خبریں فلمیں

‘منی بیک گارنٹی’: عید پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم جس میں سابق امریکی صدر کا ڈمی نظر آئے گا

Written by Omair Alavi

کراچی — ہر سال کی طرح اس سال بھی عید الفطر کے موقع پر متعدد پاکستانی فلمیں سنیما گھر کی زینت بنیں گی، لیکن ان تمام فلموں میں سے سب سے زیادہ انتظار شائقین کو ‘منی بیک گارنٹی’ کا ہے، جس کی کاسٹ بھی بڑی ہے، اور اس میں جلوہ گر ہونے والے کردار بھی۔

اس فلم میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ڈمی بھی ایکشن میں نظر آئے گا، یہ کردار مشہور کامیڈین شفاعت علی نبھائیں گے جس کا اعلان فلم کے پروڈیوسرز نے منگل کو ہونے والے ایک ایونٹ میں کیا۔

شفاعت علی جو سیاستدانوں اور شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد کی نقل اتارنے کی وجہ سے کافی مقبول ہیں، انہیں ڈونلڈ ٹرمپ بننے کی ذمہ داری دی گئی ہے جسے فلم بنانے والوں نے عوام سے چھپائے رکھا تھا۔ جس وقت وہ ‘منی بیک گارنٹی’ کے ایونٹ کی میزبانی کرنے کے لیے سابق امریکی صدر کے روپ میں اسٹیج پر آئے تو شایقین نے انہیں خوب داد دی۔

کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں ہونے والے اس ایونٹ میں جہاں فلم کے مصنف اور ہدایتکار فیصل قریشی نے شرکت کی وہیں مرکزی کاسٹ میں شامل میکال ذوالفقار ، کرن ملک، عائشہ عمر ، شایان خان، گوہر رشید ، مانی اور مرحوم احمد بلال بھی موجود تھے۔

اس فلم میں سابق کرکٹر وسیم اکرم اور ان کی بیوی شنیرا اکرم بھی اداکاری کے میدان میں نظر آئیں گے۔ تاہم وہ دونوں ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے ایونٹ میں شرکت کرنے سے قاصر رہے۔ البتہ ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کے ذریعے اپنا کم بیک کرنے والے اداکار فواد خان جو اس فلم کی کاسٹ میں شامل ہیں، تقریب میں موجود بھی تھے اور حاضرین کی توجہ کا مرکز بھی بنے رہے۔


‘منی بیک گارنٹی’ کی کہانی بظاہر ایک بینک ڈکیتی کے گرد گھومتی ہے جس میں مختلف طبقات کے لوگ
مل کر اپنا حق چھیننے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اس فلم کو عید الفطر پر دنیا بھر میں آٹھ سو سے زیادہ اسکرینوں پر نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا ۔

وسیم اکرم ، فواد خان کے سامنے ڈائیلاگ بول کر اندازہ ہوا کہ اس ٹرمپ کی بھی ویلیو ہے: شفاعت علی

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شمار ان چند امریکی صدور میں ہوتا ہے جوشو بز میں میں بھی جلوہ گر ہوئے ہیں، لیکن پاکستانی فلم ‘منی بیک گارنٹی’ میں انہیں جس انداز میں پیش کیا جارہا ہے ویسا شاید ہالی وڈ میں بھی نہیں دکھایا گیا ہو۔

شفاعت علی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب انہیں ٹرمپ بننے کے لیے کہا گیا تو انہیں سمجھ نہیں آیا کہ پاکستانی فلم میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا کام، لیکن بعد میں جب انہیں کہانی پتاچلی تو سب کچھ کلیئر ہوگیا۔


‘پرواز ہے جنون’ اور ڈونکی کنگ’ جیسی فلموں میں اداکاری کرنے والے کامیڈین کے خیال میں ٹرمپ کی
جگہ اگر کوئی اور مشہور سیاست دان ہوتا تو شاید اس طرح کا رسپانس نہ آتا۔

‘جب فیصل قریشی نے مجھے ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے شارٹ لسٹ کیا تو میں بھی پریشان تھا کہ پاکستانی فلم میں انگلش کردار کا کیا کام ۔ میں نے تو یہ تجویز بھی دی کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی رکھ لیں، یا کوئی اور مڈل ایسٹ کا سیاست دان لیکن وہ نہیں مانے’۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب وسیم اکرم اور فواد خان کے درمیان کھڑے ہوکر ‘ڈونلڈ ٹرمپ ‘نے اپنے ڈائیلاگ بولے تو انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ اس ٹرمپ کی بھی ویلیو ہے ، کہانی میں وہ بالکل فٹ بیٹھتا ہے۔

یہ منی ہائیسٹ نہیں، بلکہ منی بیک گارنٹی ہے: میکال ذوالفقار

اداکار میکال ذوالفقار کا شمار پاکستان کے ان چند فن کاروں میں ہوتا ہے جو ملک اور بیرون ملک دونوں جگہ اپنی صلاحیتیوں کا لوہا منواچکے ہیں۔ انہوں نے ‘شوٹ آن سائٹ’ اور ‘بے بی’ میں بھارتی اداکاروں کے سامنے اداکاری کرکے داد سمیٹی اور اس عید پر وہ ایک نہیں دو فلموں کے ساتھ میدان میں آرہے ہیں۔


وہ نہ صرف کامران شاہد کی فلم ‘ہوئے تم اجنبی’ کے مرکزی ہیرو ہیں بلکہ ‘منی بیک گارنٹی’ کی کاسٹ
میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے پروڈیوسروں میں سے ایک ہیں۔ تاہم انہوں نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ فلم کے سیٹ پر ان سے بھی ویسا ہی برتاؤ ہوتا تھا جیسے دوسرے اداکاروں کے ساتھ۔

اداکار و پروڈیوسرکے بقول وہ فلم کے فنانسر تھے لیکن ان کی اور شایان خان کی فلم میں کوئی بات نہیں سنی جاتی تھی۔ ‘اس فلم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں سب سے اہم کردار فیصل قریشی کا ہے جنہوں نے ایک طرف اتنی بڑی کاسٹ اکھٹی کی تو دوسری جانب ایک دن سیٹ پر دیر سے آنے پر مجھے اور میرے ساتھی پروڈیوسر شایان خان کو سین سے ہی نکال دیا تھا۔’

انہوں نے نیٹ فلکس کی مشہور ٹی وی سیریز ‘منی ہائیسٹ’ سے موازنے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فلم کو اس لیے ہائیسٹ فلم نہیں کہہ سکتے، کیوں کہ اس کی کہانی ڈکیتی کے گرد نہیں گھومتی، بلکہ وہ کہانی کا ایک اہم پہلو ہے۔ آخر میں ان کا کہنا تھا کہ فلم میں سسپنس ہے، کامیڈی ہے اور بھی بہت کچھ ہے، جو اسے منی ہائیسٹ سے مختلف بناتا ہے۔

اس فلم میں جس طرح کی کامیڈی نظر آئے گی، وہ اسے منفرد بناتی ہے: کرن ملک

‘منی ہائیسٹ’ ہو یا نہ ہو، ‘منی بیک گارنٹی’ کی کاسٹ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اس میں ملک کے بہترین اداکاروں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق منتخب کیا گیا۔ اگر فواد خان اس میں بینک مینجر بنے ہیں تو عدنان جعفر پولیس والے، کرن ملک اس میں بینک لوٹنے والوں میں شامل ہیں تو مانی بھی اسی ٹیم کا حصہ ہیں۔


ٹریلر دیکھ کر ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ فلم کو بیرون ملک بننے والی فلموں کے طرز پر بنایا گیا ہے۔ اداکارہ
کرن ملک پرامید ہیں کہ ان کی اور ان کے ساتھیوں کی محنت رنگ لائے گی اور فلم شایقین کو پسند آئے گی۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے مردوں سے بھرے گینگ میں موجود واحد خاتون کا کردار ادا کرنے پر انہوں نے کہا کہ اس پورے گروپ میں سب میرے دوست تھے جو میری بات بھی سنتے تھے اور سپورٹ بھی کرتے تھے۔

کرن ملک نے ہدایت کار فیصل قریشی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلی بار کسی نے نان گلیمرس رول میں منتخب کیا جس کی وجہ سے انہیں اس فلم میں اپنی صلاحیتیوں کو سامنے لانے کا موقع ملا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس فلم میں ہونے والی کامیڈی ٹیکنکل ہے ۔ اس قسم کی ڈرائے کامیڈی میں کردار کو دکھانا پڑتا ہے کہ وہ سنجیدہ ہے لیکن جن حالات سے وہ گزرتا ہے وہ قطعی سنجیدہ نہیں ہوتے۔

اسی قسم کے خیالات کا اظہار اداکار عدنان جعفر نے کیا جن کے خیال میں اس فلم میں شایقین کو کہیں کہیں معروف ٹی وی شو ‘ففٹی ففٹی’ کی جھلک بھی نظر آئے گی۔


وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے حال ہی میں امریکی ٹی وی شو ‘ہوم لینڈ’ میں اداکاری کرنے والے
فن کار کا کہنا تھا کہ انہیں زیادہ تر کردار منفی ہی ملتے ہیں لیکن یہاں انہیں اسی قسم کے کردار میں کامیڈی کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس فلم کے مزاح کو ‘ٹنگ ان چیک’ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ شایقین کو اس میں کی جانے والی باتیں سمجھ میں آئیں گی۔

پولیٹیکل سیٹائر بنانے کا اس سے اچھا اور کوئی طریقہ نہیں تھا: فیصل قریشی

پاکستان میں گزشتہ کئی سالوں سے کئی ایسے فلم میکرز نئے طرز کی فلمیں لے کر سامنے آئے ہیں جنہوں نے کمرشل کی دنیا میں کافی عرصہ پریکٹس کی۔ اس فہرست میں ثاقب ملک، جامی محمود، اسد الحق کے بعد اب فیصل قریشی کا بھی نام شامل ہورہا ہے جنہوں نے ٹی وی اور کمرشلز کی دنیا میں بے تحاشہ کام کیا اور اس وقت شایقین کی نظریں ان کی بطور ہدایت کار پہلی فلم پر ہیں۔

فلم منی بیک گارنٹی کے سلسلے میں ہونے والی ایک تقریب۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس فلم کا آئیڈیا انہیں ایک دم سے آیا، اور چونکہ وہ ‘پولیٹیکل سیٹائر ‘ بنانا چاہ رہے تھے اس لیے اس طرز کی فلم کو چنا جس سے شایقین محظوظ بھی ہوں گے اور انہیں کچھ نیا بھی دیکھنے کو ملے گا۔

‘میں فلم کی کہانی کو ایک ایسے طریقے سے دکھانا چاہ رہا تھا کہ باہر کہانی کچھ اور ہو اور اندر کچھ اور ، جیسے ہی اس فلم کا آئیڈیا آیا، اس پر کام شروع کیا اور جوں جوں میں آگے بڑھتا گیا، دماغ کھلتا گیا اور چیزیں بنتی گئیں۔’


انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلم کی کہانی کا اسٹرکچر تو ان کے دماغ میں ایک ہی ہفتے میں بن گیا تھا، تب
سے لے کر اب تک جس جوش سے انہوں نے یہ فلم بنائی وہ کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔ ان کے بقول انہیں فلم بار بار دیکھ کر اب بھی مزہ آتا ہے ۔

آخر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا سوچا تھا، فلم ویسی تو نہیں بنی لیکن کافی حد تک انہوں نے اس میں وہ سب کچھ کرلیا جو وہ چاہ رہے تھے۔ انہوں نے فلم کے چند مکالموں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تو وہ بھی بھول گیا کہ کس لطیفے کے دو مطلب تھے اور اسے لکھنے کا مقصد کیا تھا۔

عید الفطر پر پاکستان میں ‘منی بیک گارنٹی’ کے ساتھ مزید تین اردو فلمیں ریلیز ہوں گی جس میں کامران شاہد کی ‘ہوئے تم اجنبی’، ہدایت کار ابو علیحہ کی ‘دادل’ اور ایکشن فلم ‘دوڑ’ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہالی وڈ کی تین فلمیں ‘جان وک فور’، ‘سپر ماریو برادرز’ اور ‘ایول ڈیڈ رائز’ بھی پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔

Omair Alavi – Voice of America

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔