فائل فوٹو
کراچی —
سال کا دوسرا بڑا گرینڈ سلیم فرینچ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ اتوار سے فرانس کے شہر پیرس میں شروع ہو رہا ہے جس میں سربیا کے نواک جوکووچ اور فرانس کی پیئر ہیوگ ہربرٹ اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے جب کہ شائقین نوجوان ٹینس اسٹار اسپین کے کارلوس ایلکاریز کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔
اس سال فرینچ اوپن کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کیوں کہ اس میں ٹاپ سیڈ سربیا کے نواک جوکووچ اور سب سے زیادہ گرینڈ سلیم جیتنے والے رافیل نڈال ایک ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔
رواں سال کے آغاز میں ہونے والے آسٹریلین اوپن میں کرونا ویکسین نہ لگانے کی وجہ سے نواک جوکووچ شرکت نہیں کر پائے تھے جس کی وجہ سے وہ راجر فیڈرر کا سب سے زیادہ گرینڈ سلیم کا ریکارڈ نہیں توڑ سکے تھے۔
The world No.1 is back to defend his crown @DjokerNole 👑 #RolandGarros pic.twitter.com/gZXZaIkpGr
— Roland-Garros (@rolandgarros) May 19, 2022
ان کی غیر موجودگی میں اسپین کے رافیل نڈال نے نہ صرف آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل جیتا بلکہ 22واں گرینڈ سلیم ایونٹ جیت کر سب سے زیادہ گرینڈ سلیم جیتنے والے کھلاڑی بن گئے۔
فرینچ اوپن ٹینس کے بعد آئندہ ماہ ویمبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ بھی کھیلا جائے گا لیکن اس میں روس اور بیلاروس کے ٹاپ کھلاڑی شرکت نہیں کرسکیں گے۔
ان پر یہ پابندی آل انگلینڈ کلب نے روس کی یوکرین کے خلاف جارحیت کی وجہ سے لگائی ہے۔
Busy day on Chatrier 🧐#RolandGarros pic.twitter.com/UZvSZzeBm7
— Roland-Garros (@rolandgarros) May 20, 2022
اس فیصلے کے بعد ٹینس کی عالمی تنظیم اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے نے اعلان کیا کہ ویمبلڈن سے حاصل ہونے والے پوائنٹس کو کھلاڑیوں کی انفرادی رینکنگ میں شامل نہیں کیا جائے گا جس کے بعد ویمبلڈن کی حیثیت ایک نمائشی ایونٹ جیسی ہوگی۔
جوکووچ نڈال کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے پر امید
اس بار چو کہ نواک جوکووچ فرینچ اوپن میں بطور دفاعی چیمپئن شرکت کررہے ہیں۔ ان کے مداح پر امید ہیں کہ 22واں گرینڈ سلیم ایونٹ جیت کر وہ ٹینس کی تاریخ میں سب سے زیادہ گرینڈ سلیم جیتنے والے رافیل نڈال کا ریکارڈ برابر کردیں گے۔
جوکووچ جو آج اپنی 35ویں سالگرہ منا رہے ہیں، اپنے حریف رافیل نڈال سے کچھ ماہ چھوٹے اور اس وقت بہترین فارم میں ہونے کی وجہ سے ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے فیورٹ بھی قرار دیے جا رہے ہیں۔
ان کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ نڈال ہیں۔ جو جوکووچ کے دو فرینچ اوپن ٹائٹل کے مقابلے میں 13 مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکے ہیں۔
اس بار اگر نواک جوکووچ ٹاپ سیڈ ہیں تو رافیل نڈال بھی پانچویں پوزیشن پر ہیں۔
دونوں کھلاڑیوں کا ٹورنامنٹ شیڈول کے مطابق مقابلہ کوارٹر فائنل میں ہوگا۔ جس میں سے کسی ایک کو کامیابی اور ایک کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Another meeting in the cards? 😍#RolandGarros pic.twitter.com/WjisoeVjoI
— Roland-Garros (@rolandgarros) May 20, 2022
ایک انٹرویو میں سربین کھلاڑی کا کہنا تھا کہ وہ اس سال بہترین ٹینس کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
ان کے بقول پیرس میں وہ ہمیشہ مضبوط حریف کے طور پر سامنے آتے ہیں اور گزشتہ سال انہوں نے اپنے کیرئیر کا سب سے مشکل ایونٹ جیتا تھا۔
Ailing Nadal falls in Italian Open third round
— Tribune Sports (@ETribuneSports) May 13, 2022
Spaniard suffers from recurring foot injury in 1-6, 7-5, 6-2 defeat to Canadian Shapovalov
Read more: https://t.co/0qqRTsjCAE#tennis #ItalianOpen #Nadal #Shapovalov #FrenchOpen pic.twitter.com/BjYfQbhD8p
دوسری جانب رافیل نڈال آسٹریلین اوپن جیتنے کے بعد سے مسلسل انجری کا شکار ہیں۔
ٹورنامنٹ کے دوران اپنی 36ویں سالگرہ منانے والے کھلاڑی نے گزشتہ ہفتے کم بیک تو کیا لیکن اٹالین اوپن کے تیسرے راؤنڈ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ ٹورنامنٹ بھی نواک جوکووچ نے جیت کر مخالفین کے لیے خطرے کی گھنٹی بجائی۔
ایلکاریز کی موجودگی سے جوکووچ اور نڈال کو خوف زدہ ہونا چاہیے؟
انیس سال کے اسپینش ٹینس اسٹار کارلوس ایلکاریز کو ماہرین پہلے ہی مستقبل کا رافیل نڈال قرار دے چکے ہیں۔
اگر انہوں نے اپنی فارم کے مطابق میچز جیتے تو سیمی فائنل میں ان کا ٹاکرا رافیل نڈال اور نواک جوکووچ کے کوارٹر فائنل جیتنے والے کھلاڑی سے ہوسکتا ہے۔
He is the moment 🚀🚀
— ATP Tour (@atptour) March 30, 2022
After an incredible performance, @alcarazcarlos03 triumphs over Stefanos Tsitsipas 7-5, 6-3 to reach the quarter-finals at @MiamiOpen #MiamiOpen pic.twitter.com/c5NBQjIPY3
کارلوس ایلکاریز نےاب تک رواں سیزن میں ایک دو نہیں بلکہ چار انٹرنیشنل ٹورنامٹ اپنے نام کیے ہیں جن میں میامی اور میڈرڈ میں اے ٹی ماسٹرز ٹائٹل کے ساتھ ساتھ ریو اور بارسلونا میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ بھی شامل ہیں۔
رافیل نڈال اور نواک جوکووچ کی طرح انہوں نے ابھی کوئی گرینڈ سلیم ایونٹ نہیں جیتا لیکن اس بار ماہرین انہیں ٹائٹل جیتنے کے لیے مضبوط امیدوار قرار دے رہے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے میڈرڈ ماسٹرز کے دوران کوارٹر فائنل میں نڈال اور سیمی فائنل میں جوکووچ کو تین تین سیٹس میں شکست دی تھی۔
History made 💪
— Tennis TV (@TennisTV) May 6, 2022
The moment @alcarazcarlos03 defeated Rafael Nadal to become the youngest semi-finalist in Madrid history. #MMOPEN pic.twitter.com/SWOBn5Savx
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کارلوس ایلکاریز نے میڈرڈ ماسٹرز کے آخری تین دن ٹاپ فائیو میں موجود تین کھلاڑیوں کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
انہوں نے جمعے کو ورلڈ نمبر چار نڈال کو اور ہفتے کے روز ٹاپ سیڈ نواک جوکووچ کو شکست دینے کے بعد اتوار کے روز ورلڈ نمبر تین ایلیگزینڈر زویریو کو دو سیٹس میں ہرا کر میڈرڈ ماسٹرز کا ٹائٹل جیتا۔
رواں سال کے آغاز میں ایک انٹرویو میں رافیل نڈال نے یہ بھی کہا تھا کہ کارلوس ایلکاریز کو دیکھ کر انہیں اپنی جوانی یاد آجاتی ہے۔
نڈال کے مطابق اگر ان کی ٹیم ان کے ساتھ رہی اور انہوں نے سیکھنے کا عمل جاری رکھا تو ایک دن کارلوس ایلکاریزکا شمار دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوگا۔
El día menos pensado…
— #MMOPEN (@MutuaMadridOpen) May 6, 2022
Unos años después Carlos Alcaraz acabó ganando a su ídolo.@alcarazcarlos03 | @ATPTour_ES | #MMOPEN pic.twitter.com/P8JF7akaMo
نڈال کو میڈرڈ ماسٹرز میں زیر کرنے کے بعد ایونٹ کے منتظمین نے سوشل میڈیا پر ایک پرانی تصویر پوسٹ کی جس میں نڈال کے ساتھ کارلوس ایلکاریز بطور مداح کھڑے ہیں۔
پاکستانی اسٹار اعصام الحق کی فرینچ اوپن میں شرکت
پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق بھی اس بار فرینچ اوپن میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔
مبصرین امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ اور ان کے ڈبلز پارٹنر قازغستان کے ایلکزینڈر نیدوویوسوو اپنی اچھی فارم کو برقرار رکھتے ہوئے کم از کم کوارٹر فائنل تک پہنچیں گے۔
پیرس روانگی سے قبل 42 سالہ ٹینس کھلاڑی نے سوشل میڈیا پر ایک سیلفی پوسٹ کی جس میں انہوں نے فرینچ اوپن میں اپنی شرکت کی جانب اشارہ کیا تھا۔
Selfie time 📸 on route to #Paris for @rolandgarros with my seven friends 😅 pic.twitter.com/7jPYIeghBn
— Aisam ul Haq Qureshi (@aisamhqureshi) May 21, 2022
گزشتہ ہفتے اے ٹی پی ایونٹ لیوں اوپن کا سیمی فائنل کھیلنے والی یہ جوڑی اس بار فرینچ اوپن کے لیے بظاہر تیار نظر آرہی ہے۔
لیوں اوپن رولنڈ گیرس کی طرح آؤٹ ڈور کلے کورٹ پر کھیلا جاتا ہے اور اس میں بہتر کارکردگی سے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھتا ہے۔
اعصام الحق کی کوشش ہوگی کہ اس بار فرینچ اوپن میں 2012 کے مینز ڈبلز یا پھر 2013 اور 2019 کے مکسڈ ڈبلز جیسی کارکردگی دہرائیں جہاں انہوں نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔