اسپورٹس

فیفا ورلڈ کپ 2022: کون سی ٹیم کس کے مد مقابل ہو گی؟

Written by Omair Alavi

ایونٹ میں شرکت کرنے والی 32 میں سے 29 ٹیموں کے شیڈول کا اعلان قطر کے دارلحکومت دوحہ میں ایک رنگارنگ تقریب میں کیا گیا۔

کراچی — 

رواں برس قطر میں ہونے والے فٹ بال کے عالمی میلے کے لیے ڈراز کا اعلان کردیا گیا ہے، فیفا ورلڈ کپ کا پہلا میچ 21 نومبر کو میزبان ملک قطر اور ایکواڈور کے درمیان کھیلا جائے گا۔

ایونٹ میں شرکت کرنے والی 32 میں سے 29 ٹیموں کے شیڈول کا اعلان قطر کے دارلحکومت دوحہ میں ایک رنگارنگ تقریب میں کیا گیا۔

ان 29 ٹیموں کے گروپس کا اعلان تو ہو گیا تاہم اب انتظار ہے انٹر کونٹی نینٹل پلے آف کی دو ٹیموں اور یورو پلے آف کے ونرز کا۔

انٹرکونٹی نینٹل پلے آف ون میں آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات یا پیرو میں سے کوئی ایک ٹیم ایونٹ میں جگہ بنائے گی جب کہ نیوزی لینڈ اور کوسٹا ریکا میں سے جو بھی جیتےگا، انٹرکونٹی نینٹل پلے آف ٹو کا فاتح قرار پائے گا۔

یوروپلے آف جیت کر کون سی ٹیم فائنل 32 میں جگہ بنائے گی، اس کا فیصلہ بھی دیگر پلے آف میچز کی طرح جون میں ہوگا۔ فی الحال اسکاٹ لینڈ، ویلز اور یوکرین کی ٹیمیں اس پلے آف کا حصہ ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ قطر کے آٹھ جدید اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا

فیفا ورلڈ کپ 2022 رواں سال 21 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر کے آٹھ خوبصورت اور جدید فٹ بال اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔21 نومبر سے 2 دسمبر تک روزانہ کی بنیاد پر چار چار گروپ میچز کھیلے جائیں گے۔ جس میں 32 کی 32 ٹیمیں اپنے اپنے گروپ میں تین تین میچز کھیلیں گی۔

ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیمیں پری کوارٹر فائنل مرحلے میں جگہ بنائیں گی جو تین سے چھ دسمبر تک کھیلا جائے گا۔

نو اور 10 دسمبر کو ایونٹ کی ٹاپ آٹھ ٹیمیں کوارٹر فائنل مرحلے میں آمنے سامنے ہوں گی۔ جب کہ میگا ایونٹ کے سیمی فائنل 13 اور 14 دسمبر کو ہوں گے جس میں ہر کوارٹر فائنل کی فاتح ٹیم شرکت کرے گی۔

ایونٹ کا فائنل 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا جس میں دونوں سیمی فائنل جیتنے والی ٹیمیں ٹرافی کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

جرمنی ، اسپین گروپ ای میں ایک ساتھ، انگلینڈ ، امریکہ اور ایران گروپ بی کا حصہ

فیفا ورلڈ کپ 2022 کے ڈراز کے اعلان کے ساتھ ہی فٹ بال کے شائقین میں ایک خوشی کی لہر دوڑنے لگی اگرچہ اس سال عالمی رینکنگ میں چھٹی پوزیشن پر موجود اٹلی کی ٹیم ایونٹ کے لیے کوالی فائی نہیں کرسکی۔ پھر بھی شائقین اپنی دیگر فیورٹ ٹیموں کو گروپس میں دیکھ کر خوش ہیں۔

گروپ اے میں میزبان قطر کے ساتھ ساتھ تین بار کی فائنلسٹ ہالینڈ، سینیگال اور ایکواڈور کی ٹیمیں شامل ہیں۔

بظاہر اس گروپ میں سب سے مضبوط ٹیم 10ویں پوزیشن پر موجود نیدرلینڈز ہی نظر آ رہی ہے جس کا مقابلہ 20ویں نمبر کی سینیگال، 46ویں پوزیشن پر موجود ایکواڈور اور 51ویں نمبر کی قطر سے ہوگا۔

گروپ بی میں سابق چیمپئن انگلینڈ، ایران اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یورو پلے آف کی فاتح ٹیم ہو گی۔ فیفا کی نئی رینکنگ میں انگلینڈ کا نمبر پانچواں ہے اور اسی وجہ سے وہ اس گروپ کی سب سے مضبوط ٹیم نظر آ رہی ہے۔

امریکی ٹیم فیفا رینکنگ میں 15ویں جب کہ ایران 21 ویں نمبر پر ہے اور ان دونوں کے درمیان 29 نومبر کو ہونے والا مقابلہ شائقین کی توجہ کا مرکز ہوگا۔

گروپ سی میں دو بار کی سابق چیمپئن ارجنٹائن، سعودی عرب، میکسیکو اور پولینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ارجنٹائن اس وقت عالمی رینکنگ میں نمبر چار جب کہ میکسیکو نمبر نو پر موجود ہے جب کہ دو بار کانسی کا تمغہ جیتنے والی پولینڈ کا نمبر 26 واں اور سعودی عرب کا 49واں ہے۔

گروپ ڈی میں انٹر کونٹی نینٹل پلے آف ون کی فاتح ٹیم کا مقابلہ دو مرتبہ کی سابق چیمپئن فرانس، ڈنمارک اور تیونس سے ہوگا۔

فرانس کی ٹیم رینکنگ میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ڈنمارک گیارہویں اور تیونس 35ویں نمبر پر ہے۔ اس لحاظ سے اس گروپ سے آگے جانے کے زیادہ چانسز فرانس اور ڈنمارک کے ہیں۔

گروپ آف ڈیتھ

اس بار اگر کسی گروپ کو گروپ آف ڈیتھ کہا جائے تو وہ گروپ ای ہوسکتا ہے۔ جس میں دو سابق چیمپئن ٹیمیں اسپین اور جرمنی ،جاپان اور انٹر کونٹی نینٹل پلے آف ٹو کی فاتح ٹیم سے مد مقابل ہوں گی۔

اس وقت عالمی رینکنگ میں اسپین کا ساتواں نمبر ہے تو جرمنی کا بارہواں، جاپان کی ٹیم کو بھی 23ویں پوزیشن پر موجود ہونے کی وجہ سے آسان حریف نہیں تصور کیا جاسکتا۔

گروپ ایف میں ایک بار کانسی کا تمغہ جیتنے والی بیلجیم کے ساتھ کینیڈا، مراکش اور کروشیا کی ٹیمیں شامل ہیں۔

بیلجیم کی ٹیم ایونٹ میں بحیثیت سیکنڈ سیڈ شرکت کرے گی جب کہ کروشیا کی ٹیم 16ویں پوزیشن پر ہونے کی وجہ سے اسے مشکل میں ڈال سکتی ہے۔

چوبیسویں نمبر پر موجود مراکش اور 38ویں پوزیشن پر موجود کینیڈا سے شائقین امید تو لگاسکتے ہیں لیکن انہیں دوسرے مرحلے میں پہنچنے کے لیے اپنے سے بہتر ٹیموں میں سے ایک کو ہرانا ہوگا۔

گروپ جی میں سب سے زیادہ پانچ ورلڈ کپ جیتنے والی برازیل کی ٹیم کو سوئٹزر لینڈ، سربیا، اور کیمرون کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ نیمار کی برازیل ایونٹ کی ٹاپ سیڈ ہو گی جب کہ 14ویں نمبر کی سوئٹزرلینڈ دوسرے مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے فیورٹ ہے۔

پچیسویں پوزیشن پر موجود سربیا اور 37ویں نمبر کی کیمرون اگر ایونٹ میں اپ سیٹ کردیں تو گروپ کے معاملات ان کے حق میں بھی جاسکتے ہیں۔

آخر میں بات گروپ ایچ کی جس میں دو بار کی سابق چیمپئن یوراگوئے کے ساتھ ساتھ ایک بار عالمی کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی پرتگال، جنوبی کوریا اورگھانا کی ٹیمیں شامل ہیں۔

گروپ ایچ میں موجود کرسٹیانو رونالڈو کی پرتگال نویں نمبر کی ٹیم ہے جب کہ یورا گوئے کی عالمی رینکنگ میں تیرہواں نمبر ہے۔

جنوبی کوریا کی ٹیم 29ویں نمبر پر ہونے کے باوجود اپ سیٹ کرسکتی ہے جب کہ ساٹھویں نمبر کی گھانا بڑی سے بڑی ٹیم کو شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے۔

مسلسل دوسری مرتبہ اٹلی کی ٹیم میگا ایونٹ میں شرکت سے محروم

ویسے تو پانچ بار کی عالمی چیمپئن برازیل اور چار مرتبہ کی فاتح جرمنی کی ٹیم اس ورلڈ کپ کا حصہ ہیں لیکن ورلڈ کپ کوالی فائرز میں ناکامی کی وجہ سے چار بار کی ورلڈ چیمپئن اٹلی اس بار میگا ایونٹ میں شرکت نہیں کرسکے گی۔

اٹلی کی ٹیم نے 1934 اور 1938 میں مسلسل ورلڈ کپ جیتا تھا جب کہ 1982 اور 2006 میں اس کی کامیابی نے اسے چار بار ورلڈ چیمپئن بنایا۔

البتہ 1970 اور 1994 کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کو ناقص کارکردگی کے باعث اس بار ایونٹ میں جگہ نہ بناسکی۔

اطالوی ٹیم کو پلے آف میچ میں شمالی میسیڈونیا کے ہاتھوں 0-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے ان کی میگا ایونٹ میں کوالی فائی کرنے کی امیدوں کو دھچکہ لگا۔

یہ مسلسل دوسرا موقع اور مجموعی طور پر تیسرا موقع ہے جب اٹلی کی ٹیم عالمی کپ مقابلوں میں شرکت سے قاصر رہی ہے۔ 1930 کے افتتاحی ورلڈ کپ میں اٹلی کی ٹیم نے شرکت نہیں کی تھی۔

Omair Alavi – BOL News

About the author

Omair Alavi

عمیر علوی ایک بہت معزز صحافی، تنقید کار اور تبصرہ نگار ہیں جو خبروں، کھیلوں، شوبز، فلم، بلاگ، مضامین، ڈرامہ، جائزوں اور پی ٹی وی ڈرامہ میں مہارت رکھتے ہیں۔ وسیع تجربے اور داستان سوزی کی خصوصیت کے ساتھ، وہ اپنے دلچسپ تجزیوں اور دلکش تقریروں کے ذریعے حاضرین کو مسحور کرتے ہیں۔ ان کی ماہری اور تعاون نے انہیں میڈیا اور تفریحی صنعت کا اہم شخصیت بنا دیا ہے۔