے میں اچھا کھیلی۔
لیکن سوشل میڈیا پر سب سے دلچسپ تبصرے میں اس شکست کا ذمہ دار پاکستانی کھلاڑیوں سے زیادہ پاکستانی مسٹر بین کو ٹھہرایا گیا، جس نے پانچ سال قبل ایک تقریب میں زمبابوین شایقین کو برطانوی کردار بن کر بے وقوف بنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ستمبر 2016 میں زمبابوے میں ہونے والی ایک تقریب میں لوگوں کو یہ کہہ کر مدعو کیا گیا تھا کہ اس میں مزاحیہ کردار مسٹر بین بھی شرکت کریں گے، لیکن ان کی جگہ پاکستانی مزاحیہ فنکار آصف محمد کو مسٹر بین سے مشابہت کی وجہ سے بھیج دیا گیا تھا۔
یہ پہلا موقع نہیں تھا جب آصف محمد نے مسٹر بین کی اداکاری کی، وہ پاکستانی ٹی وی شوز اور اشتہارات میں ایسا کرتے رہتے ہیں، لیکن زمبابوے والوں کے لئے یہ سب نیا تھا۔
اس دن بھی جب شایقین کو معلوم ہوا کہ یہ اصلی نہیں، بلکہ پاکستانی مسٹر بین ہیں، تو انہوں نے بہت برا منایا تھا ۔ پاکستان اور زمبابوے کے میچ سے قبل جب ایک زمبابوین صارف نے سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی صارفین کی توجہ اس جانب دلوائی، تو سب کو اس واقعے کے بارے میں علم ہوا۔
REMEMBERING ‘MR BEAN’ in HARARE _ In Zimbabwe, September 03 2016, they invited a pakistani comedian, Mr. Pak Bean who’s real name is Asif Muhammad and he really, really does look like Mr. Bean (Rowan Atkinson). He headlined a comedy show at HICC pic.twitter.com/uSK6FeJVfH
— earGROUND ® (@earGROUNDzw) March 8, 2021
یہ بات پاکستانیوں کے لئے تو نئی تھی، لیکن زمبابوے کے لوگ اس کو بہت عرصے سے سینے میں دبائے بیٹھے تھے، تبھی تو میچ میں شکست کے بعد زمبابوے کے صدر ایمرس منگاگوا نے اپنے ٹوئٹر پر ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، کہ اگلی بار اصلی مسٹر بین بھیجنا۔
What a win for Zimbabwe! Congratulations to the Chevrons.
— President of Zimbabwe (@edmnangagwa) October 27, 2022
Next time, send the real Mr Bean…#PakvsZim 🇿🇼
زمبابوے کے صدر کی ٹوئٹ کے جواب میں پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پہلے انہیں تاریخی فتح پر مبارک باد دی اور پھر جعلی مسٹر بین والے واقعے پر وضاحت پیش کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے پاس اصلی مسٹر بین نہ سہی، لیکن اصلی کرکٹ اسپرٹ ضرور ہے۔ ان کے بقول پاکستانی قوم میں ایک مزیدار عادت یہ ہے کہ وہ گر کر سنبھلنا جانتی ہے اور اسی وجہ سے کم بیک کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔
We may not have the real Mr Bean, but we have real cricketing spirit .. and we Pakistanis have a funny habit of bouncing back 🙂
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 27, 2022
Mr President: Congratulations. Your team played really well today. 👏 https://t.co/oKhzEvU972
بھارتی صحافی ابھیشیک مکھرجی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ تاریخی میچ ان کے لئے کافی سبق آموز رہا، اور وہ سبق یہ تھا کہ اگر زمبابوے کے لوگوں سے اصلی مسٹر بین کا وعدہ کرو، تو کچھ بھی کرلو، انہیں جعلی مسٹر بین نہ دینا۔
What I learnt today:
— Abhishek Mukherjee (@ovshake42) October 27, 2022
Whatever you do, whatever, anything, any bloody thing, if you promise Mr Bean to Zimbabwe, send Rowan Atkinson, not a lookalike.
سابق بھارتی کرکٹر اور پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے اہم رکن وریندر سہواگ نے بھی پاکستان ٹیم کی شکست کے بعد اصلی اور نقلی مسٹر بین کی تصویر شئیر کرکے پاکستانی شایقین سے مذاق کیا۔
Pic 1 – Pakistan After 20 overs of Zimbabwe batting
— Virender Sehwag (@virendersehwag) October 27, 2022
Pic 2- Pakistan after 20 overs of their batting. #PAKvsZIM pic.twitter.com/amXnUFprQy
زمبابوے نے اپ سیٹ نہیں کیا، انہوں نے بہتر کھیل پیش کرکے کامیابی حاصل کی!
سابق پاکستانی کرکٹر شاہد خان آفریدی نے زمبابوے کی تاریخی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی، انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ وہ اس میچ کو اپ سیٹ نہیں کہیں گے، کیونکہ زمبابوے کی کارکردگی پاکستان سے ہر شعبے میں بہتر تھی۔
ان کے بقول ایک بیٹنگ وکٹ پر کم اسکور کا دفاع کرکے زمبابوے نے ثابت کیا کہ وہ ایک اچھی ٹیم ہے۔
Won’t call the result an upset, if you watched the match you know Zimbabwe played top cricket from ball #1 and showed how to defend a low total on a batting pitch. Congratulations @ZimCricketv on the win, your passion and hard work shows #PAKvsZIM
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) October 27, 2022
پاکستا ن کی جانب سے متعدد ورلڈ کپ کھیلنے والے فاسٹ بالر وہاب ریاض نے ‘ہارٹ بروکن’ یعنی دل ٹو ٹ گیا ہے، لکھ کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
Heart Broken 💔 💔 💔 #PAKvsZIM
— Wahab Riaz (@WahabViki) October 27, 2022
پروفیسر کے نام سے مشہور سابق کپتان محمد حفیظ نے تو ‘اسپیچ لیس’ لکھ کر ہی بہت کچھ کہہ دیا۔
💔💔💔 speechless #PAKvsZIM #ICCT20WorldCup2022
— Mohammad Hafeez (@MHafeez22) October 27, 2022
سابق بھارتی فاسٹ بالر وینکاٹیش پرساد، جو 1996 اور 1999 میں اس بھارتی ٹیم کا حصہ تھے جس نے پاکستان کو شکست دی، وہ بھی زمبابوے کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے۔
انہوں نے زمبابوے کے بالرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ 130 رنز کا دفاع کرکے انہوں نے اپنی بالادستی ثابت کی۔
What a fabulous effort by Zimbabwe to beat Pakistan defending 130. Held their nerves brilliantly. Very happy for them #PAKvsZIM
— Venkatesh Prasad (@venkateshprasad) October 27, 2022
ایک اور سابق بھارتی کھلاڑی امیت مشرا نے بھی شاہد آفریدی کی طرح اس فتح کو اپ سیٹ ماننے سے انکار کردیا، انہوں نے کہا کہ یہ میچ زمبابوے کا ہی تھا، پاکستان کے برے دن سے افریقی ٹیم نے فائدہ اٹھایا۔
انگلش خاتون کرکٹر کیٹ کروس نے بھی زمبابوے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس ورلڈ کپ میں وہ ٹیم کی شاندار سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔
Zimbabwe!!!! 🤯🤯 what a World Cup this has been so far 👏🏻👏🏻👏🏻 #PAKvsZIM
— Kate Cross (@katecross16) October 27, 2022
مشہور شخصیات، صحافیوں نے بھی پاکستان کی شکست پر اپنا سارا غصہ سوشل میڈیا پر نکالا
پاکستان کی جانب سے نوبل انعام جیتنے والی ملالہ یوسفزئی نے ٹوئٹر پر اس میچ کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پہلے تو سوال پوچھا کہ ‘یہ ہوا کیا تھا’، اس کے بعد سکندر رضا کا نام لے کر پوری زمبابوین ٹیم کی تعریف کی۔
What just happened!!! 🤯
— Malala (@Malala) October 27, 2022
Phenomenal performance by Team Zimbabwe especially Raza!
#PAKvsZIM #T20WC2022 pic.twitter.com/9mxF06s4Y6
معروف اداکار و گلوکار فرحان سعید نے بھی مذاق میں اس شکست کا ذمہ دار پاکستانی مسٹر بین کو ٹھہرایا، لیکن بعد میں انہوں نے پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس کو مایوس کن اور زمبابوے کی کارکردگی کو بہتری قراردیا۔
ایک اور اداکار و گلوکار ہارون شاہد نے بھی سوشل میڈیا کا سہارا لے کر کہا کہ زمبابوے کی ٹیم اس لئے میچ جیتی کیونکہ اس نے جیتنے کی کوشش کی، اگر پاکستان ٹیم مشکل سے نکل کر یہ میچ جیت بھی جاتی تو انہیں اس کارکردگی پر فخر نہ ہوتا۔
انہوں نے آخری لمحات میں پاکستانی بلے بازوں کی بیٹنگ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میچ پر گرفت مضبوط ہونے کے باوجود ایک غیر ذمہ دارانہ شاٹ نے پاکستان کو یقینی جیت سے محروم کردیا۔
صحافی آصف خان نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی کا ہر پہلو مایوس کن تھا۔
جرنلسٹ سلیم خالق کے بقول زمبابوے کےخلاف شکست افسوسناک تو ہے ، لیکن اس سے مینجمنٹ کو سیکھنے کی ضرورت ہے۔
زمبابوے کےخلاف افسوسناک شکست،ٹیم کی خامیاں ایک بارپھر نمایاں ہو گئیں،کہیں اب پہلے رائونڈ کے بعد ہی گھر واپس نہ جانا پڑ جائے
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) October 27, 2022
صحافی مزمل آصف نے شاہد آفریدی کے کمنٹس سے اختلاف کرتے ہوئے پاکستان کی اس شکست کو اپ سیٹ ہی کہا۔
جبکہ عامر ملک سمجھتے ہیں کہ گرین شرٹس سے سوال ہونا چاہئےکہ 9 اوور کے برابر گیندیں ضائع کرکے وہ میچ میں کیا نیا کرنا چاہ رہے تھے۔
یہاں صحافی فرید خان نے شایقین کو خوشخبری دی کہ پاکستان ٹیم اب بھی ایونٹ سے باہر نہیں ہوئی ہے، سیمی فائنل میں وہ اب بھی کوالی فائی کرسکتی ہے، بشرطیکہ وہ اپنے سارے میچز جیتے، اور جنوبی افریقہ بھارت او ر پاکستان سے میچ ہار جائے۔
قدرت کا نظام، کیا یہ تم ہو؟
گزشتہ ماہ انگلینڈ کے خلاف سیریز کےدوران ایک میچ ہارنے کے بعد جب ثقلین مشتاق پریس کانفرنس میں آئے تھے تو انہوں نے شکست کو قدرت کا نظام قرار دے کر جان چھڑائی تھی۔
بھارتی کرکٹ مبصرسشانت مہتا شاید ان کا یہ جواب نہ بھول سکے کیونکہ میچ کے بعد انہوں نے اس کے بارے میں ٹوئیٹ کیا۔انہوں نے کہا اس شکست پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ تو قدرت کا نظام ہے۔
Pakistan Zimbabwe se haar gaya par koi baat nahi kyonki ye kudrat ka nizam hai.
— Sushant Mehta (@SushantNMehta) October 27, 2022
Enjoy karein. #PAKvsZIM
صحافی رائے اذلان نے زمبابوے کی ٹیم کی تصویر ٹوئٹ کرکے پوچھا کہ کیا یہ ‘قدرت کا نظام ہے’؟
ایک صارف ارسلان شہزاد نے پاکستان کی شکست کا ذمہ دار دفاعی حکمت عملی، بیٹنگ پاورپلےسے فائدہ نہ اٹھانا اور ناقص پلاننگ کو قرار دیا۔
باسط سبحانی نے حیدر علی کی سلیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب انہیں نہ بیٹنگ آتی ہے، نہ فیلڈنگ، تو وہ ٹیم میں کیوں ہیں۔
ضیا صدیقی کے خیال میں جب تک بابر اعظم اور محمد رضوان کی آئی سی سی رینکنگ میں ٹاپ پر رہنے کی جدوجہد جاری رہے گی، قومی ٹیم کا سلیکشن غیر معیاری رہے گا، اور مینجمنٹ کی اپروچ نہیں بدلے گی، پاکستان کرکٹ میں کچھ اچھا نہیں ہوگا۔
صارف مہوش اعجاز کا سوال کہ کیا زمبابوے کی ٹیم بہتر ہوگئی ہے یا پاکستان کی ٹیم بدتر، بھی جواب کامنتظر ہے۔
اور عمران صدیق کی تجویز بھی قابلِ غور جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر حیدر علی اور آصف علی جتنے چانسز اعظم خان کو مل جائیں تو وہ پاکستان کا بہترین ٹی ٹوئنٹی پلیئر بن سکتے ہیں۔
اس موقع پر ایک صارف ساج صادق نے گروپ ٹو کا پوائنٹس ٹیبل شئیر کرتے ہوئے پاکستا ن ٹیم کے سپورٹرز سے درخواست کی کہ بہتر ہوگا کہ وہ اس پوائنٹس ٹیبل و نہ دیکھیں، جس میں پاکستان چھ ٹیموں میں سے پانچویں نمبر پر ہے۔
ڈیوڈ ابھیشیک نے بھی ایسے میں پاکستان ٹیم کے کراچی ائیرپورٹ کوالی فائی کرنے کی خبر سنادی۔