کراچی —
پاکستان سپر لیگ کے اہم میچ میں سکندر رضا اور راشد خان کے درمیان آٹھویں وکٹ کی شراکت میں بننے والے 69 رنز کی بدولت لاہور قلندرز اہم میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 17 رنز سے شکست دینے میں کامیاب ہوگئے۔
اس میچ میں کامیابی نے جہاں لاہور قلندرز کی پوائنٹس ٹیبل پر گرفت مضبوط کردی ہے، وہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ سرفراز احمد کی قیادت میں سابق چیمپئن ٹیم نے اب تک چھ میچ کھیلے ہیں جب کہ اسے پانچ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اس کے برعکس پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر موجود دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کے چھ میچوں کے بعد 10 پوائنٹس ہیں اور اس کی پلے آف میں رسائی تقریباً یقینی ہے۔
اس وقت اگر پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو چھ چھ میچوں کے بعد لاہور قلندرز کے دس اور ملتان سلطانز کے آٹھ پوائنٹس ہیں جب کہ پانچ میچ کھیل کر اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم ان سے صرف دو پوائنٹس کی دوری پر ہے۔
ویسے تو پشاور زلمی کے بھی چھ پوائنٹس ہیں لیکن اس کے میچز کی تعداد اسلام آباد سے ایک زیادہ ہے جس کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر ان کا چوتھا نمبرہے۔کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس اس وقت غلطی کی گنجائش کم ہے۔ کراچی نے سات میچوں میں سے صرف دو جیتے ہیں جب کہ کوئٹہ کو چھ میں سے صرف ایک میں کامیابی ملی۔
One of the most remarkable comebacks you will witness 👏
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
From being down and out in the first 10 overs of the game, Lahore pull off an astounding win 💪#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/lsBf05YZk6
کراچی چار پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں اور کوئٹہ چھٹی پوزیشن پر ہے۔ اگر ان دونوں ٹیموں نے جلد ہی بہتر کارکردگی دکھا کر میچ نہ جیتے تو پلے آف کی دوڑ سے باہر بھی ہوسکتی ہیں۔
سکندر رضا کی شاندار بلے بازی نے لاہور کو مشکل سے نکال کر کامیابی دلائی!
جمعرات کولاہور میں کھیلے گئے میچ میں ایک موقع پر سب کچھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مرضی کے مطابق ہورہا تھا۔ کپتان سرفراز احمد کا ٹاس جیتنا، ٹیم میں آنے والے نئے کھلاڑیوں کی اچھی بالنگ کرنا اور دسویں اوور تک دفاعی چیمپئن ٹیم کے سات بلے بازوں کو صرف 50 رنز پر واپس پویلین بھیجنا، سب کچھ ایک اچھے مقابلے کی نشاندہی کررہا تھا۔
😎#PurpleForce #LQvQG pic.twitter.com/TFIOrECy3p
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) March 2, 2023
ایسے میں ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لیےآنے والے سکندر رضا نے نہ صرف اپنی جارح مزاجی سے ٹیم کو مشکلات سے نکالا بلکہ راشد خان کے ساتھ 69 رنز کی شراکت قائم کرکے ٹیم کا اسکور 148 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
سکندر رضا نے صرف 34 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 71 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جب کہ راشد خان 20 گیندوں پر 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
Supreme striking! 💪
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
One incredible innings by @SRazaB24 👏#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/9ndMllJtAP
محمد نواز اور نوین الحق کی دو دو اور اوڈین اسمتھ، نسیم شاہ اور عمید آصف کی ایک ایک وکٹ بھی لاہور قلندرز کے بلے بازوں کی آخری اوورز میں شاندار کارکردگی کو روک نہ سکیں۔
149 رنز کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا آغاز بہترین تھا۔لیکن پاور پلے میں 53 رنز بنانے کے باوجود کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ایونٹ میں مسلسل چوتھی ناکامی سے دو چار ہوئی۔
Twice in two deliveries! 😲
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
Hurrying between the wickets 🏃🏼#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/CrnP6PrYph
اوپنر ول اسمیڈ کے 25 گیندوں پر 32 اور کپتان سرفراز احمد کے 28 گیندوں پر 27 ناٹ آؤٹ کے سوا کوئی بھی کھلاڑی لاہور کے بالنگ اٹیک کے سامنے جم کر نہ کھیل سکا۔
کوئٹہ کی پوری ٹیم 20 اوورز میں سات وکٹ کے نقصان پر صرف 131 رنز ہی بناسکی۔ حارث روؤف نے چار اوور میں 22 رنز دے کر تین جب کہ راشد خان نے 14 رنز کے بدلے میں 2 وکٹیں حاصل کیں۔
Rauf’s 𝒓𝒂𝒇𝒕𝒂𝒂𝒓 tore through the opposition with his manacing spell 🔥#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/ewCttJp28m
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
کیا کپتان سرفراز احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مسلسل ناکامیوں کے ذمہ دار ہیں؟
پاکستان سپر لیگ کے پہلے چار ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کو مضبوط سمجھا جاتا تھا۔ نہ صرف سرفراز احمد کی قیادت میں اس ٹیم نے پہلے اور دوسرے پی ایس ایل کے فائنل کھیلے بلکہ چوتھے پی ایس ایل کی فاتح بھی قرار پائی۔
لیکن اس کے بعد سے لے کر اب تک سرفراز احمد کی ٹیم نے پلے آف مرحلے میں جگہ نہیں بنائی،اور اگر ان کی موجودہ کارکردگی برقرار رہی تو اس بار بھی شاید ان کی ٹیم کا سفر اسی مرحلے میں ختم ہوجائے گا۔
Shahid Afridi revealed that he Advised Quetta gladiators Owner to Remove Sarfaraz Ahmad from Captaincy and keep him as a player just before PSL this season. #PSL8 #HBLPSL8 #PSL2023 #shahidafridi pic.twitter.com/WkBZHgBB0M
— Shaharyar Ejaz 🏏 (@SharyOfficial) February 26, 2023
سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہوں نے پی ایس ایل 8 سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مینجمنٹ کو مشورہ دیا تھا کہ سرفراز احمد کی جگہ کسی اور کو کپتان مقرر کریں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاہد آفریدی کی نظر میں سرفراز احمد ہی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار ہیں۔
لیکن اگر کوئٹہ کے اسکواڈ پر نظر ڈالی جائے تو ان کے پاس کئی میچ ونرز موجود ہیں جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جن کے فارم میں نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم مشکلات کا شکار ہے۔
IRONMAN AT IT!pic.twitter.com/ebosRmOxcN
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) March 2, 2023
اس وقت کوئٹہ کے پاس کئی ایسے کھلاڑی ہیں جو ٹیم کو میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، ان کھلاڑیوں میں سرفہرست نام پاکستان کے لیے حال ہی میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے سعود شکیل کا ہے جنہیں ٹیم مینجمنٹ نے بلاوجہ پورا سیزن بینچ پر بٹھایا ہے۔
دوسری جانب پی ایس ایل 8 سے قبل ہونے والے نمائشی میچ میں ایک اوور میں چھ چھکے مارنے والے افتخار احمد کا فارم میں نہ ہونا بھی ٹیم کے لیے تشویشناک ہے۔ اوپر سے سری لنکن اسپنر ونیندو ہسارانگا کو این او سی نہ ملنا ٹیم کے پلان پر بری طرح اثر انداز ہوا جس کا اظہار کپتان سرفراز احمد پہلے ہی کرچکے ہیں۔
Rash-magic time! ✨😎#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/uUQMgppMX6
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
کوئٹہ کے اسکواڈ میں پاکستانی آل راؤنڈر محمد نواز بھی ہیں اور سابق کپتان محمد حفیظ بھی جو حال ہی میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوئے۔ افتخار احمد کے ساتھ ساتھ ان دونوں کی موجودگی میں ٹیم کی بالنگ مضبوط ہونی چاہئے لیکن ایسا نہیں ہوپارہا۔
کپتان سرفراز احمد ایک طرف محمد حفیظ اور افتخار احمد سے کم بالنگ کراتے ہیں جب کہ دوسری جانب محمد نواز پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں جو گزشتہ ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف شکست کے بعد سے اپنا اعتماد کھوچکے ہیں۔
Pressure gets to Quetta Gladiators! ☝️
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) March 2, 2023
Home side 🔙 in the driving seat 💪#HBLPSL8 | #SabSitarayHumaray | #LQvQG pic.twitter.com/ZkqS7y1oIY
ی ایس ایل 8 کے آغاز میں محمد حسنین اور نسیم شاہ کی تیز بالنگ کے چرچے تو بہت ہوئے لیکن جوں جوں ٹورنامنٹ آگے بڑھا، دونوں کی کارکردگی بہتر ہونے کے بجائے تنزلی کا شکار ہونے لگی۔ محمد حسنین تو لاہور قلندرز کے خلاف میچ میں فٹ نہیں تھے جب کہ نسیم شاہ بھی آف کلر نظر آئے۔
A boundary that had class written all over it! 🏏#sochnabemanahai #HBLPSL8 #QalandarHum #QalandarsCity #LQvQGpic.twitter.com/qhw76QNf0t
— Lahore Qalandars (@lahoreqalandars) March 2, 2023
پی ایس ایل 8 کی اب تک کی سب سے بڑی اننگز کوئٹہ کے مارٹن گپٹل نے ضرور کھیلی ہے لیکن اس کے باوجود کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کوئی بیٹسمین ایونٹ کی ٹاپ ٹین فہرست میں شامل نہیں۔اگر ٹاپ ٹین بالرز کی بات کی جائے تو صرف محمد حسنین 5 میچوں میں 8 کٹوں کے ساتھ چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔
🫡 @MHasnainPak winning the battle!! pic.twitter.com/IFLZHH1rlx
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) February 24, 2023
چھ میں سے پانچ میچز میں ناکامی کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس اس وقت غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر انہیں تین سیزن کے بعد پلے آف میں پہلی بار جگہ بنانی ہے تو اگلے چاروں میچ میں عمدہ کارکردگی دکھا کر کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔
کوئٹہ کا اگلے میچ 5 مارچ کو اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہوگا جب کہ چھ مارچ کو ان کا سامنا کراچی کنگز سے ہوگا۔ آٹھ مارچ کو پشاور زلمی کی ٹیم کوئٹہ سے نبرد آزما ہوگی جب کہ 11 مارچ کو ملتان سلطانز اور کوئٹہ کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔