فلم فیئر ایوارڈز 2024 میں رنبیر کپور کی ‘انیمل’ اور وکرانت ماسی کی ‘بارہویں فیل’ نمایاں رہی جس نے اہم ایوارڈز اپنے نام کر کے میدان مار لیا۔— کراچی
بالی وڈ نگری کے سب سے معتبر سمجھے جانے والے ‘فلم فیئر ایوارڈز’ کا میلہ اتوار کی شب گجرات کے دارالحکومت گاندھی نگر میں سجا۔
69ویں فلم فیئر ایوارڈز میں ‘بارہویں فیل’ نے بہترین فلم، بہترین ہدایت کار اور بہترین اداکار کا کریٹکس کے ایوارڈز اپنے نام کیے۔
اداکار رنبیر کپور نے فلم ‘انیمل’ کے لیے بہترین اداکار کا پاپولر ایوارڈ جیتا۔ اس کے علاوہ ‘انیمل’ کو ٹیکنیکل کیٹیگری میں ایوارڈز ملے۔
ودھو ونودھ چوپڑا جہاں بارہویں فیل کی وجہ سے 34 برس بعد بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ اپنے نام کر پائے وہیں وہ بہترین ایڈیٹنگ اور بہترین اسکرین پلے کے ایوارڈ کے حق دار بھی قرار پائے گئے۔
یہ 71 سالہ ودھو ونود چوپڑا کا بطور ہدایت کار دوسرا فلم فیئر ایوارڈ ہے۔ اس سے قبل انہیں 1990 میں ‘پرندا’ کی ہدایت کاری پر یہ ایوارڈ ملا تھا جس کے بعد وہ مزید دو مرتبہ اس کیٹیگری میں نامزد ہوئے لیکن ایوارڈ نہ جیت سکے۔
سال 2023 میں ریکارڈ توڑ بزنس کرنے والی شاہ رخ خان کی فلم ‘پٹھان’ اور ‘جوان’ بہترین ہدایت کاری کی ریس میں شامل ہونے کے باوجود ہار گئیں جب کہ سنی دیول کی ہٹ فلم ‘غدر ٹو’ کو ایک بھی ایوارڈ نہ مل سکا۔
شاہ رخ خان کی فلموں کے نام کون سے ایوارڈز رہے؟
فلم فیئر ایوارڈز کی تقریب دو روز پر مشتمل تھی۔ ہفتے کو ٹیکنیکل کیٹیگری کے ایوارڈز کا اعلان کیا گیا جب کہ اتوار کو پاپولر، کریٹیکس اور اسپیشل ایوارڈز جیتنے والوں کو ٹرافی دی گئی۔
رواں برس ہونے والی تقریب میں جہاں کنگ خان شاہ رخ خان کی ‘پٹھان’، ‘جوان’ اور ‘ڈنکی’ متعدد ایوارڈز کی ریس میں شامل تھیں وہیں رنبیر کپور کی ‘انیمل’، سنی دیول کی ‘غدر ٹو’ اور وکی کوشل کی ‘سیم بہادر’ بھی متعدد کیٹیگریز میں نامزد تھیں۔
لیکن اہم ایوارڈز ‘بارہویں فیل’ کے نام رہے جس کی کہانی ایک آئی پی ایس افسر کی جدوجہد پر مبنی تھی جو بارہویں جماعت میں فیل ہونے کے باوجود محنت کر کے مشکل ترین امتحان پاس کر لیتا ہے۔
فلم فیئر ایوارڈز میں جہاں ‘بارہویں فیل’ نمایاں رہی وہیں انیمل نے بھی چھ ایوارڈز اپنے نام کیے۔
ایوارڈز کے لیے ‘بارہویں فیل’ 12 جب کہ ‘انیمل’ 19 کیٹیگریز میں نامزد تھی۔
انیمل کے لیے اداکار رنبیر کپور کو بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا جب کہ فلم کو بہترین بیک گراؤنڈ اسکور، بہترین ساؤنڈ ڈیزائن کے ساتھ ساتھ بہترین موسیقار، بہترین گلوکار اور آر ڈی برمن کا اسپیشل ایوارڈ بھی ملا۔
انیمل کے گانے ‘ارجن ویلی’ کے لیے بھوپیندر ببل نے پہلا فلم فیئر ایوارڈ جیتا۔ اس کیٹیگری میں ان کا مقابلہ سونو نگم، اریجیت سنگھ اور شاہد ملیا جیسے گلوکاروں سے تھا۔
اسی فلم کے ایک اور گانے ‘سترنگا گانے’ پر شریاس پرانک کو ‘آر ڈی برمن’ ایوارڈ سے نوازا گیا جو سال میں بہترین کارکردگی دکھانے والے نئے موسیقار یا گلوکار کو دیا جاتا ہے۔
رنبیر کپور کی طرح ان کی اہلیہ عالیہ بھٹ کو فلم ‘روکی اور رانی کی پریم کہانی’ کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملا۔
اس کیٹگری میں ان کے ساتھ دیپیکا پڈوکون، کیارا اڈوانی، تاپسی پنوں اور رانی مکھرجی مدِ مقابل تھیں۔
اداکارہ رانی مکھرجی اور شفالی شاہ بہترین اداکارہ کا کریٹیکس ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئیں۔
گزشتہ برس سب سے زیادہ تین کامیاب فلمیں دینے والے شاہ رخ خان کے حصے میں اداکاری کا کوئی ایوارڈ نہیں آیا۔
ان کی فلم پٹھان 16 اور جوان 15 کیٹیگریز میں نامزد تھیں جس میں سے انہیں صرف چار ہی ایوارڈ ملے۔
پٹھان کو اس کے متنازع گانے ‘بے شرم رنگ’ پر ایوارڈ ملا جب کہ ‘جوان’ کو بہترین ایکشن اور بہترین اسپیشل ایفیکٹس کا ایوارڈ ملا۔ فلم ڈنکی کے لیے اداکار وکی کوشل کو بہترین معاون اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اس کیٹیگری میں وکی کوشل کے ساتھ بوبی دیول، انیل کپور، عمران ہاشمی، ادیتیا راول اور ٹوٹا روئے چودہدری نامزد تھے۔
فلم ‘روکی اور رانی کی پریم کہانی’ 20 نامزدگیوں کے ساتھ ایوارڈز کی ریس میں سب سے آگے تھی لیکن اسے مجموعی طور پر صرف چار ایوارڈز ملے۔
فلم فیئر کا لائف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ معروف ہدایت کار ڈیوڈ دھاون کو دیا گیا جب کہ منوج باجپائی کی ‘جورم’ کو کریٹیکس نے بہترین فلم قرار دیا۔
شاہ رخ خان کی ہٹ فلم ‘جوان’ کے ہدایت کار اٹلی اور ‘پٹھان’ کے ہدایت کار سدھارتھ آنند کی طرح ‘روکی اور رانی کی پریم کہانی’ کے ہدایت کار کرن جوپر بھی اس سال ایوارڈ جیتنے والوں کی فہرست میں شامل نہیں ہو سکے۔