کراچی _ جاپان کے دارلحکومت ٹوکیو میں جاری اولمپک گیمز میں جہاں دنیا بھر کے بہترین ایتھلیٹ ایک دوسرے پر سبقت لے جانے میں مصروف ہیں وہیں میگا ایونٹ میں شامل مختلف ممالک کے درمیان میڈلز کی جنگ بھی عروج پر ہے۔
تیئس جولائی کو شروع ہونے والے مقابلوں میں اب تک سب سے زیادہ میڈلز تو امریکہ نے حاصل کیے ہیں۔ لیکن طلائی تمغوں کی دوڑ میں آگے ہونے کی وجہ سے جاپان پہلے نمبر پر جب کہ امریکہ دوسرے نمبر پر ہے۔
جاپان نے مختلف کھیلوں میں اب تک 15 گولڈ، چار سلور اور چھ برونز میڈلز سمیت مجموعی طور پر 25 میڈلز حاصل کیے ہیں۔
جمعرات تک چینی کھلاڑیوں نے اب تک مجموعی طور پر 29 میڈلز جیتے جس میں 14 سونے کے تمغے، چھ چاندی اور نو کانسی کے تمغے شامل ہیں۔
اڑتیس میڈلز جیتنے کے باوجود امریکہ کا دوسرا نمبر ہے، کیوں کہ اس کے گولڈ میڈلز کی تعداد جاپان سے فی الحال کم ہے۔ امریکی دستے نے اب تک 14 سونے، 14 چاندی اور 10 کانسی کے تمغے اپنے نام کیے ہیں۔
آسٹریلیا نے آٹھ اور روسی اولمپک کمیٹی نے بھی آٹھ طلائی تمغے جیت لیے ہیں اور بدستور پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔
پاکستانی ایتھلیٹس کی ملی جلی کارکردگی، کسی نے مایوس کیا تو کوئی ہیرو بن گیا
ٹوکیو 2020 میں جہاں پاکستانی ایتھلیٹس کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے، وہیں ویٹ لفٹر طلحہ طالب کی شان دار کارکردگی نے انہیں راتوں رات ہیرو بنا دیا۔
پاکستانی ایتھلیٹ نے مردوں کی 67 کلو گرام کٹیگری میں پانچویں پوزیشن حاصل کی جو کسی بھی پاکستانی ایتھلیٹ کا اس لیول پر ریکارڈ ہے۔
طلحہ طالب نے مقابلے میں مجموعی طور پر 320 پوائنٹس حاصل کیے اور وہ صرف دو کلو گرام کے فرق سے کانسی کے تمغے سے محروم رہ گئے۔ اس کارکردگی کے بعد ان کا نام ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا اور سوشل میڈیا پر لوگوں نے حکومت پر زور دیا کہ انہیں اگلے اولمپکس کے لیے تیار کیا جائے۔
طلحہ طالب کے علاوہ جتنے پاکستانی ایتھلیٹ اب تک ایونٹ میں ایکشن میں نظر آئے، ان میں سے زیادہ تر کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ پاکستان کی جانب سے پہلی مرتبہ بیڈمنٹن ایونٹ میں شرکت کرنے والی ماحور شہزاد گروپ اسٹیج کے دونوں میچز میں شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہو گئیں۔
پہلے میچ میں انہیں مقامی کھلاڑی اکانی یاماگوچی نے دو صفر سے شکست دی، جاپانی کھلاڑی کی جیت کا اسکور اکیس تین، اکیس آٹھ رہا۔
دوسرے میچ میں برطانیہ کی کرسٹی گلمور نے پاکستان نمبرون کو اکیس چودہ، اکیس چودہ کے اسکور سے اسٹریٹ گیمز میں شکست دی۔
پاکستان کے نامور جوڈوکاز اور سابق اولمپک میڈلسٹ سید حسین شاہ کے صاحبزادے شاہ حسین شاہ بھی پہلے ہی راؤنڈ میں مصری کھلاڑی رمضان درویش سے شکست کے بعد 100 کلو گرام کے جوڈو ایونٹ سے باہر ہو گئے۔
دس میٹر مینز ایئر پسٹل ایونٹ میں پاکستان کے گلفام جوزف نے شرکت کی لیکن کوالی فائنگ راؤنڈ سے آگے نہ جا سکے۔ سوئمر حسیب طارق نے مردوں کی سو میٹر فری اسٹائل ریس کا کوالی فکیشن راؤنڈ تو کھیلا، لیکن 53.81 کی ٹائمنگز کی وجہ سے وہ مین راؤنڈ میں جگہ نہ بنا سکے۔
پاکستان کے کون سے ایتھلیٹس آگے ایکشن میں نظر آئیں گے؟
پاکستان کے چند ایتھلیٹس کا سفر اولمپک میں ختم ہو گیا ہے۔ لیکن کچھ ایتھلیٹس ابھی باقی ہیں، جن سے پاکستانی عوام کو اچھی کاکردگی کی امید ہے۔ سابق اولمپین کرن خان کی بہن 19 سالہ بسمہ خان 30 جولائی کو ویمنز 50 میٹر فری اسٹائل کی ہیٹ میں ایکشن میں نظر آئیں گی۔
افتتاحی تقریب میں پاکستان کے فلیگ بیریئر شوٹر خلیل اختر بھی 25 میٹر ریپڈ فائر پسٹل ایونٹ میں یکم اگست کو شرکت کریں گے، اسی ایونٹ میں ان کے ساتھی شوٹر غلام مصطفیٰ بشیر بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔
پاکستانی ایتھلیٹ طلحہ طالب نے 67 کلو گرام ویٹ لفٹںگ کیٹگری میں پانچویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
ایتھلیٹ نجمہ پروین بھی دو اگست کو ویمنز 200 میٹر ریس کی ہیٹ میں شرکت کریں گی، غلام مصطفیٰ بشیر اور نجمہ پروین اس سے قبل 2016 میں بھی ریو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے پہلی مرتبہ اولمپکس کے لیے کوالی فائی کرنے والے ندیم ارشد چار اگست کو جیولین تھرو کے کوالی فائنگ راؤنڈ میں شرکت کریں گے اور کامیابی کی صورت میں سات اگست کو ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنا سکیں گے۔