کراچی
اداکار فیروز خان کی جانب سے حال ہی میں ساتھی فن کاروں کے خلاف ہتکِ عزت کا قانونی نوٹس سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا جس کے بعد ایک نئے تنازع نے جنم لیا۔ اس نوٹس میں اداکاروں کے ناموں کے ساتھ ساتھ ان کے فون نمبرز اور گھر کا پتا بھی درج تھا۔
فیروز خان نے دستاویزات کو شیئر کرنے کے کچھ دیر بعد ہی اسے اپنے اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کر کے دوسرا نوٹس پوسٹ کیا جس میں سے تمام نمبرز اور تفصیلات ہٹا دی گئی تھیں۔ لیکن پوسٹ ڈیلیٹ کرنے سے قبل ہی اس کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئے تھے۔
اداکار کے اس اقدام پر ساتھی فن کاروں سمیت سوشل میڈیا پر فیروز خان کو شدید تےتنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ اداکار منیب بٹ نے تو ان کے خلاف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) میں شکایت بھی درج کر دی ہے۔
فیروز خان کی پوسٹ کے ذریعے جن فن کاروں کی ذاتی معلومات لیک ہوئیں ان میں ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے، اداکار عثمان خالد بٹ، اداکار و ہدایت کار مصدق ملک ایمن خان، منال خان، میرا سیٹھی، فرحان سعید، عاصم اظہر، یاسر حسین اور ثروت گیلانی شامل ہیں۔
گلوکار فرحان سعید نے فیروز خان کے قانونی نوٹس پر جوابی نوٹس بھیجا جس میں ان کے وکیل نے لکھا کہ ’’ان کے موکل کےپاس فیروز خان کی نجی زندگی اور اس کے مسائل کے لیے وقت نہیں ہے، اگر فیروز خان نے بے بنیاد الزامات لگانے پر تین دن کے اندر ان کے موکل سے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔‘‘
یاد رہے کہ فیروز خان نے فرحان سعید کی فلم ‘ٹچ بٹن’ میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
فرحان سعید کے وکیل نے نوٹس میں یہ بھی لکھا کہ ’’اس حرکت کے بعدفیروز خان کے خلاف عوام میں کافی غم و غصہ پایا جارہاہے۔ حساس معلومات کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے بعد سے ان کے موکل کا فون مسلسل 24 گھنٹوں سے بج رہا ہے جس سے وہ اور ان کے گھروالے ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
فیروز خان نے جن فن کاروں کی نجی اور حساس معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں اس میں ایمن اور منال خان کے نام بھی شامل ہیں۔
اداکارہ ایمن خان کے شوہر اداکار منیب بٹ نے بھی فیروز خان کے اقدام کے خلاف ایف آئی اے میں شکایت درج کی ہے۔
منیب بٹ کے بقول ’’فیروز خان کی اس حرکت کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے تک ان کی جانب سے معافی کا انتظار کیا لیکن جب ایسا نہیں ہوا تو انہوں نے قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
منیب بٹ نے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر میں جمع کی جانے والی رپورٹ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’وہ چاہتے تو اس پوسٹ میں فیروز خان اور ان کے گھروالوں کی نجی معلومات بھی ڈال سکتے تھے لیکن وہ ان کے اہلِ خانہ کی عزت کرتے ہیں۔‘‘
اداکار یاسر حسین اور ثروت گیلانی نے بھی اس معاملے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
یاسر حسین نے نمبر لیک ہونے کے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جب کہ ثروت گیلانی نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ پر ان مسڈ کالز کی تصویر شیئر کیں جو ان کا نمبر آؤٹ ہونے کے بعد انہیں مسلسل موصول ہو رہی تھیں۔
ثروت گیلانی نے کہا کہ فیروز خان کی جانب سے فن کاروں کی نجی معلومات کو قانونی نوٹس بھیجنے کی آڑ میں سوشل میڈیا پر شیئر کرنا انتہائی افسوس ناک اور قابلِ مذمت عمل ہے۔
انہوں نے نہ صرف اس فعل کو غیر قانونی قرار دیا ہےبلکہ یہ بھی کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فیروز خان مہذب اور سنجیدگی سے معاملات ہینڈل نہیں کرسکتے۔
ثروت گیلانی نے فیروز خان کو عدالت لے جانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ "اس حرکت سے قبل ان کے خلاف صرف ان کی سابق اہلیہ تھیں لیکن اب 10 مشہور شخصیات اور ان کے وکلا بھی ان کے خلاف ہوں گے۔”
یاسر حسین نے فیروز خان کو قانونی نوٹس تو نہیں بھیجا البتہ انہوں نے سوشل میڈیاپر نمبر لیک ہونے کے نتیجے میں انہیں موصول ہونے والے میسجز کے اسکرین شاٹس شیئر کیے۔
یاسر حسین سے کسی نے فلک شبیر کا نمبر مانگا تو کسی نے کہا کہ انہیں پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کا نمبر دے دیں۔
اداکار فیروز خان کے وکیل فائق علی جاگیرانی نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے فرحان سعید کا تحریری جواب موصول ہونے کی تصدیق کی۔
فائق علی کا کہنا تھا کہ انہیں صرف فرحان سعید اور شرمین عبید چنائے کا جواب موصول ہوا ہے جس کا وہ جائزہ لے رہے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے کوئی جواب دیں گے۔