ملتان سلطانز نے وکٹ کیپر محمد رضوان کی کپتانی میں میزبان ٹیم کو 28 رنز سے شکست دے کر دو سال میں دوسرا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
کراچی —
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن میں ملتان سلطانز نے کوالی فائر میچ میں لاہور قلندرز کو ہرا کر ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
ملتان سلطانز نے وکٹ کیپر محمد رضوان کی کپتانی میں میزبان ٹیم کو 28 رنز سے شکست دے کر دو سال میں دوسرا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے کھیلے گئے کوالی فائر میں ایونٹ کی ٹاپ ٹو ٹیمیں آمنے سامنے تھیں۔ لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو شائقین کو یہی لگا جیسے ملتان سلطانز کی ٹیم رنز کا پہاڑ کھڑا کرکے مخالف ٹیم کو پریشانی میں ڈال دے گی۔
لیکن دوسرے اوور میں شان مسعود کے دو رنز اور پھر 33 رنز بنانے کے بعد عامر عظمت کے آؤٹ ہوجانے سے ملتان سلطانز کی ٹیم مشکلات کا شکار ہوگئی۔
ایسے میں کپتان محمد رضوان اور رائلی روسو نے ذمے داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں 113 ناقابلِ شکست رنز بنائے جس کی وجہ سے ٹیم کا اسکور دو وکٹ کے نقصان پر 163 رنز تک پہنچ گیا۔
رائلی روسو نے 42 گیندوں پر 65 ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی جب کہ محمد رضوان 51 گیندوں پرناقابلِ شکست 53 رنز بنا کر دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے شاہین آفریدی اور زمان خان کوئی وکٹ نہ لے سکے جب کہ حارث رؤف کو بھی خالی ہاتھ واپس جانا پڑا۔ آؤٹ ہونے والے ایک کھلاڑی کو سمت پٹیل اور ایک کو محمد حفیظ نے آؤٹ کیا۔
جواب میں لاہور قلندرز کا آغاز بھی کچھ مختلف نہ تھا۔ عبداللہ شفیق کے جلد آؤٹ ہو جانے کے بعد فخر زمان کے ساتھ کامران غلام نے اننگز کو سنبھالا لیکن یکے بعد دیگرے کامران غلام، محمد حفیظ اور ہیری بروک کے آؤٹ ہونے کے بعد میزبان ٹیم دباؤ میں آگئی۔
ایک اینڈ سے فخر زمان نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور عمران طاہر کے ایک اوور میں 20 رنز بھی اسکور کیے لیکن 63 رنز پر ان کے آؤٹ ہوتے ہی لاہور کی ٹیم بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 135 رنز ہی بنا سکی۔
ملتان سلطانز کی اس شاندار کامیابی میں سب سے بڑا ہاتھ نوجوان فاسٹ بالر شاہنواز داہانی کا تھا جنہیں بالنگ کے لیے کپتان نے 13 اوورز تک انتظار کیا اور جب انہیں گیند دی تو انہوں نے مخالف ٹیم کے مستند بلے بازوں کو واپس پویلین بھیج دیا۔
ایونٹ میں سینچری بنانے والے ہیری بروک ہوں یا گزشتہ میچ کے ہیرو شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز داہانی نے چار اوورز میں صرف 19 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
یہی نہیں داہانی نے جارح مزاج سمت پٹیل کا مشکل کیچ بھی تھام کر اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈیوڈ ویلی دو، آصف آفریدی، رومان رئیس اور خوشدل شاہ بھی ایک ایک وکٹ کے ساتھ نمایاں رہے۔
اسپورٹس صحافی عالیہ رشید نے ملتان سلطانز کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ” اگر کوئی ٹیم اس بار بھی ٹرافی جیتنے کی حق دار ہے تو وہ ملتان سلطانز ہے۔
@MultanSultans deserves to win the @thePSLt20 title this year. The most I love about @iMRizwanPak is his never-say-die approach.👍🏼
— Aalia Rasheed (@aaliaaaliya) February 23, 2022
ایک اور صحافی فرید خان کا کہنا تھا کہ جس میچ میں شاہین آفریدی یا حارث رؤف وکٹ نہیں لے پاتے اس میں لاہور قلندرز کو شکست ہوتی ہے۔
Lahore Qalandars have lost all their matches in which both Shaheen Afridi and Haris Rauf went wicket-less. This happened for the fourth time tonight. #HBLPSL7
— Farid Khan 🇵🇰🇹🇷 (@_FaridKhan) February 23, 2022
ایک صارف کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کی کارکردگی جیسی بھی ہو، کراچی کنگز سے بہتر تھی۔
Jo bhi hai Qalandars ki performance karachi kings say tou behtar hi thi. :p
— Zartash Chaudhry (@ZartashChaudhry) February 23, 2022
کسی اور کا ماننا تھا کہ محمد حفیظ کی ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا وقت آگیا ہے۔
محمد حفیظ…. تجربہ ناکام رہا پی ایس ایل میں… اچھے وقت میں ریٹائرمنٹ لے لی….#PSL #psl7 #PSL2022 #LahoreQalandars #MohammadHafeez
— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) February 23, 2022
سابق انگلش اسپنر مونٹی پنیسر نے پاکستان سپر لیگ کی تعریف کرتے ہوئے لاہور میں فل ہاؤس کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
What a sight for Pakistani fans. Full house at Lahore. @TheRealPCBMedia and @thePSLt20 have come a long way. The scheduling and quality of cricket has been top class #HBLPSL2022 #HBLPSL7
— Monty Panesar (@MontyPanesar) February 23, 2022
یہ پہلا موقع نہیں جب ملتان سلطانز کی ٹیم نے ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنائی ہو، گزشتہ برس بھی انہوں نے متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے پی ایس ایل سکس کے باقی ماندہ میچز میں عمدہ کارکردگی دکھاکر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔
گزشتہ برس پلے آف مرحلے میں ملتان نے پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ کو اور پھر فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی بار ٹرافی اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
اب تک اسلام آباد یونائیٹڈ کے علاوہ کوئی بھی ٹیم پی ایس ایل کی دو بار چیمپئن نہیں بنی ہے۔ لاہور قلندرز کے سوا تمام ٹیمیں کم از کم ایک مرتبہ پی ایس ایل کی ٹرافی جیت چکی ہیں۔
دیگر ٹیموں کی طرح ملتان سلطانز نے پی ایس ایل کے ساتوں سیزن نہیں کھیلے۔ ملتان سلطانز کی ٹیم نے پی ایس ایل تھری میں ڈیبیو کیا تھا اور پی ایس ایل سکس میں فاتح رہی جب کہ ٹیم پی ایس ایل سیون کی فائنلسٹ بن چکی ہے۔
ایونٹ کے کوالی فائر میں شکست کے باوجود لاہور قلندرز کی ٹیم ایونٹ سے باہر نہیں ہوئی۔ اسے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے ایک موقع اور ملے گا۔ پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ میں سے جو بھی ٹیم جمعرات کو پہلا ایلی منیٹر جیتے گی جمعے کو اس کا مقابلہ لاہور قلندرز سے ہوگا۔
دوسرے ایلی منیٹر میں جو بھی ٹیم جیتے گی 27 فروری کو فائنل میں ملتان سلطانز کا سامنا کرے گی جسے ایونٹ میں اب تک صرف ایک میچ میں شکست ہوئی ہے۔
کیا ملتان سلطانز دو پی ایس ایل ایڈیشن جیتنے والی دوسری ٹیم بن جائے گی؟ یا پھر اسے اس سیزن کی دوسری شکست کا سامناکرنا پڑے گا؟ اس کا فیصلہ 27 فروری کو ہوجائے گا۔