اسپورٹس

پی ایس ایل 8: ملتان سلطانز نے لاہور قلندرز کو 84 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنالی 

Written by Omair Alavi

کراچی

محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز نے دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کو 84 رنز سے شکست دے کر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل 8) کے فائنل میں جگہ بنالی، اس طرح ملتان کی ٹیم نے مسلسل تیسرے سال فائنل کے لیے کوالی فائی کرلیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پلے آف مرحلے کے پہلے میچ میں میزبان ٹیم بجھی بجھی ، جب کہ ملتان سلطانز کی ٹیم اسی فارم میں نظر آئی جس نے ایونٹ کے آغاز میں اسے پوائنٹس ٹیبل میں سب سے اوپر پہنچادیا تھا ۔

گزشتہ سال کی فائنلسٹ ٹیموں کے اس مقابلے میں ملتان سلطانز نے بیٹنگ ، بالنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں حریف ٹیم کو پریشان کیا۔ بالرزکے لیےسازگار وکٹ پر ملتان نے پہلے کھیلتے ہوئے 5 وکٹ پر 160 رنز بنائے جس کے جواب میں لاہور کی ٹیم اس سیزن کے سب سے کم اسکور 76رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

اس فتح کے ساتھ ہی ملتان سلطانز پی ایس ایل 8 کے مسلسل تیسرے فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن حاصل کرنے والی لاہور قلندرز کا سفر ابھی ایونٹ میں ختم نہیں ہوا ہے۔ ان کے پاس فائنل میں پہنچنے کا ایک موقع اور ہےلیکن اس کے لیے انہیں ایک دن انتظار کرنا پڑے گا۔

جمعرات کو ایونٹ کا پہلا ایلی منیٹر میچ کھیلا جائے گا جس میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی، لاہور قلندرز اس سے جمعے کو دوسرے ایلی منیٹر میں مدمقابل ہوگی۔

جو بھی ٹیم دوسرا ایلی منیٹر جیتے گی، 19 مارچ کو فائنل میں ملتان سلطانز کا مقابلہ کرے گی۔ جب کہ دونوں ایلی منیٹر میچوں میں ہارنے والی ٹیمیں، ایونٹ سے ‘ایلی منیٹ’ ہوجائیں گی۔

کیرون پولارڈ کی نصف سینچری نے ملتان سلطانز کو مشکل سے نکالا!

لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کپتان محمد رضوان اور اوپنر عثمان خان نے ملتان سلطانز کو محتاط آغاز فراہم کیا۔ گزشتہ میچ میں پی ایس ایل کی تاریخ کی تیزترین سینچری بنانے والے عثمان جب 28 گیندوں پر 29 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور آٹھویں اوور میں 53 رنز تھا۔

اس کے بعد گیارہویں اوور میں رائلی روسو اور تیرہویں اوور میں محمد رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد مہمان ٹیم مشکلات میں گھر گئی۔ لیکن کیرون پولارڈ اور ٹم ڈیوڈ نے ایسے موقع پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 اوورز میں 65 رنز کی شراکت قائم کی۔

کیرون پولارڈ 34 گیندوں پر 57 رنز بناکر اننگز کے ٹاپ اسکورر رہے۔ انہوں نے وکٹ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل کر اننگز کو نہ صرف سنبھالا بلکہ اپنے بالرز کو دفاع کرنے کے لیے ایک مناسب ہدف بھی دیا۔

پولارڈ کی اننگز کی خاص بات ان کے چھ بلندو بالا چھکے تھے جس میں سے چار انہوں نے لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی کی گیند پر لگائے۔

ملتان کی ٹیم کو 5 وکٹ پر 160 تک محدود کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ فاسٹ بالر حارث روؤف کا تھا جنہوں نے 34 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اننگز کے آخری اوور میں وہ اس وقت ہیٹ ٹرک پر تھے جب انہوں نے کیرون پولارڈ اور خوشدل خان کو لگاتار گیندوں پرآؤٹ کرکے پویلین بھیجا۔

نہ فخرزمان کا بلا چلا، نہ ہی شاہین شاہ آفریدی کا اوپرآنا فائدے مند ہوا!

پہلی اننگز میں متعدد آسان کیچز ڈراپ کرنے والی لاہور قلندرز کی ٹیم بیٹنگ کرتے وقت بھی مشکلات کا شکار رہی۔ وکٹ کیپر سیم بلگز کے 19 رنز اننگز کا سب سے بڑا اسکور تھے جب کہ ان کے علاوہ صرف حارث روؤف 15 رنز اور ڈیوڈ ویزا 12 رنز کے ساتھ ڈبل فگرز میں جگہ بناسکے۔

لاہور قلندرز کو مشکلات میں ڈالنے والا کوئی اور نہیں، ویسٹ انڈین پیسر شیلڈن کوٹریل تھےجنہوں نے میچ میں مجموعی طور پر 20 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔

انہوں نے اپنے دوسرے اوور میں اوپنر مرزا طاہر بیگ کو آٹھ رنز، اور ان فارم عبداللہ شفیق کو صفر پر واپس پویلین بھیجا جب کہ لاہور کے کپتان شاہین شاہ ان کے تیسرے اوور میں بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

کپتان شاہین شاہ آفریدی کا نمبر پانچ پر آکر بیٹنگ کرنا ہو ، حسین طلعت کا غیرذمہ دارانہ انداز میں رن آؤٹ ہونا ہویا پھر ساتویں نمبر پر آکر سکندر رضا کی جلدبازی، لاہور قلندرز کے لیے دن اچھا نہ تھا۔

پوری ٹیم پندرہویں اوور میں 76 رنز بناکرآؤٹ ہوئی، جو پی ایس ایل کی تاریخ کا تیسرا سب سے کم اسکور ہے۔ سب سے کم اسکور کا ریکارڈ بھی لاہور قلندرز کے پاس ہے جو 2017 میں پشاور زلمی کے خلاف صرف 10 اعشاریہ دو اوورز میں 59 رنز بناکرآؤٹ ہوگئی تھی۔

کیرون پولارڈ کو نصف سنچری بنانے اور ایک وکٹ لینے پر اس میچ میں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ آج ایونٹ کے پہلے ایلی منیٹر میں دو بار کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم سابق چیمپئن پشاور زلمی کے مدمقابل ہوگی۔

ون سائیڈڈ مقابلے پر سوشل میڈیا صارفین کی لاہور قلندرز پر تنقید!

لاہور قلندرز کی مایوس کن کارکردگی پر جہاں ان کے مداح افسردہ تھے وہیں سوشل میڈیا صارفین نے بھی ٹیم کو آڑھے ہاتھوں لیا۔ صحافی آصف خان نے شاہین شاہ آفریدی کے نمبر پانچ پر آنے پر ٹویٹ کیا کہ آج کی وکٹ اور کنڈیشنز کو دیکھ کر ان کا خود کو بیٹنگ آرڈر میں پروموٹ کرنا نہیں بنتا تھا۔

اسپورٹس صحافی عالیہ رشید نے بھی لاہور قلندرز کی ہار پر ٹویٹ کیا کہ یک طرفہ میچز کسی کو بھی پسند نہیں آتے۔

صارف حذیفہ خان کے بقول لاہور کی خراب فیلڈنگ کی وجہ سے ملتان سلطانز نے بڑا اسکور بنالیا۔

عمران صدیق نے ملتان کے رائلی روسو اور لاہور کے فخر زمان کی تکرار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ آن فیلڈ لڑائی جھگڑے کو ہمیشہ پیار محبت پر ترجیح دیں گے۔

ایک اور صارف نے حسین طلعت کے رن آؤٹ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی پروفیشل کرکٹر کو اس طرح رن آؤٹ ہونا زیب نہیں دیتا۔

شہریاراعجاز نے تو کمنٹیٹر کی غلطی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لاہور کی ٹیم ایک وقت میں اتنا برا کھیل رہی تھی کہ کمنٹری کرتے ہوئے بازید خان نے انہیں آن ائیر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کہہ دیا تھا۔

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔