اسپورٹس

‘کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہتے ہیں’؛ پاکستان کا ورلڈکپ کے لیے ٹیم بھارت بھیجنے کا اعلان

Written by ceditor

کراچی — پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ 2023 میں شرکت پر منڈلاتے بادل چھٹ گئے ہیں اور حکومتِ پاکستان نے گرین شرٹس کو میگا ایونٹ میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حکومت نے بھارت کی تقلید نہ کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے لیے ٹیم بھارت بھیجنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔

بیان کے مطابق بھارتی حکومت کے نامناسب رویے کے باوجود پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ طور بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان ٹیم ورلڈ کپ میں شرکت کرے گی۔

وزارت خارجہ نے گرین شرٹس کو بھارت جانے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور میزبان بورڈ پر واضح کیا ہے کہ پاکستان ٹیم کی سیکیورٹی کی پر کسی قسم کا سمجھوتا قبول نہیں ہوگا۔ حکومت پاکستان کو توقع ہے کہ ٹیم کے دورے پر بہترین سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

رواں ماہ کے آخر میں پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں بھارت نے شرکت سےانکار کیا تھا جس کی وجہ سے اب ایونٹ کے چار میچز پاکستان اور نو میچز سری لنکا میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کئی سال سے تعطل کا شکار

یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کو بریک لگا۔ 1960 اور 1970 کی دہائی میں پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے ایک دوسرے کا بہت کم سامنا کیا۔ البتہ 1978 سے لے کر 1989 تک دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے ممالک کے دورے کرکے اس تعطل کو ختم کیا۔

اس کے بعد سے یہ سلسلہ مستقل بنیادوں پر شروع نہ ہوسکا۔ بھارتی ٹیم نے پاکستان اور پاکستان ٹیم نے بھارت کا دورہ نوے کی دہائی کے آخری اور نئی صدی کے آغاز میں کیا ےجا۔ 2008 کے ایشیا کپ کے بعد نہ بھارتی ٹیم پاکستان آئی نہ پاکستان نے 2013 اور 2013 کے بعد دوطرفہ سیریز کے لیے بھارت کا رخ کیا۔

گزشتہ 10 برس میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے تو آئے ہیں لیکن اس عرصے میں پاکستان ٹیم نے بھارت میں کوئی ون ڈے انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا۔

سال 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر ٹرافی تو جیتی لیکن یہ فتح بھی اس تعطل کو ختم نہ کرسکی۔

بھارت میں 2016 میں ہونے والاٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ وہ آخری ٹورنامنٹ تھا جس میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے شرکت کی تھی جہاں کولکتہ کے مقام پر اسے میزبان ٹیم کے ہاتھوں چھ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سن 2008 کے ایشیا کپ کے کامیاب انعقاد کے بعد سے اب تک بھارتی ٹیم سیکیورٹی خدشات اور حکومتی اجازت نہ ملنے کے سبب پاکستان نہیں آئی۔

مختلف وجوہات کو جواز بناکر بھارت نے رواں سال ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے سے معذرت کی جس کی وجہ سے میزبان پاکستان کو ایک ایسا ہائبرڈ ماڈل تجویز کرنا پڑا جس کی وجہ سے ایونٹ کے چند میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔

ایشیا کپ سے قبل کہا جارہا تھا کہ اگر بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہ کیا تو پاکستان ٹیم بھی ورلڈ کپ میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت جانے سے قبل حکومت سے مشورہ کرے گی۔

حکومت پاکستان کی اجازت کے بعد اب پاکستان ٹیم کی میگا ایونٹ میں شرکت مشکوک نہیں رہی۔

عمیر علوی – وائس آف امریکہ

About the author

ceditor