فلمیں

‘مس مارول’ کے پہلے سیزن کا اختتام؛ دنیا بھر میں پہلی مسلم سپر ہیرو کے چرچے

Written by Omair Alavi

کراچی — 

ڈزنی پلس کی ٹیلی وژن سیریز ‘مس مارول’ کا پہلا سیزن اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ بدھ کو سیریز کے پہلے سیزن کی چھٹی قسط نشر کی گئی جسے دنیا بھر کے شائقین کی جانب سے خوب پسند کیا گیا۔

پاکستان میں جمعے سے ‘مس مارول’ کی آخری دو اقسساط سنیما گھر وں کی زینت بنے گی جس میں فواد خان اور مہوش حیات کمالہ خان یعنی ‘مس مارول’ کے پڑ نانا اور پڑ نانی کے کردار میں جلوہ گر ہوں گے۔

اس سے قبل سیریز کی پہلی چار اقساط پاکستانی سنیما گھروں میں دو دو ہفتے کے فرق سے ریلیز کی جاچکی ہیں ۔ ‘مس ماورل’ کی پہلی د و اقساط میں لوگوں نے خاصی دلچسپی لی جب کہ تیسری اور چوتھی قسط پر سنیما گھروں میں شائقین کا رش کم رہا۔

‘مس مارول’ کی کہانی ایک ایسی پاکستانی نژاد امریکی لڑکی کمالہ خان کے گرد گھومتی ہے جو سپر ہیرو بننے کے بعد اپنے دوستوں، گھروالوں اور اپنے شہر نیو جرسی کی محافظ بن کر سامنے آتی ہے۔

سیریز میں مرکزی کردار پاکستانی نژاد کینیڈین اداکارہ ایمان ویلانی نے ادا کیا ہے جب کہ سیریز میں مسلم کلچر کی درست عکاسی کرنے پر لوگوں نے اس خوب پسند کیا۔’مس مارول’ میں پاکستای اداکار فواد خان، مہوش حیات ، ثمینہ احمد ، نمرہ بُچہ اور وردہ عزیز نے بھی اداکاری کی ہے۔

یاد رہے کہ ہالی وڈ میں کئی برسوں سے سپر ہیرو کے کردار میں مقامی یا تو سیاہ فام افرادہی کاسٹ ہوتے تھے۔ اور اگر کہیں کسی کو مسلم کردار کے لیے اداکار کی ضرورت پڑتی تو اس کے لیے امریکہ میں رہائش پذیر اداکار یا بالی وڈ سے تعلق رکھنے والے کا انتخاب کیا جاتا تھا۔

لیکن ‘مس مارول’ کے آنے سے یہ دونوں روایات ٹوٹیں۔ اسی طرح کسی امریکی ٹی وی سیریز میں پہلی مرتبہ مسلمانوں کو درست انداز میں نماز پڑھتے دکھایا گیا ہے جب کہ کرداروں کو ‘بسم اللہ’ اور ‘اللہ اکبر ‘جیسے الفاظ کہتے بھی سنا گیا۔

اس سیریز کے دوران کمالہ خان کی دوست ناکیا (یاسمین فلیچر) نے انہیں حجاب کی اہمیت سے آگاہ کیا جب کہ اس میں ایک مسلم جوڑے کےمسجد میں نکاح کو دکھایا گیا۔

سیریز کے فائٹ سین، اسپیشل ایفیکٹس اور ایڈیٹنگ کے ساتھ ساتھ اس کی پروڈکشن کوالٹی نے دنیا بھر کے شائقین کو محظوظ کیا۔ ‘مارول اسٹوڈیوز ‘کے اشتراک سے پیش ہونے والے اس سیریز کی چھ میں سے چار اقساط بھی مسلم ہدایت کاروں نے ڈائریکٹ کیں ہیں۔

‘مس مارول’ کی تمام چھ اقساط میں متعدد پاکستانی گانوں کو بیک گراؤنڈ میں استعمال کیا گیا۔ سیریز کی پہلی اور آخری قسط میں معروف پلے بیک سنگر احمد رشدی کا فلم ‘ارمان ‘ کے لیے گایا ہوا گیت ‘کوکوکورینا’ استعمال کیا گیا جب کہ نازیہ حسن کا مقبول گیت’ڈسکو دیوانے’ اور سجاد علی کا ‘بے بیا’ بھی سیریز کے دوران سننے کو ملا۔

اس کے علاوہ کوک اسٹوڈیو کے کئی مقبول گیت بھی اس سیریز میں استعمال ہوئے۔

‘دنیا بھر سے بہترین مسلم فن کاروں کے ساتھ کام کرکے بہت کچھ سیکھنے کو ملا’

مشہور ہالی وڈ ایکشن فلم ‘بیڈ بوائز فار ایور’ بنانے والےہدایت کار عادل اور بلال نے ‘مس ماول’ کی ریلیز سے قبل وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ ‘مس ماورل’ کے لیے ان کا انتخاب ہوا ہے تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔

ان کے بقول انہوں نے ‘مس مارول’ کو دیگر مارول سیریز سے مختلف بنانے کے لیے اینی میشن کے استعمال کی اجازت مانگی تھی جس کےملنے کے بعد انہوں نے کمالہ خان کی سوچوں کو ‘اینی میٹ’ کیا جسے شایقین نے بے حد پسند کیا۔

عادل العربی کے مطابق انہیں دنیا بھر کے بہترین مسلم کری ایٹرز کے ساتھ کام کرکے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔بلال فلاح نے اسی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ وہ مارول سنیما کا حصہ بن گئے ہیں تو ان کی کوشش ہوگی کہ بلیڈ یا ڈیڈ پول میں سے کسی کردار کو اپنے انداز میں سنیما میں پیش کریں۔

امریکہ میں پیدا ہونے والی ثنا امانت کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے اور وہ ‘مس مارول’ تخلیق کرنے والی ٹیم کا حصہ تھیں۔سیریز آن ایئر ہونے سے قبل انہوں نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سیریز کمالہ خان کی شروعات ہے اور اس کے بعد وہ کیپٹن مارول کے ہمراہ فلم میں نظر آئیں گی۔

ان کے بقول ‘مس مارول’ مارول کی آنے والی دیگر فلموں میں ایک اہم سپر ہیرو ثابت ہوگی۔ اس کردار کی تخلیق میں تمام تخلیق کاروں نے اپنا اپنا حصہ ڈالا اور اسی وجہ سے نوجوانوں کو ‘مس مارول’ اپنے جیسی لگتی ہے۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔